بارہویں سالگرہ آپ کا اسٹار کیا ہے؟

رانا

محفلین
منطقی کیسے ؟
اوپر کسی نے موڈ سونگ کی بات کی۔ موڈ سونگ تو محض ایک عارضی کیفیت ہے کہ آپ اپنے گردوپیش کے ماحول پر اپنے احساسات کے ذریعے وقتی ردعمل ظاہر کریں۔
جن بنیادی وجوہات کی بنیاد پر منطقی لگتا ہے ان میں سے ایک تو اوپر ایک بہنا نے مثال دی کہ چاند کے اثر سے مدوجزر کی کیفیت ہے۔ پھر چاند ہی کے اثر سے بعض سبزیوں اور پھلوں کے پکنے کی کفیت ہے۔ جیسے انار اور ککڑیوں کے متعلق پڑھا تھا کہ چاند کےاثر سے (جو کہ مادی یا بصورت روشنی کسی بھی وجہ سے ہوتا ہو) ان کے پکنے کی رفتار میں اضافہ ہوتا ہے۔ آپ نے موڈ سونگ کی بات کی، مجھے نہیں علم کہ یہ کیا بلا ہے لیکن اندازہ ہوا کچھ نہ کچھ اثر آپ بھی تسلیم کرتے ہیں بھلے سے عارضی ہو۔ ان مثالوں سے یہاں تک یہ ثابت ہوتا ہے کہ ایک سیارہ جو ہم سے کچھ فاصلے پر ہے وہ زمین پر اپنا واضح اثر ڈالتا ہے۔ چاہے آپ اس اثر کی کیفیت کو کسی بھی طرح جسٹیفائی کریں لیکن اثر بہرحال مسلم ہے چاہے بعض جگہ آپ عارضی ہی تسلیم کریں۔

زمین کا سورج کے گرد مدار میں کسی خاص حدوداربعہ میں ہونا کسی انسان کی شخصیت پر تاحیات بھلا کیسے اثر انداز ہوسکتا ہے؟
اس حوالے سے کچھ بات تو خاکسار اوپر کرچکا ہے البتہ وہاں فوکس صرف چاند پر ہی رہا تھا۔
اس کے لئے سب سے پہلے تو اس بات کی اہمیت ہے کہ آیا زمین کا سورج کے گرد مدار میں کسی خاص حدود اربعہ میں ہونا کچھ اثر ڈالنے کے قابل بھی ہوتا ہے یا نہیں۔ اگر اثر ہی ثابت نہیں تو انسان ہو، شخصیت ہو یا تاحیات کا مسئلہ سب باتیں بے معنی ہوجاتی ہیں۔ آپ جانتے ہی ہیں کہ زمین کے سورج کے گرد کسی خاص حدوداربعہ میں ہونے کی وجہ سے ہی موسم وقوع پذیر ہوتے ہیں۔ اور ایسی شدت کے موسم کہ بعض ممالک میں تو لاکھوں کروڑوں انسانوں کی زندگی کو ہی جام کرکے رکھ دیتے ہیں۔ مزید مثالیں بھی پیش کی جاسکتی ہیں لیکن یہ ایک مثال ہی اتنی واضح ہے اور جو مقصد تھا کہ آپ کے سوال کے جواب میں پہلے تو مدار میں کسی خاص حدود اربعہ میں اثر ثابت کیا جائے وہ حاصل ہوچکا ہے۔

اب بات رہ جاتی ہے کہ کسی انسان کی شخصیت بھلا کیسے تاحیات اس سے متاثر ہوسکتی ہے۔ اس کے لئے ذرا اس بات پر غور کریں کہ کیا موروثی اور جینیاتی اثرات سے شخصیت میں بعض تبدیلیاں رونما نہیں ہوتیں۔ اگر موروثی اور جینیاتی طور پر بعض باتیں شخصیت پر اثرانداز ہوسکتی ہیں جو کہ تاحیات اثر ہوتا ہے۔ تو اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پیدائش کے وقت موروثی اثرات جو کہ جینز میں ہوسکتے ہیں اور ماحول (یہاں مادی ماحول مراد ہے نہ کہ کلچرل)بھی انسان کی شخصیت پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔ تو کیا چاند ستارے سورج وغیرہ کے زمین پر ہونے والے ان اثرات کا جینز پر اثر نہیں ہوسکتا؟ خیال رہے کہ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ ضرور ایسا ہوتا ہے کیونکہ میرے پاس کوئی ثبوت اور علم اس حوالے سے نہیں ہے۔ لیکن ان وجوہات کی بنا پر یہ بالکل ایک منطقی بات ہے کہ امکان اس کا بہرحال موجود ہے۔ اور یہی میرے اس خیال کی بنیاد ہے جس پر آپ کو اعتراض ہے۔
اوپر یہ ثابت کیا تھا کہ چاند اور سورج کا کسی خاص مدار میں ہونے کا اثر زمین کے ماحول میں تبدیلیاں پیدا کرنے کا باعث بنتا ہے۔ اب ایسا دیگر ستاروں یا سیاروں کا بھی تو ہوتا ہوگا۔ میرا نہیں خیال کہ آپ قطعی یقین کے ساتھ اس بات کا انکار کرسکیں کہ دیگر ستارے اور سیارے زمین پر ایک رتی برابر بھی اثرانداز نہیں ہوتے ہوں گے جبکہ قریبی ستارے اور سیارے تو کہیں رہے بگ بینگ کے کچھ عرصے بعد تک پیدا ہونے والا ستارہ بھی آج اربوں سال بعد اپنے فوٹون زمین پر بھیجنے سے باز نہیں آتا۔

اب قابل گفتگو بات صرف یہ رہ جاتی ہے کہ آیا واقعی یہ اثرات ایسے ہوتے ہیں کہ ایک پیدا ہونے والے انسان کی شخصیت پر اثرانداز ہوتے ہوں گے تو اسی کا تو فیصلہ کرنا ہے کہ میں نے کہیں بھی یقین سے یہ نہیں کہا کہ ضرور ایسا ہوتا ہے صرف اتنی گذارش کی تھی کہ ایسا ہونا منطقی لگتا ہے۔ اس لئے اگر کل کو یہ ثابت ہوجائے کہ فلاں سیارے یا ستارے کے فلاں مقام پر ہونے سے زمین پر یہ اثرات پڑتے ہیں اور ان اثرات کا پیدا ہونے والے بچوں کے جینز پر بھی کچھ حد تک اثر ہوسکتا ہے تومیرے لئے اس میں کوئی ایسے اچنبھے کی بات نہ ہوگی۔
 
