تعارف تعارفِ حجازؔ مہدی (مفصل)

کراچی کے علاقے، مہاجر کیمپ میں واقع تُرک ہسپتال میں دیدہ کشا ہوئے۔ داداجان نے اپنے دادا کے نام پر ہمارا نام رکھا ”راجن علی“۔ یہ تو پھر اچھا ہوا کہ ہمارے داداجان نے ہمارا نام اپنے والد کے نام پر نہیں رکھا، ورنہ ہمارا نام ہی ”دادا میاں“ ہوتا! ساڑھے تین برس اپنے دادا کے گھر میں، انہیں کے ودیعت شدہ نام کے ساتھ انہیں کے سایے میں پھولے پھلے۔ بالکل اوائلی تعلیم گرومندر پر واقع ایک پارسی اسکول ”نیو ڈے“ میں حاصل کی۔ مہاجر کیمپ سے روزگرومندر آنا، یقیناً ایک جان کاہ کام ہوگا۔ ہمارے اباحضور، سیداحمد، فلسفے، منطق اور عربی ادبیات کے استاد ہیں۔ ان دنوں سولجربازار میں واقع کسی تعلیمی ادارے میں پڑھاتے تھے۔ انہیں کے ساتھ مزدا میں اسکول آتے۔ پھر وہ ہمیں اسکول سے لے کر گھر چھوڑتے اور دوبارہ نمائش آتے۔ یقیناً ابا حضور کے لیے جان کاہ دور رہا ہوگا!!
پھر ساڑھے تین برس کی عمر میں ہم ایران چلے گئے اور نام راجن علی سے سید محمد مہدی نقوی ہوگیا۔ اباحضور کا تعلیم و تعلم کا سلسلہ وہاں جاری رہا۔ ہم بھی اسی سلسلے میں کوئی 9 برس وہاں رہے۔ پھر کراچی لوٹ آئے۔ لیکن کچھ بات بنی نہیں اور ابا کو دوبارہ ایران جانا پڑا، سو ہم دو مہینوں کے بعد ہی دوبارہ ایران چلے گئے۔ ایران کو اباحضور نے ہمیشہ وطن ٹھہرایا، اور وہاں رہتے ہوئے ملکوں ملکوں گھومے، کبھی اکیلے اور کبھی ہمیں لے کر۔ ان دنوں کبھی مالی حالات اچھے نہیں رہے۔ اباحضور جب تک وطن میں رہتے سفر کے لیے پیسے جوڑتے اور کرائے کے مکان بھگتاتے۔ ایران میں ہماری کئی یادگار نقلِ مکانیاں رہیں جن کا تذکرہ کسی باقائدہ سفرنامے کے لیے اٹھا رکھتے ہیں۔ ایران میں ہم نے دو انٹرنیشنل اور ایک ایرانی اسکول میں تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا۔ جو بار بار رفت و آمد کی وجہ سے شدید متاثر رہا۔
نصاب میں کبھی دلچسپی نہیں رہی۔ ایران میں جب تک رہے کبھی اردو کی کوئی کتاب نہیں پڑھی۔ فارسی اور انگریزی ناول بچپن سے ہی پڑھتے رہے۔ منطق اباحضور سے کم عمری میں ہی سیکھی۔ پھر فارسی میں شعر کہنے لگے اور مہدیؔ تخلص کیا۔ جب شاعری شروع ہوئی تو یہ خیال پیدا ہوا کہ دوسروں کو پڑھا جائے۔ ہمیں اب تک یاد ہے اس وقت جو پہلا شعری دیوان ہمارے ہاتھ لگا تھا وہ عرفی شیرازی کا تھا۔ ہمارے ابا، عرفی کے بہت دل دادہ ہیں۔ ادب شناس اور ادیب دوست آدمی ہیں۔ ہمیں خوب شعر سناتے۔ حافظ، سعدی، عرفی، شہریار، اور بیدل کے اشعار موقع و محل دیکھ کر فراوانی سے سناتے اور ہم سے ان پر گفتگو کرتے۔ فردوسی سے ہمیں بعد میں خود دلچسپی ہو گئی تھی۔ نوجوان ہوئے تو فلسفے میں جی لگنے لگا۔ ہیگل کو پڑھا۔ پھر کچھ سوشلسٹ اور کمیونسٹس فلسفیوں کو پڑھا بہت معمولی۔ ایران میں ایک طویل مدت تک فرانس قافکا سے صرف اس لیے دلچسپی رہی کیوں کہ سمجھ میں نہیں آتا تھا۔ کراچی آ کر سمجھ آنے لگا تو پھر کبھی ہاتھ نہیں لگایا۔ ان دنوں جس سے ملتے اس سے قافکا کے بارے میں بات ضرور کرتے۔ یہ بھی ہماری بےشمار فینٹسیوں میں سے ایک تھی۔ یہ چلتا رہا۔ کہانیاں بھی لکھتے رہے، لطیفے بھی گھڑتے رہے۔
