امیر اہل سنت کا ہاتھ پکڑنے سے بندے کا موبائل 3 ماہ سے خود بخود چارج ہو رہا ہے

سید ذیشان

محفلین
امین بھائی وہ ٹرانسفارمر ہی تھا ۔ٹرانسفارمر والی بات اس لئے یقین سے کہہ رہا ہوں کہ ابھی تک ذہن پر یہ نقش ہے کہ لالوکھیت دس نمبر پر اترا تھا اور عرشی ریڈیو ہاؤس سے چھ وولٹ کے ٹرانسفارمر کا مطالبہ کیا تھا اور اس وقت تک میں نے صرف وہی ٹرانسفارمر دیکھے تھے جو بجلی کے کھمبوں کے ساتھ نظر آتے ہیں اس لئے خیال تھا کہ یہ والا اتنا بڑا تو ہوگا جتنا ایک چھوٹا ریڈیو ہوتا ہے لیکن جب دکاندار نے نکال کردیا تو بڑی حیرت ہوئی کہ اتنا چھوٹا سا ہے۔ اس سے الٹ کام لیا گیا تھا۔ عام طور پر ٹرانسفارمر کی ۲۲۰ وولٹ والی سائیڈ سے اے سی کرنٹ گزار کر دوسری طرف سے ۶ یا ۱۲ وولٹ حاصل کئے جاتے ہیں۔ لیکن اس تجربے میں اس سے برعکس کام لیا گیا تھا کیونکہ اس کی ۶ وولٹ والی سائیڈ پر پنسل سیل لگایا گیا تھا اور ۲۲۰ وولٹ والی سائیڈ سے کرنٹ حاصل کیا گیا تھا۔ یہ وضاحت کردوں کہ اس سرکٹ سے مستقل کرنٹ حاصل نہیں ہوتا بلکہ جیسے ہی سرکٹ آن ہوتا ہے ایک زبردست سا جھٹکا ایسا لگتا ہے جیسے اے سی کرنٹ کا جھٹکا ہوتا ہے۔ سادہ سا سرکٹ ہے گھر میں ہی پنسل سیل ٹی وی کے ریموٹ سے نکال لیں اور ٹرانسفارمر کسی پرانے خراب اڈاپٹر سے نکال کر تجربہ کرلیں کنفرم ہوجائے گا۔ سیل کے حوالے سے ہوسکتا ہے کہ میں کچھ بھول رہا ہوں کیونکہ اس وقت ڈیڑھ وولٹ میں پنسل سیل کے علاوہ بڑے سیل بھی آتے تھے جو پرانے ٹیپ ریکارڈر میں استعمال ہوتے تھے شائد وہ استعمال کیا ہو لیکن ہوتا وہ بھی ڈی سی ہی ہے۔

ٹرانسافرمر سے یہ کام نہیں لیا جا سکتا۔ اس کام کے لئے کیپیسیٹر استعمال ہوتا ہے۔

مجھے بھی یاد ہے بچپن میں ایک کتاب نما شے ہوتی تھی جس کے اندر یہی سرکٹ تھا، اور جب کتاب کھولتے تھے تو زور کا جھٹکا لگتا تھا۔ غالباً ہمیں کتابوں سے نفرت بھی اسی زمانے میں ہوئی۔
:LOL:

r.+u.+laffin+2.jpg
 

رانا

محفلین
غالباً کیپیسیٹر ہوگا۔
نہیں ذیشان بھائی۔ لیکن ایک بات ہے کہ آپ دونوں نے مجھے کنفیوز کردیا ہے۔:) اس لئے اب میں 99.9 فیصد یقین کے ساتھ کہوں گا کہ وہ ٹرانسفارمر ہی تھا۔ 0.1 فیصد کی رعایت اس لئے رکھ رہا ہوں کہ ایک تو آپ دونوں اس فیلڈ میں اچھی خاصی معلومات رکھتے ہیں دوسرا اس لئے کہ پرانی بات ہے شائد میں کچھ بھول رہا ہوں۔ کوشش کرتا ہوں کہ کہیں قریب سے ٹرانسفارمر ہاتھ لگ جائے تو ایک تجربہ بمعہ تصویر شئیر کرکے یہ کنفیوژن دور کرسکوں۔:)
 