آخری تدوین:

عثمان

محفلین
جن بنیادی وجوہات کی بنیاد پر منطقی لگتا ہے ان میں سے ایک تو اوپر ایک بہنا نے مثال دی کہ چاند کے اثر سے مدوجزر کی کیفیت ہے۔ پھر چاند ہی کے اثر سے بعض سبزیوں اور پھلوں کے پکنے کی کفیت ہے۔ جیسے انار اور ککڑیوں کے متعلق پڑھا تھا کہ چاند کےاثر سے (جو کہ مادی یا بصورت روشنی کسی بھی وجہ سے ہوتا ہو) ان کے پکنے کی رفتار میں اضافہ ہوتا ہے۔ آپ نے موڈ سونگ کی بات کی، مجھے نہیں علم کہ یہ کیا بلا ہے لیکن اندازہ ہوا کچھ نہ کچھ اثر آپ بھی تسلیم کرتے ہیں بھلے سے عارضی ہو۔ ان مثالوں سے یہاں تک یہ ثابت ہوتا ہے کہ ایک سیارہ جو ہم سے کچھ فاصلے پر ہے وہ زمین پر اپنا واضح اثر ڈالتا ہے۔ چاہے آپ اس اثر کی کیفیت کو کسی بھی طرح جسٹیفائی کریں لیکن اثر بہرحال مسلم ہے چاہے بعض جگہ آپ عارضی ہی تسلیم کریں۔
میں نے کہیں ایسا کوئی اثر تسلیم نہیں کیا۔ میں محض افراد کے محسوسات کی بابت بات کر رہا تھا جو ارد گرد کے ماحول میں مختلف باتوں پر ردعمل میں ہوتے ہیں۔ مثلا محفل میں غیر نستعلیق مراسلہ دیکھ کر مجھ پر بیزاری کی کیفیت ہوتی ہے۔ اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ غیر نستعلیق فونٹ میں سے کوئی غیر مرئی شے نکل کر مجھ پر اثر انداز ہورہی ہے۔
اس حوالے سے کچھ بات تو خاکسار اوپر کرچکا ہے البتہ وہاں فوکس صرف چاند پر ہی رہا تھا۔
اس کے لئے سب سے پہلے تو اس بات کی اہمیت ہے کہ آیا زمین کا سورج کے گرد مدار میں کسی خاص حدود اربعہ میں ہونا کچھ اثر ڈالنے کے قابل بھی ہوتا ہے یا نہیں۔ اگر اثر ہی ثابت نہیں تو انسان ہو، شخصیت ہو یا تاحیات کا مسئلہ سب باتیں بے معنی ہوجاتی ہیں۔ آپ جانتے ہی ہیں کہ زمین کے سورج کے گرد کسی خاص حدوداربعہ میں ہونے کی وجہ سے ہی موسم وقوع پذیر ہوتے ہیں۔ اور ایسی شدت کے موسم کہ بعض ممالک میں تو لاکھوں کروڑوں انسانوں کی زندگی کو ہی جام کرکے رکھ دیتے ہیں۔ مزید مثالیں بھی پیش کی جاسکتی ہیں لیکن یہ ایک مثال ہی اتنی واضح ہے اور جو مقصد تھا کہ آپ کے سوال کے جواب میں پہلے تو مدار میں کسی خاص حدود اربعہ میں اثر ثابت کیا جائے وہ حاصل ہوچکا ہے۔
میں سورج اور زمین کے باہم اثر کا نہیں پوچھ رہا۔ میں ان فلکیاتی اور موسمیاتی معاملات کا آپ کی شخصیت اور عادات پر اثر کا پوچھ رہا ہوں جسے آپ "منطقی" تسلیم کرتے ہیں۔ اگر آپ کا خیال ہے کہ سردیوں میں سرد ممالک میں پیدا ہونے والے شخص کو سردی کم یا زیادہ لگتی ہوگی تو ایسا نہیں ہے۔
اب بات رہ جاتی ہے کہ کسی انسان کی شخصیت بھلا کیسے تاحیات اس سے متاثر ہوسکتی ہے۔ اس کے لئے ذرا اس بات پر غور کریں کہ کیا موروثی اور جینیاتی اثرات سے شخصیت میں بعض تبدیلیاں رونما نہیں ہوتیں۔ اگر موروثی اور جینیاتی طور پر بعض باتیں شخصیت پر اثرانداز ہوسکتی ہیں جو کہ تاحیات اثر ہوتا ہے۔ تو اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پیدائش کے وقت موروثی اثرات جو کہ جینز میں ہوسکتے ہیں اور ماحول (یہاں مادی ماحول مراد ہے نہ کہ کلچرل)بھی انسان کی شخصیت پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔ تو کیا چاند ستارے سورج وغیرہ کے زمین پر ہونے والے ان اثرات کا جینز پر اثر نہیں ہوسکتا؟
جہاں تک مجھے علم ہے انسان کی شخصی عادات و اطوار کا انحصار جینز پر نہیں ہوتا۔ پھر موسم کا اثر جینز اور جینز سے عادات؟۔۔ یہ تو آپ کے قائم کردہ غلط مفروضات کے اوپر مفروضات ہیں جسے آپ جلد از جلد حقائق سمجھنے پر مصر ہیں۔
 
آخری تدوین:

عثمان

محفلین
ویسے ایک ایسا موضوع جو کسی مشاہدے ، تجربے یا استدلال تک کو گھاس نہیں ڈالتا اسے حقیقت ثابت کرنے کے لیے سائنس کی ایسی پیچیدہ شاخوں کی مٹی پلید کرنا تو سائنس بیچاری کے ساتھ نری ذیادتی ہے۔
ذرا ایک لمحے کو سوچیے کہ بھلا کسی خاص موسم میں پیدا ہونے والے لوگ ملتی جلتی شخصیت رکھتے ہیں؟ کیا؟ کیوں؟ کیسے؟
اس سے کہیں زیادہ "منطقی" تو یہ تھا کہ آپ لوگوں کی قومیت ، رنگ، نسل، سیاسی رحجانات، اور گنجے پن وغیرہ کی بنیاد پر ان کو مختلف شخصی عادات میں تقسیم کر ڈالتے۔
 

