چائے کے ساتھ ٹیلی پیتھی

نور وجدان

لائبریرین
سوچ کا خود سے آنا غیر اختیاری اور اسے ٹھہرائے رکھنا یا مزید بڑھاوا دینا اختیاری۔۔۔
اختیار پر جزا و سزا اور غیر اختیاری سب معاف!!!
وساوس، خوف، شر، فساد
نیکی، بہادری، یقین، اتفاق

اللہ نے سورہ الاحزاب میں فرمایا کہ اک قلب میں دو چیزیں نہیں سما سکتیں اور نہ ہی اک جسم کے دو دل ہیں ... ہم سب انہی دو سوچوں کی کشمکش میں کیوں ہیں؟ ان کو کنٹرول کرنے کا طریقہ کیا ہے اگر آپ کنٹرول کرچکے ہیں تو ..
 

نور وجدان

لائبریرین
بچپن سے تو خیر نہیں البتہ میٹرک کے بعد طویل چھٹیوں میں اس طرح کے مشاغل کی لت لگ گئی۔۔۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ایک کے بعد دیگر علوم سیکھتے رہے، آگے بڑھتے رہے۔۔۔
ایک علم کی دنیا میں داخل ہوئے تو دیکھا اس سے آگے ایک اور نئی دنیا ہے۔۔۔
اس میں داخل ہوئے تو تیسری۔۔۔
بس آج تک آگے بڑھنے کا عمل جاری ہے۔۔۔
اب اپنے ان تجربات کو انسانی صحت کے لیے مختص کرلیا۔۔۔
یہاں اس کا تذکرہ نہیں کرتے۔۔۔
کیوں کہ بغیر علم کے کٹ حجتی کرنے والے پنڈورا باکس کھول دیتے ہیں!!!
ویسے آپ لڑی کھولنے کے بعد غائب کہاں ہوگئیں؟؟؟
کچھ ان علوم پر روشنی ڈالیے تاکہ مجھ سے اور بہت سے آپ سے علم پاسکیں .. ماشاء اللہ
 

نور وجدان

لائبریرین
آپ نے تو بہت ہی ہائی پروفائل کی بات کردی۔۔۔
ہم تو عام انسان کی سوچ کی بات کررہے ہیں۔۔۔
انبیاء کرام پر تو نفسانی و شیطانی سوچ کا گزر ہی محال ہے!!!
محترم سید عمران صاحب. ...چونکہ اپنے پاس علم کی کمی ہے تو اک الجھن در آئی ہے .... ......... حضرت یونس علیہ سلام کو مچھلی کے پیٹ میں کیوں رہنا پڑا؟ حضور پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر پہلی وحی کے بعد جو کیفیت ہوئی ... اسکے بارے کیا رائے ہے آپ کی
 

نور وجدان

لائبریرین
صرف عقل اور سائنسی دلائل تو شاید سوچ سے وجود کو بھی ثابت نہ کر سکیں یہ زیادہ سے زیادہ آپ کو برقی اشاریوں تک پہنچا سکتی ہے جو سوچ ، احساس لمس یا تخیل کے نتیجے میں پیدا ہوتے ہیں اس سے آگے فینامینا آف نیچر شروع ہو جاتا ہے جس کے سمجھنے کے لیئے پھر روحانیت اور مذہبیت میں پناہ لینا پڑے گی اور ہمیں الہام ، کشف، وحی اور روح کی بحث میں پڑنا ہوگا۔ فی الوقت میں آپ کی خواہش پر خاموشی اختیار کرتا ہوں اور ہم سب دیکھتےہیں کہ موضوع کہاں جاتا ہے۔ آپ کی چائے ، کافی اور چلغوزے بہت اچھے تھے بسکٹ نے مزہ دوبالا کردیا
فینا مینیا آف نیچر کیا ہے، کچھ روشنی ڈالیے اس پر
 

سید عمران

محفلین
محترم سید عمران صاحب. ...چونکہ اپنے پاس علم کی کمی ہے تو اک الجھن در آئی ہے .... .........

