شہید غازی اور غازی شہید

شاکرالقادری

لائبریرین
انقلاب دہر تو دیکھو امیر

وہ جو کہا کرتے تھے کہ ہمیں شہادت ملے گی اور اس مسجد کے فرش پر ہمارا خون ٹپکے گا تو انقلاب آئے گا وہ شرعی اجازت کے تحت بھیس بدل کرایک پردہ نشین عورت کی صورت میں جان بچاکر غازی بن گئے

اور لفظ غازی جن کے نام کا جزو تھا ﴿غازی عبدالرشید﴾ انہیں جام شہادت نوش کرنا پڑا
 

سید ابرار

محفلین
انقلاب دہر تو دیکھو امیر

وہ جو کہا کرتے تھے کہ ہمیں شہادت ملے گی اور اس مسجد کے فرش پر ہمارا خون ٹپکے گا تو انقلاب آئے گا وہ شرعی اجازت کے تحت بھیس بدل کرایک پردہ نشین عورت کی صورت میں جان بچاکر غازی بن گئے

اور لفظ غازی جن کے نام کا جزو تھا ﴿غازی عبدالرشید﴾ انہیں جام شہادت نوش کرنا پڑا
محترم شاکر صاحب بات تو آپ نے اپنے خیال کے مطابق بہت جاندار کی ہے لیکن ذرا یہ تو بتائیے کہ 7 دن تک پاکستانی فوج کو ناکوں چنے چبوانے والے لال مسجد کے اندر موجود مجاہدین کے دلوں میں آخر ایسا کونسا یقین تھا جس کی بنیاد پر وہ یقینی موت کے امکان کے باوجود ذلت آمیز سرنڈر پر تیار نہیں ہوئے
انصاف کا تقاضہ تو یہ ہے کہ جیسے آپ نے مولانا عبد العزیز کے برقعہ پہن کر نکلنے کا مذاق اڑایا ہے اسی طرح لال مسجد میں آخری دم تک اپنی جان ہتھیلی میں لیکر مقابلہ کرنے والوں کی تعریف بھی کریں ،
 

شاکرالقادری

لائبریرین
سرنڈر، سرنڈر ہوتا ہے چاہے ذلت آمیز ہو چاہے عزت آمیز ہو

وہ عزت آمیز سرنڈر چاہتے تھے
جس کو انہوں نے محفوظ راستے کا نام دیا
جو ان کو مل نہیں سکا

شاید یہ بھی بقول غازی عبدالعزیز " اللہ کا امر تھا"
بہر حال
خود کردہ را علاجے نیست

