خود کش حملوں کے جواز میں طالبان کے دلائل

امریکہ تو دال ف عین ہو رہا ہے اگلے سال پھر یہ آزادی کی جنگ اپگریڈ ہو کر نفاذ طالبانی شریعت کی جنگ بن جائے گی. اور تب بھی طالبان ہی سچے ہوں گے چونکہ خلافت امیر المومنین ہی افغانی تاریخ کا ایسا سنہرا دور تھا جب سارے کتے ایک ہی گھاٹ سے پانی پیتے تھے. کابل میں جو کچھ بچا تھا وہاں امن کا دور دورہ تھا اور شمالی اتحاد بس ہتھیار ڈالنے ہی والا تھا. اب پھر امریکی دفعان کے بعد کہانی وہیں سے شروع ہو گی. پہلے کابل پر قبضہ اور پھر امارت اسلامی کا احیاء اور توسیع. اور اگر اب قبضہ نہ ہو سکا تو حکومتی اہلکاروں کے قتل سے لے کر بم دھماکوں اور اپنے ہی ہم مذہب فوجیوں پر حملوں تک ہر آپشن کھلا ہے.

بلکہ میرا خدشہ تو یہ ہے کہ بم ان کے ہاتھ نہ لگ جائے کہیں
 

دوست

محفلین
اسی کے بعد کا مجاہد ہے تو امریکی اسٹرنگر میزائل سے لڑتا ہے جہادی
سی آئی اے کے ڈالر سے لڑتا ہے جہادی
اور جب امریکہ دوست سے دشمن بن جائے تو اسی امریکہ کو ہیروئن بیچ کر ڈالر سے اسلحہ خرید کر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔علی الرغم
کافر ہو تو سالے کو سب خود کرنا پڑتا ہے، مسلمان ہو تو بس یہ دکھانا پڑتا ہے کہ میں اپنے ہی ملک کی ماں بہن ایک کر سکتا ہوں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
افغانی طالبان نے خود کش حملوں کو حلال بنانے کے لیے جو قرآنی آیات اور احادیث سے کھلواڑ کیا ہے، وہ اس لڑی کا موضوع ہے اور اس کو اوپر پیش کیا جا چکا ہے۔
فریقِ مخالف ابھی تک اس موضوع سے ابھی تک راہ فرار اختیار کرتے نظر آئے ہیں۔
 
افغانی طالبان نے خود کش حملوں کو حلال بنانے کے لیے جو قرآنی آیات اور احادیث سے کھلواڑ کیا ہے، وہ اس لڑی کا موضوع ہے اور اس کو اوپر پیش کیا جا چکا ہے۔
فریقِ مخالف ابھی تک اس موضوع سے ابھی تک راہ فرار اختیار کرتے نظر آئے ہیں۔
جدید سکالرز نے بھی دلیل تو کوئی پیش نہیں کی کون سا کھلواڑ کیا گیا اور کیسے؟ اگر ایک بات آپ کو قابلِ قبول نہیں تو ضروری نہیں وہ غلط ہی ہو۔ آپ وضاحت فرمائیں کس آیت یا حدیث سے غلط استدلال کیا گیا۔
 

ساقی۔

محفلین
افغانی طالبان نے خود کش حملوں کو حلال بنانے کے لیے جو قرآنی آیات اور احادیث سے کھلواڑ کیا ہے، وہ اس لڑی کا موضوع ہے اور اس کو اوپر پیش کیا جا چکا ہے۔
فریقِ مخالف ابھی تک اس موضوع سے ابھی تک راہ فرار اختیار کرتے نظر آئے ہیں۔

واقع امریکی اور ان کے ہم نشین افغانستان سے راہ فرا ر اختیار کرتے نظر آتے ہیں مگر طالبان تو انہیں فرار بھی نہیں ہونے دے رہے۔
میاں صاحب نے شاید اسی موقع کہ لیئے کہا تھا
پھس گئی جان شکنجے اندر
تے جیویں ویلن وچ گنا
 