کراچی آ گئے۔ اردو بس اتنی آتی تھی کہ لوگ آدھی بات سمجھ کر پوری بات کا مذاق بہ آسانی اڑا سکتے تھے۔ اکثر تقریبات میں کولڈ ڈرنک کو ”نوشابہ“ کہتے اور خود کو اس کے عشق میں مفت بےآبرو کرواتے۔ خلاصہ زبانِ غیر سے اپنی زباں بگڑ چکی تھی۔ بگڑنا کیا تھا، وہ تو پنپ ہی نہیں پائی تھی۔ وہ تو حضرتِ شبیر حسن خاں جوشؔ ملیح آبادی نے دستگیری کی تو کچھ زبان سیکھی، جس کا مفصل تذکرہ ہمارے ایک مضمون ”میں، شاعری اور جوشؔ“ میں موجود ہے۔ اردو میں شعر کہے تو حجازؔ تخلص کیا۔ یوں ہمارا نام شیطان کی آنت اتنا لمبا ہو گیا، سید محمد مہدی نقوی حجازؔ۔ جسے بعد میں مہدی نقوی حجازؔ، اور حجازؔ نقوی میں تبدیل کر دیا گیا۔ پھر سن ۲۰۱۳ میں، حلقۂ اربابِ ذوق نے جب ہمارے ساتھ ایک جلسہ کیا تو شام کو گھر سے نکلنے سے پہلے ہم نے تصویر میں کہیں وہ بینر دیکھا۔ اس پر ہمارا نام لکھا تھا، ”مہدی نقوی حجازؔ کے ساتھ“۔ القابات بھی پس و پیش تھے۔ ہم نے جب یہ نام پڑھا تو جو پہلا تاثر ذہن میں مرتب ہوا وہ اس سوال کی شکل میں تھا: یہ باباجی کون ہیں!؟ اور اس کے بعد اپنا قلمی نام، اپنے یارِ جانی کامیؔ شاہ کے مشورے کے مطابق ”حجازؔ مہدی“ رکھ لیا۔
تعلیمی سلسلہ، جو کبھی سلسلہ کہلانے کے قابل نہیں رہا، اب تک جاری ہے۔ اس درمیان میں ایم۔آر۔آئی (میڈیا ریسرچ انسٹیٹیوٹ) سے ہمیں ”الیکٹرانک جرنلزم“ میں اعزازی ڈگری بھی دی گئی۔ پیشہ ہمیشہ صحافت ہی رہا، لیکن اس سے بھی کبھی دلچسپی نہیں رہی۔ پہلے ایک نجی ٹی وی چینل میں ایک ڈرامے کے اسکرپٹ لکھے، وہاں سے اب تک اس کے کوئی روپے نہیں موصول ہوئے! اس کے بعد عبرت لی، اور ایک نیوز چینل کے کراچی بیورو میں اسائگنمنٹ ایڈیٹر رہے، پھر ایک دوست کی وساطت سے ایک اخبار میں کام کیا۔ کچھ وقت ایک مزید نیوز چینل میں بطور اسوسیئیٹ پروڈیوسر ملازمت کی۔ اب چونکہ پاکستانی چینل ترکی ڈراموں سے تھک چکے ہیں، لہٰذا ایک چینل نے ایرانی ڈرامے اور سیرئلز اردو میں دکھانے کا فیصلہ کیا ہے، اور اس کا بار ہمارے ضعیف کاندھوں پر ہے۔ اور ان تمام مصروفیات کے ساتھ، ہم میڈیکل کے طالبِ علم ہیں!
اس کے علاوہ، ایک غزلوں اور نظموں کا مجموعہ ”روح کا پتھر“ اور ایک محض غزلوں کی کتاب ”طرفگی“ کے مسودے بہت وقتوں سے زیرِ طباعت ہیں۔ ۲۰۱۲ میں ”روح کا پتھر“ مکمل ہوئی اور ہم نے چھپوانا چاہی۔ پھر ۲۰۱۴ میں ”طرفگی“ کا مسودہ بھی مکمل ہو گیا لیکن پھر بھی پہلی کتاب نہیں چھپی۔ اب ایک نظموں کی کتاب ”فرمودات“ کا مسودہ بھی تیار ہو گیا ہے۔ خدا کو یہی منظور ہے کہ ہم سے مزید کوئی امتحان نہ لیا جائے۔ یہاں شاعر اپنے پیسوں سے کتاب چھپواتا ہے اور پھر اسے مفت ان دوستوں اور شاعروں میں بانٹ دیتا ہے جو اسے نہیں پڑھتے۔ پھر اپنے پیسے لگا کر مختلف شہروں میں تقریبیں کرواتا ہے اپنی کتاب کی ،جہاں لوگ چائے پینے کے بعد یہ تبصرہ دیتے ہیں کہ چینی کم تھی اور یہ کہ کتاب لانے کے لیے یہ وقت کسی طور مناسب نہیں تھا۔
ان دنوں کراچی میں گرومندر کے اطراف میں ایک فلیٹ میں ابا اور اماں کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ اور اپنے حجرے میں لکھنے پڑھنے کا کام کرتے ہیں اور کہیں بھی آنا جانا موقوف ہے۔ بقول کامیؔ
اپنے حجرے میں اپنی خلوت میں
جشنِ وحشت منائیے صاحب
-
 

