شہید غازی اور غازی شہید

خرم

محفلین
پھر تو معاذ اللہ نوح علیہ السلام اور لوط علیہ السلام کو بھی الزام دے ڈالئے کہ ایک کا بیٹا اور دوسرے کی بیوی کافروں کے ساتھ تھیں۔۔۔۔۔

بھائی کسی شخص کے اہل وعیال کا دشمنوں کے ساتھ ہونا ۔۔۔۔۔۔۔۔ اس شخص کی نیت پر شک کرنے کی گنجائش نہیں دیتا۔۔۔۔۔۔۔ہر شخص اپنے انفرادی اعمال کیلئے جوابدہ ہے۔
تو آپ کی تمام تر کوششوں پر سب سے پہلا حق آپ کے اعزاء و اقرباء کا ہوتا ہے سیفی بھائی۔ اگر دھماکوں سے اُڑانا ہی ہے تو پہلے اپنے گھر والوں‌کو اُڑائیں جن کی فیکٹریوں سے بنا اسلحہ مسلمانوں پر استعمال ہو رہا ہے۔ فی الحال تو ان کے اس "جہاد" سے ان فیکٹریوں کو منافع در منافع ہو رہا ہے۔ اور آپ نے بھی خوب کہی۔ اسامہ کو حضرات نوح و لوط علیہم السلام کے ساتھ جا ملایا۔ کیا آپ کو ان دونوں عظیم الشان ہستیوں کی سیرت میں‌لوگوں‌کو ذبح کرنے، بم پھاڑنے، فتنہ پھیلانے کا کوئی عمل ملتا ہے نعوذ باللہ؟ عمل ہر ایک کا اپنا ذاتی ہوتا ہے بے شک لیکن سلوک ہر ایک کے ساتھ یکساں کیا جانا چاہئے۔ اور یہ جو حضرت یہاں آکر فتنہ و فساد پھیلا رہے ہیں اپنے ملک کو بادشاہوں سے کیوں آزاد نہیں کرواتے؟ امریکہ کا سب سے بڑا اتحادی تو سعودی عرب ہے اس کے خلاف وہاں جاکر جہاد کیوں نہیں‌کرتے؟
 

سیفی

محفلین
خرم برادر آپ تو جذباتی ہوگئے۔

میں نے صرف آپکے ایک جملے پر یہ بات کہی تھی کہ کسی شخص کے عزیز و اقارب کے اعمال پر اس شخص کو دوش نہیں دیا جاسکتا۔ باقی شیخ اسامہ بن لادن کو حضرات انبیا علیھم السلام سے ملانے کی بات کے متعلق تو امت کا یہ اجتماعی عقیدہ ہے کہ تمام امت کے شہداء ، غازیان، صلحاء، علماء اور نیک لوگ مل کر بھی کسی نبی کی خاک پا کو بھی نہیں‌پہنچ سکتے۔ میں‌نے آپکے جنرل تھیورم (General Theoram) کے متعلق کہا تھا۔ کہ کسی کے عزیز و اقارب کے اعمال کیوجہ سے آپ اگر کسی شخص پر انگلی اٹھانے لگ جائیں گے تو معاذ اللہ کہیں یہ انگلی حضرات انبیا کی پاک سیرت کی طرف بھی نہ بڑھ جائے۔
میرے خیال میں تو سعودیہ کے شاہی خاندان اور انکی بادشاہت کی سب سے بڑی مخالفت بھی شیخ اسامہ بن لادن کیجانب سے ہی ہے۔ اسی کی پاداش میں تو سعودی حکمران امریکیوں سے ملکر ان کے خلاف نبرد آزما ہیں۔

باقی آپ کی اپنی پسند اور رائے ہے کہ آپ کس کو اچھا سمجھیں اور کس کو نہ سمجھیں۔۔۔۔آپ پر کوئی زبردستی تو ہے نہیں۔۔۔۔:)
 