رانا

محفلین
میں نے کہیں ایسا کوئی اثر تسلیم نہیں کیا۔ میں محض افراد کے محسوسات کی بابت بات کر رہا تھا جو ارد گرد کے ماحول میں مختلف باتوں پر ردعمل میں ہوتے ہیں۔ مثلا محفل میں غیر نستعلیق مراسلہ دیکھ کر مجھ پر بیزاری کی کیفیت ہوتی ہے۔ اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ غیر نستعلیق فونٹ میں سے کوئی غیر مرئی شے نکل کر مجھ پر اثر انداز ہورہی ہے۔
میں سورج اور زمین کے باہم اثر کا نہیں پوچھ رہا۔ میں ان فلکیاتی اور موسمیاتی معاملات کا آپ کی شخصیت اور عادات پر اثر کا پوچھ رہا ہوں جسے آپ "منطقی" تسلیم کرتے ہیں۔ اگر آپ کا خیال ہے کہ سردیوں میں سرد ممالک میں پیدا ہونے والے شخص کو سردی کم یا زیادہ لگتی ہوگی تو ایسا نہیں ہے۔

یہاں صرف اتنا بتانے کی کوشش کی تھی کہ ان فلکیاتی اجسام کے اثرات زمین پر ہوتے ہیں چاہے ان کی نوعیت کوئی بھی ہو بہرحال یہ مادی اثرات ہیں جو آپ کو تسلیم ہیں۔

جہاں تک مجھے علم ہے انسان کی شخصی عادات و اطوار کا انحصار جینز پر نہیں ہوتا۔
پھر موروثی اثرات کے تحت شخصیت میں جو بعض خصوصیات inherit ہوجاتی ہیں ان کی کیا توجیہ ہے؟ اسے ایک سوال سمجھیں کیونکہ خاکسار کو بھی علم نہیں کہ ان کے پیچھے جینز کافرما ہوتے ہیں یا کوئی اور وجہ ہے۔ میرا نقطہ نظر صرف اس بنیاد پر ہے کہ اب وہ جینز کے تحت ہوں یا کوئی اور وجہ ہو بہرحال وہ سائنس کے تحت کوئی نہ کوئی مادی ذریعہ ہی ہے inherit ہونے کا۔ اگر سائنس کے تحت موروثی اثرات سے شخصیت بالکل بھی حصہ نہیں لیتی تو میرا استدلال غلط ہے۔ اور اگر سائنس کے تحت ڈی این اے کی کوڈنگ شخصیت پر کوئی ذرا سا بھی اثر نہیں ڈالتی تو میرا یہ استدلال بھی غلط ہے۔ سائنس کم از کم ڈی این اے کوڈ میں ہونے والی تبدیلیوں کی بنیاد پر جسمانی تبدیلیوں اور بعض بیماریوں کے ہونے یا نہ ہونے کو تو تسلیم کرتی ہے۔ اب دوسری طرف ہم یہ بھی دیکھتے ہیں کہ بعض پیدائشی بیماریاں انسان کی شخصیت کو ایک خاص رخ بھی دے سکتی ہیں۔ بلکہ پیدائشی ہی کیا ایک اچھا بھلا انسان بھی بعض لمبی بیماریوں کے تحت اپنی موجودہ شخصیت سے ہٹ کر behave کرنے لگتا ہے۔ کم از کم بیماریوں کا عارضی اثر تو شخصیت پر سب نے ہی مشاہدہ کیا ہوتا ہے کہ بیمار انسان ضرورت سے زیادہ حساس ہوجاتا ہے اور اس کے بعض مستقل روئیے ایسے تبدیل ہوجاتے ہیں کہ لگتا ہے جیسے عارضی طور پر شخصیت ہی بدل گئی ہو۔ تو کیا یہ عارضی اثرات مستقل نہیں ہوسکتے؟ تو جب سائنس تسلیم کرتی ہے کہ ڈی این اے میں تبدیلی سے جسمانی تبدیلی ممکن ہے اور بیماریوں کا لاحق ہونا یا ان سے نجات پانا بھی ممکن ہے۔تو کیا یہ شخصیت پر اثرانداز نہ ہوگا۔ تو میرا استدلال صرف اتنا ہے کہ ڈی این اے جو کہ ایک مادہ ہی ہے وہ بیرونی اثر لے سکتا ہے یا نہیں؟ ظاہر ہے کہ لے سکتا ہے۔ اور اسی سے میں استدلال کررہا ہوں کہ پھر چاند سورج ستاروں کے تحت زمین پر ہونے والی تبدیلیاں آپ کو تسلیم ہیں۔ تو کیا یہ ممکن نہیں کہ اس وجہ سے زمین کے ماحول میں ہونے والی وہ تبدیلیاں پیدا ہونے والے بچوں کے ڈی این پر اثر انداز ہوسکیں؟ یہ ایک منطقی استدلال ہے جو ضروری نہیں کہ ہوتا بھی ہو لیکن یہ کہنے کے لئے کہ اس کا کوئی بھی امکان نہیں، اس کے لئے بھی تو کسی سائنسی ثبوت یا منطقی استدلال کی ضرورت ہے۔ صرف یہ کہنا کہ سائنس ستاروں کے شخصیت پر اثرات کو نہیں مانتی، یہ تو کافی نہیں کیونکہ وہ تو ابھی تک میں بھی نہیں مانتا۔ لیکن اس کا امکان مجھے بالکل منطقی لگتا ہے۔
زیک اور وارث بھائی ایک بار پھر قہقہے لگاکر اپنے ٹانسلز دکھا سکتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں آپ احباب کی وسعت مطالعہ کو محفل میں شائد ہی کوئی پہنچ سکتا ہو۔ البتہ اس بات کا افسوس رہے گا کہ ایسی کتب کے مطالعہ سے خاکسار محروم رہا جو دوسروں کی رائے پر ردعمل دینے کے حوالے سے ایسے اوصاف کو شخصیت کا حصہ بناتی ہیں۔