رانا

محفلین
ٹرانسافرمر سے یہ کام نہیں لیا جا سکتا۔ اس کام کے لئے کیپیسیٹر استعمال ہوتا ہے۔

مجھے بھی یاد ہے بچپن میں ایک کتاب نما شے ہوتی تھی جس کے اندر یہی سرکٹ تھا، اور جب کتاب کھولتے تھے تو زور کا جھٹکا لگتا تھا۔ غالباً ہمیں کتابوں سے نفرت بھی اسی زمانے میں ہوئی۔ :LOL:
کتاب والا سرکٹ بھی میں نے بعد میں انہی دنوں میں صدر میں بکتے دیکھا تھا۔ اور اسی کو دیکھ کر مجھے حیرت ہوئی تھی کہ اس کتاب میں اتنی جگہ تو نظر نہیں آتی کہ اس میں وہ ٹرانسفارمر جو میں نے استعمال کیا تھا وہ کھپایا جاسکے۔ اس کتاب میں تو واقعی کچھ اور استعمال کیا گیا تھا اور ہمیں تجسس ہی رہا کہ وہ کچھ اور ٹرانسفارمر کے علاوہ کیا ہوسکتا ہے لیکن کچھ پتہ نہ لگ سکا۔:)
 

سید ذیشان

محفلین
نہیں ذیشان بھائی۔ لیکن ایک بات ہے کہ آپ دونوں نے مجھے کنفیوز کردیا ہے۔:) اس لئے اب میں 99.9 فیصد یقین کے ساتھ کہوں گا کہ وہ ٹرانسفارمر ہی تھا۔ 0.1 فیصد کی رعایت اس لئے رکھ رہا ہوں کہ ایک تو آپ دونوں اس فیلڈ میں اچھی خاصی معلومات رکھتے ہیں دوسرا اس لئے کہ پرانی بات ہے شائد میں کچھ بھول رہا ہوں۔ کوشش کرتا ہوں کہ کہیں قریب سے ٹرانسفارمر ہاتھ لگ جائے تو ایک تجربہ بمعہ تصویر شئیر کرکے یہ کنفیوژن دور کرسکوں۔:)

ویسے ٹرانزینٹ کے وقت ٹرانسافرمر کا استعمال بھی ممکن ہے۔ جو کہ بہت ہی کم عرصے کے لئے استعمال کیا جا سکے گا جو کہ جھٹکا دینے کے کافی ہے۔
 

رانا

محفلین
ویسے ٹرانزینٹ کے وقت ٹرانسافرمر کا استعمال بھی ممکن ہے۔ جو کہ بہت ہی کم عرصے کے لئے استعمال کیا جا سکے گا جو کہ جھٹکا دینے کے کافی ہے۔
بالکل ایسا ہی اس سرکٹ میں بھی ہوتا تھا جیسا کہ میں نے اوپر بھی وضاحت کی تھی کہ اس سرکٹ سے مسلسل کرنٹ حاصل نہیں ہوتا بلکہ سرکٹ آن ہوتے ہی صرف ایک جھٹکا لگتا تھا۔ سیل اور ٹرانسفارمر کے ساتھ شائد کچھ اور استعمال کیا ہو جو میں بھول رہا ہوں لیکن ٹرانسفارمر تو مجھے اس لئے نہیں بھول رہا کہ بعض چیزیں ذہن پر ایسے نقش ہوجاتی ہیں جیسے کل ہی کی بات ہو۔
ویسے تو وہ کتاب والا سرکٹ بھی دیکھنے میں اتنا چھوٹا سا ہے کہ اسے جیب میں رکھ کر آوٹ پٹ ہتھیلی پر جما کر ہاتھ ملانے سے بندے پھڑکا ئے جاسکتے ہیں۔:)
کتاب والے سرکٹ کی ایک اہم بات یہ ہےکہ وہ ہلکا پھلکا ہے جبکہ ٹرانسفارمر جو میں نے استعمال کیا تھا وہ نسبتا کافی بھاری تھا۔
 

