اربعینِ جامی

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:19
قال النبی
اٰفۃ السماح المن
احسان جتانا جود و کرم کے لیے آفت ہے

کے بہ نعمت کسے شود دلِ گرم
چوں منت کنذ دم سر دے
غیر بادِ خزانِ منت نیست
آفت روضہ جوانمردے

(جامی)

کسی پر گر کرو احسان نہ لو بھولے سے نام اس کا
سخاوت کا یہ ہے سودا اور لینا ہے حرام اس کا
(ظفر علی خان)​
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:20
قال النبی
السعید من وعظ بغیرہ
سعادت مند وہی ہے جو غیر کے حال کو دیکھ کر نصیحت پکڑے۔

نیک بخت آن کسی کہ می نبرد
رشک بر نیک بختیء دِگراں
سختیء روزگار نادیدہ
پند گیرد ز سختیء دِگراں

(جامی)

سعادت اس نے کی ہے ایزدِ متعال سے حاصل
ہوئی ہے جس کو عبرت دوسروں کے حال سے حاصل
(ظفر علی خان)​
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:21
قال النبی
کفیٰ بالمرء اثما ان یحدث بکل ما سمع
انسان کے لیے یہ گناہ کافی ہے کہ وہ ہر ایک سنی بات بیان کر دے

مرد را بس ہمیں گُنہ کہ قدم
از مقرِ اماں نہد بیروں
ہر کہ آید درونِ روزنِ گوش
از زبان دہد بیروں

(جامی)

زباں سے کان کی گر پردہ داری ہو نہیں سکتی
بڑی اس سے کوئی لغزش تمہاری ہو نہیں سکتی
(ظفر علی خان)​
 

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:22
قال النبی
کفیٰ بالموتِ واعظا
موت کافی ناصح ہے۔

چند گیری بہ مجلسِ واعظ
پائے منبر پئے گرفتنِ پند
وعظِ تو بس "بمرگِ ہمسایہ"
نعرہ ء نوحہ گر بنانگِ بلند

(جامی)

اجل سے بڑھ کے واعظ کیا کریں گے نکتہ آموزی
جو کرنی ہے تو کرلو موت ہی سے عبرت اندوزی
(ظفر علی خان)​
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:23
قال النبی
خیر الناس انفعھم للناس
سب لوگوں سے بھلا وہ ہے جو سب سے بڑھ کر نفع رساں ہے۔

ای کہ پُرسی کہ بہترین کس کیست
گویم از قولِ بہترین کساں!
بہترین کس کسے بود کہ ز خلق
بیش باشد بخلق نفع رساں

(جامی)

کوئی انسان اس انسان کے درجہ کو نہیں پہنچا
کہ اس کی ذات سے لوگوں کو نفعِ بہتریں پہنچا
(ظفر علی خان)​
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:24
قال النبی
ان اللہ یحب السھل الطلق
اللہ تعالیٰ نرم خو اور کشادہ رو آدمی کو دوست رکھتا ہے

تا خدا دوست گیردت باخلق
یک دل و یک زبان و یک رُوباش
شاد طبع و شگفتہ خاطر زی
نرم خوی و کشادہ ابرو باش

(جامی)

خدا رکھتا ہے اس کو دوست جو ہنس مُکھ ہو خوش خو ہو
شگفتہ جس کی فطرت ہو ، کشادہ جس کا ابرو ہو
(ظفر علی خان)​
 

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:25
قال النبی
تھادوا تحابوا
ایک دوسرے کو تحفہ تحائف بھیج کر محبت کو بڑھاو۔

دوستی مغز و پوست دشمنی است
تا کے از مغز سوئے پوست روید
بہ ہدایا کنید داد و دستد
تا بہم زاں وسیلہ دوست شوید

(جامی)

