میرے بنے کی بات نہ پوچھو ، میرا بنا ہریالہ ہے::: کامل مشتری

میرے بنے کی بات نہ پوچھو ، میرا بنا ہریالہ ہے
خُسرَوِ خوباں، سرورِ عالم، تاجِ شفاعت والا ہے

مَن موہن بوہتیرے ہی دیکھے، ایسا تو دیکھا نہ بھالا ہے
دونوں جَگَت کو لُوٹ کے بیٹھا، پھر بھی بھولا بھالا ہے

اُس پہ نظر جب جم جاتی ہے، پھر نہیں جچتا کوئی نظر میں
جس نے نظر پائی ہے اونچی، جپتا اُسی کی مالا ہے

حُسن کے چرچے اُس کے دم سے، رونقِ عالم اُس کے قدم سے
نور کے سانچے میں قدرت نے، اُس کو کچھ ایسا ڈھالا ہے

نبی ولی سب اُس کے باراتی، کِس میں اُس کی بات ہے آتی
کامل میرا راج دُلارا، سب سے ارفع و اعلٰی ہے
 
سبحان اللہ۔ بہت خوب۔ بہت خوبصورت نعت اور کیا ہی عمدہ طور پر منشی رضی الدین مرحوم علیہ الرّحمہ اور فرید ایاز قوال نے گایا ہے۔ کمال است۔ واہ، واہ، واہ۔
 
Top