اللہ ان کے ساتھ رحم کا معاملہ فرمائے آمین
 

سید ابرار

محفلین
انقلاب دہر تو دیکھو امیر

وہ جو کہا کرتے تھے کہ ہمیں شہادت ملے گی اور اس مسجد کے فرش پر ہمارا خون ٹپکے گا تو انقلاب آئے گا وہ شرعی اجازت کے تحت بھیس بدل کرایک پردہ نشین عورت کی صورت میں جان بچاکر غازی بن گئے
جہاں تک مولانا عبد العزیز صاحب کے برقعہ پہن کر نکلنے کی بات ہے تو یقینا اس پر غیر جانبدارانہ انداز میں غور کرنا چاہئے کہ آخر ان کا مقصد کیا تھا ؟
اس کو سمجھنے کے لئے کچھ پیچھے چلیں
یہ معاملہ چند دن سے نہیں بلکہ تقریبا 6 مہینہ سے چل رہا ہے ، 6 مہینے سے لیکر اب تک جو بھی ہوا ، اور لال مسجد کی طرف سے جو بھی اقدامات ہوئے ان کے اصل کمانڈر مولانا عبدالعزیر صاحب ہی تھے ، ان کو اگر واقعتا اپنی جان کی اتنی ہی فکر ہوتی تو بجائے حکومت کو دھمکہاں دینے کے خاموشی سے اپنا مدرسہ چلاتے ، ویسے اپنے موقف کے سلسلہ میں وہ اپنے بھائی مولانا عبدالرشید غازی شہید علیہ الرحمۃ سے زیادہ سخت تھے
اس سے پہلے مذاکرات کاروں کی رائے آچکی ہے کہ مولانا عبدالرشید لچک کے لئے تیار تھے مگر مولانا عبدالعزیز نہیں ،
ویسے بھی اگر جان بچانا ہی ہوتا تو آپریشن کہ ابتدا ہی کے وقت وہ ہتھیار ڈالنے کا اعلان کردیتے ، ظاہر ہے عدالت سے موت کی سزاملنے سے تو رہی ،
اب پھر سوال کھڑا ہوجاتا ہے کہ آخر وہ نکلے ہی کیوں تھے ؟ ان کو چاہیے تھا کہ وہ مدرسہ کے اندر ہی رہکر کمانڈ کرتے ؟
اس کا جواب یہ ہے جناب کہ اگر آپ اس کو جنگ تسلیم ہی کرتے ہیں تو جنگ میں تو دشمن کو شکست دینے کے لئے تمام ممکنہ صورتیں اختیار کی جاسکتی ہیں اور ظاہر ہے مذکورہ سچوییشن میں اپنی ممکنہ ہار کو جیت میں بدلنے کے لئے غازی برادران کی طرف سے یہ ایک بہترین حکمت عملی تھی ، اگر مولانا بچ کر سرحد کے علاقہ کی طرف نکل جاتے تو یقینا مولانا ، اس علاقہ میں اپنے خاندان کے اثر نیز اپنی جرات کی بنا پر اسلامی انقلاب کی بات چلانے میں ضرور کامیاب ہوچکے ہوتے اور اپنی تحریک میں زبردست جان ڈالدیتے ،
اور ممکن ہے مذکورہ صورت میں حکومت لال مسجد میں کسی قسم کے آپریشن سے گریز کرتی،
میں یہ کہ رہا تھا کہ یہ حکمت عملی ہے نہ کہ بزدلی، اس لیے کہ جنگ میں جب کبھی اس قسم کی نوبت آتی ہے یعنی دشمن کا چاروں طرف سے اس قسم کا شدید محاصرہ ہو کہ شکست کے امکانات غالب ہوں تو اس وقت اولین کوشش یہ کی جاتی ہے کہ اندر موجود سب سے اہم شخصیت کو کسی طرح باہر پہنچادیا جائے ، یہ کوشش بھی صرف اس لئے ہوتی ہے کہ جس نظریہ کی بنیاد پر وہ اپنی جانیں قربان کررہے ہیں کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ نظریہ بھی ان کے ساتھ دفن ہوجائے بلکہ اس نظریہ کے لئے ان کے بعد بھی دنیا میں پرجوش تحریک چلانے والا باقی رہے ،
اور ظاہر ہے ایسی شخصیت مولانا عبد العزیز ہی کی تھی اور مذکورہ صورت میں مولانا عبد العزیز صاحب کے فوج سے بچ کر نکلنے کے ممکنہ واحد صورت یہ تھی کہ وہ برقعہ پہن کر نکلتے ، تاکہ ان کی شناخت نہ کی جاسکے ،

اور ایسا بھی نہیں تھا کہ مولانا، لال مسجد میں موجود مجاہدین کو بے یار و مددگار چھوڑ کر جارہے تھے ، بلکہ مولانا نے اپنے سگے بھائی مولانا عبد الرشید غازی کو ان کے کمانڈر کے طور پر چھوڑا تھا
نیز ان کی ضعیف والدہ بھی اندر موجود تھی ، اور یہ بات بھی سوچنے کے قابل ہے کہ مولانا کوئی ایسے ماہر فن ” لڑاکا " تو تھے نہیں کہ اگر وہ موجود ہوتے تو میدان جنگ کا نقشہ ہی بدل دیتے ، ظاہر ہے ان کی غیر موجودگی کا میدان جنگ میں عملی طور پر کوئی خاص اثر مرتب نہیں ہوتا ، بلکہ ان کا سرحد کے علاقہ میں موجود رہنا یہ لال مسجد والوں‌کے لئے زیادہ مفید ہوتا کہ شاید وہ وہاں سے ”یزید وقت مشرف” پر کم از کم اتنا دباؤ ڈالنے میں ضرور کامیاب ہوچکے ہوتے کہ اس قسم کے کسی آپریشن کی نوبت نہیں آتی ، بلکہ معاملہ مذاکرات سے حل ہوچکا ہوتا ،
مزید باتیں بھی وقتا فوقتا پیش کرتا رہونگا ، فی الحال اتنا تو پڑھئے ۔
 

