دعا قبول کیوں نہیں ہوتی؟

دعاؤں کی قبولیت میں بڑی رکاوٹ ہمارے گناہ ہوتے ہیں. جب ہمارے پیٹ میں غذا اور ہمارے بدن پر لباس بھی حرام پئسوں کا ہوگا تو کیسے دعائیں قبول ہوں گی...؟ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ذہن نشین کرلینا چاہیے کہ دعا کبھی بھی ضایع نہیں ہوتی. یا تو اس کی وجہ سے کوئی مصیبت ٹل جاتی ہے، یا دعا ہمارے گناہوں کا کفارہ بن جاتی ہے، یا پھر اس دعا کے قبول نہ ہونے میں ہی ہماری بھلائی ہوتی ہے. دنیا میں جو ہماری دعائیں قبول نہیں ہوتی، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ان کا ایسا بہترین اجر عطا فرمائیں گے کہ بندہ یہ تمنا کرے گا کہ کاش! دنیا میں میری ایک بھی دعا قبول نہیں ہوئی ہوتی.
دعا مکمل توجہ کے ساتھ مانگنی چاہیے، بے توجہی اور لاپروائی سے گریز کرنا چاہیے، اور دعا مانگتے وقت یہ یقین رکھنا چاہیے کہ میرا رب اسے ضرور قبول فرمائے گا. اللہ تعالیٰ کی رحمت سے کبھی بھی مایوس نہیں ہونا چاہیے. حقیقت یہ ہے کہ ہم اس ربِ ذوالجلال کی ایک نعمت کا بھی شکریہ ادا نہیں کرسکتے. یہ بے شمار نعمتیں ہمیں بھیک میں ملی ہیں، یہ تو اللہ تعالیٰ کا ہم پر ایک عظیم احسان ہے کیونکہ ہمارا رب اگر ہمیں ہمارے اعمال کے حساب سے عطا کرے تو ہم کسی چھوٹی سی چیز کے بھی مستحق نہیں ہوں گے.
 

محمد فہد

محفلین
ماشااللہ بہت خوبصورت انداز میں دعا تحریر لکھی
اللہ سوہنا، آپ کو اپنے امان میں رکھتے دنیا جہاں کی نعمتیں، رحمتیں، اور برکتوں، سے نواتے کامیاب و کمران کرے آمین یارب ۔
 
ماشااللہ بہت خوبصورت انداز میں دعا تحریر لکھی
اللہ سوہنا، آپ کو اپنے امان میں رکھتے دنیا جہاں کی نعمتیں، رحمتیں، اور برکتوں، سے نواتے کامیاب و کمران کرے آمین یارب ۔
اتنی محبت دینے کا شکریہ. اللہ پاک آپ سے راضی ہوجائے. جزاک اللہ
 
دعا کے سلسلے میں ایک بات میں بھی عرض کرتا چلوں جو نہایت اہم ہے ۔ وہ یہ کہ جو طریقہ اللہ کے نبی ﷺ نے اختیار کیا ،وہی طریقہ اختیار کیا جائے ۔ اسی میں برکت ہے اور دعا کے لئےضروری بھی۔ وہ یہ کہ جس طرح جنگِ بدر میں جو ممکن وسائل تھے یعنی چند گھوڑے چند تلواریں نیزے اور دوسرا سامان کے ساتھ صحابہ کو لیکر میدان میں پہنچے اور پھر سجدے میں گر کر دعا مانگی کہ اے اللہ جو ہمارے بس میں تھا وہ ہم نے کر دیا اب فتح یاب کرنا تمہارا کام ہے۔ مختصر یہ کہ جو انسان کے اختیارمیں ہو وہ وسائل اختیار کرے ۔ اپنی پوری کوشش کرے اور پھر دعا کے لئے ہاتھ اٹھا دے اور پوری خلوصِ نیت سے دعا مانگےکہ اللہ جو میں کر سکتا تھا وہ کر دیا ہے اب اس میں برکت ڈالنا اور کامیابی دینا تیرا کام ہے ۔ جو میں تجھ سے مانگ رہا ہوں وہ اگر میرے لئے بہتر ہے تو مجھے عطا کر دے اور اگر میرے لئے بہتر نہیں تو مجھے صبر کی توفق اور اپنی رضا پر راضی رہنے کی توفیق عطا فرما۔ یہ طریقہ کار ہے ہمارے نبی محترم نے ہمیں سکھایا ہے ۔ بغیر محنت اور کوشش کے صرف دعائیں قبول نہیں ہوتیں ۔ ہماری قوم پکی پکائی کھانے کی عادی ہے۔ کوشش کے بغیر نہ دعا قبول ہوتی ہے اور نہ دشمن کے لئے بد دعائیں ۔ اپنے گھوڑے تیار رکھنے پڑتے ہیں ۔ اللہ ہمیں سیدھا راستہ دکھائے
 
