ملالہ نہیں ڈاکٹر عافیہ ہیرو ہے

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ريکارڈ کی درستگی کے ليے يہ واضح کر دوں کہ امريکی حکومت نے کبھی بھی ڈاکٹر عافيہ کو دہشت گرد قرار نہيں ديا ہے۔ ان کے خلاف ايک قانونی مقدمہ تھا جسے ايک پبلک کورٹ ميں چلايا گيا جہاں کسی بھی دوسرے مقدمے کی طرح دونوں جانب کے وکلاء نے اپنے دلائل پيش کيے۔

امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کے عہديداروں کے پاس اس کيس کے فيصلے کے حوالے سے نا تو پہلے کو‏ئ اختيار تھا اور نہ ہی ہم نے انھيں کبھی بھی سياسی قيدی گردانا ہے۔

امريکی حکومت نے اس کيس کی سماعت کے دوران تسلسل کے ساتھ اس موقف کو دہرايا تھا کہ يہ کيس دونوں ممالک کے مابين کوئ سفارتی يا سياسی کيس نہيں تھا۔ ڈاکٹر عافيہ کے خلاف سرکاری چارج شيٹ سے بھی يہ واضح ہے کہ ان پر امريکی فوجی پر ہتھيار استعمال کرنے کا الزام لگا تھا اور اسی جرم پر انھيں سزا ہوئ۔ ان کے خلاف نہ ہی دہشت گردی اور نہ ہی سياسی حوالے سے کوئ الزام لگايا گيا تھا۔ ان کے مقدمے کا فيصلہ ملک ميں رائج قوانين کے عين مطابق کمرہ عدالت میں کيا گيا تھا۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
USUrduDigitalOutreach
Free Image Hosting at FreeImageHosting.net - Upload & Share Images on Social Networks, Blogs, and Galleries
مگر سارے الزام جھوٹے تھے اور گواہ بھی لیکن عدالت نے اسے سچ مان لیا آخر کیوں?
 

squarened

معطل
پاکستان میں سوشل میڈیا پر سنسر شپ عائد کردی گئی ہے۔

جتنی شدید سنسر شپ یہاں عائد کی گئی ہے اس کا تو عشر عشیر بھی سوشل میڈیا پر دیکھنے کو نہیں ملا ویسے تو فورم بھی سوشل میڈیا کا حصّہ ہے مگر یہاں تنقید دیگر میڈیا پر تو ملتی ہے مگر خود آگہی کا تصور نہیں ہے
 
حیرت ہے۔۔۔یار لوگ ابھی بھی مذہبی طور پر گمراہ اور نفسیاتی طور پر شدت پسند جنونیوں کو ہیرو سمجھنے پر مصر ہیں۔۔۔
خدا تجھے مُلا فصل اللہ سےآشنا کردے ۔۔۔۔
جو تیرے چودہ طبق زبردستی روشن کردے
اور اس بے وزن شعر میں وزن بھردے
 

زیک

مسافر
سنا ہے سوات سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون ممبر قومی اسمبلی نے ملالہ واقعہ کو طے شدہ ڈرامہ قرار دیا ہے

تو بھائی آپ کونسا ڈاکٹرز کیساتھ آپریشن تھیٹر میں تھے . ایک خبر کو بنیاد بنا کر آپ قیاس کر رہے دوسری خبر کو بنیاد بنا کر میں نے رائے دی .
آپ نے خبر نہیں بلکہ افواہ کا سہارا لیا ہے
 

Fawad -

محفلین
مگر سارے الزام جھوٹے تھے اور گواہ بھی لیکن عدالت نے اسے سچ مان لیا آخر کیوں?

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اس معاملے کے حوالے سے يہ ابہام دور کرنا ضروری ہے کہ امريکی حکومت يا اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کو اس بات کا اختيار نہيں تھا کہ وہ اس کيس کی کاروائ اور فيصلے پر اثر انداز ہو۔ امريکی نظام قانون اس بات کی اجازت نہيں ديتا کہ امريکی حکومت يا يہاں تک کہ صدر بھی ايک قانونی مقدمے کی کاروائ ميں عدالت پر اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔ ڈاکٹر عافيہ کا کيس اس اصول سے مبرا نہيں تھا۔

اس کے علاوہ اس مقدمے کی کاروائ کے ضمن ميں نہ ہی کوئ نيا قانون تشکيل ديا گيا اور نہ ہی کوئ نئے قواعد وضوابط تشکيل ديے گئے۔ جو بھی طريقہ کار اختيار کيا گيا، وہ ملک ميں رائج قوانين کے عين مطابق تھا۔ ملک ميں کسی بھی دوسرے قانونی مقدمے کی طرح ڈاکٹر عافيہ کے وکيل اور ان کی ٹيم کو يہ حق اور اختيار حاصل تھا کہ وہ جج کے سامنے اس کيس کے کسی بھی پہلو کو چيلنج کر سکتے تھے۔

جيسا کہ ميں نے پہلے واضح کيا کہ امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ اس طرح کے قانونی معاملات ميں مداخلت نہيں کرتا۔

ميں آپ کو يہ بھی ياد دلا دوں کہ چند برس قبل پاکستان ميں 5 امريکی شہريوں کو 10 سال قید کی سزا سنائ گئ جو کہ اس وقت پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قيد ميں ہيں۔ امريکی حکومت نے ان کو قواعد و ضوابط کے مطابق کونسلر کی سطح پر معاونت بھی فراہم کی تھی ليکن ہم نے نا تو پاکستان ميں نظام قانون اور متعلقہ کاروائ ميں کوئ رخنہ ڈالا اور نہ ہی قانونی عمل پر اثرانداز ہو ئے۔

5 N.Va. men convicted on terrorism charges in Pakistan, given 10 years in prison

جس طرح سے امريکی حکومت کی جانب سے پاکستان ميں عدالتی کاروائ کا احترام کيا جاتا ہے، اسی طرح سے ہم پاکستان کی عوام سے بھی يہ اميد اور توقع رکھتے ہيں کہ وہ امريکی عدالتی کاروائ کا احترام ملحوظ رکھيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 
Top