’’ز ‘‘اور ’’ذ ‘‘کی پریشانی

نوشاب

محفلین
ز اور ذ
ظ اور ض
اردو لکھنے میں کافی پریشانی کرتے ہیں۔
کافی یاد رکھنے کےباوجود جب موقع ہوتا ہے تو غلطی لازمی ہو جاتی ہے ۔
اب کل کی بات ہے
کہ
خانزادہ لکھتے ہوئے میں خود کنفیوز ہو گیا کہ کیسے لکھنا ہے۔
’’خانزاد ہ ‘‘صحیح ہے یا’’ خانذادہ‘‘
’’اخندزادہ ‘‘صحیح یا ’’اخند ذادہ‘‘
’’زیادہ ‘‘صحیح ہے یا ’’زیادہ‘‘
 
آخری تدوین:

نوشاب

محفلین
زیادہ :eek:اوکے ہے۔
لیکن پھر ’’زیادہ ‘‘ کا کیا مطلب ہے۔
کیا ذ سے لکھا جانے والا لفظ ذ ی ادہ کوئی وجود نہیں رکھتا۔
 
حیرت کی بات ہے کہ اردو محفل میں بھی جب میں تلاش کر رہا ہوں تو "زیادہ" اور "زیادہ" دونوں کی تلاش میں ایک ہی جیسے نتیجے برآمد ہو رہے ہیں - یعنی ڈیٹا بیس "ذ" اور "ز" میں فرق نہیں کر رہا -
 

شاکرالقادری

لائبریرین
حیرت کی بات ہے کہ اردو محفل میں بھی جب میں تلاش کر رہا ہوں تو "زیادہ" اور "زیادہ" دونوں کی تلاش میں ایک ہی جیسے نتیجے برآمد ہو رہے ہیں - یعنی ڈیٹا بیس "ذ" اور "ز" میں فرق نہیں کر رہا -
ڈیٹا بیس ”ذ“ اور” ز“ فرق کیسے کرے جب آپ نے "زیادہ" اور "زیادہ" میں یہ فرق نہیں رکھا :)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
کسی "مرکب زادہ "لفظ کے متعلق پہلے یہ اندازہ لگائیں کہ یہ لفظ فارسی مصدر زائیدن سے بنا ہے ۔اس کا معنی ہے پیدا کردہ۔ مثلا ۔ شہزادہ (شاہ زادہ) ۔ خانزادہ ۔ امیر زادہ۔ نواب زادہ ۔وغیرہ ۔ اس طڑح زائیدہ کے تمام لاحقے ز ہی سے ہوں گے۔ کسی بھی لفظ کی اصل پر ذرا غور کریں تو یقیناً آسانی سے یاد رہتے ہیں۔
 

دوست

محفلین
اردو کے یکساں آوازوں والے حروف اور انگریزی کے مختلف آوازوں والے حروف (ایک ہی حرف سی سے کاف اور سین کی آواز) ہر دو طرزِ تحریر کے مسائل ہیں۔ ان کا حل سپیلنگ یاد رکھنے میں ہی ہے۔ لفظ کی ایٹمولوجی سب کو یاد نہیں رہ سکتی۔ اردو جتنی باقاعدگی سے لکھتے رہیں گے اتنی ہی غلطیاں کم ہوں گی۔
 


مجھے نہیں پتہ کہ آپ دونوں حضرات نے کونسا زیادہ 'ز' سے لکھا اور کون سا 'ذ' سے
دونوں ہی 'ز' سے نظر آ رہے ہیں
2mhaf0i.jpg
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اردو کے یکساں آوازوں والے حروف اور انگریزی کے مختلف آوازوں والے حروف (ایک ہی حرف سی سے کاف اور سین کی آواز) ہر دو طرزِ تحریر کے مسائل ہیں۔ ان کا حل سپیلنگ یاد رکھنے میں ہی ہے۔ لفظ کی ایٹمولوجی سب کو یاد نہیں رہ سکتی۔ اردو جتنی باقاعدگی سے لکھتے رہیں گے اتنی ہی غلطیاں کم ہوں گی۔
اگر آپ کو اردو زبان کے الفاظ کے ذخیرے کے ضمن میں ان زبانوں کا ذرا سا بھی اور محض بنیادی نوعیت کا علم ہو جو ذخیرے کا ماخذ ہیں (عربی اور فارسی ) تو ایسی اغلاط کا امکان ایک فیصد بھی نہ رہے ۔۔ یا۔۔ ہندی اور ترکی الفاظ میں اس کا امکا ن برائے نام ہی ہوتا ہے۔۔۔مگر عموماً اس پہلو کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے ۔
 

دوست

محفلین
یہ پہلو ایک عام صارف کے لیے بے معنی ہے۔ وہ اردو کا اہل زبان ہے۔ اس کے الفاظ کہاں سے آئے یہ تاریخی لسانیات کا موضوع ہے۔ یا شعراء اور ادباء کا۔
 
اپ حضرات بھی لکھ کر دیکھ لیں کہیں یہ میرے سسٹم کا مسئلہ تو نہیں ؟
میں "ذ" سے زیادہ اور "ز" سے زیادہ ، دونوں طرح لکھ کر دیکھ چکا ہوں مگر ارسال کرنے کے بعد مراسلے میں دونوں ہی "ز" سے زیادہ نظر آتا ہے
 
سمجھ آگیا
ہم "ذ" سے "ذیاد" تو لکھ سکتے ہیں مگر جیسے ہی "ذیاد" کے آگے "ہ" لگاتے ہیں تو یہ خود بخود "زیادہ" ہو جاتا ہے
 

دوست

محفلین
جمیل نستعلیق کے لگیچرز کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔
ادھر تو زیادہ زیادہ ہی ہے۔
تدوین میں یہ غلط لیکن پیغام پوسٹ ہونے کے بعد یکساں نظر آتا ہے۔ کوئی مسئلہ تو ہے۔
 
ز اور ذ
ظ اور ض
اردو لکھنے میں کافی پریشانی کرتے ہیں۔
کافی یاد رکھنے کےباوجود جب موقع ہوتا ہے تو غلطی لازمی ہو جاتی ہے ۔
اب کل کی بات ہے
کہ
خانزادہ لکھتے ہوئے میں خود کنفیوز ہو گیا کہ کیسے لکھنا ہے۔
یہ تو آپ کو یاد ہی رکھنے پڑیں گے نہیں تو غلطی ہی ہو گی جیسے کہ اب یہ دو نام ہی لیجیئے۔ یہ دونوں عربی الفاظ ہیں اور اردو میں بھی مستعمل ہیں۔
  1. نذیر۔۔ (عربی) ڈرانے والا، بُرے اعمال کی سزا کا خوف دلانے والا، بُرے اعمال کے بُرے نتائج سے آگاہ کرنے والا، آخرت کے عذاب سے ڈرانے والا؛ مراد: نبی، رسول۔
  2. نزیر۔۔ (عربی) خواہش مند، خواہاں، عقل مند، زیرک خوش طبع۔
  3. اسی طرح نظیر بھی عربی لفظ ہے اسکا معنی بھی الگ ہے
تو جب تک آپ کو لفظ یاد نہیں ہو گا اسکا مطلب معلوم نہیں ہو گا غلطی کا ہونا کوئی بڑی بات نہیں
 
Top