نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر حملہ، متعدد افراد ہلاک

جاسم محمد

محفلین
نیوزی لینڈ نے بحیثیت قوم مسلمانوں اور اسلام کے ساتھ کھڑے ہو کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ پوری مغربی دنیا ایک اکائی نہیں ہے۔

نیوزی لینڈ کی فضاؤں میں اللہ اکبرکی گونج

سانحہ کرائسٹ چرچ، ہمارے دل ٹوٹے ہیں لیکن ہم نہیں ٹوٹے، خطبہ جمعہ فوٹو: اے ایف پی

کرائسسٹ چرچ: النورمسجد کے پیش امام نے خطبہ جمعہ میں کہا کہ نیوزی لینڈ کی سوچ کوشیطانی نظریے کے تحت نقصان کی کوشش ناکام بنادی اورنفرت اورانتہا پسندی کوشکست ہوگئی۔

دنیا بھرکے مسلمانوں سے یکجہتی کرتے ہوئے پورے نیوزی لینڈ کے سرکاری ٹی وی اورریڈیو پرآج براہ راست اذان نشرکی گئی۔ کرائسٹ چرچ کے ہیگلے پارک میں جمعہ کی اذان کے بعد دومنٹ کی خاموشی اختیارکی گئی۔ نمازجمعہ کی ادائیگی کے بعد وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن اوردیگروزرا سمیت مختلف مذاہب کے افراد مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کے لیے پارک میں موجود رہے۔

1601636-sujud-1553228940.jpg


1601636-ruku-1553229044.jpg


نیوزی لینڈ میں خطبہ جمعہ میں النورمسجد کے پیش امام نے خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ سانحہ کرائسٹ چرچ نیوزی لینڈ کے لیے نئی زندگی ثابت ہوا، نیوزی لینڈ کی سوچ کوشیطانی نظریے کے تحت نقصان کی کوشش ناکام بنادی، نفرت اورانتہا پسندی کوشکست ہوگئی، ہمارے دل ٹوٹے ہیں لیکن ہم نہیں ٹوٹے، نیوزی لینڈ کوتوڑا نہیں جاسکتا، ہم ایک ہیں اورنیوزی لینڈ کےعوام کا اظہاریکجہتی غیرمعمولی ہے۔

پیش امام نے وزیراعظم نیوزی لینڈ سے اظہاریکجہتی اوراتحاد کا مظاہرہ کرنے پرشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسلام دشمنی ایک دن کی بات نہیں، آپ کی قیادت دنیا بھرکے لیے سبق ہے، کوئی ہمیں تقسیم کرے ہم ایسی اجازت نہیں دیں گے۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے پارک میں جمعے کی ادائیگی کے بعد مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کی اورکہا کہ آج پورا نیوزی لینڈ خوف زدہ ہے جب کہ انہوں نے حضورپاک ﷺ کی حدیث مبارک بھی پڑھ کرسنائی۔
 
خالد محمود چوہدری بھائی! آپ کی طرف سے پوسٹ کی گئی آیات دیکھ رہا تھا تو بعض جگہ غلطیاں نظر آئیں، چونکہ قرآن کا معاملہ تھا لہٰذا اب تک جو چند آیات دیکھ سکا ہوں، ان کی اغلاط کی نشاندہی کر رہا ہوں، ازراہ کرم جہاں سے یہ آیات کاپی کی ہیں، انہیں رپورٹ کردیں کہ قرآن کی پروف ریڈنگ کی مستند حافظ وقرآنی رسم الخط کے ماہر سے کرواکر ویب پر ڈالین ورنہ مجھ جیسے ان گنت لوگوں کی گمرہی کا خدشہ پیدا ہوسکتا ہے۔ :)
انتہائی معذرت خواہ ہوں مجھے پہلے ہی ربط پیش کرنا چاہئیے تھا۔ رب غفور الرحیم مجھےمعاف کرے۔
{{ PageTitle.title() }}
 

جاسم محمد

محفلین
حملہ آور ساری عمر تنہا جیل میں سڑے گا، نائب وزیراعظم نیوزی لینڈ کا او آئی سی میں خطاب
ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے

1602544-oic-1553264148-170-640x480.jpg

ترکی کی درخواست پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس استنبول میں طلب کیا گیا (فوٹو : ٹویٹر)

