خیبرپختونخوا کا حصہ بننے کے بعد سابق فاٹا میں پہلی بار الیکشن کیلئے پولنگ

جاسم محمد

محفلین
خیبرپختونخوا کا حصہ بننے کے بعد سابق فاٹا میں پہلی بار الیکشن کیلئے پولنگ
202719_9637195_updates.jpg

صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ صبح 8 سے شام 5 بجے تک ہوگی، حساس پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر فوج تعینات ہوگی، نتائج واٹس ایپ کے ذریعے ارسال کیے جائیں گے— فوٹو: فائل

خیبرپختونخوا میں ضم شدہ قبائلی علاقوں کی تاریخ میں پہلی بار صوبائی اسمبلی کے انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل جاری ہے۔

صوبائی اسمبلی کے 16 حلقوں میں پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے سے جاری رہے گا۔

ضلع باجوڑ میں صوبائی اسمبلی کی تین، ضلع مہمند میں دو، ضلع خیبر میں تین، ضلع کرم میں دو اور ضلع اورکزئی میں ایک صوبائی نشست کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔

ضلع شمالی اور جنوبی وزیرستان میں بھی دو دو نشستوں کیلئے پولنگ ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ سابق فرنٹیر ریجن میں ایک صوبائی نشست رکھی گئی ہے۔ پی کے 115 کے علاقوں میں جانی خیل، بٹہ خیل، جنگل خیل، تحصیل لالچی، تحصیل گمبٹ اور تحصیل درہ آدم خیل شامل ہیں۔

عام نشستوں پر 282 امیدوار میدان میں ہیں جبکہ خواتین کی 22 اور اقلیتوں کی 6 مخصوص نشستیں ہیں۔

16 حلقوں میں انتخابات کیلئے 1897 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 464 پولنگ اسٹیشن کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

ایک ہزار 39 مخلوط پولنگ اسٹیشن ہیں جب کہ صرف مردوں کے لیے 482 اور خواتین کے لیے مختص 376 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، تمام پولنگ اسٹیشنز کے باہر فوج تعینات ہے جب کہ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کے اندر بھی فوج تعینات ہے۔

تمام پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں جب کہ ووٹنگ کے لیے 28 لاکھ 91 ہزار بیلٹ پیپرز پرنٹ کرائے گئے ہیں۔

خواتین کا سی سی ٹی وی کیمروں پر تحفظات کا اظہار

ضلع کرم میں خواتین ووٹرز نے سی سی ٹی وی کیمروں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن نے ڈی آر او کرم ایجنسی کو ٹیلی فون کر کے خواتین کے تحفظات سے آگاہ کیا۔

ترجمان الیکشن کمیشن الطاف حان کا کہنا ہے کہ ڈی آر او نے خواتین کو یقین دہانی کرائی کہ کیمرے صرف سکیورٹی کے لیے ہیں، تحفظات دور ہونے پر 11 خواتین نے ووٹ کاسٹ کر لیے۔

شکایات اور نتائج موصول کرنے کے لیے الیکشن کمیشن میں سیل قائم کر دیا گیا ہے، جو 20 اور 21 جولائی کو 24 گھنٹے کام کرے گا۔

الیکشن سے متعلق شکایات 0519210809 اور 0519210810 پر موصول کی جائیں گی۔

ووٹوں کی گنتی کے بعد نتائج کا اعلان پرانے سسٹم کے ذریعے کیا جائے گا۔ پریزائیڈنگ افسر فارم 45 پولنگ ایجنٹس کے حوالے کرے گا اور ریٹرننگ افسر کے دفتر پہنچائے گا جہاں سے نتائج الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ارسال کر دیئے جائیں گے۔

صوبائی الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ قبائلی اضلاع میں نیٹ ورک کا مسئلہ ہے اس لیے نتائج واٹس ایپ پر فراہم کیے جائیں گے۔
 
الیکشن کس بنیاد پر ہوئے ،جماعتی یا غیر جماعتی ۔چھپ چھپا کر الیکشن کا انعقاد کروا دیا گیا ملکی سیاست میں کوئی ہلچل بھی نظر نہیں آئی ۔کیا یہ بھی تبدیلی کے ثمرات تو نہیں ۔
 

جاسم محمد

محفلین
کسی سیاسی پارٹی کا تذکرہ نہیں ہوا۔ یہ کیسے انتخابات ہیں؟

الیکشن کس بنیاد پر ہوئے ،جماعتی یا غیر جماعتی ۔چھپ چھپا کر الیکشن کا انعقاد کروا دیا گیا ملکی سیاست میں کوئی ہلچل بھی نظر نہیں آئی ۔کیا یہ بھی تبدیلی کے ثمرات تو نہیں ۔

