پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ کی ساتھیوں کے ہمراہ میرانشاہ میں چیک پوسٹ پر فائرنگ

جاسم محمد

محفلین
سارے جرائم پیشہ ایک پیج پر ہیں۔ لیکن ہر بار قدرتی طور پر رسوا ہورہے ہیں۔۔:laugh:
دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم الیکشن جیت کر بھی حکومت بنانے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ کیونکہ موصوف پر کرپشن کے الزامات ہیں اور اس وجہ سے ملک کی دیگر جماعتوں نے ان کی حمایت سے صاف انکار کر دیا ہے۔
Netanyahu has failed to form a government, sending Israelis back to the voting booth

جبکہ ادھر پاکستان میں اپوزیشن جماعتیں اپنی کرپشن بچانے کیلئے عوام کو سڑکوں پر نکال رہی ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کی کم از کم ایک بات تو درست ہے کہ عمران خان یہودی، اسرائیلی ایجنٹ ہے۔ کیونکہ وہ پکے مسلمانوں کی طرح کرپٹ اپوزیشن کو روایتی این آر او نہیں دے رہا۔
 

جاسم محمد

محفلین
پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ شمالی وزیرستان سے گرفتار
[]
moshin-dawar.jpg


میرانشاہ : رکن اسمبلی محسن داوڑ کو شمالی وزیرستان سے سیکیورٹی فورسز نے گرفتار کرلیا۔

ذرائع کے مطابق پشتون تحفظ موومنٹ کے مفرور رہنماء محسن داوڑ کو شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کے دوران گرفتار کیا، محسن داوڑ لوگوں کو مشتعل کرکے چیک پوسٹ پرحملے کرنے اور اشتعال انگیز تقاریر کرنے میں ملوث ہے۔

واضح رہے کہ 26 مئی کو رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے اپنے ساتھیوں سمیت مبینہ طور پر شمالی وزیرستان کے بویا سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا جس کا مقصد ایک روز قبل حراست میں لیے گئے مشتبہ دہشت گردوں کو رہائی دلانا تھا۔

حملے کے نتیجے میں 5 اہلکار زخمی ہو گئے تھے ،جن میں سے ایک جوان گزشتہ روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا تھاجبکہ جوابی کارروائی میں 3 حملہ آور بھی مارے گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق علی وزیر کو 8 ساتھیوں سمیت حراست میں لے لیا گیا تھا جبکہ محسن داوڑ ہجوم کو مشتعل کرنے کے بعد فرار ہوگیا تھا۔تاہم پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے علی وزیر 8 روز کے لیے محکمہ انسداد دہشت گردی( سی ٹی ڈی) کی زیرحراست میں ہے۔

آصف اثر انتظار ختم ہوا
 

آصف اثر

معطل
پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ شمالی وزیرستان سے گرفتار
[]
moshin-dawar.jpg


میرانشاہ : رکن اسمبلی محسن داوڑ کو شمالی وزیرستان سے سیکیورٹی فورسز نے گرفتار کرلیا۔

ذرائع کے مطابق پشتون تحفظ موومنٹ کے مفرور رہنماء محسن داوڑ کو شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کے دوران گرفتار کیا، محسن داوڑ لوگوں کو مشتعل کرکے چیک پوسٹ پرحملے کرنے اور اشتعال انگیز تقاریر کرنے میں ملوث ہے۔

واضح رہے کہ 26 مئی کو رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے اپنے ساتھیوں سمیت مبینہ طور پر شمالی وزیرستان کے بویا سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا جس کا مقصد ایک روز قبل حراست میں لیے گئے مشتبہ دہشت گردوں کو رہائی دلانا تھا۔

حملے کے نتیجے میں 5 اہلکار زخمی ہو گئے تھے ،جن میں سے ایک جوان گزشتہ روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا تھاجبکہ جوابی کارروائی میں 3 حملہ آور بھی مارے گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق علی وزیر کو 8 ساتھیوں سمیت حراست میں لے لیا گیا تھا جبکہ محسن داوڑ ہجوم کو مشتعل کرنے کے بعد فرار ہوگیا تھا۔تاہم پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے علی وزیر 8 روز کے لیے محکمہ انسداد دہشت گردی( سی ٹی ڈی) کی زیرحراست میں ہے۔