استنبول: او آئی سی کے اجلاس میں مسلم ممالک اور نیوزی لینڈ کے وزرائے خارجہ نے دہشت گردی کی مذمت کی اور شہداء کو خراج تحسین پیش کیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کی درخواست پر آج او آئی سی کا ہنگامی اجلاس استنبول میں ہوا جہاں نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ نے اپنے خطاب کا آغاز السلام علیکم سے کرتے ہوئے کہا کہ مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کو ساری عمر جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید تنہائی میں سڑنا ہوگا۔

اس موقع پر میزبان ملک ترکی کے وزیر خارجہ میولت چاوش اوغلو کا کہنا تھا کہ نفرت آمیز تقاریر، تشدد اور دہشت گردی کے خلاف ہم سب متحد ہیں اور اصولوں کی بنیاد پر ہمیں اپنے عمل اور کردار سے یہ ثابت بھی کرنا ہوگا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے پر ترکی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ نیوزی لینڈ مغرب میں فروغ پاتے اسلامو فوبیا لہر کی غماز ہے جس کے خلاف متحدہ محاذ تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔

او آئی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف بن احمد العثیمیں نے کہا کہ دہشت گرد کا کوئی مذہب، فرقہ، رنگ یا نسل نہیں، یہ صرف امن کے دشمن دہشت گرد ہوتے ہیں جنہیں دنیا صرف مشترکہ حکمت عملی کے ساتھ شکست فاش دے سکتی ہے۔
 

سید عمران

محفلین
یہ محض آپ کی تعصب پر مبنی سوچ ہے۔ جو بعد میں شدت پسندی اختیار کرتے ہوئے دنیا کے ہر یہودی کو اسلام اور مسلمانوں کا دشمن بنا کر پیش کرتی ہے۔
پچھلے سال پٹسبرگ امریکہ میں جس یہودی گرجا گھر پر دہشت گردوں نے حملہ کر کے درجنوں یہودیوں کو شہید کر دیا تھا۔ آج وہی نیوزی لینڈ میں شہید ہونے والے مسلمانوں کے لواحقین کیلئے فنڈز اکٹھے کر رہے ہیں
Pittsburgh synagogue raises money for New Zealand victims

برائے مہربانی تعصب کی عینک اب اتار دیں۔
یہ بات آپ ہماری کس تحریر سے نکال کر لارہے ہیں کہ ہم ہر یہودی عیسائی کو ایسا کہہ رہے ہیں؟؟؟
ہر قوم میں بروں کے ساتھ اچھے بھی ہوتے ہیں...
ہماری آنکھوں پر تعصب کی نہیں حقیقت کی پٹی چڑھی ہے...
تعصب آپ میں ہیں...
جو لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کرنےوالوں کا نہایت بھونڈے انداز میں دفاع کررہے ہیں!!!
 

جاسم محمد

محفلین
یہ بات آپ ہماری کس تحریر سے نکال کر لارہے ہیں کہ ہم ہر یہودی عیسائی کو ایسا کہہ رہے ہیں؟؟؟
یہ الفاظ آپ کے نہیں ہیں؟
سارے مسلمان یہودیوں کی نظر میں ایک ہیں...
اور مسلمانوں کو ہلاک کرنے میں سارے یہودی ایک...
 

سید عمران

محفلین
مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کو ساری عمر جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید تنہائی میں سڑنا ہوگا۔
حملہ آور تو کئی تھے ...
باقی کہاں ہیں؟؟؟
واحد حملہ آور کی تصویر کیوں بلر کی گئی؟؟؟
کیا اصلی قاتل کو فرار کروادیا گیا؟؟؟
مسجد سے پولیس اسٹیشن دو چار منٹ کے فاصلے پر تھا پھر پولیس آدھے گھنٹے بعد کیوں پہنچی؟؟؟
ساری سازش شکوک کے دھندلکوں میں چھپی نظر آرہی ہے!!!
 

جاسم محمد

محفلین
ہائے بے بس و بے کس اسرائیلی فوج!!!
اس سانحہ پر اسرائیل نے کاہان کمیشن انکوائری بٹھائی تھی۔ اور چند ماہ بعد ہی رپورٹ پبلک میں جاری کر دی تھی۔ رپورٹ کے مطابق کیمپ میں فلسطینیوں کا قتل عام لبنانی مسیحی دہشت گردوں نے کیا تھا۔ اور چونکہ کیمپ کی حفاظت کی ذمہ داری اسرائیلی فوج کے پاس تھی اس لئے وہ بھی قصور وار ہیں۔ رپورٹ جاری ہوتے ہی اسرائیل میں مظاہرے شروع ہو گئے اور دباؤ میں آکر وزیر دفاع ایریل شیرون کو عہدہ سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔
کاہان کمیشن رپورٹ
 

سید عمران

محفلین
یہ الفاظ آپ کے نہیں ہیں؟
کبھی مجازا بھی بات کی جاتی ہے...
جیسے حدیث ہے کہ الکفر ملۃ واحدہ...
اسلام کے خلاف سارا عالم کفر ملت واحد ہے...
ان میں اچھے لوگ بھی ہیں لیکن بہت کم...
کیا صلیبی جنگوں میں سارے عیسائی یہودی اسلام کے خلاف ایک نہیں ہوگئے تھے!!!
 

