مجھے یہ طعنہ دیا ڈوبتے ستارے نے

احمد وصال

محفلین
مجھے یہ طعنہ دیا ڈوبتے ستارے نے
ڈرا دیا ہے تجھے ایک ہی خسارے نے

خلوص، صبر، دعا ، اور سامنے امّید
یہ رستہ مجھ کو دکھایا ہے استخارے نے

اداسی ، خاک بہ سر، چاک دامنی، رونا
ہمارا حال کیا ہے یہ ایک پیارے نے

خسارے جھیل کے پھر بھی خسارہ باقی ہے
حساب مجھ کو بتایا ہے گوشوارے نے

چھُڑا کے ہاتھ مجھے ڈوبنے کو چھوڑا جب
مجھے کنارے لگایا تھا ایک دھارے نے

اگر نہیں ہے وہ تو دیکھ میں تمھارا ہوں
یہی دلاسہ دیا یاد کے سہارے نے

وصال سینے سے یہ دل کہاں ہے چل نکلا!
بتایا کیا ہے اسے آنکھ کے اشارے نے ؟


احمد وصال
 
Top