سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

جاسم محمد

محفلین
جب حکومتیں قرض لینے کے لیے ڈیلنگ کرتی ہیں تو دو یا تین فی صد سے زیادہ قیمت نہیں گرایا کرتیں،
کس ڈاکٹر نے کہا تھا کہ ایک دم ٪33 فی صد قیمت گرا دے؟
18 ارب ڈالر کا ریکارڈ خسارہ کنٹرول کیلئے روپے کی قدر گرانا ناگزیر تھا۔ اس کے بغیر بےلگام امپورٹس کو بریک لگانا ممکن نہیں تھا۔ یہ تاثر غلط ہے کہ صرف قرضے کے حصول کیلئے ڈالر کو 33 فیصد گرا دیا۔ بلکہ ایکسچینج ریٹ کو فلوٹ کر دیا گیا تھا تاکہ روپیہ اپنی اصل قدر تک پہنچ سکے۔
 

جاسم محمد

محفلین
عوام کی بے بسی، لاچاری، بے زاری اور بے کسی کا یہی عالم ہے، بلا شک و شبہ!
ذمہ داران مفرور۔ حکومت بے قصور۔ عوام مجبور۔
ان ٹینڈوں کو بار بار ووٹ دیا تھا، اب ٹینڈے کھائیں بس۔
EOJBp3yXUAA7lHU.jpg

Pakistan's debt policy has brought us to the brink. Another five years of the same is unsustainable - DAWN.COM
Screenshot-2020-01-14-Pakistan-s-debt-policy-has-brought-us-to-t.png
 

فرقان احمد

محفلین
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
صرف ان کا قصور ہے! ارے بھئی، اب تو سبھی کا ہے۔
اسٹیبلشمنٹ کا بھی ہے جس نے 2007 میں چین سے فری ٹریڈ معاہدہ کیا۔ اور پھر 2013 میں سی پیک معاہدہ پر آنکھیں بند رکھیں۔
جب ملک کو کھانا ہو تو سب مل کر کھاتے ہیں۔ اور جب بلز دینے کا وقت آجائے تو سارا بوجھ غریب عوام پر ڈال کر یہ جا وہ جا۔
 

زیرک

محفلین
18 ارب ڈالر کا ریکارڈ خسارہ کنٹرول کیلئے روپے کی قدر گرانا ناگزیر تھا۔ اس کے بغیر بےلگام امپورٹس کو بریک لگانا ممکن نہیں تھا۔ یہ تاثر غلط ہے کہ صرف قرضے کے حصول کیلئے ڈالر کو 33 فیصد گرا دیا۔ بلکہ ایکسچینج ریٹ کو فلوٹ کر دیا گیا تھا تاکہ روپیہ اپنی اصل قدر تک پہنچ سکے۔
یار لفاظی کی بجائے خاموش رہتے تو بہتر ہوتا،
جھوٹ کی پیکنگ بدلنے سے وہ سچ نہیں ہو جاتا، لیکن یہ تمہیں تب نظر آئے گا جب شخصیت پرستی چھوڑ دو گے۔
 

زیرک

محفلین
یہ زیادتی ہے۔ صلاحیتوں کے اعتبار سے فیصل آباد پوسٹنگ بنتی تھی۔
کچھ دنوں سے جگت بازی میں فیصل آبادیوں کو بھی پیچھے چھوڑ رکھا تھا جنرل ٹویٹو نے۔
وڈے پرا نے کہا ہو گا بڑی موجیں کرلیں،اب منجی بسترا اٹھا اور چل کر گنڈہ سنگھ بارڈر کی راکھی کر۔
 

جاسم محمد

محفلین
کچھ دنوں سے جگت بازی میں فیصل آبادیوں کو بھی پیچھے چھوڑ رکھا تھا جنرل ٹویٹو نے۔
وڈے پرا نے کہا ہو گا بڑی موجیں کرلیں،اب منجی بسترا اٹھا اور چل کر گنڈہ سنگھ بارڈر کی راکھی کر۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کی پوسٹ پر تعینی قریبا تین سال کیلئے ہی ہوتی۔ جنرل صاحب اپنا کوٹا پورا کر چکے تھے۔
 