خرم

محفلین
سیفی بھائی جذبات کا کیا کریں۔ وہ کہتے ہیں نا کہ کیوں‌نہ بھر آئے دل ہی تو ہے تو بس کچھ ایسا ہی حال ہوتا ہے۔ اب آپ جیسے محترم لوگوں سے جب ایک ایسے شخص کے لئے "شیخ" کا لفظ سُنتا ہوں جس کے اعمال کو پیروی رسول صل اللہ علیہ وسلم سے کوئی نسبت ہی نہیں تو دل میں درد تو ہوتا ہے نا۔ اور پیارے بھائی یہ بھی آپ نے اچھی بات کہی کہ یہ جناب سعودی بادشاہت کے خلاف ہیں، تو پھر کیوں اپنے ملک جاکر ان کے خلاف تحریک نہیں چلاتے؟ یہاں ہمارے نصیب کیوں پھوڑتے ہیں؟ اگر اسلام لانا ہی ان کا مقصد ہے تو سب سے پہلا حق تو ارضِ مقدس کا ہے اور ان پر تو دوہرا حق ہے کہ وہ ان کا وطن ہے۔ ہمارے سر پر کیوں سوار ہیں؟ بس بھائی جس طرح ہر بات جو "قال رسول اللہ" سے شروع ہو وہ حدیث نہیں ہوتی اسی طرح ہر شخص جو اسلام کا نعرہ لگائے وہ مصلح نہیں ہوتا۔ اور یہ جس طرح ان کے پیروکار بم دھماکے کرتے، مسلمانوں کے گلوں پر چھُریاں چلاتے اور انہیں قتل کرتے ہیں، تعلیم سے دشمنی رکھتے ہیں، ان تمام اعمال کے باوجود بھی اگر یہ صاحب محمد عربی صل اللہ علیہ وسلم کی پیروی کا دعوٰی کرتے ہیں تو پھر تو انہیں محمد صل اللہ علیہ وسلم فداہ ابی و امی کے متعلق کچھ بھی علم نہیں۔ کچھ بھی نہیں۔
 

سیفی

محفلین
میرے عزیر بھائی !

یہ آپ کو کس نے کہہ دیا کہ بس بندہ جہاں پیدا ہو جائے تو صرف وہی اس کا وطن ہے اور باقی دنیا اس کے لئے اجنبی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یعنی اس نے جو بھی تحریک چلانی ہو تو اپنے وطن میں چلائے۔ ۔۔۔۔۔۔ اسلام میں تو وطن کا تصور ہی نہیں۔ ۔۔۔۔۔ ہر ملک ملکِ ما است ۔۔۔کہ ملکِ خدائے ما است۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے لگتا ہے کہ آپ اس بات کو ہنسی سے ٹال دیں گے کہ لو جی اب شدت پسندوں کو کھلی چھٹی مل گئی کہ ہر ملک ان کا ہے مگر میرے برادر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسلام کی تعلیمات میں کہیں بھی یہ نہیں شامل کہ آپ پہلے اپنی جائے پیدائش میں ہی جدوجہد کریں۔

آپ طریقِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم دیکھیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جب مکہ میں‌ آپ کی مخالفت بڑھ گئی تو آپ مدینہ تشریف لے گئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اپنے خاندان نے مخالفت کی اور سگے چچاؤں نے دعوت قبول نہ کی تو اوس اور خزرج پر توجہ کر لی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ پھر نہ کہ دیں کہ میں شیخ اسامہ بن لادن کو نبی علیہ السلام سے ملا رہا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں صرف آپکو اسلامی تحریک کا ایک انداز بتا رہا ہوں۔۔۔۔

اور اگر صرف گلے کاٹنے کی بات ہے تو حضرات صحابہ کرام نے بھی گلے کاٹے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔ آپ نے پڑھا نہیں‌کہ جب حضرت معوذ اور حضرت معاذ نے عمرو بن ہشام ۔۔۔ابوجہل۔۔۔کو زخمی کر دیا تو حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ‌نے اس کے سینے پر چڑھ کر اس کا گلا کاٹا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور پھر صحابہ نے مسیلمہ کذاب کے مرتد ساتھیوں کے گلے بھی تو کاٹے۔۔۔۔