پھر موسم کا اثر جینز اور جینز سے عادات؟۔
اس حوالے سے اوپر بیان کرچکا ہوں کہ اگر موروثی اثرات کے تحت شخصیت کا بعض خصوصیات اپنانا سائنس کے نزدیک غلط ہے اور ڈی این اے میں ہونے والی تبدیلیاں بھی شخصیت پر کچھ اثر نہیں ڈالتیں تو پھر میرا استدلال غلط ہے۔ اور اگر ایسا ممکن ہے تو استدلال صرف اتنا ہے کہ جن مادی ذرائع سے یہ خصوصیات شخصیت کا حصہ بنتی ہیں وہ مادہ بیرونی اثر کے تحت تبدیل ہوسکتا ہے یا نہیں۔ اگر ایسا ممکن نہیں تو پھر میرا استدلال یقینا غلط ہے۔

یہ تو آپ کے قائم کردہ غلط مفروضات کے اوپر مفروضات ہیں جسے آپ جلد از جلد حقائق سمجھنے پر مصر ہیں۔
خاکسار نے اپنے استدلال میں جو نکات پیش کئے ہیں ان میں سے آپ کو جو بات بھی مفروضہ نظر آتی ہے اس کا اقتباس لیں اور صرف اتنا کہہ دیں کہ آپ کا استدلال اس نکتے پر ہے اور یہ نکتہ ہی سرے سے غلط ہے سائنس اس بات کو تسلیم نہیں کرتی۔ خاکسار آپ کو اس مشکل میں نہیں ڈالے گا کہ فرمائش کرے کہ اب اس کا حوالہ بھی دیں کہ کہاں سائنس نے یہ کہا ہے۔ آپ کا مطالعہ مجھ سے کہیں زیادہ وسیع ہے اس لئے جو بات آپ وثوق سے کریں گے، یہ بندہ ناچیز حسن ظن رکھے گا کہ ایسا ہی ہوگا اور اس حوالے سے مزید معلومات خاکسار فرصت سے خود ہی کہیں نہ کہیں سے حاصل کرنے کی کوشش کرے گا اور اگر انہیں درست پایا تو اپنی رائے تبدیل کرلے گا۔
 

رانا

محفلین
ذرا ایک لمحے کو سوچیے کہ بھلا کسی خاص موسم میں پیدا ہونے والے لوگ ملتی جلتی شخصیت رکھتے ہیں؟ کیا؟ کیوں؟ کیسے؟
ایک غلط فہمی جو پیدا ہورہی ہے اس کی وضاحت کردوں کہ میرا قطعی یہ موقف نہیں ہے کہ ایسے انسانوں کی شخصیت بالکل ہی ایک جیسی ہوجاتی ہے۔ خاکسار صرف ان اثرات کے ہونے کو منطقی سمجھتا ہے۔ ہوبہو مشابہت سے خاکسار متفق نہیں ہے۔ البتہ بعض جزوی خصوصیات میں اشتراک ہوسکتا ہے لیکن وہ بھی ضروری نہیں کہ سب میں ہو۔ موقف صرف اتنا ہے کہ ان اثرات کے تحت انسان کے مزاج وغیرہ میں تبدیلی ممکن ہوسکتی ہے۔ ضروری نہیں کہ ہوتی بھی ہو۔ صرف ایک امکان کا جائزہ لیا ہے۔
 

عثمان

محفلین
یہاں صرف اتنا بتانے کی کوشش کی تھی کہ ان فلکیاتی اجسام کے اثرات زمین پر ہوتے ہیں چاہے ان کی نوعیت کوئی بھی ہو بہرحال یہ مادی اثرات ہیں جو آپ کو تسلیم ہیں۔


پھر موروثی اثرات کے تحت شخصیت میں جو بعض خصوصیات inherit ہوجاتی ہیں ان کی کیا توجیہ ہے؟ اسے ایک سوال سمجھیں کیونکہ خاکسار کو بھی علم نہیں کہ ان کے پیچھے جینز کافرما ہوتے ہیں یا کوئی اور وجہ ہے۔ میرا نقطہ نظر صرف اس بنیاد پر ہے کہ اب وہ جینز کے تحت ہوں یا کوئی اور وجہ ہو بہرحال وہ سائنس کے تحت کوئی نہ کوئی مادی ذریعہ ہی ہے inherit ہونے کا۔ اگر سائنس کے تحت موروثی اثرات سے شخصیت بالکل بھی حصہ نہیں لیتی تو میرا استدلال غلط ہے۔ اور اگر سائنس کے تحت ڈی این اے کی کوڈنگ شخصیت پر کوئی ذرا سا بھی اثر نہیں ڈالتی تو میرا یہ استدلال بھی غلط ہے۔ سائنس کم از کم ڈی این اے کوڈ میں ہونے والی تبدیلیوں کی بنیاد پر جسمانی تبدیلیوں اور بعض بیماریوں کے ہونے یا نہ ہونے کو تو تسلیم کرتی ہے۔ اب دوسری طرف ہم یہ بھی دیکھتے ہیں کہ بعض پیدائشی بیماریاں انسان کی شخصیت کو ایک خاص رخ بھی دے سکتی ہیں۔ بلکہ پیدائشی ہی کیا ایک اچھا بھلا انسان بھی بعض لمبی بیماریوں کے تحت اپنی موجودہ شخصیت سے ہٹ کر behave کرنے لگتا ہے۔ کم از کم بیماریوں کا عارضی اثر تو شخصیت پر سب نے ہی مشاہدہ کیا ہوتا ہے کہ بیمار انسان ضرورت سے زیادہ حساس ہوجاتا ہے اور اس کے بعض مستقل روئیے ایسے تبدیل ہوجاتے ہیں کہ لگتا ہے جیسے عارضی طور پر شخصیت ہی بدل گئی ہو۔ تو کیا یہ عارضی اثرات مستقل نہیں ہوسکتے؟ تو جب سائنس تسلیم کرتی ہے کہ ڈی این اے میں تبدیلی سے جسمانی تبدیلی ممکن ہے اور بیماریوں کا لاحق ہونا یا ان سے نجات پانا بھی ممکن ہے۔تو کیا یہ شخصیت پر اثرانداز نہ ہوگا۔ تو میرا استدلال صرف اتنا ہے کہ ڈی این اے جو کہ ایک مادہ ہی ہے وہ بیرونی اثر لے سکتا ہے یا نہیں؟ ظاہر ہے کہ لے سکتا ہے۔ اور اسی سے میں استدلال کررہا ہوں کہ پھر چاند سورج ستاروں کے تحت زمین پر ہونے والی تبدیلیاں آپ کو تسلیم ہیں۔ تو کیا یہ ممکن نہیں کہ اس وجہ سے زمین کے ماحول میں ہونے والی وہ تبدیلیاں پیدا ہونے والے بچوں کے ڈی این پر اثر انداز ہوسکیں؟ یہ ایک منطقی استدلال ہے جو ضروری نہیں کہ ہوتا بھی ہو لیکن یہ کہنے کے لئے کہ اس کا کوئی بھی امکان نہیں، اس کے لئے بھی تو کسی سائنسی ثبوت یا منطقی استدلال کی ضرورت ہے۔ صرف یہ کہنا کہ سائنس ستاروں کے شخصیت پر اثرات کو نہیں مانتی، یہ تو کافی نہیں کیونکہ وہ تو ابھی تک میں بھی نہیں مانتا۔ لیکن اس کا امکان مجھے بالکل منطقی لگتا ہے۔
زیک اور وارث بھائی ایک بار پھر قہقہے لگاکر اپنے ٹانسلز دکھا سکتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں آپ احباب کی وسعت مطالعہ کو محفل میں شائد ہی کوئی پہنچ سکتا ہو۔ البتہ اس بات کا افسوس رہے گا کہ ایسی کتب کے مطالعہ سے خاکسار محروم رہا جو دوسروں کی رائے پر ردعمل دینے کے حوالے سے ایسے اوصاف کو شخصیت کا حصہ بناتی ہیں۔