یہ زیادتی ہے۔ صلاحیتوں کے اعتبار سے فیصل آباد پوسٹنگ بنتی تھی۔
بجا فرمایا لیکن مجبوری تھی کہ لیلپور میں چھاؤنی نہیں ہے۔

نزدیک ترین فوجی سیٹ اپ مونا سرگودھا میں ہے تو سہی لیکن وہاں خچروں، گھوڑوں اور گدھوں کی تربیت کا کام کیا جاتا ہے۔ اب تین سال کے لیے ’دوبارہ‘ ویسی ہی جاب دے دینا بھی تو ایک جنرل آفیسر کے شایان شان نہیں ہے۔
 

زیرک

محفلین
کیا پتا نیا آنےوالا اس سے بھی دو ہاتھ آگے نکلے ۔ دونوں ایک ہی اکیڈمی کے گریجویٹ ہیں :)
یہ واقعی غیر ضروری بحث مباحثے میں پڑتا جا رہا تھا، انڈینز کی حد تک تو اس کی آفیشیل ڈیوٹی بنتی تھی لیکن عام لوگوں کی ٹرولنگ پر تپنے لگا تھا۔ یہ اچھا پروفیشنل سولجر تھا، سوات میں اس نے اچھا پرفارم کیا تھا لیکن چند دنوں موصوف ایسی عادتیں اپنانے لگے تھے، عام ٹرولر کرتے ہیں، ویسے بھی اس کا ریفریشر کورس بنتا تھا،کیونکہ اس کی اس پوسٹنگ کو چوتھا سال جا رہا تھا (اسے دسمبر 2016 میں بطور ڈی جی تعینات کیا گیا تھا )، اب اسے کہیں کھپانا جو تھا۔
 

زیرک

محفلین
تحریک انصاف حکومت کرنے نہیں ملک کا بگڑا نظام ٹھیک کرنے آئی ہے۔ 5 سالوں میں ہو گیا تو ٹھیک نہیں تو لندن اور دبئی میں بیٹھے بھگوڑے حکومت سنبھالنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔
سب سے بڑے نعرے کرپشن کےمعاملہ میں جو کیا ہے ناں ویسے ہی ہر فیلڈ میں برا حال ہے، میرے سامنے گپیں مت ہانکا کرو، پھر میرا میٹر گھوم جاتا ہے، معیشت چونکہ آئی ایم سٹاف چلا رہا ہے اس لیے معاملات سخت ہیں ورنہ نہ تو حفیظ شیخ اور نہ ہی کسی اور میں اسے چلانے کے گٹس ہیں۔ میں جانتا ہوں ان میں کوئی کام کا بندہ نہیں، ویسے بھی معیشت کی باگ ڈور تو ورلڈ بنکرز چلا رہے ہیں ان سب کو گھگھی مارنے پر رکھا ہوا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہ واقعی غیر ضروری بحث مباحثے میں پڑتا جا رہا تھا، انڈینز کی حد تک تو اس کی آفیشیل ڈیوٹی بنتی تھی لیکن عام لوگوں کی ٹرولنگ پر تپنے لگا تھا۔ یہ اچھا پروفیشنل سولجر تھا، سوات میں اس نے اچھا پرفارم کیا تھا لیکن چند دنوں موصوف ایسی عادتیں اپنانے لگے تھے، عام ٹرولر کرتے ہیں، ویسے بھی اس کا ریفریشر کورس بنتا تھا،کیونکہ اس کی اس پوسٹنگ کو چوتھا سال جا رہا تھا (اسے دسمبر 2016 میں بطور ڈی جی تعینات کیا گیا تھا )، اب اسے کہیں کھپانا جو تھا۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top