محمد عظیم الدین
محفلین
جناب محترم الف عین صاحب، اور دیگراحباب سے اصلاح کی گذارش ہے۔
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
ہمیں کیوں دامِ الفت میں پھنسائے جا رہے ہو تم
یہ دھوکہ دے رہے ہو اب کہ دھوکہ کھا رہے ہو تم
مری جانب چلے ہو تم ارادوں کے دیے لے کر
نہ جانے کیوں اندھیروں کے سفر پر آ رہے ہو تم
محبت نام ہے جس کا بہت بے درد ہوتی ہے
تمھیں معلوم ہے دل میں یہ آفت لا رہے ہو تم
کبھی بے چینیاں دن میں کبھی راتوں کی تنہائی
مصیبت عشق کی خاطر اٹھانے جا رہے ہو تم
بہانا آنسؤں کو پھر کبھی ہنس کر کبھی رو کر / بہانا آنسؤں کو پھر کبھی ظاہر کبھی چھپ کر
خوشی کے گیت جو اب تک مسلسل گا رہے ہو تم