کم عمری کی شادی پر پابندی کا بل سینیٹ سے منظور، جماعت اسلامی اور جے یو آئی کا احتجاج

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

آصف اثر

معطل
ایک بار پھر یہ اعادہ کرنا شائد مفید رہے کہ
اسلام میں زبردستی شادی کی کوئی گنجائش نہیں، بعینہ کسی کو شادی سے انسانی قوانین کے ذریعے روکا بھی نہیں جاسکتا۔
شادی کا اختیار لڑکا اور لڑکی کو بلوغت کے بعد حاصل ہے چاہے وہ بلوغت کسی بھی عمر میں ہو،
شادی کے لیے لڑکا اور لڑکی کو بغیر کسی شرعی اعتراض کے والدین کی رضامندی مقدم رکھنا چاہیے۔ لیکن اس کے لیے لڑکا/لڑکی کو مجبور نہیں کیا جاسکتا۔
شریعت نے بلوغت کے بعد دونوں کو ایک اعلی و ارفع طریقہ بتلایا ہے کہ وہ کسی بھی بےاطمینانی میں اللہ تعالیٰ سے بذریعہ استخارہ کے مشورہ لیں۔ لیکن یہ استخارہ خود کرنا ضروری ہے۔ کسی عامل وغیرہ سے استخارہ کروانے کی کوئی شرعی حیثیت نہیں۔

جو افراد بل کی حمایت کررہے ہیں وہ صرف اور صرف علماء کرام اور عالم اسلام سے بغض کی بنا پر اڑے ہوئے ہیں۔ ان کے پاس کوئی شرعی دلیل نہیں۔

جو بل پاس کیا گیا ہے اس کا شریعت کے ساتھ ساتھ ان کے اپنے محبوب و محدود سائنس سے بھی کوئی تعلق نہیں۔

یہ بل مغربی و ہندو لابی کی رضامندی سے پاس کروایا گیا ہے تاکہ اسکول اور کالجز سمیت معاشرے میں نوجوان طبقے میں قبول اسلام کا راستہ روکا جائے۔
 
آخری تدوین:
متعدد صحیح احادیث میں حضرت عائشہؓ کی رسول اللہؐ سے شادی کے وقت عمر 6 سال جبکہ رخصتی کی عمر 9 سال درج ہے۔ اور اسی سنت کی بنیاد پراسلام میں شادی کی کم سے کم کوئی عمر نہیں جبکہ رخصتی کی کم سے کم عمر جنسی بلوغت مقرر ہے۔ البتہ فاروق سرور خان اور دیگر منکرین حدیث اسے نہیں مانتے۔
Capture.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
مزید تاویلیں۔ احادیث کی تینوں مستند کتب یعنی صحیح بخاری، صحیح مسلم اور سنن ابو داؤد میں حضرت عائشہ کی شادی کے وقت عمر ۶ سال اور رخصتی کے وقت عمر ۹ سال درج ہے۔ مزید یہ کہ تینوں مستند کتب میں حضرت عائشہ کا شادی اور رخصتی کے وقت گڑیوں سے کھیلنے کا ذکر موجود ہے۔
کونسی ۱۶ یا ۱۹ سال کی لڑکی گڑیوں سے کھیلتی ہے؟ اب آپ لوگ قیامت تک تاویلیں گھڑتے رہیں۔ یہ حقائق نہیں بدلنے والے۔
 