اس حوالے سے اوپر بیان کرچکا ہوں کہ اگر موروثی اثرات کے تحت شخصیت کا بعض خصوصیات اپنانا سائنس کے نزدیک غلط ہے اور ڈی این اے میں ہونے والی تبدیلیاں بھی شخصیت پر کچھ اثر نہیں ڈالتیں تو پھر میرا استدلال غلط ہے۔ اور اگر ایسا ممکن ہے تو استدلال صرف اتنا ہے کہ جن مادی ذرائع سے یہ خصوصیات شخصیت کا حصہ بنتی ہیں وہ مادہ بیرونی اثر کے تحت تبدیل ہوسکتا ہے یا نہیں۔ اگر ایسا ممکن نہیں تو پھر میرا استدلال یقینا غلط ہے۔


خاکسار نے اپنے استدلال میں جو نکات پیش کئے ہیں ان میں سے آپ کو جو بات بھی مفروضہ نظر آتی ہے اس کا اقتباس لیں اور صرف اتنا کہہ دیں کہ آپ کا استدلال اس نکتے پر ہے اور یہ نکتہ ہی سرے سے غلط ہے سائنس اس بات کو تسلیم نہیں کرتی۔ خاکسار آپ کو اس مشکل میں نہیں ڈالے گا کہ فرمائش کرے کہ اب اس کا حوالہ بھی دیں کہ کہاں سائنس نے یہ کہا ہے۔ آپ کا مطالعہ مجھ سے کہیں زیادہ وسیع ہے اس لئے جو بات آپ وثوق سے کریں گے، یہ بندہ ناچیز حسن ظن رکھے گا کہ ایسا ہی ہوگا اور اس حوالے سے مزید معلومات خاکسار فرصت سے خود ہی کہیں نہ کہیں سے حاصل کرنے کی کوشش کرے گا اور اگر انہیں درست پایا تو اپنی رائے تبدیل کرلے گا۔
یار یہ گھوم پھر کر بار بار وہی اگر اے ایمپلائز بی تو سی ایمپلائز ڈی قسم کا طرز استدلال ہے۔ ایک سوڈو سائنس میں سائنس ثابت کرنے کی ایسی کوشش کم از کم میرے لیے تو ایمبیرسنگ ہی ہے اس لیے مزید کوئی فقرہ بہ فقرہ جواب دینے سے باز آیا۔
ڈی این اے، پلانٹری فزکس، بگ بینگ یا کوگنییٹو سائنس پر تفصیل آپ کو متعلقہ مستند کتب سے مل جائے گی، میں یہاں کیا بیان کرتا رہوں۔ رہی آسٹرالوجی ، پامسٹری ، پنک ہاتھی ، اغوا کار خلائی مخلوق۔۔ ان میں سے کسی بھی unfalsifiable کو سائنس یا منطق رول آوٹ نہیں کرسکتی۔ میری رائے میں تو ہر کچھ عرصہ بعد سائنس کیا ہے اور کیسے کام کرتی ہے کا ریفریشر کافی مفید ہے۔
 

رانا

محفلین
ایک سوڈو سائنس میں سائنس ثابت کرنے کی ایسی کوشش کم از کم میرے لیے تو ایمبیرسنگ ہی ہے اس لیے مزید کوئی فقرہ بہ فقرہ جواب دینے سے باز آیا۔
سوڈو سائنس جس چیز کو کہا جارہا ہے اسے نہ میں تسلیم کرتا ہوں نہ آپ۔ میں نے اس کے ایک جزوی نکتے کی بات کی تھی کہ فلکیاتی اجسام کا اثر کچھ حد تک قابل فہم لگتا ہے۔ اسلئے بار بار سوڈ سائنس کا حوالہ دینا کچھ مناسب نہیں لگتا۔ یہ ایسا تاثر چھوڑرہا ہے جیسے کسی معاملے پر دلیل دینے کی بجائے اسے الفاظ کے استعمال سے مشکوک بنانے کی کوشش کی جائے۔