مہوش علی

لائبریرین
جدید سکالرز نے بھی دلیل تو کوئی پیش نہیں کی کون سا کھلواڑ کیا گیا اور کیسے؟ اگر ایک بات آپ کو قابلِ قبول نہیں تو ضروری نہیں وہ غلط ہی ہو۔ آپ وضاحت فرمائیں کس آیت یا حدیث سے غلط استدلال کیا گیا۔
اس لڑی کے پہلے مراسلے میں طالبان کے خود کش حملوں کے متعلق روایات درج ہیں، اور اسی میں طالبانی لاجک کی رد میں بمع دلائل تبصرہ بھی شامل ہے۔ (آپ سے درخواست ہے کہ پہلا مراسلہ غور سے پہلے پڑھ لیجئے، پھر بحث کو آگے بڑھائیے)۔
اگر آپ کو پھر بھی کوئی اختلاف ہے تو آپ اپنی دلیل پیش فرمائیے۔
 

x boy

محفلین
جنگ کے میدان اور فورم کا میدان مختلف ہے
بہت سے لوگ ہونگے جنہوں نے ریوالور عملانہیں دیکھی ہوگی، کلاشنکوف اور بھاری اسلحہ تو دور کی بات،
ایک کوکروچ سے چیخ نکل جاتی ہے وہ بات جنگ کی میدان کی کررہے ہیں،
پہلے اپنے اپنے گھروں سے کوکروچ مار بھگائے کسی پیسٹ کنٹرول کی مدد کے بغیر،
پھر بات کریں جنگ کیا ہوتی ہے۔

سیدنا ابو ھریرۃ رضی اللہ عنہ سے ایک حدیث مروی ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا:
’’میری امت کا ایک گروہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے حکم سے قتال کرتا رہے گا، ان کو کسی کی ملامت سے کوئی نقصان نہیں ہوگا، وہ اپنے دشمنوں سے لڑتے رہیں گے، اللہ لوگوں کے دلوں کو ان سے متنفر کر دے گا تاکہ وہ خود ان پر اپنی رحمتیں برسائے، حتیٰ کہ آخری وقت آجائے گا، جیسے کہ سیاہ تاریک رات، وہ لوگ اس سے ڈریں گے تو ان کو ڈھال دے دی جائے گی‘‘، اور نبیﷺ نے کہا: ’’وہ اہل شام ہونگے‘‘ پھر نبیﷺ نے اپنی انگلی سے شام کی طرف اشارہ کیا، یہاں تک کہ وہ تھک گئے۔ (صحیح : سلسلۃ الاحادیث الصحیحۃ)
 
آخری تدوین:

مہوش علی

لائبریرین
جنگ کے میدان اور فورم کا میدان مختلف ہے
بہت سے لوگ ہونگے جنہوں نے ریوالور عملانہیں دیکھی ہوگی، کلاشنکوف اور بھاری اسلحہ تو دور کی بات،
ایک کوکروچ سے چیخ نکل جاتی ہے وہ بات جنگ کی میدان کی کررہے ہیں،
پہلے اپنے اپنے گھروں سے کوکروچ مار بھگائے کسی پیسٹ کنٹرول کی مدد کے بغیر،
پھر بات کریں جنگ کیا ہوتی ہے۔

کلاشنکوف اور دیگر اسلحہ لیکر کسی کے قتل نہ کرنے کا ہماری اس لڑی کے ٹاپک سے کیا تعلق ہے؟

اگر آپ کے پاس افغانی طالبان کے خود کش حملوں کے دفاع کے لیے دلائل موجود نہیں ہیں، تو پھر یہ آئیں بائیں شائیں کرنے کا کیا مقصد؟ اگر آپ کو کلاشنکوف اور افغانی طالبان کی تعریفیں کرنی ہیں تو براہ مہربانی علیحدہ لڑی کھولیے، مگر اس لڑی کو ٹاپک سے ڈی ریل نہ کیجئے۔
 

