برائے اصلاح

الف عین صاحب
عظیم صاحب


دیس اپنا سنبھالنا ہے مجھے
ہر گلی کو سنوارنا ہے مجھے

اے وطن اب یہ مجھ پہ لازم ہے
قرض تیرا اتارنا ہے مجھے

خون دے کر جگر کا گلشن کو
ہر کلی کو نکھارنا ہے مجھے

مرے کاشر یہ میرا وعدہ ہے
غاصبوں کو نکا لنا ہے مجھے

خود لڑوں گا یہ بھول جاو سبھی
کہ کسی کو پکارنا ہے مجھے

جنھون نے دیس میرا لوٹا ہے
انھیں چن چن کے مارنا ہے مجھے

اے مرے پیارے دیس تیری قسم
سبھی کچھ تجھ پہ وارنا ہے مجھے


عابد علی خاکسار
 

الف عین

لائبریرین
نکالنا اور سنبھالنا قوافی غلط ہیں
خون دے کر جگر کا گلشن کو
ہر کلی کو نکھارنا ہے مجھے
گلشن کو یا کلی کو؟ ، گلشن کی ہر کلی کہو
خون دے کر جگر کا گلشن کی
ہر کلی کو نکھارنا ہے مجھے

مرے کاشر یہ میرا وعدہ ہے
غاصبوں کو نکا لنا ہے مجھے
.. کاشر؟ کشمیر مراد ہے؟

خود لڑوں گا یہ بھول جاو سبھی
کہ کسی کو پکارنا ہے مجھے
پہلا مصرعہ متضاد مفہوم بھی دے سکتا ہے
خود لڑوں گا کے بعد کاما ضروری ہے

جنھون نے دیس میرا لوٹا ہے
انھیں چن چن کے مارنا ہے مجھے
پہلے مصرع میں جنھنے تقطیع ہونا اچھا نہیں لگتا
دیس میرا جنہوں....
باقی ٹھیک ہے
 
نکالنا اور سنبھالنا قوافی غلط ہیں
خون دے کر جگر کا گلشن کو
ہر کلی کو نکھارنا ہے مجھے
گلشن کو یا کلی کو؟ ، گلشن کی ہر کلی کہو
خون دے کر جگر کا گلشن کی
ہر کلی کو نکھارنا ہے مجھے

مرے کاشر یہ میرا وعدہ ہے
غاصبوں کو نکا لنا ہے مجھے
.. کاشر؟ کشمیر مراد ہے؟

خود لڑوں گا یہ بھول جاو سبھی
کہ کسی کو پکارنا ہے مجھے
پہلا مصرعہ متضاد مفہوم بھی دے سکتا ہے
خود لڑوں گا کے بعد کاما ضروری ہے

جنھون نے دیس میرا لوٹا ہے
انھیں چن چن کے مارنا ہے مجھے
پہلے مصرع میں جنھنے تقطیع ہونا اچھا نہیں لگتا
دیس میرا جنہوں....
باقی ٹھیک ہے

بہت شکریہ سر۔۔۔۔
 
نکالنا اور سنبھالنا قوافی غلط ہیں
خون دے کر جگر کا گلشن کو
ہر کلی کو نکھارنا ہے مجھے
گلشن کو یا کلی کو؟ ، گلشن کی ہر کلی کہو
خون دے کر جگر کا گلشن کی
ہر کلی کو نکھارنا ہے مجھے

مرے کاشر یہ میرا وعدہ ہے
غاصبوں کو نکا لنا ہے مجھے
.. کاشر؟ کشمیر مراد ہے؟

خود لڑوں گا یہ بھول جاو سبھی
کہ کسی کو پکارنا ہے مجھے
پہلا مصرعہ متضاد مفہوم بھی دے سکتا ہے
خود لڑوں گا کے بعد کاما ضروری ہے

جنھون نے دیس میرا لوٹا ہے
انھیں چن چن کے مارنا ہے مجھے
پہلے مصرع میں جنھنے تقطیع ہونا اچھا نہیں لگتا
دیس میرا جنہوں....
باقی ٹھیک ہے