محبت ہدیہ و سوغات دے کر بڑھ ہی جاتی ہے
جو سیلاب آئے ندی میں تو آخر چڑھ ہی جاتی ہے
(ظفر علی خان)​
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:26
قال النبی
اُطلبوا الخیر عند حسانِ الوجوہ
نیکی اور بھلائی خوش چہرہ لوگوں سے طلب کیا کرو۔

بر درِ خوبروئے منزل گیر
چوں پئے حاجتے بروں آئی
تا ازاں پیشتر کہ حاجتِ تو
دہد از دیدنش بیا سائی

(جامی)

ہے جس کی صورت اچھی اس سے کرناسوال ہے اچھا
کہ حال اچھا ہے جس کا غالبا اس کا ہے قال اچھا
(ظفر علی خان)​
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:27
قال النبی
زُرغِبا تزدو حُبا
ناغہ کر کے ملا کرو اس سے محبت بڑھتی ہے

دیدنِ دوست دوست را گہ گہ
چہرہ ء دوستی بیار آید
ز اتفاقِ دوام صحبتِ شاں
شوق کاہد ملالت افزاید

(جامی)

ملاقاتوں میں لطف آتا ہے کچھ مدت کی دوری سے
گھماتے کیوں ہو اس کو رات اور دن کی حضوری سے
(ظفر علی خان)​
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
حدیث: 28
قال النبی
طوبی لمن شغلُہ عیبہ عن عیوب الناس

اس شخص کے لیے خوشخبری ہے جس کو اپنی عیب جوئی دوسروں کے عیوب پر نظر ڈالنے کی فرصت نہ دے۔

اے خوش آنکہ بعیب بینی خویش
پیشوائے ہنروراں گردد
عیبِ او پیشِ دیدہء دلِ او
پردہء عیب دیگراں گردد

(جامی)

مبارک وہ ہیں جو عیب اپنے رکھتے ہیں نگاہوں میں
نظر جن کی نہیں الجھی ہے غیروں کے گناہوں میں
(ظفر علی خان)​
 

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:29
قال النبی
الغنی اَلیاسُ مما فی ایدی الناس
تونگری لوگوں کے مال و دولت سے ناامید ہونے کا نام ہے۔

گر دلت را تونگری باید
کہ تونگردلی نِکو ہنریست
باز کش دستِ ہمت از چیزے
کہ بدستِ تصرفِ دگریست

(جامی)

اگر کرنا ہے نکتہ بے نیازی کا تجھے ازبر
تو جو کچھ دوسروں کا ہے نہ رکھ ہر گز نظر اس پر
(ظفر علی خان)​
 

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:30
قال النبی
من حسن اسلام المرء ترکہ ما لا یعنیہ
انسان کے اسلام کی خوبی یہ ہے کہ غیر ضروری امور کو ترک کر دے۔

تا شود در جہانِ علم و عمل
شاہد دینِ تو جمال افزاے
زآنچہ در خور نیفتدت باز ایست
زآنچہ لائق نبا شدت باز آے

(جامی)

عیاں ہو جائے گا اسلام کی خوبی کا راز اس سے
کہ جو کچھ بے ضرورت ہو بجا ہے احتراز اس سے
(ظفر علی خان)​
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:31
قال النبی
لیس الشدید بالصرعۃ انما الشدید الذی یملک نفسہ عند الغضب
کسی کو پچھاڑ دینے سے کوئی قوی نہیں ہوتا ، قوی وہی ہوتا ہے جو غضب کے وقت اپنے نفس کو قابو میں رکھے۔

پہلواں نیست آنکہ در کُشتی
پہلوانِ دگر بیندازد
پہلوان آں بود کہ گاہِ غضب
نفسِ امارہ را زبوں سازد

(جامی)

صفوں کو تم نے الٹا ، پہلوانوں کو پچھاڑا بھی
مگر غصہ میں دیوِ نفس کا لنگر اکھاڑا بھی؟
(ظفر علی خان)​
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:32
قال النبی
لیس الغنی عن کثرۃ العرض انما الغنی غنی النفس
تونگری مال و اسباب کی کثرت کا نام نہیں ہے ۔ تونگری دل کی تونگری کو کہتے ہیں۔