امن ایمان

محفلین
سید ابرار صاحب آپ کے نزدیک بھولے اور معصوم بچوں کو جو کہ صرف طالبِ علم ہیں۔۔۔ان کے اصل مقصد سے ہٹا کر صرف اپنے مفاد کی خاطر استمعال میں لانا جائز ہے۔۔؟

مسجد میں سرنگ۔تہہ خانے بنانا جائز ہے۔۔؟

یہ کیسی حکمت عملی تھی۔۔۔؟
 

غازی عثمان

محفلین
بقول غازی عبدالرشید کہ ان کے بھائی کو ایک اہم حکومتی مذہبی شخصیت کا فون آیا تھا اور انہونے انہیں اس طرح باہر بلوایا کہ میں بھی اسی طرح آیا ہوں آپ آجائیں ہم بات چیت کرادیں گے ،، غازی عبدالرشید نے ان کا نام نہیں بتایا مگر اخبارات میں ایک صاحب کا نام آیا ہے،، باقی واللہ اعلم
 

باسم

محفلین
برقعے والی بات اس وقت مشکوک ہوجاتی ہے
جب انہیں ٹی وی کے سامنے اور عدالت میں برقعہ پہنا کر لایا جاتا ہے
 

سید ابرار

محفلین
سید ابرار صاحب آپ کے نزدیک بھولے اور معصوم بچوں کو جو کہ صرف طالبِ علم ہیں۔۔۔ان کے اصل مقصد سے ہٹا کر صرف اپنے مفاد کی خاطر استمعال میں لانا جائز ہے۔۔؟
براہ کرم اپنے مفاد کی وضاحت بھی فرمادیں کو آخر اس سے غازی برادران کا منشا کیا تھا ؟ اقتدار پر قبضہ یا شریعت کا نفاذ ؟ تاکہ بات واضح ہوجائے ، اور چلئے کچھ دیر کے لئے مان بھی لیجئے کہ غازی برادران نے ”اپنے مفاد کی خاطر“ بقول آپ کے معصوم اور بھولے بچوں کو استعمال کیا تھا تو کیا اتنا بڑا جرم ہے کہ غازی صاحب کے ساتھ ان معصوم بچوں کو بھی گولیوں سے بھون دیا جائے ؟
 

شاکرالقادری

لائبریرین
براہ کرم اپنے مفاد کی وضاحت بھی فرمادیں کو آخر اس سے غازی برادران کا منشا کیا تھا ؟ اقتدار پر قبضہ یا شریعت کا نفاذ ؟ تاکہ بات واضح ہوجائے ، اور چلئے کچھ دیر کے لئے مان بھی لیجئے کہ غازی برادران نے ”اپنے مفاد کی خاطر“ بقول آپ کے معصوم اور بھولے بچوں کو استعمال کیا تھا تو کیا اتنا بڑا جرم ہے کہ غازی صاحب کے ساتھ ان معصوم بچوں کو بھی گولیوں سے بھون دیا جائے ؟

