وزیر اعظم پاکستان عمران خان قوم سے پہلا خطاب رات 9:30 بجے کریں گے

جاسم محمد

محفلین
سارے خطاب میں خلفائے راشدین اور صحابہ کی مثالیں تھیں- ہان مگر مذہب کارڈ نہیں-
انہوں نے ریاست مدینہ کو جن اصولوں پر چلایا اس حوالہ سے بات کی تھی۔ اگر اسلام کی بات کی ہوتی تو غیرمذہبی بلکہ دہریہ اسکینڈینیویا کی مثال ہرگز نہ دیتے
 

زیک

مسافر
نظام عدل کی حکمرانی، غریب امیر قانون کے سامنے برابر، امیروں سے ٹیکس لے کر غربا میں تقسیم کرنا وغیرہ اسکینڈینیویا ممالک میں نہیں ہے؟
کیا سکینڈینیویا میں سزائے موت ہے؟ ریاست مدینہ میں سزائے موت کتنی عام تھی؟

یہ انتہائی مختلف سسٹم ہیں۔ ان کو جوڑنا مناسب نہیں۔ لیکن عمران کے پیر دو کشتیوں میں ہیں اس لئے وہ کر رہا ہے۔
 
کپتان ایک ہی کشتی کا سوار ہے- بابا فرید والی کشتی میں اسے زبردستی دھونسا جا رہا ہے- جلد یا بدیر خودی یہ خول اتار دے گا-
کیا سکینڈینیویا میں سزائے موت ہے؟ ریاست مدینہ میں سزائے موت کتنی عام تھی؟

یہ انتہائی مختلف سسٹم ہیں۔ ان کو جوڑنا مناسب نہیں۔ لیکن عمران کے پیر دو کشتیوں میں ہیں اس لئے وہ کر رہا ہے۔
 

زیک

مسافر
کپتان ایک ہی کشتی کا سوار ہے- بابا فرید والی کشتی میں اسے زبردستی دھونسا جا رہا ہے- جلد یا بدیر خودی یہ خول اتار دے گا-
نہیں ضیا کی باقیات بھی اس میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے حالانکہ یہ ضیا دور سے پہلے کی پیداوار ہے
 

فرقان احمد

محفلین
کسی دوسری لڑی میں سید ذیشان نے تبصرہ کیا تھا کہ اگر تاریخ کو دیکھیں تو عمران خان کی سیاست پاپولسٹ رہی ہے یعنی اسی طرف چلیں گے جہاں ہوا کا رخ ہو؛ یہ تبصرہ سولہ آنے درست معلوم ہوتا ہے۔ خان صاحب کو جس طرف لگایا جائے گا، لگ جائیں گے۔ تاہم، انہیں پانچ سال ضرور ملنے چاہئیں تاکہ ہم نئے پاکستان کو اپنی آنکھوں سے بنتا ہوا دیکھ پائیں۔ ایک موہوم سی امید لگائے رکھنے کا شاید کوئی نقصان نہیں۔ متبادل قیادت کا حال ان سے بھی پتلا ہے، اس لیے دستیاب قیادت میں شاید ان کی باری ہی بنتی تھی۔
 

زیک

مسافر
اگرچہ لڑی کا یہ موضوع نہیں لیکن پھر بھی اگر آپ سے گزارش کروں کہ اپنی بات کی کچھ وضاحت کریں گے؟
آرتھوڈاکس اسلامی تاریخ کے مطابق مختلف غیرمسلم قبائل نے ایسا کچھ نہ کچھ کیا جس کی وجہ سے ان سے جنگ ہوئی اور انہیں یا مار دیا گیا یا جلاوطن وغیرہ۔ یہ لمبی بحث ہے کہ ان اقدامات کا جواز تھا یا نہیں اور یہ اسی طرح ہوئے تھے یا ہم تک مسخ شدہ تاریخ پہنچی ہے۔ میں صرف اس بات کی طرف توجہ دلانا چاہتا تھا کہ آج کے دور کے سٹیٹ اور اس وقت کی ریاست میں کافی بنیادی فرق ہیں
 

عرفان سعید

محفلین
آرتھوڈاکس اسلامی تاریخ کے مطابق مختلف غیرمسلم قبائل نے ایسا کچھ نہ کچھ کیا جس کی وجہ سے ان سے جنگ ہوئی اور انہیں یا مار دیا گیا یا جلاوطن وغیرہ۔ یہ لمبی بحث ہے کہ ان اقدامات کا جواز تھا یا نہیں اور یہ اسی طرح ہوئے تھے یا ہم تک مسخ شدہ تاریخ پہنچی ہے۔ میں صرف اس بات کی طرف توجہ دلانا چاہتا تھا کہ آج کے دور کے سٹیٹ اور اس وقت کی ریاست میں کافی بنیادی فرق ہیں
وضاحت کا بہت شکریہ!
 

فرقان احمد

محفلین
حلف اٹھایا جا چکا، تقریر ہو چکی، اعلانات ہو چکے، اب ہنی مون پیریڈ شروع ہو گیا۔ تین ماہ بعد ہی منظرنامہ کسی حد تک واضح ہو گا۔ ہمیں نہایت خوشگوار حیرت ہو گی اگر نئے پاکستان کے اولوالعزم معماران ملک میں جوہری تبدیلی لا سکیں! ہمیں ایسے آثار دکھائی نہیں دیتے ہیں۔ اس ٹیم میں دانشوروں کی بھی کمی ہے۔ صرف جوش و جذبے اور نعرے بازی سے شاید اتنے گھمبیر مسائل حل نہ ہوں گے۔ اپوزیشن کو بھی کنٹینر سیاست سے گریز کرنا ہو گا۔ اب خان صاحب دام میں آ ہی گئے ہیں تو انہیں پتلی گلی سے نکلنے کے لیے کوئی حیلہ بہانہ فراہم نہ کیا جائے۔ شاید وہ کسی حد تک مثبت تبدیلی لے آئیں؛ ایک موہوم سی ہی امید ہے کیونکہ ہمیں اس نئی ٹیم سے کچھ زیادہ توقعات نہیں ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
اگر تاریخ کو دیکھیں تو عمران خان کی سیاست پاپولسٹ رہی ہے یعنی اسی طرف چلیں گے جہاں ہوا کا رخ ہو؛ یہ تبصرہ سولہ آنے درست معلوم ہوتا ہے۔ خان صاحب کو جس طرف لگایا جائے گا، لگ جائیں گے۔
اس کی وضاحت کریں۔ وزیر اعظم عمران خان نے 1996 میں پارٹی بنانے کے بعد جو پہلی تقریر کی تھی۔ وہی آج وزیر اعظم بننے کے بعد کی ہے۔ اس وقت کرپشن کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کہا تھا۔ آج بھی وہی کہا ہے۔ جو اقدامات 1996 میں کرنے کا عندیہ تھا۔ہو بہو وہی آج بطور وزیر اعظم کرنا چاہتے ہیں۔ جو شخص 22 سالوں میں اپنے اینٹی کرپشن مؤقف سے نہیں ہٹا وہ ہوا کے رخ پر چلنے والا پاپولسٹ کیسے بن گیا؟
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
Top