فہیم ملک جوگی کی شعری کاوشیں

دین و دھرم کی نہ دیر و حرم کی بات کر۔
واعظامیں گر ہوں کافر تو صنم کی بات کر۔

ہے شعور و عقل سے بھرا تُو ، ہم ہیں بے شعور۔
تجھ میں گر نہیں جنوں,عشق و شرم کی بات کر۔
(فہیم ملک جوگی)
 
خامشی کی چیخ سے دل کے پھٹے چھالے ہیں۔
درد میں جو ہنستے ہیں بڑ ے جگر والے ہیں۔

یوں تو ہر اک غم رگِ جاں میں ہے پلتا ملک۔
پھٹ جو کلیجے لگے داغ وہی کالے ہیں۔
(فہیم ملک جوگی)
 
آسماں میں یہ تارے جتنے ہیں۔
دل جگر کے تو چھالے اتنے ہیں۔

مصلحت کے شیدائی ہوں جہاں۔
اُٹھتے سب وہی سے ہی فتنے ہیں۔

گرغم ایک ہو تو بتا بھی دیں ۔
اب کیا بتائیں کہ کتنے ہیں ۔
(فہیم ملک جوگی)
 
Top