دعا کے سلسلے میں ایک بات میں بھی عرض کرتا چلوں جو نہایت اہم ہے ۔ وہ یہ کہ جو طریقہ اللہ کے نبی ﷺ نے اختیار کیا ،وہی طریقہ اختیار کیا جائے ۔ اسی میں برکت ہے اور دعا کے لئےضروری بھی۔ وہ یہ کہ جس طرح جنگِ بدر میں جو ممکن وسائل تھے یعنی چند گھوڑے چند تلواریں نیزے اور دوسرا سامان کے ساتھ صحابہ کو لیکر میدان میں پہنچے اور پھر سجدے میں گر کر دعا مانگی کہ اے اللہ جو ہمارے بس میں تھا وہ ہم نے کر دیا اب فتح یاب کرنا تمہارا کام ہے۔ مختصر یہ کہ جو انسان کے اختیارمیں ہو وہ وسائل اختیار کرے ۔ اپنی پوری کوشش کرے اور پھر دعا کے لئے ہاتھ اٹھا دے اور پوری خلوصِ نیت سے دعا مانگےکہ اللہ جو میں کر سکتا تھا وہ کر دیا ہے اب اس میں برکت ڈالنا اور کامیابی دینا تیرا کام ہے ۔ جو میں تجھ سے مانگ رہا ہوں وہ اگر میرے لئے بہتر ہے تو مجھے عطا کر دے اور اگر میرے لئے بہتر نہیں تو مجھے صبر کی توفق اور اپنی رضا پر راضی رہنے کی توفیق عطا فرما۔ یہ طریقہ کار ہے ہمارے نبی محترم نے ہمیں سکھایا ہے ۔ بغیر محنت اور کوشش کے صرف دعائیں قبول نہیں ہوتیں ۔ ہماری قوم پکی پکائی کھانے کی عادی ہے۔ کوشش کے بغیر نہ دعا قبول ہوتی ہے اور نہ دشمن کے لئے بد دعائیں ۔ اپنے گھوڑے تیار رکھنے پڑتے ہیں ۔ اللہ ہمیں سیدھا راستہ دکھائے
:flower:
 