دوست

محفلین
نعوذ باللہ رسولل اللہ نے آج کے شام میں غدر مچانے والے القاعدہ کے دہشت گردوں اور حکومت سے چمٹے ہوئے علویوں کی جانب تو قطعاً اشارہ نہیں کیا ہو گا۔ یا پھر القاعدہ والے میرے ہم فرقہ ہیں تو وہ چاہے جو مرضی کریں ان پر آپاں نے یہ حدیث لازمی فِٹ بٹھانی ہے؟
 

x boy

محفلین
اسی فورم میں کہا جاتا ہے کہ اسلام کی باتیں نہ کریں پھر بھی سمجھ نہیں ان ہی باتوں کو لے آتے ہیں جس میں امریکہ، اسلام اور مسلمان ملوث ہوں۔ کسی کو غلط ٹہرانا آسان اس حقیقت میں خود کو پہنچانا بہت مشکل کام ہے۔ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں جو کچھ وارد ہوا صحیح وارد ہوا، وقت نہیں بتایا گیا، لیکن غیب کا علم آپ کو بھی نہیں اسلئے میں کہہ رہا ہوں کہ چھوڑیں پیچھا طالبان کے پاکستان کے اندر اور بھی مسائل ہیں جیسے گھروں کے اندر کوکروچ اسی طرح پاکستان کے گلی کوچے ہر جگہہ کوکروچ ہیں ان کو مارے ۔ اپنے گھر اور محلے کا خیال رکھیں، غریب بچوں، بوڑھوں اور عورتوں کی خدمت کریں ، اللہ جزاء دے گا۔
یہ آپ کے کرنے کی باتیں نہیں، یہ بہت اونچی لیول کی باتیں ہیں جس میں ایک طاغوتی طاقت ملوث ہے۔
 

x boy

محفلین
کلاشنکوف اور دیگر اسلحہ لیکر کسی کے قتل نہ کرنے کا ہماری اس لڑی کے ٹاپک سے کیا تعلق ہے؟

اگر آپ کے پاس افغانی طالبان کے خود کش حملوں کے دفاع کے لیے دلائل موجود نہیں ہیں، تو پھر یہ آئیں بائیں شائیں کرنے کا کیا مقصد؟ اگر آپ کو کلاشنکوف اور افغانی طالبان کی تعریفیں کرنی ہیں تو براہ مہربانی علیحدہ لڑی کھولیے، مگر اس لڑی کو ٹاپک سے ڈی ریل نہ کیجئے۔
شروع سے آخر تک تعلق ہی قتال کا ہے اگر غور کریں، یہ باتیں آپ کے اور میرے کرنے کی نہیں ہے۔ ہم پیسے کمائے اور اپنے اور اپنے بچوں کا اور اپنے خاندان رشتہ داروں کا پیٹ پالیں، جس کے دماغ میں جو گھوم رہا ہوتا ہے وہ اسی کو جاننے کی کوشش کرتا ہے جیسے طالبان کی لڑی ، خود کش کے متعلق آپ تو انکے سائٹ تک پہنچ گئی اور اپنے آپ کو تیار کیا کہ میں یہ لڑی بناتی ہوں۔
اس میں ناراض ہونے والی بات نہیں یہ ہمارے کرنے کے کام نہیں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
شروع سے آخر تک تعلق ہی قتال کا ہے اگر غور کریں، یہ باتیں آپ کے اور میرے کرنے کی نہیں ہے۔ ہم پیسے کمائے اور اپنے اور اپنے بچوں کا اور اپنے خاندان رشتہ داروں کا پیٹ پالیں، جس کے دماغ میں جو گھوم رہا ہوتا ہے وہ اسی کو جاننے کی کوشش کرتا ہے جیسے طالبان کی لڑی ، خود کش کے متعلق آپ تو انکے سائٹ تک پہنچ گئی اور اپنے آپ کو تیار کیا کہ میں یہ لڑی بناتی ہوں۔
اس میں ناراض ہونے والی بات نہیں یہ ہمارے کرنے کے کام نہیں۔