یار یہ گھوم پھر کر بار بار وہی اگر اے ایمپلائز بی تو سی ایمپلائز ڈی قسم کا طرز استدلال ہے۔
خاکسار نے شروع میں ہی عرض کردیا تھا کہ مجھے یہ منطقی لگتا ہے۔ آپ نے وجہ پوچھی کیسے لگتا ہے تو بتادیا کہ یہ نکات ہیں۔ اب آپ ہی مجھے بتائیے کہ منطقی لگنا اور کسے کہتے ہیں۔ منطق یہی کہتی ہے کہ ایک بات کا اثر اگر ثابت ہے تو پھر اس کا اثر دیگر کسی مادے پر بھی ہوسکتا ہے۔ یہ ایک عقلی توجیہہ ہوتی ہے۔ اگر آپ شروع سے یہ سمجھے بیٹھے تھے کہ منطقی لگنے سے مراد کسی چیز کا ثابت ہوجانا ہوتا ہے اور مجھ سے توقع لگائے بیٹھے تھے کہ جواب میں سائنسی ثبوت پیش کردوں گا تو پھر آپ منطقی اور ثابت شدہ باتوں میں کوئی فرق ہی نہیں سمجھتے اور دونوں کو ایک ہی مفہوم میں لے رہے ہیں کہ منطقی لگنے کا لازمی نتیجہ ہے کہ اب یہ فورا ثابت بھی ہوجائے۔ منطقی بات ضروری نہیں کہ ثابت بھی ہوجائے اس میں دوسرے ثابت شدہ حقائق کی بنیاد پر ایک امکان کا جائزہ ہی لیا جاتا ہے۔

ڈی این اے، پلانٹری فزکس، بگ بینگ یا کوگنییٹو سائنس پر تفصیل آپ کو متعلقہ مستند کتب سے مل جائے گی، میں یہاں کیا بیان کرتا رہوں۔
خاکسار نے کہیں بھی آپ سے یہ مضامین پڑھانے کی درخواست نہیں کی۔ صرف اتنی درخواست کی تھی کہ جن نکات کو آپ غلط سمجھے ہیں اس کا ذکر کرکے صرف ایک سطری جواب دے دیجئے کہ سائنس کے نزدیک یہ نکتہ ثابت شدہ نہیں اور بالکل غلط ہے۔ یہ ایک جملہ تو آپ میرے کسی بھی نکات کے بارے میں لکھنے کو تیار نہیں اور ادھر ادھر کی باتوں سے الجھاؤ پیدا کررہے ہیں۔ مثلا میں نے ڈی این اے میں تبدیلی سے بیماریوں کے امکان کو اپنے استدلال میں پیش کیا تھا۔ کیا اس کے لئے کوئی بہت ضخیم قسم کی کتب کی ضرورت ہے صرف یہ بتانے کے لئے کہ ایسا ہوتا ہے کہ نہیں۔؟ یا یہ چند الفاظ لکھنے میں کن کتب کی ضرورت ہے کہ سائنس کے نزدیک موروثی اثرات شخصیت پر ایک ذرہ بھی اثر انداز نہیں ہوتے۔

رہی آسٹرالوجی ، پامسٹری ، پنک ہاتھی ، اغوا کار خلائی مخلوق۔۔ ان میں سے کسی بھی unfalsifiable کو سائنس یا منطق رول آوٹ نہیں کرسکتی۔
یہ ذکر یہاں بے محل ہے۔ گفتگو کے مرکزی نکتے کو ذہن میں رکھنا بھی ضروری ہے۔ کہیں یہ نہیں کہا جارہا کہ سائنس کے تحت ضرور بالضرور ایسا ہوتا ہے۔ اس معاملے میں میرے اور آپ کے موقف میں صرف اتنا فرق ہے کہ میں بعض ثابت شدہ حقائق کی بنیاد پر ایک بات کا امکان تسلیم کرتا ہوں۔ جب کہ آپ کسی ٹھوس وجہ کے بغیر پہلے ہی یہ تسلیم کئے بیٹھے ہیں کہ یہ اثر وغیرہ کچھ نہیں ہوتا۔ آپ ان ثابت شدہ حقائق پر مسلسل دو ٹوک موقف اپنانے سے گریز کررہے ہیں جن کی بنیاد پر اس امکان کا دروازہ کھلتا ہے۔
خلائی مخلوق وغیرہ کی مثال آپ نے عبث دی اس کا یہاں کوئی محل نہیں تھا۔ لیکن اس سے ایک سائنسی منطق کی طرف آپ نے توجہ دلادی۔ خلائی مخلوق یا زندگی کا وجود کسی دوسرے سیارے پر تاحال ثابت نہیں ہوسکا۔ لیکن سائنسدان ایک منطق کی بنیاد پر یہ تسلیم کرتے ہیں کہ اس کا امکان موجود ہے۔ بالکل ایسے ہی میں بھی امکان کی ہی بات کررہا ہوں۔ سائنسدان اس کے لیے یہ استدلال پیش کرتے ہیں کہ اگر زمین پر وہ حالات پیدا ہوسکتے تھے جن میں زندگی پیدا ہوئی تو کیا بعید نہیں کہ کسی دوسرے سیارے پر زمین جیسے حالات ہوں اور وہاں بھی زندگی پیدا ہوجائے۔ حالانکہ آپ بھی جانتے ہیں کہ صرف زمین جیسے حالات کا ہونا زندگی پیدا کرنے کو مستلزم نہیں ہے۔ لیکن ایک امکان ہی ہے نا کہ اگر کوئی ایسا سیارہ ہو جس پر زمین جیسے حالات ہوں تو امکان ہے کہ وہاں بھی زندگی کی کوئی شکل پیدا ہوئی ہو۔ یہ چیز ثابت شدہ نہیں لیکن بعض ثابت شدہ حقائق کی بنیاد پر اس کا امکان تسلیم کیا گیا ہے۔
 
آخری تدوین:

عثمان

محفلین
سوڈو سائنس جس چیز کو کہا جارہا ہے اسے نہ میں تسلیم کرتا ہوں نہ آپ۔ میں نے اس کے ایک جزوی نکتے کی بات کی تھی کہ فلکیاتی اجسام کا اثر کچھ حد تک قابل فہم لگتا ہے۔ اسلئے بار بار سوڈ سائنس کا حوالہ دینا کچھ مناسب نہیں لگتا۔ یہ ایسا تاثر چھوڑرہا ہے جیسے کسی معاملے پر دلیل دینے کی بجائے اسے الفاظ کے استعمال سے مشکوک بنانے کی کوشش کی جائے۔

