برائے اصلاح - جو بھی کرتے ہو وہ تم سب سے جدا کرتے ہو

فلسفی

محفلین
سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش۔

دل کو مصروف کہیں رکھ کے دعا کرتے ہو
پھر قبول اس کے نہ ہونے کا گلہ کرتے ہو

تم جو آنکھوں سے نمی صاف کیا کرتے ہو
کیا یونہی روز کسی غم سے ملا کرتے ہو؟

نہر فرہاد نے تیشے سے نکالی ہوگی
کیوں زمانے کی روایت میں شبہ کرتے ہو؟

سن لیا کارِ محبت بھی ضروری ہے دوست!
کیا کبھی اور بھی کچھ اس کے سوا کرتے ہو؟

واہ نکلی ہے مگر آہ کے پیرائے میں
ایک ہی وقت میں دو لفظ ادا کرتے ہو

عکس دکھتا ہے فقط اس میں تمہارا اپنا
آئینہ دیکھ کے پھر کس سے حیا کرتے ہو؟

تم کو عادت ہے زمانے سے الگ رہنے کی
جو بھی کرتے ہو وہ تم سب سے جدا کرتے ہو​
 

الف عین

لائبریرین
بس یہ قافیہ غلط ہے
کیوں زمانے کی روایت میں شبہ کرتے ہو؟
یہ مصرع زیادہ رواں ہو سکتا ہے، 'دکھنا' متاثر کر رہا ہے روانی
عکس دکھتا ہے فقط اس میں تمہارا اپنا
یوں دیکھیں
نظر آتا ہے فقط اس میں تمہارا ہی ( تو) عکس
اس میں بس عکس تمہارا ہی نظر آتا ہے
وغیرہ
باقی درست ہے
 

فلسفی

محفلین
شکریہ سر

بس یہ قافیہ غلط ہے
کیوں زمانے کی روایت میں شبہ کرتے ہو؟
سر میری ناقص فہم میں ملفوظی اعتبار سے اس میں بھی آخر میں الف ہی محسوس ہوتا ہے، گلہ کہ طرح۔اس کی ذرا وضاحت فرما دیجیے۔
یہ مصرع زیادہ رواں ہو سکتا ہے، 'دکھنا' متاثر کر رہا ہے روانی
عکس دکھتا ہے فقط اس میں تمہارا اپنا
یوں دیکھیں
نظر آتا ہے فقط اس میں تمہارا ہی ( تو) عکس
اس میں بس عکس تمہارا ہی نظر آتا ہے
وغیرہ
ٹھیک ہے سر میں متبادل سوچتا ہوں
 

فلسفی

محفلین
اس میں بس عکس تمہارا ہی نظر آتا ہے
سر آپ کا یہ مصرع زیادہ مناسب لگ رہا ہے، ویسے میں نے متبادل کی کوشش کی ہے، آپ کیا کہتے ہیں؟

عکس جب اس میں تمہارا ہی نظر آتا ہے
آئینہ دیکھ کے پھر کس سے حیا کرتے ہو؟
یا
عکس اس میں تو تمہارا ہی نظر آتا ہے
آئینہ دیکھ کے پھر کس سے حیا کرتے ہو؟
 

فلسفی

محفلین
بس یہ قافیہ غلط ہے
کیوں زمانے کی روایت میں شبہ کرتے ہو؟
سر شبہ کو، فعو اور فعل دونوں طرح سے باندھا جاسکتا ہے؟ میں فعو کے طور پر استعمال کیا ہے۔ یہ کچھ اشعار ہیں جن کو دیکھنے کے بعد ہی یہ قافیہ استعمال کیا تھا


شبہ ہوتا ہے صدف کا مجھے ہر غنچے پر
کہیں موتی نہ کریں قطرۂ شبنم پیدا
(حیدر علی آتش)


مجھے شبہ سا ہوا اس کی بے نیازی سے
میں خود بنا ہوں خدا نے نہیں بنایا مجھے
(انجم خیالی)

اگر یہ درست نہیں تو پھر کچھ اور سوچوں گا۔
 

فلسفی

محفلین
فلسفی ، ہر ایرے غیرے شاعر کی شاعری سند نہیں ہوتی۔انجم خیالی یا جو بھی ہے ان کا شعر یہاں لکھنا یا نہ لکھنا برابر تھا۔
محترم اساتذہ کو سند پیش کرنا تو میں خود بھی گستاخی سمجھتا ہوں۔ اشعار اس لیے لکھے تھے کہ اگر ان بھی کچھ غلط ہے تو اس کی وضاحت ہو جائے گی۔ اصلاح کا زمرہ غالبا اسی لیے ہوتا ہے۔ آپ کی طبع ناز پر اگر گراں گزرا تو اس کے لیے معذرت۔
 

الف عین

لائبریرین
شبہ وجہ کے وزن پر تقطیع ہونا چاہیے جیسا کہ آتش کی مثال دی گئی ہے۔ اس لیے اس کی ہ کو الف بنانے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔
عکس والا شعر
تو تمہارا میں تنافر پیدا ہو جاتا ہے
جب کے ساتھ بہتر ہے اسے رکھو یا میرا مجوزہ بس کے ساتھ
 

فلسفی

محفلین
شبہ وجہ کے وزن پر تقطیع ہونا چاہیے جیسا کہ آتش کی مثال دی گئی ہے۔ اس لیے اس کی ہ کو الف بنانے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔
عکس والا شعر
تو تمہارا میں تنافر پیدا ہو جاتا ہے
جب کے ساتھ بہتر ہے اسے رکھو یا میرا مجوزہ بس کے ساتھ
ٹھیک ہے سر، یہ متبادل درست ہے؟

نہر فرہاد نے تیشے سے نکالی ہوگی
بے سبب اہلِ روایت سے گلہ کرتے ہے
 

فلسفی

محفلین
شکریہ سر

دل کو مصروف کہیں رکھ کے دعا کرتے ہو
پھر قبول اس کے نہ ہونے کا گلہ کرتے ہو

تم جو آنکھوں سے نمی صاف کیا کرتے ہو
کیا یونہی روز کسی غم سے ملا کرتے ہو؟

نہر فرہاد نے تیشے سے نکالی ہوگی
بے سبب اہلِ روایت سے گلہ کرتے ہے

سن لیا کارِ محبت بھی ضروری ہے دوست!
کیا کبھی اور بھی کچھ اس کے سوا کرتے ہو؟

واہ نکلی ہے مگر آہ کے پیرائے میں
ایک ہی وقت میں دو لفظ ادا کرتے ہو

عکس جب اس میں تمہارا ہی نظر آتا ہے
آئینہ دیکھ کے پھر کس سے حیا کرتے ہو؟

تم کو عادت ہے زمانے سے الگ رہنے کی
جو بھی کرتے ہو وہ تم سب سے جدا کرتے ہو​
 
Top