بلاگر محمد بلال خان قتل

جاسم محمد

محفلین
4C642019-35FB-412E-BF45-D6BF7A88DC5A.jpeg

بلاگر محمد بلال خان قتل
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں سوشل میڈیا ایکٹی وسٹ اور بلاگر محمد بلال خان کو قتل کر دیا گیا ہے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ ملک نعیم نے تصدیق کی ہے کہ سوشل میڈیا ایکٹویسٹ بلال خان پر جی نائن فور میں حملہ کیا گیا۔

قاتلانہ حملے میں بلال خان مارا گیا جبکہ اس کا دوست احتشام زخمی ہوا ہے۔

ایس پی ملک نعیم کے مطابق بلال خان کو بہارہ کہو سے فون پر کسی نے جی نائن بلایا جہاں پہنچنے پر بلال کو ایک لڑکا جنگل میں لے گیا۔

ایس پی صدر کے مطابق ملزمان نے خنجر کے وار سے قتل کیا جبکہ پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ کی بھی آواز آئی۔

اس سے قبل پولیس کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے تھانہ کراچی کمپنی کی حدود میں واردات کے دوران فائرنگ کی گئی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ راہ زنوں کی فائرنگ سے شہری شدید زخمی ہو گیا جسے پمز اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر انتقال کر گیا۔

تاہم محمد بلال کے جاننے والوں نے سوشل میڈیا پر دعوی کیا ہے کہ ان کو بھارہ کہو میں گھر سے باہر بلا کر قتل کیا گیا۔

محمد بلال کے فیس بک پر 34 ہزار سے زائد فالورز تھے۔ 23 سالہ محمد بلال خان کو ٹوئٹر پر 14 ہزار سے زائد لوگ فالو کر رہے تھے۔
 

جاسم محمد

محفلین
انا للہ ونا الیہ راجعون۔
سوشل میڈیا کے مطابق محمد بلال خان مرحوم کو نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی پر تنقید کرنے پر قتل کیا گیا ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
بغیر ثبوت تو الزام نہیں دھرا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے کلیدی نکتہ پیٹرن ہے۔ یہ محض ایک اتفاق بھی ہو سکتا ہے۔ کوئی اور ملک ہوتا تو اس قتل کی آزادانہ تحقیقات کروائی جاتیں۔ ہمارے ہاں بدقسمتی سے اگر کوئی تحقیقی رپورٹ خفیہ ایجنسی کے خلاف آ گئی تو اس کو دبانے کے لیے پیشگی اقدامات اٹھا لیے جاتے ہیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
حد تو یہ ہے کہ تحقیقات کا مطالبہ بھی کس سے کیا جائے؟ اُن سے، جن کی اپنی کریڈبیلٹی مشکوک ہے۔ لاپتہ افراد کے لیے اٹھنے والی ہر آواز کو دبانا کیا ثابت کرتا ہے؟ حب الوطنی کے نام پر قریہ قریہ نفرت کے بیج بوئے جا رہے ہیں۔ آخر کب تک ظلم و ستم کا بازار گرم رہے گا؟

ٓ
ظلم رہے، اور امن بھی ہو
کیا ممکن ہے؟ تم ہی کہو !!!
تم ہی کہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
 
سوشل میڈیا کے مطابق محمد بلال خان مرحوم کو نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی پر تنقید کرنے پر قتل کیا گیا ہے۔
مجھے جنرل فیض حمید کی بطور ڈی جی آئی ایس آئی تعیناتی پر حیرت ہوئی ہے۔ یہ لیفٹینیٹ جنرلز کی موجودہ لاٹ (تعداد 27) میں سب سے جونئیر تھے۔ اگلے سال ستمبر تک اس لاٹ میں سے صرف 3 اپنی نارمل سروس پوری کریں گے اور یہ پھر بھی 3 سے ہی سنئیر ہو پائیں گے۔

اس اہم ترین پوسٹ پر جونئیر ترین کی تعیناتی بظاہر کسی کارنامے کا انعام ، یا پھر مستقبل کی ’غیر‘ اہم ذمہ داریوں کا مک مکا لگ رہا ہے۔:unsure:
واللہ عالم بالصواب :)
 