سید عمران

محفلین
اس سانحہ پر اسرائیل نے کاہان کمیشن انکوائری بٹھائی تھی۔ اور چند ماہ بعد ہی رپورٹ پبلک میں جاری کر دی تھی۔ رپورٹ کے مطابق کیمپ میں فلسطینیوں کا قتل عام لبنانی مسیحی دہشت گردوں نے کیا تھا۔ اور چونکہ کیمپ کی حفاظت کی ذمہ داری اسرائیلی فوج کے پاس تھی اس لئے وہ بھی قصور وار ہیں۔ رپورٹ جاری ہوتے ہی اسرائیل میں مظاہرے شروع ہو گئے اور دباؤ میں آکر وزیر دفاع ایریل شیرون کو عہدہ سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔
کاہان کمیشن رپورٹ
ہاہاہا...
چت بھی میری پٹ بھی میری!!!
 

جاسم محمد

محفلین
اسلام انسانیت کا درس دیتا ہے، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا اسلام قبول کرنے کی دعوت پر جواب
ویب ڈیسک اتوار 24 مارچ 2019
1604714-newzeland-1553420556-419-640x480.jpg

نوجوان نے دوران ملاقات نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو اسلام قبول کرنے کی دعوت دی۔ فوٹو : ویڈیو گریب

ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے اسلام قبول کرنے کی دعوت دینے والے مسلم نوجوان کو کہا کہ ’ اسلام انسانیت کا درس دیتا ہے اور میرا خیال ہے میں نے وہی کیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنے حسن سلوک، ہمدردانہ رویے اور ذمہ دارانہ برتاؤ سے ساری دنیا کے دل جیت لینے والی نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈرا آرڈرن سے ایک مسلمان نوجوان نے ملاقات کی اور مسلمانوں کی دلجوئی پر اُن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسلام قبول کرنے کی دعوت دی۔

مسلمان نوجوان کی خواہش پر کیوی وزیراعظم نے مسکراتے ہوئے نوجوان کا کندھا تھپتھپایا اور جواب دیا کہ ’ اسلام انسانیت کا درس دیتا ہے اور میرا خیال ہے میں نے اسی پر عمل کیا ہے۔

مسلم نوجوان نے کہا کہ آپ نے جس طرح زخم خوردہ مسلمانوں کی دلجوئی کی اور ان کا خیال رکھا، یہ دنیا کے دیگر قائدین کے لیے نمونہ عمل ہونا چاہیے۔ میری خواہش ہے مسلم دنیا میں آپ جیسا لیڈر ہو، اس لیے میں آپ کو اسلام قبول کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔

مسلم نوجوان کی نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو دعوت اسلام کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قمیض شلوار میں ملبوس وزیراعظم جیسنڈرا آرڈن نے سر پر دوپٹہ لیا ہوا ہے اور نوجوان کی بات کو بغور سن رہی ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
مغربی ممالک میں انتہائی دائیں بازو کی انتہا پسندی کے رجحان میں اضافے کی وجہ کیا ہے؟

_106111074_ext1.jpg

تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں فائرنگ کے نتیجے میں 50 افرد کی ہلاکت اور درجن زخمیوں نے انتہائی دائیں بازو کی شدت پسندی سے متلعق نئے سوالات کو جنم دیا ہے۔

برطانیہ کے سیکورٹی وزیر نے کہا ہے کہ ’بالکل ممکن‘ ہے کہ برطانیہ میں بھی انتہائی دائیں بازو کا حملہ ہو سکتا ہے اور انھوں نے آن لائن افراد کی بنیاد پرستی پر تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔

تو اس قسم کی پرتشدد شدت پسندی کس حد تک پھیل چکی ہے؟

آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ
کرائسٹ چرچ میں ہونے والے حالیہ حملے سے قبل نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا دونوں نے کہا تھا کہ ان کی سکیورٹی کو اصل خطرہ اسلام کے نام پر کی جانے والی دہشت گردی سے ہے۔