شکریہ۔
تو یہ طے ہو گیا کہ آپ کو افغان طالبان کی "خونی خود کش حملوں والی شریعت" کے دفاع میں مزید کوئی دلیل قرآن و حدیث سے پیش نہیں کرنی ہے، اور آپ اس خونی خود کش حملوں والی شریعت پر ایمان رکھتے ہیں۔
 

x boy

محفلین
شکریہ۔
تو یہ طے ہو گیا کہ آپ کو افغان طالبان کی "خونی خود کش حملوں والی شریعت" کے دفاع میں مزید کوئی دلیل قرآن و حدیث سے پیش نہیں کرنی ہے، اور آپ اس خونی خود کش حملوں والی شریعت پر ایمان رکھتے ہیں۔
آپ نے جو باتیں کی ہیں مزید اگر کرنے چاہیں تو کبھی ختم نہ ہوگی، چلتے چلتے فرقہ واریت اختیار کرجائیگا اور میں نہیں چاہتا کہ فرقہ واریت کو ہوا دوں اور یہ بھی بتادوں کہ فرقہ واریت کے بارہ میں ایک دو تبصرے موجود ہیں اسی لڑی میں، ہم سب اتنے آگے نہیں گئے کہ گھر بیٹھے یہ فیصلہ کرلیں کون غلط کون صحیح۔
 

دوست

محفلین
ہم نہ کریں اور آپ کا دل جہاں چاہے ایک حدیثِ رسول ﷺ پیش کر کے کسی خونی قاتل لٹیرے کا عمل کا جواز پیدا کر دیں یا ایسا ماحول تشکیل دے دیں کہ ایک عام قاری بین السطور میں موجود ابہام کا مطلب ان کی حمایت سمجھ لے۔
اسلام کو لوگوں نے مامے کی جاگیر سمجھ لیا ہے، اور حدیثِ رسول ﷺ سے اقتباسات دینے والوں کی زبانیں نہیں جل جاتیں، ان کے ہاتھ مفلوج نہیں ہو جاتے جب وہ اپنی سمجھ کو حدیث رسول ﷺ کی زبان میں بیان کر کے عوام الناس کو گمراہ کرتے ہیں۔ اسی فورم پر وہ کالم بھی موجود ہیں جن میں نام نہاد دانشور حدیثِ رسول ﷺ کو لے کر اپنے کالم میں پیشن گوئیوں کے ڈھیر لگا دیتے ہیں۔ اور پھر کاپی پیسٹر اس کو بڑے صدقِ دل سے عوام الناس کی مزید گمراہی کے لیے یہاں پوسٹ کر دیتے ہیں۔ اور ساتھ ڈھٹائی سے اس پر قائم بھی رہتے ہیں۔ اور جب شام کا مسئلہ ٹھنڈا پڑ جاتا ہے، جب نظر آتا ہے کہ ہماری انٹرپریٹیشن اور احادیث رسول ﷺ کو فٹ کرنے والی بات تو غلط ثابت ہو گئی تو انہیں ایک نئے موضوع پر پیچش لگ جاتے ہیں۔ تین ماہ ہو گئے شام پر کسی کو نجومی پن جھاڑنے کا خیال نہیں آیا، جس دن وہاں معصوموں کا قتلِ عام شروع ہو گیا، القاعدہ کے تکفیریوں اور اقتدار کے بھوکے علویوں میں جاری خونی خانہ جنگی میں تیزی آئی وہ پھر اپنی پوتھیاں کھول کر، زائچے نکال کر، زمین پر لکیریں ڈال کر ستاروں کا حال بتانے لگیں گے۔ اور پھر سے حدیثِ رسول ﷺ سے لے کر عرب و عجم تک کے نجومیوں کے اقوالات کو ایک ہی کالم میں سمو کر اپنا من پسند نتیجہ نکال لیں گے۔
 