فی الحال صرف فوج نے اپنے نمائندہ کھڑے کئے ہیں۔ اگلے الیکشن میں شاید صورتحال بدل جائے۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
کسی سیاسی پارٹی کا تذکرہ نہیں ہوا۔ یہ کیسے انتخابات ہیں؟
الیکشن کس بنیاد پر ہوئے ،جماعتی یا غیر جماعتی ۔چھپ چھپا کر الیکشن کا انعقاد کروا دیا گیا ملکی سیاست میں کوئی ہلچل بھی نظر نہیں آئی ۔کیا یہ بھی تبدیلی کے ثمرات تو نہیں ۔
قبائلی اضلاع میں صوبائی انتخابات، آزاد امیدوار7، تحریک انصاف 5 نشستوں پر آگے
202719_3848285_updates.jpg

تحریک انصاف کو 5، جے یو آئی (ف) 2، جماعت اسلامی اور اے این پی کو ایک ایک نشست پر برتری حاصل، کے پی کے میں ضم ہونے کے بعد قبائلی علاقوں میں پہلی بار صوبائی اسمبلی کے انتخابات ہورہے ہیں— فوٹو: پی پی آئی

خیبرپختونخوا میں ضم ہونے والے 7 قبائلی اضلاع کی 16 صوبائی نشستوں پر پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

کے پی کے میں انضمام کے بعد قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کیلئے پہلی بار الیکشن کا انعقاد ہوا ہے۔

صوبائی اسمبلی کے 16 حلقوں میں پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہا، شام 5 بجے پولنگ کا عمل ختم ہوا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی اور ابتدائی نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

آخری اطلاعات تک غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق آزاد امیدواروں کو 7، تحریک انصاف کو 5، جے یوآئی (ف)2 جبکہ اے این پی اور جماعت اسلامی کو کو ایک ایک نشست پر برتری حاصل ہے۔

غیر حتمی و غیر سرکاری ابتدائی نتائج
پی کے 100 باجوڑ 1
104 میں سے 103 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج

تحریک انصاف کے انور زیب خان 13158 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر

جماعت اسلامی کے وحید گل 11972 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر

پی کے 101 باجوڑ 2
103 میں سے 90 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج

تحریک انصاف کے اجمل خان 9009 ووٹ کےساتھ پہلے نمبر پر

جماعت اسلامی کے صاحبزادہ ہارون الرشید 8964 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر

پی کے 102 باجوڑ 3
131 پولنگ اسٹیشنز میں سے 63 کے نتائج

جماعت اسلامی کے سراج الدین 11657 ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر

آزاد امیدوار خالد خان 7141 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر

پی کے 103 مہند 1
86 میں سے 82 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج

اے این پی کے نثار احمد 10314 ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر

پی ٹی آئی کے رحیم شاہ 10092 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر

پی کے 104 مہمند 2
108 میں سے 24 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج

آزاد امیدوار عباس الرحمان 4958 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر

پی ٹی آئی کے سجاد خان 3432 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر

پی کے 105 خیبر 1 (آزاد امیدوار شفیق آفریدی کامیاب)
110 میں سے 110 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج

آزاد امیدوار شفیق آفریدی 19524 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ آزاد امیدوار شیرمت خان 10744 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ اس حلقے میں قومی اسمبلی کی نشست پر تحریک انصاف کے امیدوار نورالحق قادری کامیاب ہوئے تھے جو اب وفاقی وزیر مذہبی امور ہیں۔ یوں نورالحق قادری کے اپنے حلقے میں ان کا حریف امیدوار کامیاب ہو گیا ہے۔

پی کے 106 خیبر 2
89 پولنگ اسٹیشنز میں سے 47 کے نتائج

آزاد امیدوار بلاول آفریدی 8745 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر

پی ٹی آئی کے عامر محمد خان آفریدی 4514 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر

پی کے 107 خیبر 3
146 پولنگ اسٹیشنز میں سے 100 کے نتائج

آزاد امیدوار محمد شفیق 10139 ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر

آزاد امیدوار حمید اللہ جان آفریدی 8250 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر

پی کے 108 کرم 1
135 میں سے 130 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج

جے یو آئی ف کے محمد ریاض 12138 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر

آزاد امیدوار جمیل خان 11431 ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر

پی کے 109 کرم 2
130 میں سے 100 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج

پی ٹی آئی کے سید اقبال میاں 26707 ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر

آزاد امیدوار عنایت حسین 156076 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر

پی کے 110 اورکزئی
175 میں سے 103 پولنگ اسٹیشن کے نتائج

آزاد امیدوار سید غازی غازن 11651 ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر

تحریک انصاف کے شعیب حسن 7294 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر

پی کے 111 شمالی وزیرستان 1
76 میں سے 14 پولنگ اسٹیشن کا نتیجہ

تحریک انصاف کے محمد اقبال خان 2870 ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر

