سید احسان

محفلین
تمام اساتذہ کرام اور صاحبان رائے سے توجہ و اصلاح کی درخواست ہے ۔


تم سے ملا تو زیست کا یہ ڈھب سمجھ لیا

لیلی و قیس کا تھا جو مذہب سمجھ لیا


قربان اس کے ظرف نظر پر ہزار جان

جس نے کتاب عشق کو مکتب سمجھ لیا


شوخی ،حیا ، جوانی ، لچک اور دلبری

ہر اک ادا کو حسن مرکب سمجھ لیا


دنیا تمام عمر سمجھ میں نہ آسکی

جب قصۂ حسین پڑھا سب سمجھ لیا


اب اس کی بات کا بھی یقیں کیا کرے یہ دل

جس نے تمہاری زلف کو ہی شب سمجھ لیا


سید احسان
 
Top