داغؔ کی روح سے معذرت: سبب کھلا یہ ہمیں ان کے منہ لگانے کا

عاطف ملک

محفلین
سبب کھلا یہ ہمیں ان کے منہ لگانے کا
ہے ان کا موڈ کسی کام میں پھنسانے کا

اسے رقیب نے بھیجا ہے حل شدہ پرچہ
وہ پاس ہو گیا تو ہاتھ پھر نہ آنے کا

کیا ہے عشق تو چپ چاپ کاٹو ہجر کی رات
نہیں ہے فائدہ اب کوئی ٹرٹرانے کا

پکڑ لیا ہمیں ابا نے کش لگاتے ہوئے
"کوئی محل نہ رہا اب قسم کے کھانے کا"

کہاں چھُپی ہے؟ ذرا اپنے بھائیوں کو تو روک
یہ مار ڈالیں گے ہیرو ترے فسانے کا

وہ جو ہے جیسا بھی ہے عینؔ خوبصورت ہے
مذاق اڑاؤ نہ قدرت کے کارخانے کا

عینؔ میم
اگست ۲۰۱۹​
 
آخری تدوین:
Top