حضرت کیوں لوگوں کو غلط فہمی میں مبتلا کرنا چاہتے ہیں
غازی صاحب مرحوم نے تو
مسجد
مدرسہ
لائبریری
وغیرہ سب سے دستبرداری کا اعلان کر کے صرف اور صرف اپنی جان کو بچانے کے لیے "باعزت محفوظ راستے" کا مطالبہ باقی رکھا تھا
اس کے علاوہ تمام مطالبات سے وہ دست بردادر ہو گئے تھے
گویا انہیوں نے
اپنی جان بچانے کے لیے مسجد مدرسہ اور لائبریری تک کو بیچ دیا تھا
حتی کہ
معصوم بچوں اور بوڑھی والدہ کو بھی اپنی جان بچانے کی فکر میں یرغمال بنائے رکھا
بیگم بلقیس ایدھی صدائیں لگاتی رہ گئی کہ خدارا ان بچوں کو میرے حوالے کردیں
میں ان کی ماں بن جاائوں گی
جن کے ماں باپ نہیں ملیں گے میں انکو اپنے گھر لے جائوں گی اور انہیں ماں بن کر پالوں گی
لیکن
بیگم بلقیس ایدھی کی پکار صدا بصحرا ثابت ہوئی
اس پتھر دل نے نہ پسیجنا تھا نہ پسیجا
اور جان بچانے کی فکر میں
بوڑھچی ماں کی جان بھی لے لی
اور معصوم جانوں کو بھی قربان کر دیا

ایماں فروختی و چہ ارزان فروختی
 

سید ابرار

محفلین
حضرت کیوں لوگوں کو غلط فہمی میں مبتلا کرنا چاہتے ہیں
غازی صاحب مرحوم نے تو
مسجد
مدرسہ
لائبریری
وغیرہ سب سے دستبرداری کا اعلان کر کے صرف اور صرف اپنی جان کو بچانے کے لیے "باعزت محفوظ راستے" کا مطالبہ باقی رکھا تھا
اس کے علاوہ تمام مطالبات سے وہ دست بردادر ہو گئے تھے
گویا انہیوں نے
اپنی جان بچانے کے لیے مسجد مدرسہ اور لائبریری تک کو بیچ دیا تھا
حتی کہ
معصوم بچوں اور بوڑھی والدہ کو بھی اپنی جان بچانے کی فکر میں یرغمال بنائے رکھا
بیگم بلقیس ایدھی صدائیں لگاتی رہ گئی کہ خدارا ان بچوں کو میرے حوالے کردیں
میں ان کی ماں بن جاائوں گی
جن کے ماں باپ نہیں ملیں گے میں انکو اپنے گھر لے جائوں گی اور انہیں ماں بن کر پالوں گی
لیکن
بیگم بلقیس ایدھی کی پکار صدا بصحرا ثابت ہوئی
اس پتھر دل نے نہ پسیجنا تھا نہ پسیجا
اور جان بچانے کی فکر میں
بوڑھچی ماں کی جان بھی لے لی
اور معصوم جانوں کو بھی قربان کر دیا
لگتا ہے شاکر صاحب پروپیگنڈہ کا فن اور ہنر آپ اچھی طرح جانتے ہیں ،
۔آپ نے یہ بتانے کی اب تک زحمت نہیں فرمائی کہ اگر یہ معصوم بچے اور ضعیف والدہ شہد ہوئی بھی ہیں تو ان کے قاتل کون ہیں؟
پاک آرمی کی بھادر سپاہیوں کی چلائی ہوئی گولیاں جو ان معصوموں کے ”نازک“ بدنوں میں پیوست ہوگئی ہیں ، آپ کو تو یقینا نظر نہیں آرہی ہونگی لیکن ہم ”آنکھیں“ ضرور رکھتے ہیں ، جو تعصب سے بالکل پاک ہیں ، اور ایک درد مند دل بھی ،
آپ واضح طور پر جواب دیں کہ یہ بچے یزید وقت پرویز مشرف کے ”لشکریوں “کی گولیوں سے شھید ہوئے ہیں ، ، یا مولانا نے خود انھیں ”ہلاک“ کیا تھا ؟
 

