دل نکلتا ہے جان سے آگے

دل نکلتا ہے جان سے آگے
شاہِ من کچھ امان سے آگے

اس کے لطف و کرم کا کیا مذکور
سایہ ہے سائبان سے آگے

آبلہ پا نکل نہ جائیں کہیں
منزلِ بےنشان سے آگے

ٹھیک سمجھا ہوں کائنات کو عشق
حد ہے حدِ گمان سے آگے

کیوں مسافر ٹھہر نہیں جاتا
کچھ تو ہے اس مکان سے آگے

اس کے انجم بھی دیکھ اس کے بھی
ہے زمین آسمان سے آگے

سن کے آئے ہیں مہربان کا نام
چارہ گر مہربان سے آگے

ہجر ہے پھر وصال ہے توبہ
امتحان امتحان سے آگے

سر جھکا کر خموش بیٹھا ہوں
کیا کہوں رازدان سے آگے

تیر دیکھا نہیں گیا راحیلؔ
دل سے پیچھے کمان سے آگے

راحیلؔ فاروق
۲۹ مارچ ؁۲۰۱۷ء
 
آخری تدوین:
بہت خوب راحیل بھائی.
اس کے لطف و کرم کا کیا مذکور
سایہ ہے سائبان سے آگے

آبلہ پا نکل نہ جائیں کہیں
منزلِ بےنشان سے آگے

ٹھیک سمجھا ہوں کائنات کو عشق
حد ہے حدِ گمان سے آگے
اس غزل سے مجھے لاہوری یاد آ گئے.
ان سے جنت کا رستہ پوچھا تو
بولے اونچے مکان سے آگے
 

عاطف ملک

محفلین
اس کے انجم بھی دیکھ اس کے بھی
ہے زمین آسمان سے آگے
دل جھوم اٹھا۔۔۔کیا خیال ہے۔۔۔واہ
ہجر ہے پھر وصال ہے توبہ
امتحان امتحان سے آگے
یہ آپ کے امتحانات کا اثر ہے :D
تیر دیکھا نہیں گیا راحیلؔ
دل سے پیچھے کمان سے آگے
خوبصورت
ٹھیک سمجھا ہوں کائنات کو عشق
حد ہے حدِ گمان سے
کیا کہنے جناب۔۔۔۔۔۔بہت ہی اعلیٰ بھیا!
ہر شعر قابلِ تعریف ہے
اور شاعر لائقِ ہمدردی :p
 
بہت خوب!
دعاوں بھری داد ۔
بےحد شکریہ۔ داد دعاؤں بھری نہ ہو تو بےفائدہ ہے۔
بھائی، نونِ غنہ دانستہ اختیار نہیں کیا۔ آگے آسمان میں نون کا اعلان ہے اس لیے زمین میں بھی برقرار رکھا۔
بہت خوب راحیل صاحب
جزاک اللہ، گورمانی صاحب۔ اردومحفل پر خوش آمدید!
بہت خوب راحیل بھائی.

اس غزل سے مجھے لاہوری یاد آ گئے.
ان سے جنت کا رستہ پوچھا تو
بولے اونچے مکان سے آگے
آپ کی محبت، بھیا۔
شعر غضب کا نکالا ہے آپ نے۔ اہلِ لاہور کو چاہیے اسے مینارِ پاکستان کے صدر دروازے پر کندہ کروائیں!
چھوٹی بحور کا مزا ہی الگ ہے.
یادش بخیر، ہمارے ایک دوست اس بحر کو "نکی پتریر" کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ ہماری زبان میں اس کا مطلب ہے چھوٹی عم زاد۔ اب لگاؤ اور لطف کا اندازہ آپ خود ہی لگائیے!
چھا گئے ہو ایک بار پھر
آپ کی اس غزل کے کیا کہنے
باکمال ہے کمال سے آگے​
بڑی عنایت، لئیق بھائی۔
آپ تو آدھے شاعر ہو بھی گئے۔ ترنم میں ایک آدھ غزل تیار کر لیں۔ میں جلد آپ کے سر پر سوار ہونے والا ہوں!
کمال ، لاجواب ، زبردست وغیرہ ۔
بہت ہی لُطف آیا پڑ ھ کے ۔ ہر شعر ہی بے مثال ہے ۔
:great:
شاعروں کو حبیبِ عنبر دست نصیب ہوتے آئے ہیں۔ آپ کی گل کاریاں دیکھ کر اپنے پہ رشک آتا ہے کہ ہمیں طبیبِ عنبر دست میسر آیا ہے۔
زبردست مطلع اور بہت خوبصورت غزل۔
شکریہ۔ مطلع پر تمھاری سند سند رہی۔
قبلہ کچھ مزہ نہیں آیا.
حضور، اپنی آواز میں ریکارڈ کر کے سنیے۔ پھر بھی مزا نہ آئے تو بتائیے گا۔ اس لڑی کو رپورٹ کر دیں گے۔
دل جھوم اٹھا۔۔۔کیا خیال ہے۔۔۔واہ

یہ آپ کے امتحانات کا اثر ہے :D

خوبصورت

کیا کہنے جناب۔۔۔۔۔۔بہت ہی اعلیٰ بھیا!
ہر شعر قابلِ تعریف ہے
اور شاعر لائقِ ہمدردی :p
بہت شکریہ، چھوٹے مسیحا۔
سردردی!
 
Top