نصرت فتح علی دل لگی بھول جانی پڑے گی

یوسف سلطان

محفلین

تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی
محبت کی راہوں میں آ کر تو دیکھو
تڑپنے پہ میرے نہ پھرتم ہنسو گے
کبھی دل کسی سے لگا کر تو دیکھو

وفاؤں کی ہم سے توقع نہیں ہے
مگر ایک بار آزما کے تو دیکھو
زمانے کو اپنا بنا کر تو دیکھا
ہمیں بھی تم اپنا بنا کر تو دیکھو

خدا کے لئے چھوڑ دو اب یہ پردہ
کہ ہیں آج ہم تم نہیں غیر کوئی
شب ِوصل بھی ہے حجاب اس قدر کیوں
ذرا رُخ سے آنچل اٹھا کرتو دیکھو

جفائیں بہت کیں بہت ظلم ڈھائے
کبھی اک نگاہِ کرم اِس طرف بھی
ہمیشہ ہوئے دیکھ کرمجھ کو برہم
مری جاں کبھی مسکرا کر تو دیکھو

جو الفت میں ہراک ستم ہے گوارہ
یہ سب کچھ ہے پاسِ وفا تم سے ورنہ
ستاتے ہو دن رات جس طرح مجھ کو
کسی غیر کو یوں ستا کر تو دیکھو

اگر چہ کسی بات پر وہ خفا ہیں
تو اچھا یہی ہے تم اپنی سی کر لو
وہ مانے نہ مانے یہ مرضی ہے اُن کی
مگراُن کو پرنم منا کر تو دیکھو

تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی
محبت کی راہوں میں آ کر تو دیکھو

شاعر: پرنم الہ آبادی​
 
Top