باباجی

محفلین
ایکچوئیلی یہ کہانی میری شروع کردہ تھی یہ تو گواہی دے کر پھنس گئی ہیں۔ بندوں کے تڑپنے پھڑکنے کی کسی مہربان نے وڈیو بھی لگا دی ہے۔ باقی جہاں تک حقیقت اور فراڈ کا تعلق ہے تو آپ جو وڈیو دیکھ سکتے ہیں وہ کوئی کیمرہ ٹرِک یا انیمیشن کا کمال نہیں ہے میں یہ سب لائیو دیکھ چُکا ہوں اور ڈاکٹر عمران بھی رئیل لائف کریکٹر ہے۔ میں پتا کر سکتا ہوں کہ آج کل محفل کب اور کہاں لگتی ہے پھر آپ میں سے جو بھی چاہے خود یہاں آ کر تجربہ کر سکتا ہے :) اُمید ہے یہ وضاحت غلط فہمی ختم کرے گی :)
ایسے رئیل لائف کیریکٹر تو کافی نظر آجاتے ہیں پر مجھے حیرانی یہ سن کر ہوئی کہ وہ ایک ڈاکٹر ہیں
وہ ڈاکٹر صاحب اپنے اس "کمال" کی کیا سائنسی توجیح پیش کرتے ہیں؟؟؟ کیا آپ یہ بتا سکتے ہیں
اور کرنٹ مارنے والوں کا تجربہ کیا میں نے ۔۔۔ پھر بے اختیار اپنی ہنسی روکنے کو ادھر ادھر ہوگیا میں (سمجھ تو گئے ہوں گے آپ)
میں تو اکثر شغل کے طور پر ایک کرنٹ مارنے والے کی وڈیو دیکھتا ہوں جس دو گانے اس طرح سے فٹ کئے گئے ہیں کہ لطف آاتا ہے
 
کبھی میں اپنے وجود کی چاردیواری سے باہر آ کر خود کو اور اطراف کو بہت لطیف پیرائے میں دیکھا کرتا تھا بلا کسی ریا ضت مشق اور ارادی کوشش کے ۔ اَب اگر عام ہوں تو خاص بنانے والا پارس تلاش کرنے میں آپ میری مدد نہیں کر یں گے :)
خاموشی اور پردہ داری ہی شائد رکاوٹ ہو سو اَب سوچا ہے کہ بات محفل و خلوت ہر دو جا کی جائے :)
پھر تو آپ زیادہ کامل نکلےبندہ تو ارداہ کرکے نکلتا تھا اور ہے سو آپ کی برابری کیسے کرسکتا ہے آپ مہان ہیں
 
اوپر کے مراسلوں میں رانا نے کرنٹ مارنے والے فارمولے کا ذکر کیا ہےجب آتش جوان تھا تو ایک جگہ ایک پیر صاحب کا سنا جو کہ قلب جاری کرواتے تھے سو ہم بھی پہنچ گئے ادھر بھی یہی سسٹم تھا چونکہ ہم حقیقت میں ایسے اللہ والوں سے مل چکے تھے جو کہحقیقت میں قلب جاری کرواتے تھے سو کافی دیر بیٹھے رہنے کے بعد جب ہماری باری آئی تو جیسے پیر صاحب نے مقام قلب پر انگلی رکھی ایک ہلکا ساکرنٹ محسوس ہوا کہ ٹیلی فون کی تاروں میں ہوتا ہے لیکن قلب پر مطلقا کوئی اثر نہ ہوا یعنی دل کافر ہی رہا مسلمان نہ ہوا تو میں نے فورا پیر صاحب کا ہاتھ پکڑ لیا اور کہا کہ فراڈ کرتے ہو بعد کا واقعہ نہ پوچھیئے کہ پورا ایک ہفتہ بستر پر گزارا۔
 