۱) حضرت یونس علیہ سلام کو مچھلی کے پیٹ میں کیوں رہنا پڑا؟
۲) حضور پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر پہلی وحی کے بعد جو کیفیت ہوئی ... اسکے بارے کیا رائے ہے آپ کی
۱) یہ کیسے سوالات ہیں؟؟؟
ان کا علمیت سے کیا تعلق؟؟؟
مچھلی کے پیٹ میں رہنا حضرت یونس علیہ السلام کی داستانِ حیات کا ایک حصہ ہے، آپ کی ایک آزمائش ہے۔۔۔
یہ لامتناہی کیوں وہی ہے جو ہر اس بات میں پیدا ہوسکتا ہے جہاں اس کی ضرورت نہیں کہ حضرت یوسف کی زلیخا کے ذریعے آزمائش کیوں کی گئی؟ حضرت موسیٰ کو فرعون کے ظلم کیوں سہنا پڑے؟ یا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرکین مکہ کے ستم کیوں برداشت کیے؟

۲) کسی کی کیفیات کو دوسرا کیسے بیان کرسکتا ہے؟؟؟
کیا کسی کے سر درد کی تکلیف کی کیفیت آپ خود سمجھ کر دوسروں کو سمجھا سکتی ہیں؟؟؟
اور معاملہ سید الانبیاء کی کیفیات کا ہو جو غیر کے فہم و ادراک سے لامتناہی حد تک بالاتر ہو۔ اسے غیر نبی کیا سمجھ سکتا ہے چہ جائیکہ دوسروں کو سمجھائے!!!
 
آخری تدوین:

سید عمران

محفلین
وساوس، خوف، شر، فساد
نیکی، بہادری، یقین، اتفاق
ہم سب انہی دو سوچوں کی کشمکش میں کیوں ہیں؟ ان کو کنٹرول کرنے کا طریقہ کیا ہے
سوچ کا آنا غیر اختیاری ہے۔۔۔
اس لیے اس کو روکنے کی ہمیں طاقت ہے نہ حکم ہے۔۔۔
حکم ہے تو صرف اتنا کہ برائی کی سوچ کو نہ زیادہ بڑھاوا دیں نہ اسے عملی جامہ پہنائیں!!!
 

نور وجدان

لائبریرین
۱) یہ کیسے سوالات ہیں؟؟؟
ان کا علمیت سے کیا تعلق؟؟؟
مچھلی کے پیٹ میں رہنا حضرت یونس علیہ السلام کی داستانِ حیات کا ایک حصہ ہے، آپ کی ایک آزمائش ہے۔۔۔
یہ لامتناہی کیوں وہی ہے جو ہر اس بات میں پیدا ہوسکتا ہے جہاں اس کی ضرورت نہیں کہ حضرت یوسف کی زلیخا کے ذریعے آزمائش کیوں کی گئی؟ حضرت موسیٰ کو فرعون کے ظلم کیوں سہنا پڑے؟ یا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرکین مکہ کے ستم کیوں برداشت کیے؟

۲) کسی کی کیفیات کو دوسرا کیسے بیان کرسکتا ہے؟؟؟
کیا کسی کے سر درد کی تکلیف کی کیفیت آپ خود سمجھ کر دوسروں کو سمجھا سکتی ہیں؟؟؟
اور معاملہ سید الانبیاء کی کیفیات کا ہو جو غیر کے فہم و ادراک سے لامتناہی حد تک بالاتر ہو۔ اسے غیر نبی کیا سمجھ سکتا ہے چہ جائیکہ دوسروں کو سمجھائے!!!
پ نے تو بہت ہی ہائی پروفائل کی بات کردی۔۔۔
ہم تو عام انسان کی سوچ کی بات کررہے ہیں۔۔۔
انبیاء کرام پر تو نفسانی و شیطانی سوچ کا گزر ہی محال ہے!!!

آپ نے کہا ہے نا کہ انبیاء کرام پر نفسانی سوچ کا گُزر محال ہے ، اسی حوالے سے اپنی کج فہمی کو رفع کرنا چاہ رہی تھی کہ جناب یونس علیہ سلام کے حوالے سے بات کی تھی کہ جب ان پر خوف کا غلبہ ہوا اور بستی سے بھاگ نکلے ا اس خوف کو وسوسہ نہیں کہیں گے کیا ؟ کیا یہ خوف ہے یا یہ نفس سے پرے کی کوئی شے ہے جسکو میں سمجھ نہیں سکی ،گوکہ میں نے اپنی کم علمی یا لاعلمی کا اعتراف کرلیا ہے اس لیے امید ہے کہ شفقت فرمائیں گے مجھ پر اور علم سے نوازیں گے