خاکسار نے شروع میں ہی عرض کردیا تھا کہ مجھے یہ منطقی لگتا ہے۔ آپ نے وجہ پوچھی کیسے لگتا ہے تو بتادیا کہ یہ نکات ہیں۔ اب آپ ہی مجھے بتائیے کہ منطقی لگنا اور کسے کہتے ہیں۔ منطق یہی کہتی ہے کہ ایک بات کا اثر اگر ثابت ہے تو پھر اس کا اثر دیگر کسی مادے پر بھی ہوسکتا ہے۔ یہ ایک عقلی توجیہہ ہوتی ہے۔ اگر آپ شروع سے یہ سمجھے بیٹھے تھے کہ منطقی لگنے سے مراد کسی چیز کا ثابت ہوجانا ہوتا ہے اور مجھ سے توقع لگائے بیٹھے تھے کہ جواب میں سائنسی ثبوت پیش کردوں گا تو پھر آپ منطقی اور ثابت شدہ باتوں میں کوئی فرق ہی نہیں سمجھتے اور دونوں کو ایک ہی مفہوم میں لے رہے ہیں کہ منطقی لگنے کا لازمی نتیجہ ہے کہ اب یہ فورا ثابت بھی ہوجائے۔ منطقی بات ضروری نہیں کہ ثابت بھی ہوجائے اس میں دوسرے ثابت شدہ حقائق کی بنیاد پر ایک امکان کا جائزہ ہی لیا جاتا ہے۔

خاکسار نے کہیں بھی آپ سے یہ مضامین پڑھانے کی درخواست نہیں کی۔ صرف اتنی درخواست کی تھی کہ جن نکات کو آپ غلط سمجھے ہیں اس کا ذکر کرکے صرف ایک سطری جواب دے دیجئے کہ سائنس کے نزدیک یہ نکتہ ثابت شدہ نہیں اور بالکل غلط ہے۔ یہ ایک جملہ تو آپ میرے کسی بھی نکات کے بارے میں لکھنے کو تیار نہیں اور ادھر ادھر کی باتوں سے الجھاؤ پیدا کررہے ہیں۔ مثلا میں نے ڈی این اے میں تبدیلی سے بیماریوں کے امکان کو اپنے استدلال میں پیش کیا تھا۔ کیا اس کے لئے کوئی بہت ضخیم قسم کی کتب کی ضرورت ہے صرف یہ بتانے کے لئے کہ ایسا ہوتا ہے کہ نہیں۔؟ یا یہ چند الفاظ لکھنے میں کن کتب کی ضرورت ہے کہ سائنس کے نزدیک موروثی اثرات شخصیت پر ایک ذرہ بھی اثر انداز نہیں ہوتے۔
مجھے نہیں معلوم کہ "منطقی ہونا" اور "منطقی لگنا" میں کیا فرق ہے۔
میں ڈی این اے کی بہت زیادہ تفصیل سے آگاہ نہیں۔ جتنی آگاہی ہے اسے ایک سطر میں بیان نہیں کرسکتا۔
اتنا کافی ہے ؟
 

رانا

محفلین
مجھے نہیں معلوم کہ "منطقی ہونا" اور "منطقی لگنا" میں کیا فرق ہے۔
میں ڈی این اے کی بہت زیادہ تفصیل سے آگاہ نہیں۔ جتنی آگاہی ہے اسے ایک سطر میں بیان نہیں کرسکتا۔
اتنا کافی ہے ؟
خاکسار نے ڈی این اے کی تعریف تو پوچھی ہی نہیں تھی کہ ایک سطر میں بیان کریں۔ بہرحال۔۔۔
جی کافی ہے۔ یہ علم ہوگیا کہ آپ اس نکتے کے بارے میں نہیں جانتے جس پر میرے استدلال کی بنیاد ہے اور صرف اپنے پہلے سے تسلیم شدہ عقیدے کا دفاع کررہے تھے۔
 
آخری تدوین:

عثمان

محفلین
یہ علم ہوگیا کہ آپ اس نکتے کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتے جس پر میرے استدلال کی بنیاد ہے
میں واقعی آپ کا نکتہ ، منطق اور استدلال نہیں سمجھ سکا۔
اور صرف اپنے پہلے سے تسلیم شدہ عقیدے کا دفاع کررہے تھے۔
عقیدہ؟
میں واقعی آسٹرالوجی کے متعلق انہی خیالات کا اظہار کر رہا ہوں جو میرے علم کے مطابق سائنسی حلقوں میں معروف ہیں اور جن کا میں قائل ہوں۔
 

عثمان

محفلین
خلائی مخلوق یا زندگی کا وجود کسی دوسرے سیارے پر تاحال ثابت نہیں ہوسکا۔ لیکن سائنسدان ایک منطق کی بنیاد پر یہ تسلیم کرتے ہیں کہ اس کا امکان موجود ہے۔ بالکل ایسے ہی میں بھی امکان کی ہی بات کررہا ہوں۔ سائنسدان اس کے لیے یہ استدلال پیش کرتے ہیں کہ اگر زمین پر وہ حالات پیدا ہوسکتے تھے جن میں زندگی پیدا ہوئی تو کیا بعید نہیں کہ کسی دوسرے سیارے پر زمین جیسے حالات ہوں اور وہاں بھی زندگی پیدا ہوجائے۔ حالانکہ آپ بھی جانتے ہیں کہ صرف زمین جیسے حالات کا ہونا زندگی پیدا کرنے کو مستلزم نہیں ہے۔ لیکن ایک امکان ہی ہے نا کہ اگر کوئی ایسا سیارہ ہو جس پر زمین جیسے حالات ہوں تو امکان ہے کہ وہاں بھی زندگی کی کوئی شکل پیدا ہوئی ہو۔ یہ چیز ثابت شدہ نہیں لیکن بعض ثابت شدہ حقائق کی بنیاد پر اس کا امکان تسلیم کیا گیا ہے۔
دوسرے سیاروں پر زندگی کے وجود کا مطالعہ میرا پسندیدہ موضوع ہے۔
بعید نہیں کوئی مخلوق دوسرے کے اغوا میں بھی ملوث ہو۔
 

رانا

محفلین
میں واقعی آپ کا نکتہ ، منطق اور استدلال نہیں سمجھ سکا۔
میری نالائقی ہے کہ اپنی بات عام فہم انداز میں آپ تک نہیں پہنچا سکا کہ آپ اب تک میرا نکتہ اور استدلال ہی نہیں سمجھ سکے۔ بہرحال اگر ایک جملے میں اپنے استدلال کو بیان کروں تو کچھ اسطرح ہوگا کہ اگر موروثی اثرات مادی ذرائع (جینز یا ڈی این اے) سے شخصیت کا حصہ بن سکتے ہیں تو یہ مادہ بیرونی اثرات کے تحت موڈیفائی بھی ہوسکتا ہے۔ اور یہ بیرونی اثرات، فلکیاتی اجرام کے زمین پر اثرانداز ہونے کی وجہ سے بھی ممکن ہیں۔