جہاں تک ان وڈیوز کا تعلق ہے تو یہ ویڈیوز زیادہ تر سیف الرحمان مبارک صاحب جو کہ افغانی تھے اور لاہور میں مدفون ہیں ان کے خلفاء وغیرہ سے متعلق ہیں ۔
جب پیر صاحب حیات تھے تو پنجاب سے بہت سارے لوگ کسی نہ حوالے سے پشاور آتے تھے تو بندہ ان کے ساتھ علاقہ غیر واقع باڑہ خیبر ایجنسی ساتھ جاتا تھا وہ لوگ ادھر جا کر پیر صاحب کے دست حق پرست پر بیعت کرلیتے تھے بندہ اس دوران خاموشی سے پیچھے بیٹھ کر تماشہ کرتا تھا میرے ساتھ تقریبا مختلف ادوار میں یعنی 5 سال کے دوران پانچ سو سے زیادہ بندے گئے ہونگے اور مزے کی بات سب مرید بن جاتے تھے اور سب کے سب پھڑکنے لگتے تھے اس دوران مجھ پر بھی بہت کوشش ہوتی تھی سو سوائے ہنسی کو دبانے کے بندہ اورکیا کرسکتا تھا ۔
بعد میں پشاور میں منگل باغ نامی آفت نازل ہوئی اور اسی آفت کے دوران پیر صاحب کو علاقہ بدر ہو کر لاہور کا بن باس لینا پڑا
 

شاکرالقادری

لائبریرین
انکے ایک خلیفہ اٹک میں بھی تھے پیر سید جعفر بادشاہ میں بھی اتفاقا دوبار وہا چلا گیا تھا پیر صاحب نے ذاتی طور پر مجھ پر کوشش فرمائی تھی ایک ترجمان کے ذریعہ پشتو میں مجھ سے تفصیلی گفتگو کر رہے تھے مجھے ترجمانی اچھی نہ لگی تو میں نے پیر صاحب سے پوچھا کیا آپ فارسی جانتے ہیں انہوں نے اثبات میں سر ہلایا تو میں براہ راست ان سے مخاطب ہوا کوئی پندرہ بیس منٹ گفتگو رہی وہ مجھے خلیفہ بنانے کو تیار تھے لیکن میرے دل کو جاری نہ کر سکے تھے ۔ میں نے عرض کی کہ میں پہلے ہی چشتی نظامی نسبت رکھتا ہوں اور یہ اسی نسبت کا کمال ہے کہ آپ سے متاثر نہیں ہوں آپ مجھے اپنی خلافت سے معاف رکھیئے
بعد میں ان پیر صاحب کو ایک رات سوتے میں بڑی بے دردی سے قتل کر دیا گیا اور وہ اٹک میں ہی مدفون ہیں انکے مریدین ہر جمعہ کو محفل تڑپنا پھڑکنا منعقد کرتے ہیں اور خوب زور و شور سے اچھل کود کرتے ہیں ۔۔ نوجوان لڑکے ان کی زد میں فوری طور پر آجاتے ہیں اور نفسیاتی اثر قبول کر لیتے ہیں ۔ انکے حلقہ میں کافی اضافہ ہو چکا ہے :)
 

رانا

محفلین
میں نے فورا پیر صاحب کا ہاتھ پکڑ لیا اور کہا کہ فراڈ کرتے ہو بعد کا واقعہ نہ پوچھیئے کہ پورا ایک ہفتہ بستر پر گزارا۔
ہاہاہا۔ روحانی بابا ایسی باتیں اور وہ بھی پیر کے آستانے پر پیر کے مریدوں کے سامنے۔:p میں تو حیران ہوں کہ انہوں نے آپ کو زندہ کیسے چھوڑ دیا۔:)