سید ابرار

محفلین
حضرت کیوں لوگوں کو غلط فہمی میں مبتلا کرنا چاہتے ہیں
غازی صاحب مرحوم نے تو
مسجد
مدرسہ
لائبریری
وغیرہ سب سے دستبرداری کا اعلان کر کے صرف اور صرف اپنی جان کو بچانے کے لیے "باعزت محفوظ راستے" کا مطالبہ باقی رکھا تھا
اس کے علاوہ تمام مطالبات سے وہ دست بردادر ہو گئے تھے
گویا انہیوں نے
اپنی جان بچانے کے لیے مسجد مدرسہ اور لائبریری تک کو بیچ دیا تھا
حتی کہ
معصوم بچوں اور بوڑھی والدہ کو بھی اپنی جان بچانے کی فکر میں یرغمال بنائے رکھا
میں اس سے پہلے اس کا جواب دے چکا ہوں کہ اس محفوظ راستہ کا مطالبہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ نے بھی یزید سے کیا تھا ، لہذا اس کو ”ذلت “ کس طرح شمار کیا جاسکتا ہے ، اور مولانا نے یہ مطالبہ بھی اس لئے کیا ، تاکہ جو ”قاتل “ سر پر ”خون کی ہولی “ کھیلنے کے لئے بیٹھے ہیں ، اور ان کی آنکھوں پر یزیدیت اور امریکیت کی پٹی چڑھی ہوئی ہے ، ان کے قاتل پنجوں سے کم از کم اپنے پیاروں کی ، اور مدرسہ میں موجود مسلم دوشیزاؤں کی جان بچالیں ، اگر اپنی ”جان “ بچانے کی اتنی ہی فکر ہوتی تو شاید ”یزید وقت“ کے آگے اپنا سر جھکاکر اپنے آپ کو گرفتاری کےلئے پیش کردیتے ، مگر
شیر کی ایک دن کی زندگی بھتر ہے
گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے
 

سید ابرار

محفلین
معصوم بچوں اور بوڑھی والدہ کو بھی اپنی جان بچانے کی فکر میں یرغمال بنائے رکھا
بیگم بلقیس ایدھی صدائیں لگاتی رہ گئی کہ خدارا ان بچوں کو میرے حوالے کردیں
میں ان کی ماں بن جاائوں گی
جن کے ماں باپ نہیں ملیں گے میں انکو اپنے گھر لے جائوں گی اور انہیں ماں بن کر پالوں گی
لیکن
بیگم بلقیس ایدھی کی پکار صدا بصحرا ثابت ہوئی
اس پتھر دل نے نہ پسیجنا تھا نہ پسیجا
اور جان بچانے کی فکر میں
بوڑھچی ماں کی جان بھی لے لی
اور معصوم جانوں کو بھی قربان کر دیا

اپنی جان بچانے کے لئے اپنی ”والدہ “ کو یرغمال ؟
محترم کچھ ”سوچ“ بھی لیا کریں ، مخالفت کا آپ کو پورا ”حق“ ہے ، مگر اپنی باتیں ثابت کرنے لئے ایسی باتیں تو مت کہیں جسے پڑھ کر سب ہنس پڑیں،

اور ایدھی صاحب کی بیگم کا پکارنا تو آپ نے سن لیا بلکہ اسے ”یاد“ بھی رکھا ، کتنا اچھا ہوتا کہ یھی بیگم صاحبہ قاتل فوجیوں کے پیر پکڑ لیتیں ، کہ خدارا گولیاں مت چلاؤ، یا یہ کہ یزید وقت پرویز مشرف ہی سے التجائیں کرتیں کہ خدارا اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے ، ایک مدرسہ کے اندر خون کے دریا مت بھاؤ،
حیرت ہے بلکہ ،،،،،،،،،،،،،،،،،،صد حیرت ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،اگر یہ آپریشن نہ کیا جاتا تو کیا ملک تباہ ہوجاتا کہ اس کے بغیر ”چارہ“ ہی نہیں تھا ،
اور کیا ”ضروری “ تھا کہ بقول آپکے ”یرغمال بچوں“ کی موجودگی اور ممکنہ آپریشن کے نتیجہ میں ان کو پھونچنے والی ”گزند“ کے امکان کے باوجود ، ”چڑھائی “ کی جاتی ،
یہ صرف ایک پروپیگنڈہ ہے اور کچھ نھیں، مولانا نے کسی کو ”یرغمال“ نہیں بنایا تھا ، اور
اگر بنایا بھی تھا تو کسی کو ”ان “ سے ”ہمدردی “نھیں تھی ،
نہ میڈیا کو ، نہ ایدھی ٹرسٹ کو اور نہ یزید وقت پرویز مشرف کو ،
اگر ”ہمدردی “ ہوتی تو یہ ”قاتلوں “ کو گولیاں چلانے ہی نھیں دیتے ،
اور نہ بم پھینکنے ،
”انصاف“ سے دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیںً
اگر ان کی بجائے واقعتا پرویز مشرف کی اپنی اولاد یرغمال ہوتی
یا کوئی امریکی سفیر
یا کوئی وزیر
تو کیا مولانا عبد الرشید غازی شہید علیہ الرحمۃ کے ”مطالبات“ مانے جاتے
یا اپنی ”طاقت“ کا ناجائز فائدہ اٹھاکر ایک مسجد پر اس طرح ”چڑھائی“ کی جاتی ، جس کو دیکھ کر ”انسانیت“ بھی لرز اٹھے
 