سید ذیشان

محفلین
بہت خوبصورت انداز میں اپنا تعارف لکھا ہے۔ پڑھ کر واقعی میں لطف آیا۔ شروع شروع میں ہمیں بھی مغالطہ ہوتا تھا کہ ہو نہ ہو مہدی نقوی حجاز عمر رسیدہ بزرگ ہیں۔ اب یقین ہو چلا ہے۔ :D

خوش رہیں اور لکھتے رہیں۔
 

زبیر مرزا

محفلین
واہ جناب بہت خُوب - تعارف پڑھتے ہوئے یہی یاد آتارہا
پھر بنیں گے آشنا کتنی ملاقاتوں کے بعد
کبھی تفصیلی اور رسمی تعارف ملاقات میں پسند ہی نہیں رہا یہی وجہ رہی کہ ہمیشہ ادھر اُدھر کی باتوں میں زیادہ دلچسپی ہوتی ہے جس سے شخصیت کو دریافت کرنا زیادہ سہل ہوتاہے
اور خوشگوار بھی :)
 
واہ جناب بہت خُوب - تعارف پڑھتے ہوئے یہی یاد آتارہا
پھر بنیں گے آشنا کتنی ملاقاتوں کے بعد
کبھی تفصیلی اور رسمی تعارف ملاقات میں پسند ہی نہیں رہا یہی وجہ رہی کہ ہمیشہ ادھر اُدھر کی باتوں میں زیادہ دلچسپی ہوتی ہے جس سے شخصیت کو دریافت کرنا زیادہ سہل ہوتاہے
اور خوشگوار بھی :)
اور کھل جائیں گے دوچار ملاقاتوں میں جناب! :)
ظاہر ہے، ہمارے پاس بات کرنے کے لیے ان سے زیادہ اہم اور وسیع موضوعات ہوتے ہیں :)
 
انداز تعارف لاجواب است بزرگوار!
ویسے آپ نے زبانوں سے صحیح کھلواڑکیا ہے!
اب توکھیچڑی پک چکی ہوگی؟
مطبل ترکی ڈراموں کےپیچھے موصوف کا ید طولی ہے؟
 