اور مزے کی بات سب مرید بن جاتے تھے اور سب کے سب پھڑکنے لگتے تھے اس دوران مجھ پر بھی بہت کوشش ہوتی تھی سو سوائے ہنسی کو دبانے کے بندہ اورکیا کرسکتا تھا ۔
ایسے مواقع پر کامیابی سے ہنسی دبالینا بھی کسی کرامت سے کم نہیں ہوتا۔:)
ایک بات کسی پیر صاحب کے متعلق شائد پڑھی تھی یا سنی تھی کہ وہ بھی کوئی ایسی ہی کرامت دکھاتے تھے جس کا اثر بندے کے جسم پر نظر آتا تھا یا کوئی ایسی ہی ملتی جلتی کرامت تھی بہرحال۔ لیکن وہاں یہ تھا کہ ان کے خاص چیلے اس بات کا کھل کے ڈھنڈورا پیٹتےتھے کہ جس میں ذرا بھی ایمان ہوتا ہے اس پر پیر صاحب کی اس کرامت کا اثر ہوجاتا ہے لیکن جس کا دل بالکل مردہ ہوچکا ہو اس پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ اب کون بھرے مجمع میں اپنے دل کے مردہ ہونے کی گواہی دلواتا۔ نتیجہ یہ نکلتا کہ سب ہی یہ ظاہر کرتے کہ پیر صاحب کی کرامت واقعی ظاہر ہوئی ہے۔:)
 

حسیب

محفلین
اس کھیل کو خاکسار سے زیادہ بہتر طریقے سے انجوائے کرچکا ہے۔ اور وہ اس طرح کہ جیکٹ پہن کر اندر کی جیب میں سرکٹ رکھا۔ اور ٹرانسفارمر کی تاریں لمبی کرکے جیکٹ کی آستین کے اندر سے نکال کر اپنی ہتھیلی پر ایک خاص انداز میں سیٹ کی۔ اور کسی سے بھی جاکر سلام کرنے کے بہانے ہاتھ ملانا اور پھر بندے کے پھڑکنے کا مشاہدہ کرنا۔
اسی طرح کا سرکٹ بچپن میں دیکھا تھا بلکہ استعمال بھی کیا تھا
بازار سے ہی بنا بنایا مل جاتا تھا
 

فاتح

لائبریرین
آپ نے حق گوئی پر اکتفا کیا حالانکہ آپ وضاحت طلب کرکے اُنہیں مُشکل میں ڈال سکتے تھے ۔
وضاحت طلب کچھ تھا ہی نہیں۔ یہ میرا خیال ہے جو غلط بھی ہو سکتا ہے، لیکن محترمہ نور سعدیہ شیخ صاحبہ ایک بات کو دوسری کی وجہ ایسے قرار دیے چلی جا رہی تھیں گویا چونکہ چاول سفید ہوتا ہے اس لیے انڈا سفید اور زمین گول ہے۔
بچوں کی پِلو فائٹ میں شامل بڑے اپنا ہاتھ ہلکا رکھیں کیونکہ اُنہیں چوٹ لگ سکتی ہے :)
ہاں، یہاں وضاحت ضرور طلب کرنا چاہوں گا کہ کیا آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ آپ اور نور سعدیہ شیخ صاحبہ بچے ہیں جو یہاں ایک دوسرے کے ساتھ پلو فائٹ کھیل رہے ہیں اور مجھے اپنا ہاتھ ہلکا رکھنا چاہیے کہ کہیں چوٹ نہ لگ جائے؟
 