ساجداقبال

محفلین
سید ابرار صاحب آپ کے نزدیک بھولے اور معصوم بچوں کو جو کہ صرف طالبِ علم ہیں۔۔۔ان کے اصل مقصد سے ہٹا کر صرف اپنے مفاد کی خاطر استمعال میں لانا جائز ہے۔۔؟

مسجد میں سرنگ۔تہہ خانے بنانا جائز ہے۔۔؟

یہ کیسی حکمت عملی تھی۔۔۔؟
امن ذرا ہمیں بھی یہ سرنگ اور تہہ خانے دکھائیے.
 

Muhammad Naeem

محفلین
اے عبدالرشید غازی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
تو سوئے مقتل جوچل پڑا تھا،چمن کاہر پھول رو رہا تھا
جو میر تھا میر کارواں بھی چراغ محفل وہ بجھ چکا تھا
وہ کون ہے جو اداس رت میں مفارقت سے حزیں نہیں ہے
مگر تیری مرگ ناگہاں کا مجھے ابھی تک یقیں نہیں ہے۔
 

عمر میرزا

محفلین
میں حیران ھوں کہ ابرار بھائی انڈیا میں رہتے ہوئے بھی لال مسجد والے واقعہ کا صحیح ادراک رکھتے ہیں اور ھم میں سے کئی لوگ ابھی تک حکومتی پروپیگنڈے کا شکار ہیں۔۔۔۔:mad:
 
میں مانتا ہوں کہ لال مسجد والوں کے چند اقدامات سے سب کو اختلاف تھا ۔ میں بھی ان میں سے ایک ہوں جو اسوقت لال مسجد کے ناقدین میں تھے، اور بہت دفعہ ان سے اس معاملے پر تفصیلی گفتگو بھی ہوئی۔ لیکن کیا لال مسجد کا جرم اتنا بڑا تھا، کہ آپ ایک مسجد اور مدرسہ کو حفاظ اور طالب علموں کے خون سے لتھڑا دو۔ کیا وہ ان لوگوں سے بڑے مجرم تھے جنھوں نے کراچی کو 12 مئی اور اس سے پہلے خون میں نہلا دیا۔ محفوظ راستہ اگر غازی صاحب مانگ رہے تھے تو بچوں کی جان بچانے کے لیے وہ دینے میں کیا حرج تھا۔ آج آپ قومی مفاہمت کا بل لا رہے ہو ، تو ان معصوم بچوں نے کیا بگاڑا تھا۔ ان کی دفعہ کیا ہو گیا تھا۔ ان معصوم بچوں کے جسموں کے ٹکرے جی سیوں کے نالے میں پھینکتے ہوئے کیا زمہ داران کے ہاتھ نہیں کانپے۔ کیا قرآنی اوراق گندے نالہ برد کرتے ہوئے خوف خدا مانع نہیں ہوا۔

اسوقت ایک سموک سکرین چھائی ہوئی ہے، لیکن جب یہ دھوان چھٹے گا، اور منظر واضح ہو گا تو اہل دل آنکھوں سے اندھے اور کانوں سے بہرے ہونے کی دعا مانگیں گے۔

طارق اسماعیل ساگر( لال مسجد آپریشن پس پردہ حقائق )

اللہ ہم کو صراط مستقیم دکھائے، اور ہم کو صحیح اور غلط میں تمیز کرنے کی ہمت دے۔ اے اللہ میرے اس ملک پاکستان کو اندرونی اور بیرونی حطرات سے محفوظ فرما (آمین)
 

