غالب ابنِ مریم ہوا کرے کوئی :میرے دکھ کی دوا کرے کوئی

ابنِ مریم ہوا کرے کوئی
میرے دکھ کی دوا کرے کوئی

بات پر واں زبان کٹتی ہے
وہ کہیں اور سنا کرے کوئی

شرع و آئین پر مدار سہی
ایسے قاتل کا کیا کرے کوئی

چال جیسے کڑی کماں کا تیر
دل میں ایسے کہ جا کرے کوئی

نہ سنو گر برا کہے کوئی
نہ کہو گر برا کرے کوئی

روک لو گر غلط چلے کوئی
بخش دو گر خطا کرے کوئی

کیا کیا خضر نے سکندر سے
اب کسے رہنما کرے کوئی

جب توقع ہی اٹھ گئی غالب
کیوں کسی کا گلہ کرے کوئی

 
مدیر کی آخری تدوین:

م حمزہ

محفلین
ابن مریم ہوا کرے کوئ
میرے دکھ کی دوا کرے کوئ

بات پر واں زبان کٹتی ہے
وہ کہیں اور سنا کرے کوئ

شرع و آئین پر مدار سہی
ایسے قاتل کا کیا کرے کوئ

چال جیسے کڑی کماں کا تیر
دل میں ایسے کہ جا کرے کوئ

نہ سنو گر برا کہے کوئ
نہ کہو گر برا کرے کوئ

روک لو گر غلط چلے کوئ
بخش دو گر خطا کرے کوئ

کیا کیا حضر نے سکندر سے
اب کسے رہنما کرے کوئ

جب توقع ہی اٹھ گئ غالب
کیوں کسی کا گلہ کرے کوئ

نعیم صاحب ! شریکِ محفل کرنے کیلئے شکریہ۔
کوئ کو کوئی کردیا جائےتو کیسا رہے گا؟
 
میرزا صاحب پہلے شعر میں فرماتے ہیں کہ:-

میں نے سنا ہے کہ ایک پیغمبر ابنِ مریم تھے (جو مُردوں کو بھی زندہ کردیا کرتے تھے)۔ یعنی میرزا صاحب کے لیے یہ بات قابلِ حیرت نہیں ہے۔

دوسرے مصرہ میں فرماتے ہیں کہ میں تو اسے سب سے بڑا مسیحا گردانوں گا جو میرے دکھ (یعنی عشق یا دل کے روگ) کا مداوا کرے گا۔

مختصر الفاظ میں یہ کہ وہ مُردے کو زندہ کرنے والے سے زیادہ بڑا مسیحا اسے سمجھتے ہیں جو میرزا صاحب کو عشق کی لت سے آزاد کروا دے۔

(عام فہم بنانےبنانےکے لیے اپنے الفاظ میں وضاحت کی ہے۔ اگر احباب اس سے متفق نہ ہوں تو احقر کی ادنیٰ جسارت کو معاف فرمائیے گا)
احمد محمد بھائی گزارش ہے کہ یہ زمرہ پسندیدہ کلام کا زمرہ ہے یہاں تشریح مناسب نہیں۔

تشریح کرنی مقصود ہو تو نیا مراسلہ بنا لیجیے جسے مناسب زمرے میں منتقل کردیا جائے گا۔
 

احمد محمد

محفلین
احمد محمد بھائی گزارش ہے کہ یہ زمرہ پسندیدہ کلام کا زمرہ ہے یہاں تشریح مناسب نہیں۔

تشریح کرنی مقصود ہو تو نیا مراسلہ بنا لیجیے جسے مناسب زمرے میں منتقل کردیا جائے گا۔

اُستادِ محترم!
معذرت خواہ ہوں۔ دراصل ابھی قواعد و ضوابط مکمل شناسائی نہیں ہوئی۔ آئندہ خیال رکھوں گا۔
رہنمائی کا بہت شکریہ
 
Top