آصف اثر

معطل
مزید تاویلیں۔ احادیث کی تینوں مستند کتب یعنی صحیح بخاری، صحیح مسلم اور سنن ابو داؤد میں حضرت عائشہ کی شادی کے وقت عمر ۶ سال اور رخصتی کے وقت عمر ۹ سال درج ہے۔ مزید یہ کہ تینوں مستند کتب میں حضرت عائشہ کا شادی اور رخصتی کے وقت گڑیوں سے کھیلنے کا ذکر موجود ہے۔
کونسی ۱۶ یا ۱۹ سال کی لڑکی گڑیوں سے کھیلتی ہے؟ اب آپ لوگ قیامت تک تاویلیں گھڑتے رہیں۔ یہ حقائق نہیں بدلنے والے۔
تاویل کا لفظ استعمال کرنا مناسب نہیں کیوں کہ غامدی نے جو دلائل دیے ہیں ان کو پرکھا جائے تو درست رہے گا۔
مثلا غامدی فرماتے ہیں کہ ستۃ عشر میں عشر "گرگیا"۔ اب اس دلیل پر کوئی کیا کہے۔ معلوم نہیں ان صاحب کو کیسے علم ہوا کہ آج سے سینکڑوں سال قبل کس کاتب سے اتنی بڑی چوک ہوئی اور یہ کوئی ٹائپو بھی نہیں نہ اس وقت پرنٹنگ ہوتی تھی کہ بندہ کڑیوں سے کڑیاں ملا کر ثابت کردے کہ دیکھو یہاں پر "گرنے" کا امکان سب سے زیادہ ہے لہذا عین ممکن ہے کہ عشر کا پورا لفظ گرگیا یا رہ گیا۔
اس سے زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ عمر کے یہ الفاظ ایک جگہ نہیں بہت جگہ وارد ہوئے، اب غامدی صاحب کی تحقیق میں یہ سب کیسے گریں گے، اس کا معلوم کرنا ضروری ہے۔
اور سب سے زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ ستۃ عشر میں تو عشر گرگیا لیکن تسعۃ عشر میں بھی عشر گرگیا تھا اس کے متعلق غامدی صاحب کی تحقیق آنکھیں بند کیے ہوئی ہے۔

امید ہے کہ دوسروں کو علامہ ابن خلدون کی عاقلانہ نصیحتیں کرنے والا غامدی خود بھی اپنی اس غیرعاقلانہ تحقیق پر عقل کی نگاہ ڈالیں گے۔ لیکن اس کا امکان کم ہے۔
 
آخری تدوین:
اگر اسلام اس عمر میں نکاح کی اجازت دیتا ہے تو یہ بچوں کے حقوق کے خلاف ہے۔
آپ کو یاد ہوگا، کچھ زمانہ پہلے امریکی خاتون سارہ پالن اور آصف زرداری کا مصافحہ میڈیا پر کافی شہرت پا گیا تھا۔ انہی دنوں موصوفہ کی ایک سترہ سالہ بیٹی برسٹل کے حاملہ ہونے کی خبر بھی گرم تھی! جناب کو میں برطانوی اخبار "دی گارڈین" کا اس خبر کے حوالے سے ایک دس سالہ پرانا لنک دیتا ہوں، آپ ضرور ملاحظہ فرماکر اپنی رائے سے نوائیے گا۔ اس کی شہ سرخی بھی درج کیے دیتا ہوں:
Sarah Palin reveals 17-year-old daughter is pregnant!
Republican vice presidential candidate says Bristol will keep baby and marry the father
اب آپ ہی ارشاد فرمائیے، یہ انسانی حقوق کے چیمپیئن، امریکا کے اپنے گھر کا حال ہے کہ شادی سے پہلے ایک سترہ سالہ "بچی" حاملہ ہوکر شہ سرخیوں کی زینت بن رہی ہے مگر کسی کو ذرا ترس نہیں آرہا!!!
 