یا حضور پاک ﷺ پر پہلی وحی کے نزول کے بعد خوف ، پریشانی ، اضطراب کی کیفیات آنوارد ہوئیں

اس کے چند ہی روز بعد ورقہ گزر گئے اور وحی آنا بھی بند رہا ہم کو یہ خبر پہنچی ہے کہ نبیﷺ کو اس وحی کے بند ہو جانے کا سخت رنج رہا کئی بار تو آپ نے رنج کے مارے یہ چاہا کہ پہاڑ کی چوٹی سے اپنے تئیں گرادیں آپ جب کسی پہاڑ کی چوٹی پر اس ارادے سے چڑھتے تو جبریل نمود ہوتے اور کہتے (ہائیں کوئی ایسا کرتا ہے )تم تو اللہ کےسچے پیغمبر ہو یہ حال دیکھ کر آپ کو ایک گونہ قرار آ جاتا کچھ تسلی ہو جاتی آپؐ(اس ارادے سسے باز آکر )لوٹ آتے،جب ایک مدت گزر جاتی اور وحی بند ہی رہتی تو آپؐ اسی ارادے سے ایک پہاڑ کی چوٹی پر چڑھتے (کہ گرا کر اپنے تئیں ہلاک کر ڈالیں گے) اتنے میں جبریل نمود ہوتے اور یہی کہنے لگتے ( ہائیں تم اللہ کے سچے پیغمبر ہو آپؐ اس عزم سے باز آ جاتے )ابن عباسؓ نے کہا (سورت الانعام میں)جو ہے فالق الاصباح تو اصباح سے مراد دن کو سورج کی روشنی اور رات کو چاند کی روشنی ہے ۔
 

سید عمران

محفلین
آپ نے کہا ہے نا کہ انبیاء کرام پر نفسانی سوچ کا گُزر محال ہے ، اسی حوالے سے اپنی کج فہمی کو رفع کرنا چاہ رہی تھی کہ جناب یونس علیہ سلام کے حوالے سے بات کی تھی کہ جب ان پر خوف کا غلبہ ہوا اور بستی سے بھاگ نکلے ا اس خوف کو وسوسہ نہیں کہیں گے کیا ؟ کیا یہ خوف ہے یا یہ نفس سے پرے کی کوئی شے ہے۔
نفسانی سوچ سے مراد نفس کے وہ خیالات جو مبنی پر گناہ ہوں۔۔۔
خوف کا خیال ہونا گناہ نہیں ہے۔۔۔
خدا کے غضب سے تو انبیاء کرام بھی لرزاں و ترساں رہتے ہیں۔۔۔
آثار و قرائن سے حضرت یونس بالکل صحیح سمجھے تھے کہ خدا کا عذاب نازل ہونےوالا ہے۔۔۔
اس عذاب سے بچنے کے لیے آپ وہاں سے تشریف لے گئے تھے!!!
 

سید عمران

محفلین
حضور پاک ﷺ پر پہلی وحی کے نزول کے بعد خوف ، پریشانی ، اضطراب کی کیفیات آنوارد ہوئیں۔
عالم تنہائی میں حضرت جبرئیل سے پہلی ملاقات تھی اور ایسے منفرد طریقے سے ہوئی کہ اچانک ایک اجنبی آپ کے پاس حاضر ہوگیا۔۔۔
پھر اپنی ملکوتی آغوش میں لے کر زور سے بھینچا۔۔۔
اس کیفیت کا ادراک آپ کے سوا کوئی نہیں کرسکتا۔۔۔
اس پر مستزاد وحی الٰہی کی عظمت و جلالت کا بوجھ۔۔۔
اس لیے طبعی طور پر آپ پر اضطراری کیفیت طاری ہوگئی تھی!!!
 