فاتح

لائبریرین
عثمان صاحب اَب ایسا بھی سنجیدہ نہ سمجھ لیں ہمیں کہ بات کرنی مُشکل ہو جائے۔ شُعبدوں کی لاجک سمجھ میں آجائےتو وہ شعبدے نہیں رہتے اور جب تک سمجھ نہ آئے اُن کا چارم ختم نہیں ہوتا البتہ جیسے ہم ہر سائنسی چیز کی ٹیکنالوجی اور پسِ پردہ قوانین میں اُلجھنے سے احتراز کرتے ہیں اور اپنی بے چین سوچوں کو تھپک دیتے ہیں کہ یہ سب بھی دیگر کاوشوں کی طرح نئی دریافتوں کا معرکہ ہے اور سب کُچھ جاننا ہماری ضرورت ہے نہ ہمارے لیے ممکن ہے تو ایسے ہی سکول اور یو ٹیوب کے شعبدوں کی خواہ ہمیں خاک سمجھ نہ آئےہم
اِس دلیل سے خود کو بہلا لیتے ہیں کہ یہ جو کُچھ بھی ہے محض ایک ٹرِک ہے اور اِس کا حامل ہماری طرح کا ایک عام سا انسان ہے جِس بیچارے کی سوچ دو وقت کی روٹی سے آگے کی نہیں ہے اور اِس اٹکل پچو کو اِس نے اپنی روزی روٹی کا وسیلہ بنایا ہوا ہے۔
کرتب دِکھانے کے بعد جادوگر جب اپنے سر کو ہیٹ سمیت جھُکا کر حاضرین کو اپنے درباری رکوعی سلام سے حقیقی دُنیا میں واپس لاتا ہے اور اُنہیں باور کراتا ہے کہ اَب میرا کام ختم اور آپ کا شروع ہوا، میرے اور میرے بچوں کی پالنہار وہ داد ہے جو آپ نقدی کی صورت میں میرے ہیٹ میں ڈال دیں گے تو اپنے فن کا خُدا ایک دم بھکاری بن جاتا ہے اور ہم دِل ہی دِل میں کہہ اُٹھتے ہیں کہ اوہ تو یہی تھی اِس بازیگر کی اوقات۔
جب کام اِس خام سطح سے اُوپر اُٹھتا ہے شُعبدوں کا سیاق و سباق انقلابی طور پر بدل جاتا ہے اور داد و تحسین اورانعام طلبی کہیں بُہت پیچھے اور بہت نیچے رہ جاتی ہےتو آپ کو بھی اپنی سوچ بدلنا پڑتی ہے اور اگر آپ اِس تبدیلی کو اپنی کمزوری سمجھتے ہوئے اِس سے بھاگنا شروع کردیں تو درحقیقت آپ خود کو جامد کر لیتے ہیں اور اپنے ایجاد کردہ طرزِ کُہن پر اڑے رہتے ہیں یہ جانتے ہوئے بھی کہ آپ غلط ہو سکتے ہیں آپ اپنے موقف سے لچک نکال دیتے ہیں۔ تعلیم کا مقصد انسانی شعور کو بدلاؤ سے مطابقت و موافقت کی لچک مہیا کرنا ہی تو ہے ۔ اگر آپ کے پاس نرم اور لچکدار احساسات ہیں تو آپ غریب نہیں اور اگر ساتھ میں دلیل بھی ہے تو آپ سخاوت بھی کر سکتے ہیں :)
ایک مرتبہ پھر آپ کے حکم کے مطابق وضاحت طلب کیے لیتا ہوں کہ کیا شعبدے اور معجزے میں یہی فرق ہے کہ شعبدہ باز کرتب دکھا کر یہ تسلیم کر لیتا ہے کہ یہ شعبدہ تھا اور معجزے دکھانے والا تسلیم نہیں کرتا کیونکہ پیسے تو دونوں مانگتے ہیں کچھ ہیٹ میں اجرت کے طور پر اور کچھ ٹوپی میں چندے کے نام پر
 