اور نیوزی لینڈ سکیورٹی انٹیلیجنس سروس کی حالیہ رپورٹ میں بھی انتہائی دائیں بازو کی شدت پسندی کا کوئی حوالہ نہیں دیا گیا۔

سال 2017 میں آسٹریلیا کی سکیورٹی انٹیلیجنس آرگنائزیشن نے کہا تھا کہ ملک میں فرقہ ورانہ تشدد انتہائی کم سطح پر موجود ہے تاہم 2016 میں صرف ایک شخص پر انتہائی دائیں بازو کی شدت پسندی کا الزام تھا۔

رپورٹ میں حملوں کے امکانات کو مسترد نہیں کیا گیا تھا لیکن یہ کہا گیا تھا کہ انتہائی دائیں بازو کے شدت پسند مسلمانوں یا بائیں بازو کی برادری کو نشانہ بنا سکتے ہیں، اور یہ حملے کسی اکیلے شخص یا منظم گروہوں سے منسلک چھوٹے گروپس کی جانب سے کیے جا سکتے ہیں۔

_106164287_tv053156023.jpg

تصویر کے کاپی رائٹAFP
Image captionمغربی ممالک میں انتہائی دائیں بازو کی انتہاپسندی میں اضافے کے خلاف امریکی شہر نیو یارک میں احتجاج ہو رہا ہے
یورپ میں انتہائی دائیں بازو کی شدت پسندی
یورپی یونین کے قانون نافذ کرنے والے ادارے یوروپول نے سنہ 2017 میں دائیں بازو کے پانچ دہشت گردی کے منصوبوں کو ریکارڈ کیا، جو سب برطانیہ میں تھے۔

یہ پانچ حملے یورپین انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے ریکارڈ کردہ 205 ممکنہ یا کامیاب حملوں میں سے تھے، جن میں 137 ’علیحدگی پسند‘، 24 ’بائیں بازو‘ اور 33 ’جہادیوں‘ کے منصوبے بھی شامل تھے۔

سنہ 2017 میں دہشت گردی کے الزام میں مجموعی طور پر 1219 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ جن میں سے 20 انتہائی دائیں بازو کے شدت پسند جبکہ 705 جہادی تھے۔

_106148432_graphone.jpg

دہشتگردی کی عالمی فہرست، ایک سالانہ رپورٹ جسے آزاد ذرائع کے ایک ڈیٹا بیس سے یونیورسٹی آف میری لینڈ میں مرتب کیا گیا، مغربی یورپ کے انتہائی دائیں بازو سے متعلق واقعات کی بھی نگرانی کرتا ہے۔

اس ڈیٹابیس کے مطابق 2017 میں مغربی یورپ میں دہشتگردی کے 28 واقعات ہوئے جبکہ 2007 میں صرف ایک ایسا واقعہ رونما ہوا تھا۔

_106148434_graphtwo.jpg

برطانیہ
برطانیہ میں انسداد دہشتگردی کی کمشنر سارہ خان نے برطانوی اخبار آبزرور کو بتایا کہ برطانیہ میں مقیم انتہائی دائیں بازو کے کارکن "منظم، پیشہ ورانہ اور فعال طور پر بھرتی کیے جاتے ہیں‘، تاہم ان کی تعداد ابھی تک جاری نہی کی گئی ہے۔

تاہم انٹیلی جنس ایجنسیوں نے انکشاف کیا ہے کہ مارچ 2017 تک برطانیہ میں 18 حملوں کو ناکام بنایا گیا جن میں سے چار کی منصوبہ بندی انتہائی دائیں بازو کے شدت پسندوں نے کی تھی۔

حکومت کے انسداد انتہا پسندی پروگرام ’پریوینٹ‘ کے حوالہ جات کے مطابق اس قسم کی شدت پسندی میں حالیہ برسوں میں اضافہ ہوا ہے۔

سنہ 2017-18 کے درمیان ملک بھر میں ایسے 7318 کیسز سامنے آئے جن میں سے 1312 کا تعلق انتہائی دائیں بازو سے تھا۔

_106148646_graphthree.jpg

سنہ 2012-13 کی درمیان انتہائی دائیں بازو کے گروپ کو ملنے والی حمایت میں 300 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اسلام کے نام پر انتہا پسندی میں 80 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

جرمنی اور ہالینڈ
جرمنی میں حکومت نے ’سیاسی حوصلہ افزائی‘ والے جرائم کو ریکارڈ کیا ہے۔