آصف اثر

معطل
آپ کو یاد ہوگا، کچھ زمانہ پہلے امریکی خاتون سارہ پالن اور آصف زرداری کا مصافحہ میڈیا پر کافی شہرت پا گیا تھا۔ انہی دنوں موصوفہ کی ایک سترہ سالہ بیٹی برسٹل کے حاملہ ہونے کی خبر بھی گرم تھی! جناب کو میں برطانوی اخبار "دی گارڈین" کا اس خبر کے حوالے سے ایک دس سالہ پرانا لنک دیتا ہوں، آپ ضرور ملاحظہ فرماکر اپنی رائے سے نوائیے گا۔ اس کی شہ سرخی بھی درج کیے دیتا ہوں:
Sarah Palin reveals 17-year-old daughter is pregnant!
Republican vice presidential candidate says Bristol will keep baby and marry the father
اب آپ ہی ارشاد فرمائیے، یہ انسانی حقوق کے چیمپیئن، امریکا کے اپنے گھر کا حال ہے کہ شادی سے پہلے ایک سترہ سالہ "بچی" حاملہ ہوکر شہ سرخیوں کی زینت بن رہی ہے مگر کسی کو ذرا ترس نہیں آرہا!!!
پانچ ماہ سے حاملہ ہونے کا مطلب ہوا 16 سال۔
 

جاسم محمد

محفلین
اب آپ ہی ارشاد فرمائیے، یہ انسانی حقوق کے چیمپیئن، امریکا کے اپنے گھر کا حال ہے کہ شادی سے پہلے ایک سترہ سالہ "بچی" حاملہ ہوکر شہ سرخیوں کی زینت بن رہی ہے مگر کسی کو ذرا ترس نہیں آرہا!!!
امریکا میں باقاعدہ ٹین ایج حمل کے خلاف حکومتی پروگرامز کام کر رہے ہیں۔ امریکی سوسائٹی میں اسے اچھا فعل تصور نہیں کیا جاتا ۔
Pregnancy Prevention | Youth.gov
 
جاسم محمد
رومانس کیلئے عمر کی کوئی قید نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مغرب میں 18 سال سے کم عمر کے بچےرومانس کی غرض سے گرل فرینڈ، بوائے فرینڈ رکھ سکتے ہیں۔ لیکن جنسی تعلق قائم کرنے کیلئے نکاح کی عمر تک پہنچنا لازمی ہوتا ہے۔
رومانس کے لیے تو آپ عمر کی تعیین کے قائل نہیں اور شادی کے لیے عمر کی تعیین پر مصر ہیں! سوال یہ ہے کہ اگر گرل و بوائے فرینڈز اٹھارہ سال سے بھی پہلے جنسی تعلق قائم کرسکتے ہیں بلکہ بچے بھی پیدا کرسکتے ہیں تو لفظ شادی سے کیا قیامت نازل ہوجاتی ہے کہ جوں ہی اس کا نام شادی پڑجائے، آپ کو تکلیف ہونے لگتی ہے۔ اور سب سے اہم بات یہ کہ آپ جو یہ اٹھارہ سال کی رٹ لگائے نہیں تھک رہے، کیا سترہ سال اور اٹھارہ سال میں کوئی خاص فرق ہے کہ سترہ سالہ تو بچہ یا بچی بن جائے اور ایک سال بعد یکایک یعنی اٹھارہ سال میں نانا یا نانی بن جائے!! اور تو اور سترہ سالہ بچے تو رومینس میں آزاد کہ جس سے چاہیں عشق لڑائیں اور شادی میں پابند، یہ آزادی پر قدغنیں کیسی؟؟!!
 