سید عمران

محفلین
بیﷺ کو اس وحی کے بند ہو جانے کا سخت رنج رہا کئی بار تو آپ نے رنج کے مارے یہ چاہا کہ پہاڑ کی چوٹی سے اپنے تئیں گرادیں
جبرئیل کی آمد اور وحی کے نزول کے ساتھ ہی آپ پر سے عالم ملکوت و جبروت کے بے شمار حجابات رفع اور قربِ خدا کے ان گنت در وا ہوئے۔ یہ تمام ایسے معاملات ہیں کہ جن کو ان سے واطہ پڑا ہے اس کی لذت اور حلاوت وہی جانتے ہیں۔۔۔
اسی لیے آپ بے چین تھے کہ اب خدا کے قربِ کی وہ لذت اور روحانی حلاوت حاصل کرنے کے لیے کیا کروں!!!
 

فرقان احمد

محفلین
جناب یونس علیہ سلام کے حوالے سے بات کی تھی کہ جب ان پر خوف کا غلبہ ہوا اور بستی سے بھاگ نکلے ا اس خوف کو وسوسہ نہیں کہیں گے کیا ؟ کیا یہ خوف ہے یا یہ نفس سے پرے کی کوئی شے ہے جسکو میں سمجھ نہیں سکی ،گوکہ میں نے اپنی کم علمی یا لاعلمی کا اعتراف کرلیا ہے اس لیے امید ہے کہ شفقت فرمائیں گے مجھ پر اور علم سے نوازیں گے

یا حضور پاک ﷺ پر پہلی وحی کے نزول کے بعد خوف ، پریشانی ، اضطراب کی کیفیات آنوارد ہوئیں
انبیائے کرام کی امتیازی حیثیت مسلمہ ہے؛ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہیں۔ ہم یہاں نور اور بشر کی بحث میں تو نہیں پڑیں گے تاہم ایک بات طے شدہ ہے کہ انبیائے کرام کا معاملہ عام انسانوں سے قطعی طور پر مختلف ہے تاہم یہ بات بھی مدنظر رہے کہ انبیائے کرام کا دنیاوی وجود تمام تر بشری تقاضا جات کے ساتھ اس دنیا میں موجود رہا ہے اس لیے اُن پر اِن جملہ کیفیات کا طاری ہو جانا خدائے بزرگ و برتر کی منشاء کے عین مطابق ہو گا البتہ ان متبرک، معصوم اور پاکیزہ ہستیوں پر یہ عارضی کیفیات زیادہ دیر طاری نہیں رہ سکتی تھیں جیسا کہ متعلقہ کتب میں مذکور بھی ہے۔
 

سید عمران

محفلین
میری مراد یہی تھی کہ ایک انسان میں دو دل یا قلب ۔۔۔قلب سے کیا مراد ہے ، اللہ نے اک جسم میں دو قلب نہ ہونے کی نسبت میں کیا بتایا ہے؟
اکثر اوقات کفار آپ کی نسبت کرکے کہتے کہ آپ کے دو دل ہیں، ایک مسلمانوں کے ساتھ ایک کسی اور کے ساتھ۔۔۔
اسی طرح ایک شخص دعویٰ کرتا تھا کہ میرے دو دل ہیں۔۔۔
اس طرح کے مغالطات کے دور کرنے کے لیے یہ آیت نازل ہوئی!!!
 

سین خے

محفلین
نور سعدیہ شیخ اس لڑی میں دعوت دینے کا بے انتہا شکریہ :)

میں چونکہ گرین ٹی کی شوقین ہوں تو مجھے آپ کی پیش کردہ گلاب اور سنگترے کی چائے بہت پسند آئی ہے :) اور میں نے تو اس کی ریسپی بھی گوگل کر لی ہے :cool:

جہاں تک ٹیلی پیتھی کا تعلق ہے تو میری معلومات اس معاملے میں تقریباً صفر ہیں۔ پیرا سائیکالوجی بظاہر مجھے بڑی پرکشش محسوس ہوتی ہے لیکن ساتھ ساتھ اس طرح کے فینامینا پر پوری طرح یقین کرنے کا دل بھی نہیں چاہتا۔ ایک دو بار پڑھنے کی کچھ کوشش کی لیکن کچھ زیادہ سمجھ نہیں آیا۔ پیراسائیکالوجی سے متعلق ٹی وی سیریز اور موویز البتہ میں کافی شوق سے دیکھتی ہوں۔