آصف اثر انتظار ختم ہوا
محسن داوڑ کو فوج نے گرفتار نہیں کیا بلکہ قبائلی جرگہ کے ساتھ مذاکرات کے بعد محسن داوڑ خود ہی فوج کے ساتھ گئے۔ جسے گرفتاری کے طور پر ایسے پیش کیا جارہاہے جیسے فوج نے مقابلے کے بعد گرفتار کیا ہو۔ فوج نے بڑی سڑکوں کو بلاک کرکے عوام کو پریشان رکھا اور دو دن سے گھر کا محاصرہ کیا تھا۔ لیکن اندر جانے کی ہمت نہیں ہورہی تھی۔ انگریزوں کے خود کاشتہ پودوں کی غیرت کو سلام ہے!
کراچی میں بھی کچھ دوستوں کو ایف آئی اے حراست میں لےکر گئی تھی۔ خریدنے کی بڑی بڑی آفرز ہوئ۔ وہ پھر کبھی۔ یہ ہوتا رہے گا۔ قوم پر اداروں میں موجود کالی بھیڑیوں کی حقیقت کھل گئی، میڈیا کی شیطانیت واضح ہوئی، مختلف طبقوں کی منافقت سامنے آگئ، اور سب سے بڑھ کر قبائل کو ہائجیک کرنے کا سارا پلان تلپٹ ہوا۔ یہ بہت بڑی کامیابیاں تھی۔ بےوقوف پالیسی سازوں سے مزید حماقتوں کی توقع رکھیے۔ پاکستانیت کے نام پر پاکستان کا تو ستیاناس کردیا اب آگے اور کیا کچھ ہوتا ہے۔ انتظار کریں۔
 

آصف اثر

معطل
اگر اندر چلے جاتے اور خون خرابہ ہو جاتا تو پھر آ پ لوگوں نے ہی شور مچانا تھا کہ ریاستی دہشت گردی ہے۔
خون خرابہ کیسے ہوتا جب کہ محسن داوڑ اور ساتھیوں کے پاس اسلحہ ہی نہیں، البتہ فوج کے شیردل جوانوں کو رمضان مبارک میں "شہید" ہونے کا انجانا خوف ضرور تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
بھائی علی وزیر کے مقابلے میں کسی کو بھی ووٹ نہیں پڑنے والا تھا۔ اور نہ کوئی کھڑا ہونے کو تیار تھا۔
عمران خان وزیر اعظم بننے سے قبل پی ٹی ایم کے جلسوں میں شرکت کرتے رہے ہیں۔ وزیر اعظم بننے کے بعد محسن داوڑ اور علی وزیر کو اپنے پاس مدعو کر کے قبائلیوں کے مسائل سنے۔ ان کی درخواست پر آئینی ترامیم بھی اسمبلی سے پاس کروا دی۔ لیکن یہ ناشکرے ہی رہے۔ بے صبری میں لبیک یا رسول اللہ والی تاریخ میں پھنس چکے ہیں۔
71-BDF1-D9-FBFB-4-E53-9-F6-D-07-C03-C749-E0-A.jpg

d70suxuxkaaut7n-jpg.562669

044-D073-C-7626-4-C6-B-BCD4-EEAD1-E1-D447-A.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
وزیرستان واقعے سے متعلق تقریر پر قومی اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی
ویب ڈیسک 4 گھنٹے پہلے
1687185-naprotest-1559288007-151-640x480.jpg

علی محمد خان کا محسن داوڑ اور علی وزیر کی قومی اسمبلی رکنیت منسوخ کرنے کا مطالبہ فوٹو:فائل

اسلام آباد: شمالی وزیرستان واقعے سے متعلق وزیر مملکت علی محمد خان کی تقریر پر قومی اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی ہوئی۔

حکومتی ارکان نے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) اور اس کے ارکان اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کی اسمبلی رکنیت منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس پر حزب اختلاف نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نشستوں سے کھڑے ہو کر احتجاج کیا اور اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا۔

تحریک انصاف کے رکن اسمبلی علی محمد خان کی تقریر پر ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع ہوئی جبکہ بلاول بھٹو زرداری بھی نشست پر کھڑے ہو گئے اور احتجاج میں حصہ لیا۔

خرم دستگیر نے ایس پی طاہر داوڑ کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایس پی طاہر داوڑ کے قتل کے حوالے سے حقائق نہیں بتائے گئے، حکومت بتائے کہ ایک ایس پی کو دو صوبوں سے گزار کرکیسے افغانستان لے جایا گیا، طاہر داوڑ ایک بہادر افسر تھا، حکومت انکے قتل پرخاموش کیوں ہے؟۔

شہریار آفریدی نے جواب دیا کہ پچھلے ادوار میں پختون قوم کو 1979 سے پہلے والی شناخت بتانا ضروری قرار دیا گیا، ہم نے وہ مسائل حل کیے جو سابق حکومتوں میں پختونوں سے روا رکھے گئے، طاہر داوڑ کی لاش این ڈی ایس نے حکومت کی بجائے منظور پشتین کو دی،قومیت کے نام پر یہاں کسی کو دکانداری چمکانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، طاہر داوڑ کے قتل کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرائیں،آگاہ کیا جائے گا۔

