صبا اکبر آبادی جوانی زندگانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے ۔ صبا اکبر آبادی

جوانی زندگانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
یہ اک ایسی کہانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
ہمارے اور تمہارے واسطے میں اک نیا پن تھا
مگر دنیا پرانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
عیاں کردی ہر اک پر ہم نے اپنی داستان دل
یہ کس کس سے چھپانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
جہاں دو دل ملے دنیا نے کانٹے بو دئیے اکثر
یہی سب کی کہانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
محبت تم نے ہم نے ایک وقتی چیز سمجھی
محبت جاودانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
متاع حسن و الفت پر یقین کتنا تھا دونوں کو
یہاں ہر چیز فانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
گزاری ہے جوانی روٹھنے میں اور منا نے میں
گھڑی بھر کی جوانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے

صبا اکبر آبادی
 
عیاں کردی ہر اک پر ہم نے اپنی داستان دل
یہ کس کس سے چھپانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
جہاں دو دل ملے دنیا نے کانٹے بو دئیے اکثر
یہی سب کی کہانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
واہہہہہہہہ واہہہہ
بہت ہی عمدہ غزل ہے چوہدری صاحب :applause::applause:
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہہہ
بہت خوب انتخاب
ہمارے اور تمہارے واسطے میں اک نیا پن تھا
مگر دنیا پرانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے

بہت دعائیں
 
Top