انداز تعارف لاجواب است بزرگوار!
ویسے آپ نے زبانوں سے صحیح کھلواڑکیا ہے!
اب توکھیچڑی پک چکی ہوگی؟
مطبل ترکی ڈراموں کےپیچھے موصوف کا ید طولی ہے؟
تعریف کے لیے شکریہ۔
زبانیں ہمارا سرمایہ ہیں سرکار :)
ترکی ڈراموں میں ہمارا کوئی کردار نہیں۔ البتہ جن صاحب کا اصلی کردار ہے، رفاقت حیات، وہ ہمارے بہت اچھے دوست ہیں۔ ان کے شاندار حالیہ کارناموں میں ”میرا سلطان“ شامل ہے۔ اب جو ایرانی سیریل چلیں گے آئندہ برس سے ان میں یدِ طولیٰ کا تو وثوق سے نہیں کہہ سکتے لیکن ہمارا یدِ داغ دار ضرور ہوگا! :)
 

سید ذیشان

محفلین
تعریف کے لیے شکریہ۔
زبانیں ہمارا سرمایہ ہیں سرکار :)
ترکی ڈراموں میں ہمارا کوئی کردار نہیں۔ البتہ جن صاحب کا اصلی کردار ہے، رفاقت حیات، وہ ہمارے بہت اچھے دوست ہیں۔ ان کے شاندار حالیہ کارناموں میں ”میرا سلطان“ شامل ہے۔ اب جو ایرانی سیریل چلیں گے آئندہ برس سے ان میں یدِ طولیٰ کا تو وثوق سے نہیں کہہ سکتے لیکن ہمارا یدِ داغ دار ضرور ہوگا! :)

ایرانی ڈرامے تو نہیں البتہ فلمیں دیکھنے کا اتفاق ہوا ہے۔ وہ بھی انگریزی سب ٹائٹلز کیساتھ۔ بہت عمدہ ہوتی ہیں، اور سادگی سے بھرپور! آپ کے توسط سے ڈارمے بھی دیکھنے کو مل جائیں گے۔ ویسے کس چینل پر لگیں گے اور کب؟
 
ایرانی ڈرامے تو نہیں البتہ فلمیں دیکھنے کا اتفاق ہوا ہے۔ وہ بھی انگریزی سب ٹائٹلز کیساتھ۔ بہت عمدہ ہوتی ہیں، اور سادگی سے بھرپور! آپ کے توسط سے ڈارمے بھی دیکھنے کو مل جائیں گے۔ ویسے کس چینل پر لگیں گے اور کب؟
اس کا جواب ذرا ذاتی پیغام میں ملاحظہ ہو! :)
 

محمد امین

لائبریرین
بھائی۔۔۔ زبردست کے علاوہ اور کوئی ریٹنگ اور تبصرہ بنتا نہیں ہے۔۔۔۔
لیکن۔۔
اور ان تمام مصروفیات کے ساتھ، ہم میڈیکل کے طالبِ علم ہیں!

اس کے بارے میں شاید تمہیں ہمارے اور ایک دوسرے باہمی دوست کے مشورے یاد ہوں۔۔۔۔ :p
 
بھائی۔۔۔ زبردست کے علاوہ اور کوئی ریٹنگ اور تبصرہ بنتا نہیں ہے۔۔۔۔
لیکن۔۔


اس کے بارے میں شاید تمہیں ہمارے اور ایک دوسرے باہمی دوست کے مشورے یاد ہوں۔۔۔۔ :p
بہت شکریہ :)
جی دوسرے باہمی دوست صاحب کے مشورے یاد بھی ہیں اور ان پر عمل پیرا بھی ہیں! :)
 
آخری تدوین:

عثمان

محفلین
بھئی بہت خوب! :)
اگرچہ ہم ایران میں آپ کے قیام کے متعلق مزید جاننے کے متمنی ہیں۔ :)
آپ کے ترجمہ شدہ ایرانی ڈرامے جب یوٹیوب پر پہنچیں تو یہاں لنک ضرور لگائیے گا۔ :)
 
Top