فتح قسطنطنیہ

اپنے ایک کالم میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے لکھا تھا کہ ویسے تو اکثر لوگ اپنے اپنے شہر سے محبت کرتے ہیں مگر تین شہر کے لوگوں کی محبت مشہور ہے ، ایک پیرس دوسرا استنبول اور تیسرا لاہور۔
 

زیک

مسافر
قسطنطنیہ کا ایک خاص بات ہے کہ یہاں کے لوگ اپنے شہر سے بے انتہا محبت کرتے ہیں۔
بقول ڈاکٹر عبدالقدیر خان دنیا میں تین شہروں کے باسیوں کی اپنے شہروں سے محبت مشہور ہے۔ ایک پیرس، دوسرا استنبول (قسطنطنیہ) اور تیسرا لاہور۔

اپنے ایک کالم میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے لکھا تھا کہ ویسے تو اکثر لوگ اپنے اپنے شہر سے محبت کرتے ہیں مگر تین شہر کے لوگوں کی محبت مشہور ہے ، ایک پیرس دوسرا استنبول اور تیسرا لاہور۔
 

محمد وارث

لائبریرین
میں نے تو اس کی فتح کا ذکر یزید کو رضی اللہ کہنے والوں سے سنا ہے
کیونکہ اس شہر پر پہلی مسلم حملہ آور فوج کے لیے جنت کی بشارت ہے سو اس سے یزید کو جنتی ثابت کیا جاتا ہے۔ کچھ یہ بھی فرماتے ہیں کہ اس سے پہلے بھی قسطنطنیہ پر ایک حملہ ہو چکا تھا جس میں حضرت ابو ایوب انصاری زندہ واپس آئے تھے اور اس حملے کی روایت کی تھی (احادیث کی کسی کتاب میں یہ روایت ہے)، جب کہ یزید والے حملے میں وہ فوت ہو گئے تھے۔ بہرحال۔۔۔۔۔۔۔۔:)
 
کیونکہ اس شہر پر پہلی مسلم حملہ آور فوج کے لیے جنت کی بشارت ہے سو اس سے یزید کو جنتی ثابت کیا جاتا ہے۔ کچھ یہ بھی فرماتے ہیں کہ اس سے پہلے بھی قسطنطنیہ پر ایک حملہ ہو چکا تھا جس میں حضرت ابو ایوب انصاری زندہ واپس آئے تھے اور اس حملے کی روایت کی تھی (احادیث کی کسی کتاب میں یہ روایت ہے)، جب کہ یزید والے حملے میں وہ فوت ہو گئے تھے۔ بہرحال۔۔۔۔۔۔۔۔:)
اس کے ساتھ ساتھ کہیں پڑھا تھا کہ:
بعض کتب تاریخ یہ کہتی ہیں کہ یزید کو حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے اس کے متعلق بعض شکایات موصول ہونے پر اس لشکر کا حصہ بنایا تھا کہ سفر جہاد اس میں بہتری لائے۔ نیز یہ کہ وہ اس میں ابتدائی طور پر لشکر میں ضرور شریک تھا البتہ وہاں پہنچا نہیں بلکہ راستے ہی سے الگ ہو گیا۔ واللہ اعلم
 
اس کے ساتھ ساتھ کہیں پڑھا تھا کہ:
بعض کتب تاریخ یہ کہتی ہیں کہ یزید کو حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے اس کے متعلق بعض شکایات موصول ہونے پر اس لشکر کا حصہ بنایا تھا کہ سفر جہاد اس میں بہتری لائے۔ نیز یہ کہ وہ اس میں ابتدائی طور پر لشکر میں ضرور شریک تھا البتہ وہاں پہنچا نہیں بلکہ راستے ہی سے الگ ہو گیا۔ واللہ اعلم
یہاں اس کے متعلق ایک تحقیق موجود ہے۔
 