میں واقعی آسٹرالوجی کے متعلق انہی خیالات کا اظہار کر رہا ہوں جو میرے علم کے مطابق سائنسی حلقوں میں معروف ہیں اور جن کا میں قائل ہوں۔
عقیدے کے لفظ پر حیران نہ ہوں۔ مراد یہ ہے کہ جو خیالات سائنسی حلقوں میں معروف ہیں ان کا اس طرح دفاع کرنا کہ اگر اس کے جواب میں کوئی شخص سائنس کے ہی بعض ثابت شدہ حقائق سے کوئی امکان پیش کرے تو اس کے پیش کردہ حقائق پر اس کی غلطی (اگر ہے تو ) واضح کئے بغیر اسے غلط کہتے جانا۔
 

عثمان

محفلین
میری نالائقی ہے کہ اپنی بات عام فہم انداز میں آپ تک نہیں پہنچا سکا کہ آپ اب تک میرا نکتہ اور استدلال ہی نہیں سمجھ سکے۔ بہرحال اگر ایک جملے میں اپنے استدلال کو بیان کروں تو کچھ اسطرح ہوگا کہ اگر موروثی اثرات مادی ذرائع (جینز یا ڈی این اے) سے شخصیت کا حصہ بن سکتے ہیں تو یہ مادہ بیرونی اثرات کے تحت موڈیفائی بھی ہوسکتا ہے۔ اور یہ بیرونی اثرات، فلکیاتی اجرام کے زمین پر اثرانداز ہونے کی وجہ سے بھی ممکن ہیں۔


عقیدے کے لفظ پر حیران نہ ہوں۔ مراد یہ ہے کہ جو خیالات سائنسی حلقوں میں معروف ہیں ان کا اس طرح دفاع کرنا کہ اگر اس کے جواب میں کوئی شخص سائنس کے ہی بعض ثابت شدہ حقائق سے کوئی امکان پیش کرے تو اس کے پیش کردہ حقائق پر اس کی غلطی (اگر ہے تو ) واضح کئے بغیر اسے غلط کہتے جانا۔

وہ اے امپلائز بی تو سی امپلائز ڈی کی مثال اسی لیے دی تھی کہ میری رائے میں آپ کا طرز مفروضہ یا منطق کچھ اسی قسم کا ہے۔ بہرحال ہم متفق ہیں کہ ہم متفق نہیں ہیں۔
 

رانا

محفلین
وہ اے امپلائز بی تو سی امپلائز ڈی کی مثال اسی لیے دی تھی کہ میری رائے میں آپ کا طرز مفروضہ یا منطق کچھ اسی قسم کا ہے۔
اور یہ منطق کس قسم کی ہے:
خلائی مخلوق یا زندگی کا وجود کسی دوسرے سیارے پر تاحال ثابت نہیں ہوسکا۔ لیکن سائنسدان ایک منطق کی بنیاد پر یہ تسلیم کرتے ہیں کہ اس کا امکان موجود ہے۔ بالکل ایسے ہی میں بھی امکان کی ہی بات کررہا ہوں۔ سائنسدان اس کے لیے یہ استدلال پیش کرتے ہیں کہ اگر زمین پر وہ حالات پیدا ہوسکتے تھے جن میں زندگی پیدا ہوئی تو کیا بعید نہیں کہ کسی دوسرے سیارے پر زمین جیسے حالات ہوں اور وہاں بھی زندگی پیدا ہوجائے۔ حالانکہ آپ بھی جانتے ہیں کہ صرف زمین جیسے حالات کا ہونا زندگی پیدا کرنے کو مستلزم نہیں ہے۔ لیکن ایک امکان ہی ہے نا کہ اگر کوئی ایسا سیارہ ہو جس پر زمین جیسے حالات ہوں تو امکان ہے کہ وہاں بھی زندگی کی کوئی شکل پیدا ہوئی ہو۔ یہ چیز ثابت شدہ نہیں لیکن بعض ثابت شدہ حقائق کی بنیاد پر اس کا امکان تسلیم کیا گیا ہے۔
کیا دونوں میں کوئی فرق بیان کرسکیں گے ہوسکتا ہے مجھ سے ہی سمجھنے میں کوئی غلطی ہوئی ہو۔

بہرحال ہم متفق ہیں کہ ہم متفق نہیں ہیں۔
اپنی حد تک یہ کہہ سکتا ہوں شائد عارضی طور پر۔ اگر مجھے اپنے استدلال کے خلاف ٹھوس سائنسی وضاحت مل گئی تو خاکسار آپ سے متفق ہوجائے گا۔
 

عثمان

محفلین
کیا دونوں میں کوئی فرق بیان کرسکیں گے ہوسکتا ہے مجھ سے ہی سمجھنے میں کوئی غلطی ہوئی ہو۔
میں زمین پر انسانوں کو اغوا کرنے والی مخلوق کے بابت بیان کر رہا تھا کہ یہ ایک unfalsifiable statement ہے جیسے میرے اور دیگر سائنسی حلقوں کی رائے میں آسڑالوجی unfalsifiable ہے۔ آپ ان کو رول آوٹ نہیں کرسکتے۔
 

رانا

محفلین
میں زمین پر انسانوں کو اغوا کرنے والی مخلوق کے بابت بیان کر رہا تھا کہ یہ ایک unfalsifiable statement ہے جیسے میرے اور دیگر سائنسی حلقوں کی رائے میں آسڑالوجی unfalsifiable ہے۔ آپ ان کو رول آوٹ نہیں کرسکتے۔
میں اس کی بات ہی نہیں کررہا۔
صرف یہ پوچھا تھا کہ میری منطق آپ کو اے ایمپلائز بی وغیرہ جیسی لگی ہے تو سائنسدانوں کی اس زندگی سے بھرپور سیارے کی امید رکھنے والی منطق کے بارے میں کیا کہیں گے۔ کیوں کہ دونوں کی بنیاد یہی ہے کہ بعض ثابت شدہ سائنسی حقائق کی بنیاد پر بعض امکان کا دروازہ کھلا تسلیم کیا ہے۔
 
Top