انا للہ ونا الیہ راجعون۔
سوشل میڈیا کے مطابق محمد بلال خان مرحوم کو نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی پر تنقید کرنے پر قتل کیا گیا ہے۔
فضول بکواس
آئی ایس آئی کے پاس اتنا وقت نہیں کہ اس جیسے لوگوں پر انرجی اور وقت ضائع کرتی پھرے
ایک ٹرینڈ بن گیا ہے جو بھی اس طرح مارا جائے اس کا قتل آئی ایس آئی کے کھاتے میں ڈال دو
میں عموما اس طرح کے تھریڈز پر ریپلائی نہیں کرتا مگر کچھ اراکین کا رویہ بہت نفرت انگیز ہے
 
سوشل میڈیا کے مطابق محمد بلال خان مرحوم کو نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی پر تنقید کرنے پر قتل کیا گیا ہے۔
آپ شاید سوشل میڈیا پر چلنے والے دیگر رحجانات کی طرف غور نہیں کر پائے۔

  • ایک کا ذکر آپ نے کر دیا۔
  • ایف آئی اے اعجاز شاہ کے محکمے کی کارروائی۔
  • منکرین و گستاخین صحابہ کی کارروائی۔
  • پی ٹی ایم کی کارروائی۔
کسی غیر ملکی ہاتھ کے ملوث ہونے (انتشار پھیلانے کے لیے) یا ذاتی دشمنی وغیرہ کا ذکرابھی تک نمایاں نہیں ہو پایا۔ البتہ ان تمام رحجانات کو پروموٹ کرنے میں ذاتی پسند و ناپسند، خیالات، افکار و دیگر عوامل بھی شامل ہو سکتے ہیں۔

ایک انسانی جان ناحق گئی۔ ہمیں اس کا افسوس اور تحقیقات کا مطالبہ کرنے کی حد تک ساتھ دینا چاہیے۔
یہ ردعمل کسی پراپیگنڈا وار کا حصہ بننے سے کہیں بہتر ہے۔ :)
 

فلک شیر

محفلین
انا للہ ونا الیہ راجعون۔
سوشل میڈیا کے مطابق محمد بلال خان مرحوم کو نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی پر تنقید کرنے پر قتل کیا گیا ہے۔
آپ تو تحقیقات مکمل کر چکے
وہ جو کراچی کمپنی تھانے میں ایف آئی آر ہوئی ہے، وہ پلیز ختم کروا دیجیے جا کر۔والدین کو بھی جا کر اپنی حتمی قطعی سرکاری تفتیشی رپورٹ جمع کروا دیجیے ۔
 

سید ذیشان

محفلین
ذاتی دشمنی وغیرہ بھی ہو سکتی ہے۔ اتنی چھوٹی چھوٹی باتوں پر ایجنسیاں کسی کو قتل نہیں کر سکتیں۔ ہر ایک بات میں ایجنسیوں کو گھسیڑنا بھی ٹھیک نہیں۔
 
ذاتی دشمنی وغیرہ بھی ہو سکتی ہے۔ اتنی چھوٹی چھوٹی باتوں پر ایجنسیاں کسی کو قتل نہیں کر سکتیں۔ ہر ایک بات میں ایجنسیوں کو گھسیڑنا بھی ٹھیک نہیں۔
اسی بات پر تو مجھے غصہ آتا ہے بے شک انسانی جان محترم ہے مگر اس قسم کے واقعات کی آڑ میں دو دو ٹکے کے لوگ اپنا چورن بیچنا شروع کر دیتے ہیں جو کہ انتہائی قابل نفرت ہے
 
میری اطلاعات کے مطابق مقتول ایک فرقہ پرست تنظیم کے لئے نرم گوشہ رکھتا تھا اس کے والد کا قتل کے بعد کا بیان پڑھیں
"میرے باقی چار بیٹے بھی ایسے ہی صحابہ رض کیلئے شہید ہوتے ہیں تو مجھے فخر ہوگا"
جو لوگ آئی ایس آئی پر الزام لگا رہے ہیں ملک اور قوم کے خیر خواہ نہیں
 
http://ibcurdu.com/news/34767
یہ تحریر پڑھنے کے بعد اوپر لکھے گئے کالم کو لکھنے والے جاہل جیسا کوئی بھی شخص مخالف فرقہ پر الزام لگا سکتا ہے
ویسے جاسم محمد چن چن کر ایسے دھاگے لگا رہے ہیں جس سے نفاق اور انتشار پھیلے
مزید اس کالم کا لکھنے والا میری نظر میں مقتول بلال سے کم متشدد نہیں یہ مخصوص سوچ ہی ہماری تباہی کی ذمہ دار ہے
 
Top