جی سر کاشر سے مراد کشمیر ہے سر مطلع یوں کیا ہے

دیس کی بھاگ تھامنا ہے مجھے
ہر بدیسی نکالنا ہے مجھے
 
الف عین صاحب سراب دیکھیں

ہر خطا کو بسارنا ہے مجھے
نیا جذبہ ابھارنا ہے مجھے

ٹھان لی ہے یہی اے موج-بلا
پار بیڑا اتارنا ہے مجھے

جان جو جاتی ہے تو جائے مگر
اب نہیں جنگ ہارنا ہے مجھے

اے وطن اب یہ مجھ پہ لازم ہے
قرض تیرا اتارنا ہے مجھے

خون دے کر جگر کا، گلشن کی
ہر کلی کو نکھارنا ہے مجھے

خود لڑوں گا، یہ بھول جاو سبھی
کہ کسی کو پکارنا ہے مجھے

دیس میرا جنھوں نے لوٹا ہے
انھیں چن چن کے مارنا ہے مجھے

اے مرے پیارے دیس تیری قسم
سبھی کچھ تجھ پہ وارنا ہے مجھے
 

عظیم

محفلین
ہر خطا کو بسارنا ہے مجھے
نیا جذبہ ابھارنا ہے مجھے
۔۔۔بسارنا شاید بھلانا کے معنی میں ہے؟ میرے لیے نیا ہے یہ لفظ لیکن درست معلوم ہو رہا ہے۔
دوسرے میں 'نیا' میں الف کا اسقاط اچھا نہیں لگ رہا۔ 'ایسا جذبہ' کیا جا سکتا ہے

ٹھان لی ہے یہی اے موج-بلا
پار بیڑا اتارنا ہے مجھے
۔۔۔'اے' کی ے گرانا درست نہیں ہے، الفاظ بدل کر دیکھیں

جان جو جاتی ہے تو جائے مگر
اب نہیں جنگ ہارنا ہے مجھے
۔۔۔پہلے میں روانی بری طرح متاثر ہے۔
جان جاتی ہے میری جائے مگر
'جنگ ہارنی' کا محل معلوم ہوتا ہے۔ اگر 'ہارنا' استعمال کیا بھی جائے تو
اب نہ یہ جنگ ہارنا ہے مجھے
میرا خیال ہے کہ بہتر ہو گا

اے وطن اب یہ مجھ پہ لازم ہے
قرض تیرا اتارنا ہے مجھے
۔۔دو لخت لگ رہا ہے۔ لازم ہے کے ساتھ 'کہ' کی کمی محسوس ہو رہی ہے۔

خون دے کر جگر کا، گلشن کی
ہر کلی کو نکھارنا ہے مجھے
۔۔۔یہ تو بابا (الف عین) کی اصلاح کے مطابق ہو گیا ہے

خود لڑوں گا، یہ بھول جاو سبھی
کہ کسی کو پکارنا ہے مجھے
۔۔ایظاً

دیس میرا جنھوں نے لوٹا ہے
انھیں چن چن کے مارنا ہے مجھے
۔۔۔۔'انہیں' کی جگہ 'ان کو' روانی میں بہتر لگ رہا ہے

اے مرے پیارے دیس تیری قسم
سبھی کچھ تجھ پہ وارنا ہے مجھے
۔۔۔سبھی کی وجہ سے روانی متاثر لگ رہی ہے۔ الفاظ بدل کر دیکھیں
 
ہر خطا کو بسارنا ہے مجھے
نیا جذبہ ابھارنا ہے مجھے
۔۔۔بسارنا شاید بھلانا کے معنی میں ہے؟ میرے لیے نیا ہے یہ لفظ لیکن درست معلوم ہو رہا ہے۔
دوسرے میں 'نیا' میں الف کا اسقاط اچھا نہیں لگ رہا۔ 'ایسا جذبہ' کیا جا سکتا ہے

ٹھان لی ہے یہی اے موج-بلا
پار بیڑا اتارنا ہے مجھے
۔۔۔'اے' کی ے گرانا درست نہیں ہے، الفاظ بدل کر دیکھیں

جان جو جاتی ہے تو جائے مگر
اب نہیں جنگ ہارنا ہے مجھے
۔۔۔پہلے میں روانی بری طرح متاثر ہے۔
جان جاتی ہے میری جائے مگر
'جنگ ہارنی' کا محل معلوم ہوتا ہے۔ اگر 'ہارنا' استعمال کیا بھی جائے تو
اب نہ یہ جنگ ہارنا ہے مجھے
میرا خیال ہے کہ بہتر ہو گا

اے وطن اب یہ مجھ پہ لازم ہے
قرض تیرا اتارنا ہے مجھے
۔۔دو لخت لگ رہا ہے۔ لازم ہے کے ساتھ 'کہ' کی کمی محسوس ہو رہی ہے۔

خون دے کر جگر کا، گلشن کی
ہر کلی کو نکھارنا ہے مجھے
۔۔۔یہ تو بابا (الف عین) کی اصلاح کے مطابق ہو گیا ہے