اگر میرے جوابات سے آپ ناخوش ہوں تو میں اس بحث سے دست کش ہونے کو تیار ہوں۔

والسلام مع الاکرام
 

خرم

محفلین
نہیں میرے بھائی بحث کی تو بات ہی نہیں۔ اور جہاں تک وطن کی بات ہے تو یہ حدیث مبارک بیان کر دیتا ہوں کہ جسے اپنے وطن سے محبت نہیں اس کا کوئی دین نہیں۔ نبی پاک صل اللہ علیہ وسلم نے تبلیغِ دین کا آغاز کیا اپنے قریبی اعزاء سے اور وہ لوگ مشرک تھے۔ پھر بھی آپ صل اللہ علیہ وسلم نے اور اصحاب کبار نے عزم و استقلال کے ساتھ ان کے جبر کا مقابلہ کیا اور خُلقِ نبوی صل اللہ علیہ وسلم پر قربان جائیے کہ پتھر کھائے، گالیاں سُنیں لیکن نرمی و دریادلی میں فرق نہ آیا۔ کتنی عجب بات ہے کہ اس نبی کے پیروکار کہلانے والے اسی کے امتیوں کے ساتھ اس خُلق کے عشر عشیر بھی برتاؤ نہیں کرتے جو آقا صل اللہ علیہ وسلم نے انتہائی سخت مشرکین کے ساتھ کیا تھا۔ چلیں آپ ہم عام مسلمانوں کو منافق ہی قرار دے دیں پھر بھی یاد فرمائیں کہ مدینہ پاک میں بھی مشرکین و منافقین کے ساتھ میرے آقا صل اللہ علیہ وسلم نے کیسا برتاؤ فرمایا۔ اسلام کا یقیناً کوئی وطن نہیں ہے لیکن مسلمان کا وطن ہوتا ہے۔ یہ مجھے تو کسی حدیث یا قرآن سے نہیں ملا کہ مسلمان کا کوئی وطن نہیں یا یہ کہ تمام مسلمانوں کا ایک ہی وطن ہے۔ اگر آپ کے علم میں ہو تو ضرور فرمائیے گا۔ اور اپنی جائے پیدائش میں جدوجہد فرمانا تو میرے بھائی سُنت رسول صل اللہ علیہ وسلم ہے اور پھر ہر اچھی چیز پر قرابت داروں‌کا پہلا حق تو ثابت ہے۔
گلے کاٹنے کی بھی میرے بھائی آپ نے بہت اچھی کہی۔ کسی حدیث سے، کسی آیت سے فرما دیجئے کہ مسلمان کا گلا کاٹنا جائز ہے۔ چلیں آپ کہیں سے یہی لادیں کہ مسلمانوں کی اکثریت سے جنگ کرنا جائز ہے۔ ہاں اگر آپ ہم لوگوں کو مرتدین گردانتے ہیں تو اور بات ہے۔ ویسے آقا صل اللہ علیہ وسلم نے تو اس بات پر بھی سرزنش فرمائی تھی کہ جب ایک شخص نے کلمہ پڑھ لیا تھا تو اسے قتل کیوں‌کیا؟ آپ کہتے ہیں کہ کلمہ گو کے گلے پر چھُری چلانا جائز ہے؟ آپ ادھر اُدھر کے تمام لوگوں کی بات چھوڑیں، صرف ایک بات کا جواب دیں کیا آپ کے اس عمل سے رسول پاک صل اللہ علیہ وسلم خوش ہوں گے؟ اگر آقا صل اللہ علیہ وسلم نے روزِ قیامت سوال کیا کہ یہ میرا امتی تھا، تو نے کس جرم میں اسے قتل کیا تو آپ کیا کہیں گے؟ اور تمام امت کو گمراہ سمجھ کر قابل گردن زنی سمجھنے والے کہیں ایسا تو نہیں کہ خود ہی گمراہ ہوں؟ اسوہ رسول صل اللہ علیہ وسلم کے سوا کوئی پیمانہ نہیں کسی کا بھی ایمان ماپنے کا میرے بھائی۔ اور افسوس جو لوگ اسلام کا نعرہ لگاتے ہیں ان میں تو اس کا شائبہ تک نہیں۔ جو رسول کے غلام نہیں وہ اللہ کے غلام نہیں بن سکتے اور یہ میرا نہیں اللہ کا فیصلہ ہے۔ یہ صاحب جن کی آپ بات کرتے ہیں ان کے متعلق میں تو صرف یہ جانتا ہوں کہ ان میں اسوہ رسول صل اللہ علیہ وسلم کا شائبہ تک نہیں۔ اگر آپ کو شک ہے تو فرمائیے میں ایک ایک کرکے بیان کر دیتا ہوں۔
 
Top