ضیا محی الدین شو ۔ مہمان مشتاق احمد یوسفی و دیگر

محمد وارث

لائبریرین
لیجنڈری ضیا محی الدین 1969 ء سے 1973ء تک پی ٹی وی سے ایک ضیا محی الدین شو کیا کرتے تھے۔ غالبا ًاسی شو کی ایک قسط، مہمان مشتاق احمد یوسفی صاحب ہیں اور قرائن سے لگتا ہے کہ یہ یوسفی صاحب کا پہلا ٹی وی پروگرام تھا، شگفتہ مہمانوں کی موجودگی میں یوسفی صاحب کی شگفتہ بیانیاں بھی عروج پر ہیں۔ مہدی حسن کا ایک گیت اور ایک غزل بھی شامل ہیں۔ آخر میں ن م راشد کی ایک نظم ضیا محی الدین کے خاص انداز میں طبلے کی تھاپ کے ساتھ بھی خاصے کی چیز ہے!

پی ٹی وی کے خزانوں پر بیٹھے "لوگوں" کو اب شاید کچھ خیال آ رہا ہے کہ نایاب جواہرات نکال رہے ہیں۔

 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
کیا گزرا ہوا دور ویسا ہی ہوتا ہے جیسا کہ یادوں میں محفوظ رہ جائے؟
میں آپ کی بات کا سیاق و سباق تو نہیں سمجھا قریشی صاحب لیکن ظاہر ہے کہ گزرا ہوا زمانہ یادوں کے ذخیرے سے بہت مختلف چیز ہوتی ہے۔ ویسے اس پروگرام سے میری کوئی یاد وابستہ نہیں کہ شاید میرے جنم سے پہلے کا ہے یا انتہائی بچپن کا۔ اور ضیا دور میں جب میں شعور اور ذہن کی کھڑکیاں کھول رہا تھا اس وقت ضیا محی الدین پی ٹی وسی سے بلیک لسٹڈ تھے۔
 
میں آپ کی بات کا سیاق و سباق تو نہیں سمجھا قریشی صاحب لیکن ظاہر ہے کہ گزرا ہوا زمانہ یادوں کے ذخیرے سے بہت مختلف چیز ہوتی ہے۔ ویسے اس پروگرام سے میری کوئی یاد وابستہ نہیں کہ شاید میرے جنم سے پہلے کا ہے یا انتہائی بچپن کا۔ اور ضیا دور میں جب میں شعور اور ذہن کی کھڑکیاں کھول رہا تھا اس وقت ضیا محی الدین پی ٹی وسی سے بلیک لسٹڈ تھے۔
دراصل میں، یادوں کا حقیقت کے ساتھ جو تعلق ہے، اس پر غور کر رہا تھا۔
یوٹیوب پر کیے گئے تبصرات کو ذہن میں رکھتے ہوئے۔
"دوڑ پیچھے کی طرف اے گردشِ ایام تو"

درست فرمایا آپ نے "گزرا ہوا زمانہ یادوں کے ذخیرے سے بہت مختلف چیز ہوتی ہے۔"
 

محمد وارث

لائبریرین
دراصل میں، یادوں کا حقیقت کے ساتھ جو تعلق ہے، اس پر غور کر رہا تھا۔
یوٹیوب پر کیے گئے تبصرات کو ذہن میں رکھتے ہوئے۔
"دوڑ پیچھے کی طرف اے گردشِ ایام تو"

درست فرمایا آپ نے "گزرا ہوا زمانہ یادوں کے ذخیرے سے بہت مختلف چیز ہوتی ہے۔"
ماضی ہمیشہ ہی تابناک اور دلکش لگتا ہے نہ جانے کیوں، شاید حال کی کیفیات سے مفر کے لیے!
 
Top