سنہ 2017 میں اس طرح کے 39505 جرائم ریکارڈ کیے گئے جن میں سے آدھے کیسز کا تعلق دائیں بازو کے نظریات سے تھا، ان میں 1130 پرتشدد کارروائیاں بھی شامل تھیں تاہم زیادہ تر پر تشدد کارروائیوں کا تعلق انتہائی بائیں بازو سے تھا۔

2017 میں دائیں بازو کے افراد نے پناہ گزینوں کے مراکز پر 300 حملے کیے جو کہ گزشتہ برس سے دو تہائی کم تھے۔

ہالینڈ کے وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ: ’انتہائی دائیں بازو کے منشور میں عدم تشدد یا معمولی تباہی شامل ہے۔تاہم دائیں بازو کے انتہا پسندوں کو بہت کم تعداد میں تشدد کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔‘

وزارت داخلہ کے ساتھ تحقیق کرنے والی تنظیم اینے فرینک کے مطابق اس نے دائیں بازو کے انتہا پسند گروہوں میں تیزی سے اضافے کی نشاندہی کی ہے جو کہ 2011 میں 90 سے بڑھ کر 2016 کے اختتام تک 250 تک پہنچ چکی ہے۔

امریکہ
دہشت گردی کی عالمی فہرست کے مطابق 2002 سے 2017 کے درمیان شمالی امریکہ میں دائیں بازو کی دہشتگردی کے 86 واقعات ہوئے جن میں 62 ہلاکتیں ہوئیں۔

ان میں سے زیادہ تر ہلاکتیں گزشتہ تین برسوں میں ہوئیں، جن میں سے نو ہلاکتیں 2015 میں جنوبی کیرولینا کے علاقے چارلسٹن میں ایمینوئیل افریقی میتھوسٹسٹ ایپیسکال چرچ میں ایک مسلح شخص کی فائرنگ سے ہوئیں جبکہ 11 ہلاکتیں 2018 میں پٹسبرگ کی ایک عبادت گاہ پر فائرنگ سے ہوئیں۔

تمام قسم کی انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکی محکمہ داخلہ سیکورٹی نے 2011 میں ایک قومی حکمت عملی جسے ’انسداد انتہا پسندی‘ کہا جاتا ہے، کا اعلان کیا جس کے لیے ایک کروڑ گرانٹ کا اعلان بھی کیا گیا۔

سنہ 2018 کے اختتام پر، پٹسبرگ کے قتل عام کے گیارہ دن بعد اس پروگرام کے لیے فنڈز کو منسوخ کر دیا گیا۔

_106111076_getty.jpg

تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
انتہائی دائیں بازو کی انتہا پسندی کا سراغ لگانا
رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ میں انٹرنیسنل سیکورٹی سروسز کے ڈائریکٹر رفیلیلو پینٹکی کے مطابق تاریخی اعتبار سے مغرب میں دائیں بازو کی دہشت گردی اس قدر منتشر نوعیت کی ہے کہ اس کا سراغ لگانا مشکل ہے۔

ان کی تنظیم کی تحقیق نے یورپ میں دائیں بازو کے دہشت گردوں کے لئے ’تنہا ذمہ دار‘ ہونے کے رجحان پر روشنی ڈالی ہے جس میں اسلامی انتہاپسندوں کے مقابلے دائیں بازو کی دہشت گردی میں رویے میں قابل ذکر تبدیلیوں کو ظاہر کرنا یا اپنے دوستوں اور خاندان والوں کے ساتھ منصوبوں پر تبادلہ خیال کرنے کا امکان نہیں ہے.

اعدادوشمار کے مطابق دائیں بازو کے 40 فیصد ’تنہا ذمہ دار‘ اتفاقاً پکڑے گئے جبکہ اسلام کے نام پر دہشت گردی کرنے والے افراد کی اتفاقیہ نشاندہی کی تعداد 12 فیصد ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ’ہم آن لائن کمیونٹی کے ذریعے ایک دوسرے سے رابطہ کرنے والے افراد کو دیکھ رہے ہیں جس سے انٹیلیجنس ایجنسیوں کو انتہائی دائیں بازو کی دہشت گردی کی نشاندہی کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔‘

تاہم ان کا کہنا ہے: ’(انٹیلیجنس ایجنسیاں) ابھی بھی اسلام کے نام پر انتہا پسندی کے مقابلے میں اسے کم خطرہ سمجھتی ہیں۔‘
انتہائی دائیں بازو کی انتہا پسندی میں اضافے کی وجوہات
 
Top