نازلی آفتیم - آذربائجانی شاعر حُسین جاوید (تُرکی + اردو ترجمہ)

حسان خان

لائبریرین
آذربائجانی ادیب و شاعر حُسین عبدالله اۏغلو راسی‌زاده، معروف بہ 'حُسین جاوید' نے ۱۹۱۶ء میں 'شیدا' کے نام سے ایک نمائش نامہ لکھا تھا۔ مندرجۂ ذیل تُرکی نظم اُسی نمائش نامے سے مأخوذ ہے:

یاد ائیله‌دیکجه وصلینی، ای ماه‌طلعتیم!
آغلار گؤزۆم‌ده قانه دؤنر اشکِ حسرتیم،
سن‌سیز فُزون اۏلور گئجه-گۆندۆز فلاکتیم،
صبریم تۆکندی، یۏق غمِ هجرانه طاقتیم،
گل، گل! بنیم گؤزل مَلَڲیم، نازلې آفتیم.

رُؤیادا بن کئچن گئجه ائیلرکن آه و زار،
سن وئرمه‌دین‌می بیر ابدی وصل ایچین قرار!؟
اِنصافه گل، امان! بنی محو ائتدی انتظار،
صبریم تۆکندی، یۏق غمِ هجرانه طاقتیم،
گل، گل! بنیم گؤزل مَلَڲیم، نازلې آفتیم.

روحوم! سعادتیم سانا وابسته ھر زمان،
سن‌سیز جهان‌دا بن یاشاماق ایسته‌مم، اینان!
آرتېق بېراق ستم‌لری، گل، باغرېم اۏلدو قان،
صبریم تۆکندی، یۏق غمِ هجرانه طاقتیم،
گل، گل! بنیم گؤزل مَلَڲیم، نازلې آفتیم.

(حُسین جاوید)

اے میرے [یارِ] ماہ چہرہ! میں جب بھی تمہارے وصل کو یاد کرتا ہوں، میری چشمِ گریاں میں میرے اشکِ حسرت خون میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔۔۔ تمہارے بغیر میری بدبختی شب و روز افزُوں ہو جاتی ہے۔۔۔ میرا صبر ختم ہو گیا ہے، غمِ ہجراں [کو تحمُّل کرنے] کی مجھ میں طاقت نہیں ہے۔۔۔ آ جاؤ، آ جاؤ! میرے فرشتۂ زیبا! میری آفتِ پُرناز!

گذشتہ شب خواب میں جب میں آہ و زاری کر رہا تھا، تو کیا تم نے ایک ابدی وصل کا فیصلہ نہیں کیا تھا؟! انصاف کرو، الامان! مجھے انتظار نے محو کر دیا ہے۔۔۔ میرا صبر ختم ہو گیا ہے، غمِ ہجراں [کو تحمُّل کرنے] کی مجھ میں طاقت نہیں ہے۔۔۔ آ جاؤ، آ جاؤ! میرے فرشتۂ زیبا! میری آفتِ پُرناز!

اے میری روح! میری سعادت ہمیشہ تم سے وابستہ ہے۔۔۔ تمہارے بغیر میں دنیا میں زندگی نہیں کرنا چاہتا، یقین کرو! سِتموں کو اب ترک کر دو، آ جاؤ، میرا جگر خون ہو گیا ہے۔۔۔۔ میرا صبر ختم ہو گیا ہے، غمِ ہجراں [کو تحمُّل کرنے] کی مجھ میں طاقت نہیں ہے۔۔۔ آ جاؤ، آ جاؤ! میرے فرشتۂ زیبا! میری آفتِ پُرناز!


Yad eylədikcə vəslini, ey mahtəl'ətim!
Ağlar gözümdə qanə dönər əşki-həsrətim,
Sənsiz füzun olur gecə-gündüz fəlakətim,
Səbrim tükəndi, yoq qəmi-hicranə taqətim,
Gəl, gəl! Bənim gözəl mələyim, nazlı afətim.

Rö’yada bən keçən gecə eylərkən ahü zar,
Sən vermədinmi bir əbədi vəsl için qərar!?
İnsafə gəl, aman! Bəni məhv etdi intizar,
Səbrim tükəndi, yoq qəmi-hicranə taqətim,
Gəl, gəl! Bənim gözəl mələyim, nazlı afətim.

Ruhum! Səadətim sana vabəstə hər zaman,
Sənsiz cihanda bən yaşamaq istəməm, inan!
Artıq bıraq sitəmləri, gəl, bağrım oldu qan,
Səbrim tükəndi, yoq qəmi-hicranə taqətim.
Gəl, gəl! Bənim gözəl mələyim, nazlı afətim
.
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
مندرجۂ بالا تُرکی نظم کو آذربائجانی گلوکاروں عالم قاسموف اور فرغانہ قاسمووا کی آواز میں سنیے:
 

حسان خان

لائبریرین
استانبول میں تُرکیہ کے سرکاری شَبَکے پر اِس نغمے کا اجراء:

بدقسمتی سے اِس ویڈیو میں آواز کی کیفیت پست ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
eylədik تو eyləmək کی صفت (adjective) بن گئی. حرفِ cə کا لاحقہ لگانے سے کیا ظاہر ہوتا ہے
یاد ائیله‌دیکجه = [میں] جب بھی/جس وقت تک یاد کرتا/کرتا رہتا [ہوں]؛ یاد کرتے کرتے
یہاں gündüz کے بجائے günüz نہیں آنا چاہیے؟
'گۆنۆز'، 'گۆندۆز' کا شاعرانہ اور گُفتاری مُخفّف ہے۔ معیاری نثری زبان میں 'گۆن' یا 'گۆندۆز' استعمال ہوتا ہے۔
 
آخری تدوین:
Top