جے یو آئی ف کے سمیع الدین 1720 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر

پی کے 112 شمالی وزیرستان 2
102 میں سے 66 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج

آزاد امیدوار میر کلام خان 7660 ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر

تحریک انصاف کے اورنگزیب خان 5583 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر

پی کے 113 جنوبی وزیرستان 1
139 میں سے 73 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج

آزاد امیدوار وحید خان 6611 ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر

جے یو آئی (ف) کے حافظ اسلام الدین 5768 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر

پی کے 114 جنوبی وزیرستان 2
98 پولنگ اسٹیشنز میں سے 73 کے نتائج

تحریک انصاف کے نصیر اللہ خان 6824 ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر

آزاد امیدوار محمد عارف 6395 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر

پی کے 115 سابقہ فرنٹیئر ریجنز
163 میں سے 38 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج

جے یو آئی (ف) کے محمد شعیب 5408 ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر

پی ٹی آئی کے عابد الرحمان 4738 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر

’دور دراز علاقوں سے نتائج صبح موصول ہوں گے، ترجمان الیکشن کمیشن‘
ترجمان الیکشن کمیشن چوہدری ندیم قاسم کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں ووٹ ڈالنےکا عمل پرامن انداز میں اختتام پذیر ہوا اور اس دوران الیکشن کمیشن کو 4 شکایات موصول ہوئیں جو معمولی نوعیت کی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ پریزائیڈنگ افسر واٹس ایپ کے ذریعے نتائج ریٹرننگ افسر کو بھیجے گا، دور دراز علاقوں سے پریزائیڈنگ افسر خود جا کر آر او کو نتائج دے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں رات کو نقل وحرکت نہیں ہوتی وہاں نتائج صبح موصول ہونا شروع ہوں گے جب کہ دیگر علاقوں سے نتائج آج رات موصول ہونا شروع ہوجائیں گے۔

کن اضلاع میں ووٹنگ ہوئی؟
ضلع باجوڑ میں صوبائی اسمبلی کی تین، ضلع مہمند میں دو، ضلع خیبر میں 3، ضلع کرم میں 2 اور ضلع اورکزئی میں ایک صوبائی نشست کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔

ضلع شمالی اور جنوبی وزیرستان میں بھی 2،2 نشستوں کیلئے پولنگ ہوئی، اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ سابق فرنٹیر ریجن میں ایک صوبائی نشست رکھی گئی ہے۔

پی کے 115 کے علاقوں میں جانی خیل، بٹہ خیل، جنگل خیل، تحصیل لالچی، تحصیل گمبٹ اور تحصیل درہ آدم خیل شامل ہیں۔

عام نشستوں پر 282 امیدوار میدان میں ہیں جبکہ خواتین کی 22 اور اقلیتوں کی 6 مخصوص نشستیں ہیں۔

خواتین کا سی سی ٹی وی کیمروں پر تحفظات کا اظہار
ضلع کرم میں خواتین ووٹرز نے سی سی ٹی وی کیمروں پر تحفظات کا اظہار کیا۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن نے ڈی آر او کرم ایجنسی کو ٹیلی فون کر کے خواتین کے تحفظات سے آگاہ کیا۔

ترجمان الیکشن کمیشن الطاف حان کا کہنا ہے کہ ڈی آر او نے خواتین کو یقین دہانی کرائی کہ کیمرے صرف سکیورٹی کے لیے ہیں، تحفظات دور ہونے پر 11 خواتین نے ووٹ کاسٹ کر لیے۔
 

فرقان احمد

محفلین
بوٹہوریت زندہ باد! :)
جمہوریت کی شکل صورت ویسے ہی بگڑی پڑی ہے میاں۔ مزید کتنا بگاڑیے گا۔ آپ نئی نئی اصطلاحات دینا چاہتے ہیں تو پہلے چیری بلاسمانہ ذوق پیدا کیجیے۔ ایمان داری کی بات ہے، بہت بھونڈی اصطلاح بنائی ہے۔ :) کیسے کر لیتے ہیں آپ اس طرح! :)
 

سید ذیشان

محفلین

سید ذیشان

محفلین
جمہوریت کی شکل صورت ویسے ہی بگڑی پڑی ہے میاں۔ مزید کتنا بگاڑیے گا۔ آپ نئی نئی اصطلاحات دینا چاہتے ہیں تو پہلے چیری بلاسمانہ ذوق پیدا کیجیے۔ ایمان داری کی بات ہے، بہت بھونڈی اصطلاح بنائی ہے۔ :) کیسے کر لیتے ہیں آپ اس طرح! :)

اس سے بھی زیادہ بھونڈی بنا سکتا ہوں۔ فی الحال اسی پر گزارہ کریں :)

بھینس کے آگے بین بجانا۔ :)
 
Top