تیرہویں سالگرہ کتب کے قدیم نسخے

لاریب مرزا

محفلین
کھڈے لائن والی کتابوں کی تصویر یا تصاویر تو لینی پڑیں گی، فی الفور یہ ایک تصویر میری بیٹی کی ،کتابوں کے پیش منظر میں۔ فاطمہ کو سب سے زیادہ لگاؤ ہے میری کتابوں سے۔ :)
18519957_10208973783654110_1205234269466743285_n.jpg
ماشاءاللہ، :)

آپ اتنی کتابیں پڑھتے ہیں وارث بھائی :hypnotized:
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
کھڈے لائن والی کتابوں کی تصویر یا تصاویر تو لینی پڑیں گی، فی الفور یہ ایک تصویر میری بیٹی کی ،کتابوں کے پیش منظر میں۔ فاطمہ کو سب سے زیادہ لگاؤ ہے میری کتابوں سے۔ :)
18519957_10208973783654110_1205234269466743285_n.jpg

شاندار، بہت خوبصورت!
بہت ہی اچھا لگا دیکھ کر وارث بھائی۔
فاطمہ یعنی وارثِ وارث، ماشآءاللہ
اگر اجازت ہو تو یہ تصویر میں اپنے پاس محفوظ کر لوں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
شاندار، بہت خوبصورت!
بہت ہی اچھا لگا دیکھ کر وارث بھائی۔
فاطمہ یعنی وارثِ وارث، ماشآءاللہ
اگر اجازت ہو تو یہ تصویر میں اپنے پاس محفوظ کر لوں۔
آپ کی بھتیجی ہے بہن جی، بہت خوش ہوگی جب میں اسے بتاؤں گا کہ اس کی تصویر محفوظ ہو گئی۔ :)
 

سعادت

تکنیکی معاون
ابو جی کی لائبریری میں ان کے زمانۂ طالبعلمی کی کئی کتابیں ابھی تک موجود ہیں۔ ان میں سے کچھ جو ۱۹۶۰ کی دہائی کی ہیں:

The Concise Oxford Dictionary of Current English، ۱۹۶۴:

28680479227_eea220439b_h.jpg


28680479007_004fb94272_h.jpg
 

سعادت

تکنیکی معاون
New College Composition، ۱۹۶۵:

41759996450_183a4c77da_h.jpg


42662638015_ae4132777b_h.jpg

ہمیں یہ کتاب بچپن میں زہر لگا کرتی تھی، کیونکہ ابو جی ہمیں انگریزی گرامر پڑھاتے ہوئے ہماری نصابی کتاب کی بجائے اِسے کھول کر بیٹھ جایا کرتے تھے۔ :)
 

عثمان

محفلین
ہجرت کی خاندانی روایت کے پیش نظر کوئی پرانی کتاب، جینز یا گٹار موجود نہیں
ایسا ہی ہے۔ کینیڈا آتے وقت امی قرآن پاک لے کر آئیں تھی۔
دیگر کتب تو میرا نہیں خیال ان میں سے کچھ چنی ہو۔
اس وقت پرانی ترین کتاب غالباً پندرہ برس پرانی ہے جو ٹورانٹو سے خریدی تھی۔ مصنف کے دستخط بھی موجود ہیں۔
 
زبردست۔

یہ آپ کے خاندان میں شروع سے ہے یا بعد میں حاصل کی گئی؟

کیا آپ کے اباؤاجداد 1947 کے بعد پاکستان آئے تھے؟
دادا دسمبر 1947ء میں پاکستان آئے تھے۔ دادا کی لائبریری میں شامل تھی۔ انھوں نے کب لی تھی، اس کا اندازہ نہیں۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
تین چار برس قبل جب اپنے گھر میں موجود کتابوں کی چھان پھٹک کی تو اس میں دو قدیم نسخے بھی برآمد ہوئے۔ ایک کتاب ڈپٹی نذیر احمد کے علمی مضامین سے متعلق تھی جو کہ 1922ء میں شائع ہوئی تھی۔ اسی طرح مولانا اکبر شاہ نجیب آبادی کی تاریخ اسلام کے نام سے ایک کتاب بھی برآمد ہوئی جس پر 1927ء کا سن درج تھا۔

فرقان بھائی، اگر یہ کتب اب بھی موجود ہوں تو تصاویر بھی شیئر کیجیے گا اگر ممکن ہو۔
 
Top