آصف اثر

معطل
یہ سمجھنے والے نہیں۔ بچپن ہی سے ان کی قدرتی انٹیلیجنس کو جس ڈیٹا سے ٹرین کروایا جاتا ہے، وہ بائس پھر چھٹتے نہیں چھٹتی، اوپر سے میڈیا کے ذریعے مسلسل نیا ڈیٹا انٹر کیاجاتا ہے اور وہ بھی طے شدہ الگورتھم میں سرائیت کرتاجاتا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
جاسم محمد
رومانس کے لیے تو آپ عمر کی تعیین کے قائل نہیں اور شادی کے لیے عمر کی تعیین پر مصر ہیں! سوال یہ ہے کہ اگر گرل و بوائے فرینڈز اٹھارہ سال سے بھی پہلے جنسی تعلق قائم کرسکتے ہیں بلکہ بچے بھی پیدا کرسکتے ہیں تو لفظ شادی سے کیا قیامت نازل ہوجاتی ہے کہ جوں ہی اس کا نام شادی پڑجائے، آپ کو تکلیف ہونے لگتی ہے۔ اور سب سے اہم بات یہ کہ آپ جو یہ اٹھارہ سال کی رٹ لگائے نہیں تھک رہے، کیا سترہ سال اور اٹھارہ سال میں کوئی خاص فرق ہے کہ سترہ سالہ تو بچہ یا بچی بن جائے اور ایک سال بعد یکایک یعنی اٹھارہ سال میں نانا یا نانی بن جائے!! اور تو اور سترہ سالہ بچے تو رومینس میں آزاد کہ جس سے چاہیں عشق لڑائیں اور شادی میں پابند، یہ آزادی پر قدغنیں کیسی؟؟!!
اس پر پہلے بھی بہت بار بات ہو چکی ہے۔ بچپن کا رومانس ایسا نہیں کہ اس کے لئے شادی جیسے بالغانہ’کنٹریکٹ‘ کی ضرورت پڑے۔
جنسی روابط تو جنسی بلوغت آنے کےفوراً قائم ہو سکتے ہیں۔ اس کے باوجود مغربی ممالک میں اس کی کم سے کم قانونی عمر 15 سے 18 سال رکھی گئی ہے۔
نیز شادی کی کم سے کم عمر 18 سال رکھنے کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ شادی کرنے والے فریقین اس قانونی ’کنٹریکٹ‘ کی ذمہ داری اٹھانے کیلئے ذہنی اور جسمانی طور پر تیار ہوں۔ ذہنی طور پر بچے کو یہ ذمہ داری نہیں سونپی جا سکتی۔
 

آصف اثر

معطل
نیز شادی کی کم سے کم عمر 18 سال رکھنے کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ شادی کرنے والے فریقین اس قانونی ’کنٹریکٹ‘ کی ذمہ داری اٹھانے کیلئے ذہنی اور جسمانی طور پر تیار ہوں۔
یعنی 18 سال سے کم عمر لڑکا لڑکی اس قابل نہیں ہوتے کہ ان کی شادی ہوسکے؟
 
امریکا میں باقاعدہ ٹین ایج حمل کے خلاف حکومتی پروگرامز کام کر رہے ہیں۔ امریکی سوسائٹی میں اسے اچھا فعل تصور نہیں کیا جاتا ۔
Pregnancy Prevention | Youth.gov
امریکا میں کوئی ٹین ایجر اگر حاملہ ہے تو اس کے لیے ابورشن یعنی اسقاط حمل ایک الگ سے متنازعہ مسئلہ ہے۔ ابورشنسٹس اور اینٹی ابورشنسٹس کی محاذ آرائی سے آپ واقف ہوں گے۔ تو کیوں نہ نکاح کا دروازہ کھول کر، رومانس وغیرہ کے نام سے زنا کے یہ چور دروازے بند کر دئیے جائیں!؟ قرآن تو کہتا ہے:
ان الذین یحبون ان تشیع الفاحشة في الذين آمنوا لهم عذاب اليم في الدنيا والآخرة۔ والله يعلم وانتم لا تعلمون۔ (النور)
ترجمہ: جو لوگ مسلمانوں میں بے راہ روی کو فروغ دینا پسند کرتے ہیں، ان کے لیے دنیا و آخرت میں دردناک عذاب ہے۔ اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔ (سورۂ نور)
اور یاد رہے اسلام میں پسند کی شادی کرنا بالکل جائز ہے مگر گرل یا بوائے فرینڈز رکھنا ایک جدا گانہ مسئلہ ہے جو مشرق کے لیے بالکل ایک اجنبی تصور ہے کہ آپ پہلے میاں بیوی کی طرح رہیں، پسند آجائے تو فبہا ورنہ دوسرا چن لیں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top