نہ تونگر کسے بود کہ بمال
کار پرداز چارہ ساز بود
آں بود کز شہودِ فضل خداے
از زر و مال ، بےنیاز بود

(جامی)

غنی اس کو نہ سمجھو جس کے گھر میں نقرہ و زر ہو
غنی اس شخص کو کہتے ہیں جو دل کا تونگر ہو
(ظفر علی خان)​
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:33
قال النبی
الحزم سوءُ الظن
آگاہی و عاقبت اندیشی یہ ہے کہ انسان مطمئن نہ ہو

حزمِ مرد آں بود کہ در ہمہ وقت
در حقِ خویش بدگماں باشد
در ہمہ کار احتیاط کند
تا زِ ہر کید در اماں باشد

(جامی)

اگر ہو تو یہی محتاط ہونے کی نشانی ہو
کہ اپنے اوپر انساں کو ہمیشہ بدگمانی ہو
(ظفر علی خان)​
 

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:34
قال النبی
العلم لا یُحل عنہ صد
علم سے روکنا حلال نہیں ہے

اے گرانمایہ مردِ دانشور!
کہ ترا علم دیں بود معلوم
مستعد را ازاں مشو مانع
مستحق را ازاں مکن محروم

(جامی)

ہر اک انساں کو حق ہے علم کی دولت سے ہو فائز
کسی کو روکنا اس سے نہیں اسلام میں جائز
(ظفر علی خان)​
 

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:35
قال النبی
الکلمۃ الطیبۃ للسائل صدقۃ
سائل کو نیک کلمہ کہہ کر رخصت کرنا بھی صدقہ ہے۔

سُخنِ نرم ، گوئے باسائل
گر زمالش نمی دہی نفقہ
زانکہ در روئے اہل حاجت ہست
قولِ خوش از مقولہ صدقہ

(جامی)

اگر خالی ہو جیب اور مرتبہ سائل کا پہچانو
تو میٹھی بات کو خیرات کا نعم البدل جانو
(ظفر علی خان)​
 

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:36
قال النبی
کثرۃ الضحک تمیت القلب
بہت ہنسنا دل کو مردہ کر دیتا ہے

خرم آنکس کہ بہرِ زندہ دلی
زیرِ لب خندہ را بمیراند
خندہ کم کُن کہ خندہء بسیار
صد دلِ زندہ را بمیراند

(جامی)

ہنسو لیکن نہ اتنا جس سے دل پژمردہ ہو جائے
طبیعت ہو منغض اور مذاق افسردہ ہو جائے
(ظفر علی خان)​
 

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:37
قال النبی
الجنۃ تحت اقدام الامھات
بہشت ماوں کے قدموں کے نیچے ہے۔

سر ز مادر مکش کہ تاجِ شرف
گردے از راہِ مادراں باشد
خاک شو زیر پائے او کہ بہشت
در قدم گاہِ مادراں باشد

(جامی)

زمیں پھیلی ہوئی ہے جس طرح افلاک کے نیچے
یونہی جنت بھی ہے ماں کے قدم کی خاک کے نیچے
(ظفر علی خان)​
 

الف نظامی

لائبریرین
حدیث:38
قال النبی
البلاء موکل بالمنطق
مصیبت آدمی کے کلام کے ساتھ وابستہ ہے۔

ہر کہ شد مبتلا بہ پُر گوئی
بہ بلائے عجب گرفتاراست
ہر بلائے کہ میرسد بکساں
بیشتر از ممر گفتار است

(جامی)

زباں اس کو نہ سمجھو ہے یہ اک آفت کا پرکالا
نہ رکھو گے جو قابو میں تو کر دے گی تہ و بالا
(ظفر علی خان)​
 
Top