گیارہویں سالگرہ محفلین کے نام

@ایشل خانم ایشل

اک آس کا دیا تو دل میں جلاتے جاؤ
کس موڑ پہ ملو گے یہ تو بتاتے جاؤ

:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
بس محض ایک شعر؟؟؟؟ :eek:
ان کے نام کا تو محفل میں الگ حجرہ ہو جہاں ان کے نوادرات رکھیں جائيں۔ لڑی بنانے کو ٹیگ ٹائٹل ہو، دیوان چھپیں تو کہیں جا کے بات شروع ہو گی۔۔۔۔:D
 
@ایشل خانم ایشل

اک آس کا دیا تو دل میں جلاتے جاؤ
کس موڑ پہ ملو گے یہ تو بتاتے جاؤ

:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
بس محض ایک شعر؟؟؟؟ :eek:
ان کے نام کا تو محفل میں الگ حجرہ ہو جہاں ان کے نوادرات رکھیں جائيں۔ لڑی بنانے کو ٹیگ ٹائٹل ہو، دیوان چھپیں تو کہیں جا کے بات شروع ہو گی۔۔۔۔:D
 

arifkarim

معطل
عارف کریم بھائی کے نام

جب ریٹنگ سے کام بن رہا ہو تو مراسلے کی کیا ضرورت ہے
140c485822b175ab92a1d643375ef04c400x300-400x285.jpg
 
نایاب بھیا کے نام

میں لفظوں کے اثر کا معجزہ ہوں
مجھے دیکھو مجسم اک دعا ہوں

میں چھوٹوں میں بہت چھوٹا ہوں لیکن
بڑوں کے درمیاں سب سے بڑا ہوں

تلاش رزق میں نکلا تھا گھر سے
اب اپنے آپ کو میں ڈھونڈتا ہوں

(محسن بھوپالی)

—————

طارق شاہ سر کے نام

کم نگاہی سوں دیکھتے ہیں ولے
کام اپنا تمام کرتے ہیں

صاحبِ لفظ اس کوں کہہ سکیے
جس سوں خوباں کلام کرتے ہیں

(ولی محمد ولی)

—————

کاشفی سر کے نام

عظمتِ فن کے پرستار ہیں ہم
یہ خطا ہے تو خطا وار ہیں ہم

جہد کی دھوپ ہے ایمان اپنا
منکرِ سایۂ دیوار ہیں ہم

(محسن بھوپالی)

—————

سید شہزاد ناصر سر کے نام

یہ نرم نرم ہوا جھلملا رہے ہیں چراغ
تیرے خیال کی خوشبو میں بس رہے ہیں دماغ

وہ جن کے حال میں لو دے اٹھے غمِ فردا
وہی ہیں انجمنِ زندگی کے چشم و چراغ

(فراق گورکھپوری)

—————

زبیر مرزا سر کے نام

مایۂ ناز راز ہیں ہم لوگ
محرمِ راز ناز ہیں ہم لوگ

بزمِ دل میں دیا نہ عیش کو بار
صاحبِ امتیاز ہیں ہم لوگ

(فانی بدایونی)

—————

سر اویس قرنی (چھوٹا غالب) کے نام



چشمِ خوباں خامشی میں بھی نوا پرداز ہے
سرمہ تُو کہوے کہ دُودِ شعلۂ آواز ہے

(مرزا غالب)

—————

امجد میانداد بھیا کے نام

اک مجذوب اداسی میرے اندر گم ہے
اس سمندر میں کوئی اور سمندر گم ہے

چرخِ سو رنگ کو فرصت ہو تو ڈھونڈے اس کو
نیلگوں سوچ میں جو مست قلندر گم ہے

(رفیع رضا)

—————

حسن محمود جماعتی بھیا کے نام

الفاظ میں بند ہیں معانی
عنوانِ کتابِ دل کھلا ہے

کانٹوں میں گلاب کھل رہے ہیں
ذہنوں میں الاؤ جل رہا ہے

(رسا چغتائی)

—————
سدا سکھی رہو پتر
 
Top