arifkarim

معطل
دنیا میں کل ایک اعشاریہ 6 ارب مسلمان ہیں اور ان کا ایک فیصد قادیانی یعنی ایک کروڑ ساٹھ لاکھ قادیانی کچھ زیادہ ہی لمبی نہیں چھوڑ دی؟ :rollingonthefloor:
جس طرح قادیانیوں کے لیڈران ہر سال جلسوں میں اپنی تعداد بڑھا چڑھا کر بیان کرتے ہیں، اس سے تو یہی گمان گزرتا ہے کہ یہ عدد کب کا عبور ہو چکا :)
As of 2014the community has been established in 206 countries and territories of the world. with concentrations inSouth Asia,West Africa,East AfricaandIndonesia. The community is a minority Muslim sect in almost every country of the world. On the other hand, it has spread to most countries of the world. In some countries, it is practically illegal to be an Ahmadi Muslim. For instance, inPakistan, following theOrdinance XX, Ahmadis cannot call themselves Muslims, profess the Islamic creed publicly or call their places of worship mosques. Together, these factors make it difficult to estimate the Ahmadiyya population for both the community itself and as well as independent organizations. For this reason, the community gives a figure of "tens of millions"; however, most independent sources variously estimate the population to be at least 10 to 20 million worldwide, thereby representing around 1% of the world's Muslim population.
https://en.wikipedia.org/wiki/Ahmadiyya_by_country
رانا عبدالحفیظ
 

نور وجدان

لائبریرین
وضاحت طلب کچھ تھا ہی نہیں۔ یہ میرا خیال ہے جو غلط بھی ہو سکتا ہے، لیکن محترمہ نور سعدیہ شیخ صاحبہ ایک بات کو دوسری کی وجہ ایسے قرار دیے چلی جا رہی تھیں گویا چونکہ چاول سفید ہوتا ہے اس لیے انڈا سفید اور زمین گول ہے۔

ہاں، یہاں وضاحت ضرور طلب کرنا چاہوں گا کہ کیا آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ آپ اور نور سعدیہ شیخ صاحبہ بچے ہیں جو یہاں ایک دوسرے کے ساتھ پلو فائٹ کھیل رہے ہیں اور مجھے اپنا ہاتھ ہلکا رکھنا چاہیے کہ کہیں چوٹ نہ لگ جائے؟

وضاحت دینا ضروری ہوگیا ہے کیونکہ ابھی فتوی نہیں لگا. اس کے بعد علماء دنیا و دانشور ہمارے لیے سزا تجویز کر یں گے . کوئی بھٹو کا پروانہ کہے گا تو کوئی خلال یا خلا سے تشبیہ دے گا. ابھی عشق کے امتحان باقی ہیں .. اس قسم کے دینی و سائنسی دھاگے میں آواز دوست کی وجہ سے تبصرہ ہوگیا..اللہ کی پناہ ! استغفر اللہ ! کفر سرزد ہوگیا ...! وضاحت ضروری ہے

عالیجاہ ! ہم سے غلطی ہوگئی ہم نے ایک قصہ شریکَ محفل کردیا جو سنا سنایا تھا . اس بات کی تردید ہم نہیں کرسکتے کہ دیجئے پھانسی بھٹو کی طرح ،،ہاہاہا ہا !!! اور مان ہم سکتے نہیں کہ ہم کہتے شعبدہ بازی بھی اگر ہم رو برو ملے ہوتے تو کہتے بندہ شعبدہ باز... ہم سنی سنائی باتوں پر فتوٰی لگائیں تو ہم وہی ہوئے نا ،،،اندھے گونگے بہرے...! تالے لگ گئے دلوں پر ! ایمان نہیں لانے کے ! ہا ہا

اے شہنشاہِ ! ہم عالمِ محفل سے التماس کرتے ہیں ہم الیاس قادری مولانا کے پیروکار نہیں ہیں مگر ان کا انسان ہونے کے ناتے احترام کرتے ہیں کیونکہ جو بات تقسیم دو تقسیم کا سبب بنے .ہم اس تقسیم کا حصہ نہیں ہیں اور نہ ہیں اس دنیا میں انسان کو اتنااونچا مقام دے سکتے ہیں سوائے دیکھیں کسی کے اخلاق اچھے ہیں اور ہمارا دل شاہد ہو وہ اچھا ہے...ایک بات سنائے دیتی ہوں یہاں بہت سے لوگ آپ کو چھوڑ کر ہم پر حکم لگائے دیں گے

