اختر شیرانی اے دل آ ، اپنے دلِ آزار کو پھر یاد کریں! ۔ اختر شیرانی

فرخ منظور

لائبریرین
اے دل آ ، اپنے دلِ آزار کو پھر یاد کریں!
بھولنے والے جفا کار کو پھر یاد کریں!

ایک اک پھول کو آنکھوں سے لگا کر روئیں
اُس بہارِ گُل و گلزار کو پھر یاد کریں!

دیدۂ نرگسِ بیمار کو کر دیں پُر آب
ساغرِ دیدۂ سرشار کو پھر یاد کریں

چاند کی کرنوں میں اشکوں کے پرو دیں موتی
اپنے اُس آئینہ رخسار کو پھر یاد کریں!

چشمِ مینا سے اُبلنے لگیں اشکِ حسرت
اثرِ مستیِ رفتار کو پھر یاد کریں

(اختر شیرانی)​
 
Top