خرم

محفلین
اک ہوا چل نکلی ہے دین کا نام استعمال کرنے کی اور اس میں ہم سب بہے جا رہے ہیں۔ نجانے اپنے اجتماعی گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کا یہ کونسا طریقہ ہے کہ دین کے نام پر اس سے بڑے گناہ کئے جا رہے ہیں اور اس پر شرمندہ بھی نہیں بلکہ اسے عین دین قرار دیتے ہیں۔ محمد عربی فداہ ابی و امی کے لائے ہوئے دین کو پرزہ پرزہ کرتے، اس کی آڑ میں مفاد حاصل کرتے ہیں‌اور پھر بھی دین کے ٹھیکیدار۔ آپ سب لوگ جو عبدالرشید غازی مرحوم سے ہمدردی رکھتے ہیں ان سب سے ایک سوال ہے۔ ازراہِ کرم صرف قرآن اور شریعت کے مطابق جواب دیجئے گا۔ قرآن کی رو سے ایک عورت پر زنا کی تہمت لگانے والے کی (جو اس کے ثبوت میں چار گواہِ شرعی نہ لا سکے) کا کیا مقام اور کیا سزا ہے؟ برائے مہربانی صرف قرآن ، حدیث اور اجماعِ ائمہ سے جواب عطا فرمائیے گا۔ اگلا سوال اس سوال کے جواب پر۔
 
ابرار ، آپ دوسرے شرعی اصحاب کے ساتھ مل کر خوب کوشش کیجئے اور حیدرآباد دکن کو شرعی سلطنت ڈیکلئر کردیجئے اور تمام شرع کے ماننے والوں کو وہاں لے جائیے۔ اس طرح آپ بہت خوش رہیں‌گے۔ آپ وہاں کوشش کیجئے جہاں‌ آپ ہیں۔
 

عمر میرزا

محفلین
میں مانتا ہوں کہ لال مسجد والوں کے چند اقدامات سے سب کو اختلاف تھا ۔ میں بھی ان میں سے ایک ہوں جو اسوقت لال مسجد کے ناقدین میں تھے، اور بہت دفعہ ان سے اس معاملے پر تفصیلی گفتگو بھی ہوئی۔ لیکن کیا لال مسجد کا جرم اتنا بڑا تھا، کہ آپ ایک مسجد اور مدرسہ کو حفاظ اور طالب علموں کے خون سے لتھڑا دو۔ کیا وہ ان لوگوں سے بڑے مجرم تھے جنھوں نے کراچی کو 12 مئی اور اس سے پہلے خون میں نہلا دیا۔ محفوظ راستہ اگر غازی صاحب مانگ رہے تھے تو بچوں کی جان بچانے کے لیے وہ دینے میں کیا حرج تھا۔ آج آپ قومی مفاہمت کا بل لا رہے ہو ، تو ان معصوم بچوں نے کیا بگاڑا تھا۔ ان کی دفعہ کیا ہو گیا تھا۔ ان معصوم بچوں کے جسموں کے ٹکرے جی سیوں کے نالے میں پھینکتے ہوئے کیا زمہ داران کے ہاتھ نہیں کانپے۔ کیا قرآنی اوراق گندے نالہ برد کرتے ہوئے خوف خدا مانع نہیں ہوا۔

خرم صاحب ۔
کاشف نے بہت اچھے طریقے سے وضاحت کر دی ہے کہ لال مسجد والوں کا جرم اتنا بڑا نہیں تھا جتنی بڑی انیہں سزا دی گئی یہ ان کے ساتھ ظلم ہوا ہے اور ہمیں کم از کم مظلوم کے ساتھ ھمدردی تو ضرور رکھنی چاہیے۔بال کی کھال اتارنے سے کوئی فائدہ نہیں بحث برائے بحث چل نکلے گی جس کا کوئی فائدہ نہیں۔

کسی اچھے سے موضوع سے کوئی دھاگہ شروع کریں اور ہمیں بھی اپنے علم سے مستفید کریں ۔
جزاک اللہ خیرا
والسلام
 
Top