زندگی کی رنگینیوں نے ہمیں قادیانوں کا ہمسایہ بنا دیا...ہم پر لگا فتوی کہ جو ہمارے گھر سے کھائے گا کھانا وہ حرام کا کھانا ہوگا ....ہا ہا ہا ہم چونکہ قادیانوں کی دیوار کے سائے میں اس لیے ہم کافر ! ہمارے گھر میں بیٹھنا توہین رسالت ﷺ ہے اور ہم بھی اسی کے مرتکب ہیں ...نعوذ با للہ .... ! اب ان قادیانوں کا حسن سلو ک انسانوں جیسا تھا ...مسلمان نہیں تھے . تو اس لحاظ سے ہم تو ہوگئے کافر...!! اب آپ کا حکم لگنا باقی ہے کیونکہ ہم نے تو آپ کو لوگوں کی بات سنا دی ہے .
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
ایک مرتبہ پھر آپ کے حکم کے مطابق وضاحت طلب کیے لیتا ہوں کہ کیا شعبدے اور معجزے میں یہی فرق ہے کہ شعبدہ باز کرتب دکھا کر یہ تسلیم کر لیتا ہے کہ یہ شعبدہ تھا اور معجزے دکھانے والا تسلیم نہیں کرتا کیونکہ پیسے تو دونوں مانگتے ہیں کچھ ہیٹ میں اجرت کے طور پر اور کچھ ٹوپی میں چندے کے نام پر
معجزاتِ پیغمبر پر اور کرامات اولیاء پر یقین ہیں مگر اس دنیا میں کیا وہ بستے ہیں؟ اور اس بات میں میری کوئی دو رائے ہے ہی نہیں ...یہاں پر لگا دیں فتوی کہ ہم مذہب میں مسلمان اس لیے کہتے خود کو اور بلا تفرقہ کہتے کہ ہم نے دیکھا شیعہ لوگ جو ہمارے اسکول دوست ، بہت اچھی انسان ہیں ، جو ہمارے فیس بک پر ، وہ بھی اچھی ، اور جو عیسائی ہیں وہ ہم سے علوم میں آگے اس لیے ان سے دوستی بھی رکھتے ہیں جن سے ہمیں علم ملے مگر ہم سائنسی فتووں سے بہت تنگ کہ کم نہ مذہبی فتوے! اس لیے معافی کی درخواست کی ، اس قسم کی لڑائیاں ہم کو مطلق نہیں بھاتی ! کہنے کو ہمارے جدِ امجد اہل حدیث اور ننھیال کی طرف سے سنی ..کیا ہوں ہم ..لگتے ہیں فتوے !! اس لیے ہم تو ہیں مسلمان اور اللہ کی مخلوق .. جس نے ہمیں رنگ و نسل و ذات و پات کےاختلاف سے پرے پیدا کیا .. بخدا استد لال شروع کرنے پر آئیں کردیں مگر ہم آپ سے معافی کے خواستگار ہیں کہ ہم نہ تین میں نہ تیرہ میں ...ہمیں جو بات جہاں سے لگے گی اچھی ، وہ لیں گے ، وہ سائنس ہو ، یا کوئی مسلک .... مذہب انسان بناتا ہے ناکہ حیوان !!! لیجے سچ بول دیا ..میرا دل تمام مسالک کو اختلاف کے باوجود انسان و مسلمان مانتا ،،فتوی نہیں دے سکتا........شعبدہ شعبدہ ہوتا ..شغل کیجے ! مگر معجزہ اور کرامات جو اس دور میں نہیں ہیں اس کے لیے فائدہ نہیں لڑیں کہ آپ کو کوئی بھی دلیل اس بات کو بدل نہیں سکتی .
 

عبدالله٦٦

محفلین
دوستو اس ویڈیو میی مولانا صاحب تو نهی نظر آرهے؟ بلاوجه کسی کو اس ویڈو سے منسلک کرنا مناسب نهیں۔۔۔ اس وجه سے ایک مسلکی بحث کا آغاز ھوجائےگا۔
 
Top