محمد فہد

محفلین
دعا کے سلسلے میں ایک بات میں بھی عرض کرتا چلوں جو نہایت اہم ہے ۔ وہ یہ کہ جو طریقہ اللہ کے نبی ﷺ نے اختیار کیا ،وہی طریقہ اختیار کیا جائے ۔ اسی میں برکت ہے اور دعا کے لئےضروری بھی۔ وہ یہ کہ جس طرح جنگِ بدر میں جو ممکن وسائل تھے یعنی چند گھوڑے چند تلواریں نیزے اور دوسرا سامان کے ساتھ صحابہ کو لیکر میدان میں پہنچے اور پھر سجدے میں گر کر دعا مانگی کہ اے اللہ جو ہمارے بس میں تھا وہ ہم نے کر دیا اب فتح یاب کرنا تمہارا کام ہے۔ مختصر یہ کہ جو انسان کے اختیارمیں ہو وہ وسائل اختیار کرے ۔ اپنی پوری کوشش کرے اور پھر دعا کے لئے ہاتھ اٹھا دے اور پوری خلوصِ نیت سے دعا مانگےکہ اللہ جو میں کر سکتا تھا وہ کر دیا ہے اب اس میں برکت ڈالنا اور کامیابی دینا تیرا کام ہے ۔ جو میں تجھ سے مانگ رہا ہوں وہ اگر میرے لئے بہتر ہے تو مجھے عطا کر دے اور اگر میرے لئے بہتر نہیں تو مجھے صبر کی توفق اور اپنی رضا پر راضی رہنے کی توفیق عطا فرما۔ یہ طریقہ کار ہے ہمارے نبی محترم نے ہمیں سکھایا ہے ۔ بغیر محنت اور کوشش کے صرف دعائیں قبول نہیں ہوتیں ۔ ہماری قوم پکی پکائی کھانے کی عادی ہے۔ کوشش کے بغیر نہ دعا قبول ہوتی ہے اور نہ دشمن کے لئے بد دعائیں ۔ اپنے گھوڑے تیار رکھنے پڑتے ہیں ۔ اللہ ہمیں سیدھا راستہ دکھائے


ارشد چوہدری بھائی، آپ نے بہت اچھی توجہ کرائی اور اس حوالے سے میں بھی کچھ عرض کرنا چاہوں گا حضرت علی رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے کہ جب اللہ تعا لیٰ میری کوئی دعا پوری کرتے ہیں تو میں خوش ہوتا ہوں کہ اللہ میری رضا میں راضی ہے۔۔ اور جب میری کوئی دعا پوری نہیں ہوتی تو میں اور خوش ہوتا ہوں پھر میں اللہ کی رضا میں راضی ہو جاتا ہوں ۔۔۔ دعا کے ضمن میں ایک اور چیز بھی ضروری ہے حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی کو دعا مانگتے دیکھا تو اس سے پوچھا کہ آپ کس طرح دعا مانگتے ہو تو انہوں نے جواب دیا کہ اول آخر درود پاک اور بیچ میں جو ضرورت ہوتی ہے وہ مانگتا ہوں ۔۔آپ نے فرمایا کہ یہ بھی اچھا ہے اگر آپ دعا میں درود پاک زیادہ پڑہو تو اور بہتر ، تو ان صحابی نے فرمایا کہ آئندہ جتنا ٹائم میں دعا پڑھتا ہوں اس کا چوتھا حصہ درود پاک پڑھوں گا اور باقی تین حصے دعا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ بھی بہتر ہے اگر تم درود اور بڑھادو تو زیادہ بہتر ان صحابی نے فرمایا کہ آئندہ آدھا وقت درود پڑہونگا اور آدھا وقت دعا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ بھی بہتر مگر اور درود پڑہو تو زیادہ بہتر تو ان صحابی نے فرمایا آئندہ میں تین حصے درود پاک پڑھوں گا اور ایک حصہ اپنی ضروریات کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ بھی ٹھیک مگر درو د اور بڑھادو تو زیادہ بہتر تو ان صحابی نے فرمایا کہ میں آئندہ دعا کا جتنا بھی وقت ہو صرف درود پاک ہی پڑھوں گا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں یہ بہت بہتر ہے تمہارے لیے
دعا کے وقت صرف درود پاک پڑھنے سے دعا بھی ہو جاتی ہے اور اجر عظیم بھی مل جاتا ہے۔۔

اللہ سوہنا، آپ کو سدا خوش رکھیں اور آپ کی تمام نیک اور جائز دعاؤں کو اپنی بارگاہ الہی میں قبول و منظور فرمائے آمین یارب ۔
 
Top