پہاڑوں سے سمندر تک 400 میل سائیکلنگ

زیک

مسافر
یہاں سے ذرا سی آگے اترائی اور پھر چڑھائی تھی۔ اترائی ختم ہونے لگی تو میں نے غلطی سے پیچھے کی بجائے آگے کا گیئر بدل لیا۔ چین چین رنگ سے اتر گئی۔ مجھے رکنا پڑا۔ سڑک کے سائیڈ پر چین چڑھانے کی کوشش کی لیکن وہ چین رنگ اور فریم کے درمیان کہیں پھنسی ہوئی تھی۔ اسے نکالنے کی کوشش ناکام رہی تو میں نے سائیکل الٹی کھڑی کی اور سپورٹ ویہیکل کا انتظار کرنے لگا۔

بریگ کے کئی رضاکار گاڑیوں میں سائیکلنگ روٹ پر پھر رہے تھے تاکہ کسی کو مدد کی ضرورت ہو تو وہ کام آ سکیں۔ اگرچہ وہ ہر رکے ہوئے سائیکلسٹ سے پوچھتے جاتے تھے لیکن ان کی توجہ حاصل کرنے کے دو طریقے تھے: ایک یہ کہ اپنی ہیلمٹ پر ہاتھ ماریں۔ دوسرے یہ کہ سڑک سے perpendicular سائیکل الٹی کھڑی کر دیں۔

کچھ ہی دیر میں ایک ایس یو وی میں ایک رضاکار آ گیا۔ اس نے بھی میری سائیکل کی چین درست کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا۔ اسے ٹھیک کرنے کے لئے کرینک شافٹ اور چینرنگ کو موو کرنا پڑتا اور ہمارے پاس اس کے ٹول نہ تھے۔ اس نے مجھے آفر کی کہ وہ مجھے اگلے ریسٹ سٹاپ تک لے جائے گا جہاں ایک بائیک شاپ کے نمائندے سائیکلوں کی مرمت کے لئے موجود ہیں۔

سو سائیکل گاڑی کے پیچھے لادی اور میں بھی گاڑی میں بیٹھ گیا۔ اس کے ساتھ ایک خاتون سائیکلسٹ پہلے سے موجود تھی جو اپنے شوہر سے کافی پیچھے رہ گئی تھی اور SAG کے ذریعہ آگے جا رہی تھی۔ راستے میں ہم نے ایک دو سائیکلسٹس کی مدد کی۔

چار پانچ میل بعد ہم ریسٹ سٹاپ پہنچ گئے۔ وہاں بائک شاپ والوں نے چین ٹھیک کی اور گیئرز وغیرہ کی بھی کچھ ایڈجسٹمنٹ کی۔

یوں میں دوبارہ سائیکلنگ کرنے لگا۔
 

زیک

مسافر
دوسرے دن کی سائیکلنگ 111 کلومیٹر رہی۔ یہ اس وقت تک میری دوسری لمبی رائڈ تھی (لمبی ترین اس سے پچھلے دن تھی)۔ اگرچہ اس دن اتنی چڑھائی نہیں تھی جتنی پہلے دن تھی لیکن پھر بھی 1000 میٹر کے قریب چڑھائی چڑھے۔

رات کو ہمارا قیام ایک سکول میں تھا۔ وہاں جم میں ہمارے سونے کا سامان:

 

زیک

مسافر
ایک سائیکلسٹ اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ سائیکلنگ کر رہا تھا۔ دونوں بیٹیاں اس کی سائیکل کے ساتھ ٹریلر میں تھیں۔ بڑی سب سے پیچھے پیڈل بھی چلا رہی تھی

ان کی تصویر لینا تو مناسب نہیں لگا لیکن سائیکل بمع ٹریلرز کے تصویر لی۔

 

زیک

مسافر
3 جون کی رات ہم نے کونگٹن میں گزاری۔ اگلی صبح ہماری مڈل جارجیا روانگی تھی۔

اب پہاڑی علاقہ کم ہو چکا تھا اور ہم فارم کنٹری میں تھے۔ کچھ چڑھائی اور اترائی پھر بھی تھی لیکن پہلے سے کم۔

ایک اور تصویر


یہ میری پسندیدہ تصویر ہے
 

زیک

مسافر
ایک ریسٹ سٹاپ پر رکے تو وہاں ڈریم ٹیم سے ملاقات ہوئی۔ یہ وہ بچے ہیں جن میں اکثر کا تعلق افریقی امریکی اقلیت سے ہے اور جارجیا کے غریب علاقوں کے سکولوں میں پڑھتے ہیں۔ بریگ کی کوشش سے انہیں ڈونیشنز سے سائیکلیں لے کر دی گئیں اور پھر سائیکلسٹس نے ان کی ٹریننگ بھی کی۔ یہ 11 سے 17 سال کے بچے روزانہ ہمارے ساتھ ستر اسی میل سائیکلنگ کر رہے تھے۔ یہ اس ڈریم ٹیم پروگرام کا پچیسواں سال تھا اور ڈریم ٹیم کے کئی mentor وہ تھے جو شروع کے سالوں میں ڈریم ٹیم کے بچے تھے۔

ڈریم ٹیم بارے ایک اخباری مضمون
Every year kids take a life-changing bicycle ride across Georgia

 

زیک

مسافر
ہماری منزل ملیجوِل تھی جو اٹھارویں اور انیسویں صدی میں جارجیا کا دارالحکومت تھا۔ یہ چھوٹا سا شہر ہے جہاں ایک یونیورسٹی ہے جس میں ہمارا قیام تھا۔

شام کو پیدل ڈاؤن ٹاؤن گئے جہاں ڈنر وغیرہ کیا۔ راستے میں یہ عمارت تھی جو کسی زمانے میں گورنر ہاؤس تھا۔

 
Top