وزیر مملکت علی محمد خان نے اس معاملے پر جذباتی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بیٹے کی لاش افغانستان کے پٹھو کے حوالے کی گئی، اس ایوان کے ارکان اسمبلی ریاست پاکستان کو للکارتے ہیں۔ علی محمد خان نے وزیرستان واقعے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جن کی وجہ سے فساد پھیلا انہیں ایوان میں رہنے کا کوئی حق نہیں، ان کی رکنیت منسوخ کی جائے، ان کی وجہ سے بے گناہ شہریوں کی لاشیں گریں، ان کے جلسوں میں پاکستانی پرچم کو نہیں جانے دیا جاتا، ایسے لوگوں کو پاکستان میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔

علی محمد خان کی تقریر پر ایوان میں اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا۔ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے صورتحال کشیدہ ہوتے دیکھ کر قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔

واضح رہے کہ شمالی وزیرستان کے علاقے بویا میں خار قمر چیک پوسٹ پر جھڑپ میں 13 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
 

جاسم محمد

محفلین
شمالی وزیرستان خرکمر واقعہ، محسن داوڑ اور علی وزیر ذمہ دار قرار
ویب ڈیسک 31 مئی 2019
Mohsin-and-Ali-750x369.jpg

پشاور: ڈی سی شمالی وزیرستان نے رپورٹ کے پی حکومت کو ارسال کی ہے جس میں خرکمر واقعے کا ذمہ دار محسن داوڑ اور علی وزیر کو قرار دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان خرکمر واقعے کا ذمہ دار محسن داوڑ اور علی وزیر کو قرار دے دیا گیا، ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان نے رپورٹ کے پی حکومت کو ارسال کردی، رپورٹ میں محسن داو اور علی وزیر پر واقعے کا الزام لگایا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹوچی، دتہ خیل، الواڑہ، آدمی کوٹ، خرکمر، بویہ میں امن کی صورت حال ابتر ہوئی، ان علاقوں میں سیکیورٹی فورسز پر مختلف ہتھیاروں سے حملے کیے گئے، 29 اپریل کو دتہ خیل میں آرمی قافلے پر حملہ کرکے تین سپاہیوں کو شہید کیا گیا، یکم مئی کو الواڑہ میں باڑ لگانے والی ٹیموں پر حملے میں 4 سپاہی شہید ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق 24 مئی کو سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کیا، آپریشن کے دوران 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا، 2 افراد کو حراست میں لینے کے خلاف ڈوگہ مچہ کے رہائشیوں نے ریلی نکالی، ڈوگہ مچہ کے رہائشیوں نے خرکمر چیک پوسٹ تک ریلی نکالی، مظاہرین نے رکاوٹوں کو نقصان پہنچایا، ریاست مخالفت نعرے لگائے گئےم فوج نے احتجاج کے دوران تحمل کا مظاہرہ کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 25 مئی کو بویہ میں 12 عمائدین کے ساتھ مذاکرات کیے گئے، حکام دھرنا ختم کرنے کی شرط پر ایک مشتبہ شخص کو رہا کرنے پر آمادہ ہوگئے، علی وزیر، محسن داوڑ کے اکسانے پر مظاہرین دوبارہ چیک پوسٹ پر جمع ہوئے، 26 مئی کو ایم این ایز 300 حمایتیوں کو لے کر چیک پوسٹ پہنچے۔

فورسز نے احتجاجی کیمپ میں جانے کے لیے پارلیمنٹیرینز کو دوسرے راستے کا کہا، علی وزیر نے سیکیورٹی فورسز کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی، علی وزیر نے مظاہرین کو چیک پوسٹ پر حملے کے لیے بھڑکایا، محسن، علی وزیر نے چیک پوسٹ پر حملہ کرنے والوں کی رہبری کی، مظاہرین نے چیک پوسٹ پر پتھراؤ کیا، ایم این ایز کے ساتھ مسلح افراد نے چیک پوسٹ پر گولیاں چلائیں۔

رپورٹ کے مطابق چیک پوسٹ پر مختلف اطراف سے گولیاں چلیں، سیکیورٹی فورسز نے مختصر دورانیے کے لیے جوابی فائرنگ کی، مظاہرین نے سیکیورٹی اہلکاروں سے اسلحہ چھیننے کی کوشش کی، شرپسندوں کی گولیاں مظاہرین اور پارلیمنٹیرینز کی گاڑیوں پر لگیں۔
 
Top