یاز

محفلین
کیونکہ اس شہر پر پہلی مسلم حملہ آور فوج کے لیے جنت کی بشارت ہے سو اس سے یزید کو جنتی ثابت کیا جاتا ہے۔ کچھ یہ بھی فرماتے ہیں کہ اس سے پہلے بھی قسطنطنیہ پر ایک حملہ ہو چکا تھا جس میں حضرت ابو ایوب انصاری زندہ واپس آئے تھے اور اس حملے کی روایت کی تھی (احادیث کی کسی کتاب میں یہ روایت ہے)، جب کہ یزید والے حملے میں وہ فوت ہو گئے تھے۔ بہرحال۔۔۔۔۔۔۔۔:)
ایک کتاب کے مطابق قسطنطنیہ پہ پہلا حملہ حضرت عمر رض کے دور میں ہوا تھا۔ یا شاید پہلا لشکر اس دور میں بھیجا گیا تھا، جو وہاں تک پہنچ ہی نہ پایا تھا۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
یاد رہے کہ یزید والے حملے کا بازنطینی حوالہ قسطنطنیہ شہر پر حملے کا نہیں ہے۔

اگر آپ نقشے پر دیکھیں کہ ابو ایوب انصاری کی قبر کدھر ہے تو بھی کچھ غور کرنا بنتا ہے
مسلمانوں کے مختلف مسالک کے درمیان یہ حملہ بھی متنازع فیہ ہے۔ قیصر روم کے شہر پر حملہ شاید اتنا متنازع نہ بنتا لیکن صحیح بخاری کی حدیث صحیح اسناد کے ساتھ ہے اور اولین لشکر کے لیے جنت کی بشارت ہے، جب اس لشکر کی سر براہی یزیدکے لیے ثابت کر کے یزید کے مغفور ہونے کی دلیل کے طور پر لائی گئی تو پھر یہ حملہ اور اس کی اہمیت بھی بڑھ گئی اور متنازع بھی ہو گئی۔
 

زیک

مسافر
روایت میں "يغزون مدينة قيصر" کے الفاظ ہیں۔

جی، بخاری شریف کی روایت ہے اور "میری امت میں سے اولین لشکر جو قیصر کے شہر پر حملہ کرے گا، ان کے لیے مغفرت ہے۔" کے الفاظ ہیں۔ ظاہر ہے اس میں فتح و شکست کی کوئی شرط نہیں۔
میرے ذہن میں (شاید مسلم کی) ایک روایت تھی جس میں فتح کا ذکر ہے
 

آصف اثر

معطل
بی بی سی کے عظیم الشان دانشوران نے آج قسطنطنیہ کے متعلق جو ذاتی رائے نما رپورٹ شائع کی ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یورپیوں نے ارسطو، افلاطون، جالینوس، بطلیموس اور دوسرے حکما و علما کی ہزاروں سالہ پرانی ”سائنسی“ کتابیں پڑھ کر کیلکولس اور جدید سائنس کی بنیاد رکھ دی تھی۔۔۔!:D
وہ مسلمانوں سے اتنا بغض رکھتے تھے کہ اسپین کو لوٹنے کے بعد اُن کے ہاتھوں مسلمانوں کی جو آٹھ سو سالہ تحقیقات اور کتابیں ہاتھ آئیں سب جلا دی یا سمندر برد کردی تاکہ مسلمانوں کا علم اُن تک نہ پہنچ پائے۔۔۔:p
بی بی سی اردو کی ٹیم دنیا کی نادر و نایاب تحقیقات لے کر سب کو دنگ کردیتی ہے۔۔۔ کیوں کہ بے چاروں کو کیمبرج اور آکسفورڈ نما یورپی اسکولوں اور کالجوں میں اتنا برین واشڈ کیا جاچکا ہوتا ہے کہ وہ خواب بھی یورپی دیکھتے ہیں۔
 

زیک

مسافر
مسلمانوں کے مختلف مسالک کے درمیان یہ حملہ بھی متنازع فیہ ہے۔ قیصر روم کے شہر پر حملہ شاید اتنا متنازع نہ بنتا لیکن صحیح بخاری کی حدیث صحیح اسناد کے ساتھ ہے اور اولین لشکر کے لیے جنت کی بشارت ہے، جب اس لشکر کی سر براہی یزیدکے لیے ثابت کر کے یزید کے مغفور ہونے کی دلیل کے طور پر لائی گئی تو پھر یہ حملہ اور اس کی اہمیت بھی بڑھ گئی اور متنازع بھی ہو گئی۔
ان خانہ جنگیوں کی وجہ سے ان شخصیات سے متعلق روایات میں کافی مسائل ہیں اور بغیر تفصیلی ریسرچ کے یہ جاننا مشکل ہے کہ حقیقت کیا تھی
 
Top