ٹیلی پیتھی اور دیگر psi phenomena پر یقین نہ کرنا ایک الگ بات ہے لیکن ایک phenomenon کا میں خود شکار ہوں۔ اور یہ کچھ عرصے کی بات نہیں ہے بلکہ میرے ساتھ یہ بچپن سے ہے۔ پیراسائیکالوجی میں اس کیفیت کو precognition کا نام دیا گیا ہے۔ میرے تقریباً 80 فیصد خواب سچے ہوتے ہیں۔ ہر بڑے حادثے یا کسی بڑی خوشی ملنے کا مجھے پہلے سے معلوم ہو چکا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ کبھی کبھی مجھے بلاوجہ نیند محسوس ہوتی ہے چاہے میں آٹھ گھنٹے ہی کیوں نا سو کر اٹھی ہوں۔ اس صورتحال میں چائے بھی کام نہیں کرتی ہے۔ اس غنودگی میں کبھی کبھی بہت ہی مختصر قسم کے visions نظر آتے ہیں اور ان ویژنز سے میں کافی گھبراتی ہوں کیونکہ یہ تقریباً ۹۰ فیصد ٹھیک ثابت ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ مجھے معلوم ہوتا ہے فلاں شخص کیا کرے گا، کیا سوچے گا، کیا مخصوص واقعہ وقوع پذیر ہونے والا ہے یا کسی معاملے کے کیا نتائج نکلیں گے۔ برے نتائج کے لئے ایک خاص بے چینی اور وحشت کا شکار ہو جاتی ہوں۔ کسی کی خاندان میں موت ہونے والی ہوتی ہے اور مجھے مہینوں پہلے سے معلوم ہو جاتا ہے۔ ایک طرح سے میں کسی صدمے کے آنے سے قبل ہی کوئی دس بار اس صدمے کو جھیل چکی ہوتی ہوں۔

حالانکہ میں اس ایک phenomenon کی کسی حد تک شکار ہوں لیکن مجھے پھر بھی اس صلاحیت کے ہونے پر کافی شکوک ہیں اور میرا یقین کرنے کا دل نہیں چاہتا ہے۔ میری کوشش ہوتی ہے کہ میں اس صلاحیت کی بنیاد پر زیادہ تر کام نہ کروں۔ کبھی کبھی موڈ بن جائے تو پری پلین کرتی ہوں کہ یوں ہوگا یا فلاں یہ کرے گا تو پھر اس کے بعد یہ یہ کیا جانا چاہئے۔ کبھی کبھی عمل بھی کر لیتی ہوں لیکن کوشش یہی رہتی ہے اس سب پر یقین نہ کروں کیونکہ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ چونکہ میں اس عمل کو کنٹرول نہیں کر سکتی ہوں تو یہ کسی وقت میرے لئے خطرناک بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ بس میرے ساتھ ہوتا ہے اور یہ کیوں ہوتا ہے اس کا میں آج تک جواب تلاش نہیں کر سکی ہوں۔ اس کے علاوہ سائنسی طور پر بھی اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے تو پھر تو اس کے بارے میں زیادہ جاننا یا اس صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کی جستجو کرنا مجھے ٹھیک معلوم نہیں ہوتا ہے۔ میری کوشش ہوتی ہے میں اس کی طرف کم سے کم دھیان دوں۔ بس یہ سب میرے ساتھ ہو رہا ہے تو بھگتنے پر مجبور ہوں :)
 

جان

محفلین
میرا خیال ہے کہ موجودہ سائنس ایک مادی شعبہ علم بن کر رہ گئی ہے۔ سائنس کے علاوہ بھی کئی علوم اس دنیا میں موجود ہونے کا گہرا گمان ہے چاہے سائنس خود اس کی نفی کرے کیونکہ یہ بھی ممکن ہے کہ کہیں یہ علوم سائنس کے ساتھ اوورلیپ کر رہے ہوں اور کہیں بالکل ہی سائنس سے آزاد ہوں۔ سائنس چاہے انسان کو آسمان پر لے جائے اس کی وسعت سے انکار نہیں لیکن یہ ہے محض ایک شعبہ ہی۔ اس کے علاوہ ممکن ہے کہ کئی وسیع تر شعبہ ہائے علم موجود ہوں۔ سائنس کو ہم خدا کی قدرت کے رنگوں میں سے محض ایک رنگ کا نام دے سکتے ہیں اور سائنس کل علم نہیں جو دیگر علوم کی نفی یا ٹیسٹ کے لیے بطور آلہ استعمال ہو۔
 
آخری تدوین:
Top