خود لڑوں گا، یہ بھول جاو سبھی
کہ کسی کو پکارنا ہے مجھے
۔۔ایظاً

دیس میرا جنھوں نے لوٹا ہے
انھیں چن چن کے مارنا ہے مجھے
۔۔۔۔'انہیں' کی جگہ 'ان کو' روانی میں بہتر لگ رہا ہے

اے مرے پیارے دیس تیری قسم
سبھی کچھ تجھ پہ وارنا ہے مجھے
۔۔۔سبھی کی وجہ سے روانی متاثر لگ رہی ہے۔ الفاظ بدل کر دیکھیں
بہت نوازش
 
ہر خطا کو بسارنا ہے مجھے
ایسا جذبہ ابھارنا ہے مجھے

ٹھان لی میں نے اب یہ موج-بلا
پار بیڑا اتارنا ہے مجھے

جان جاتی ہے میری جائے مگر
اب نہ یہ جنگ ہارنا ہے مجھے

اے وطن اب یہ مجھ پہ لازم ہے
قرض تیرا اتارنا ہے مجھے

خون دے کر جگر کا، گلشن کی
ہر کلی کو نکھارنا ہے مجھے

خود لڑوں گا، یہ بھول جاو سبھی
کہ کسی کو پکارنا ہے مجھے

دیس میرا جنھوں نے لوٹا ہے
ان کو چن چن کے مارنا ہے مجھے

اے مرے پیارے دیس تیری قسم
سبھی کچھ تجھ پہ وارنا ہے مجھے
 

عظیم

محفلین
ہر خطا کو بسارنا ہے مجھے
ایسا جذبہ ابھارنا ہے مجھے
۔۔۔درست ہو گیا ہے
کو، تو، جو وغیرہ کی واؤ کا اسقاط روانی کو بہتر رکھتا ہے

ٹھان لی میں نے اب یہ موج-بلا
پار بیڑا اتارنا ہے مجھے
۔۔۔موجِ بلا سے خطاب ہے یہ بات ظاہر نہیں ہو رہی۔ دوسرے معنی بھی نکلتے ہیں کہ موج بلا کو اپنا لیا ہے۔
الفاظ بدل کر دیکھیں

جان جاتی ہے میری جائے مگر
اب نہ یہ جنگ ہارنا ہے مجھے
۔۔یہ بھی کیرے مشورے کے مطابق ہو گیا ہے اور درست لگ رہا ہے

اے وطن اب یہ مجھ پہ لازم ہے
قرض تیرا اتارنا ہے مجھے
۔۔۔۔ٹھیک ہے

خون دے کر جگر کا، گلشن کی
ہر کلی کو نکھارنا ہے مجھے

خود لڑوں گا، یہ بھول جاو سبھی
کہ کسی کو پکارنا ہے مجھے

دیس میرا جنھوں نے لوٹا ہے
ان کو چن چن کے مارنا ہے مجھے

اے مرے پیارے دیس تیری قسم
سبھی کچھ تجھ پہ وارنا ہے مجھے
۔۔۔یہ سب بھی ٹھیک
 
دیکھ موج- بلا
ہر خطا کو بسارنا ہے مجھے
ایسا جذبہ ابھارنا ہے مجھے
۔۔۔درست ہو گیا ہے
کو، تو، جو وغیرہ کی واؤ کا اسقاط روانی کو بہتر رکھتا ہے

ٹھان لی میں نے اب یہ موج-بلا
پار بیڑا اتارنا ہے مجھے
۔۔۔موجِ بلا سے خطاب ہے یہ بات ظاہر نہیں ہو رہی۔ دوسرے معنی بھی نکلتے ہیں کہ موج بلا کو اپنا لیا ہے۔
الفاظ بدل کر دیکھیں

جان جاتی ہے میری جائے مگر
اب نہ یہ جنگ ہارنا ہے مجھے
۔۔یہ بھی کیرے مشورے کے مطابق ہو گیا ہے اور درست لگ رہا ہے

اے وطن اب یہ مجھ پہ لازم ہے
قرض تیرا اتارنا ہے مجھے
۔۔۔۔ٹھیک ہے

خون دے کر جگر کا، گلشن کی
ہر کلی کو نکھارنا ہے مجھے

خود لڑوں گا، یہ بھول جاو سبھی
کہ کسی کو پکارنا ہے مجھے

دیس میرا جنھوں نے لوٹا ہے
ان کو چن چن کے مارنا ہے مجھے

اے مرے پیارے دیس تیری قسم
سبھی کچھ تجھ پہ وارنا ہے مجھے
۔۔۔یہ سب بھی ٹھیک


بہت نوازش ۔۔ جزاک اللہ
 
Top