x boy

محفلین
ہم نہ کریں اور آپ کا دل جہاں چاہے ایک حدیثِ رسول ﷺ پیش کر کے کسی خونی قاتل لٹیرے کا عمل کا جواز پیدا کر دیں یا ایسا ماحول تشکیل دے دیں کہ ایک عام قاری بین السطور میں موجود ابہام کا مطلب ان کی حمایت سمجھ لے۔
اسلام کو لوگوں نے مامے کی جاگیر سمجھ لیا ہے، اور حدیثِ رسول ﷺ سے اقتباسات دینے والوں کی زبانیں نہیں جل جاتیں، ان کے ہاتھ مفلوج نہیں ہو جاتے جب وہ اپنی سمجھ کو حدیث رسول ﷺ کی زبان میں بیان کر کے عوام الناس کو گمراہ کرتے ہیں۔ اسی فورم پر وہ کالم بھی موجود ہیں جن میں نام نہاد دانشور حدیثِ رسول ﷺ کو لے کر اپنے کالم میں پیشن گوئیوں کے ڈھیر لگا دیتے ہیں۔ اور پھر کاپی پیسٹر اس کو بڑے صدقِ دل سے عوام الناس کی مزید گمراہی کے لیے یہاں پوسٹ کر دیتے ہیں۔ اور ساتھ ڈھٹائی سے اس پر قائم بھی رہتے ہیں۔ اور جب شام کا مسئلہ ٹھنڈا پڑ جاتا ہے، جب نظر آتا ہے کہ ہماری انٹرپریٹیشن اور احادیث رسول ﷺ کو فٹ کرنے والی بات تو غلط ثابت ہو گئی تو انہیں ایک نئے موضوع پر پیچش لگ جاتے ہیں۔ تین ماہ ہو گئے شام پر کسی کو نجومی پن جھاڑنے کا خیال نہیں آیا، جس دن وہاں معصوموں کا قتلِ عام شروع ہو گیا، القاعدہ کے تکفیریوں اور اقتدار کے بھوکے علویوں میں جاری خونی خانہ جنگی میں تیزی آئی وہ پھر اپنی پوتھیاں کھول کر، زائچے نکال کر، زمین پر لکیریں ڈال کر ستاروں کا حال بتانے لگیں گے۔ اور پھر سے حدیثِ رسول ﷺ سے لے کر عرب و عجم تک کے نجومیوں کے اقوالات کو ایک ہی کالم میں سمو کر اپنا من پسند نتیجہ نکال لیں گے۔

آپ کچھ سیکھ لیں نا، گمراہ کیوں ہوتے ہیں میرے بھائی
عقل کے دائرے میں رکھیں اور سمجھیں ماحول بھی دیکھیں۔
یہ سب باتیں پیار سے کریں اچھا لگتا ہے:):):)
 
شکریہ۔
تو یہ طے ہو گیا کہ آپ کو افغان طالبان کی "خونی خود کش حملوں والی شریعت" کے دفاع میں مزید کوئی دلیل قرآن و حدیث سے پیش نہیں کرنی ہے، اور آپ اس خونی خود کش حملوں والی شریعت پر ایمان رکھتے ہیں۔

میرا خیال ہے کہ یہ بحث غیر ضروری ہے
ظلم اور جبر کا مقابلہ امام حسین رض نےبھی کیا تھا اور سب مسلمانوں کو بھی کرنا چاہیے۔ یہی حق بات ہے
 

Fawad -

محفلین
اصل بات یہ ہے افغان طالبان غاصب فوج اور کفر کے اتحاد سے برسرپیکار ہیں، مزاحمت کی کوئی بھی تعریف اٹھا کر دیکھ لیجیے ان کا عمل درست ہی ٹھہرے گا۔ غیر ملکی قابض فوج کا مقابلہ کرنا بنیادی انسانی حق ہے اور آزادی انسان کی بنیادی ضرورت۔



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اس سے پہلے کہ آپ افغانستان کے "مقدس آزادی کے سپاہيوں" کی کاميابی کے ليے دعا گو ہوں اور اپنے وطن کی آزادی کے نعرے کے تحت ان کے خود ساختہ جہاد کے ضمن ميں کلمہ خير کہيں، بہتر ہو گا کہ آپ ايک نظر ان مظالم پر بھی ڈاليں اور بے گناہ شہريوں کے دانستہ قتل کے اعداد وشمار کو بھی ملحوظ رکھيں جنھيں يہ لوگ اسلام کا نام لے کر جائز قرار دے رہے ہيں۔ ميں يہ بات واضح کر دوں کہ ہمارا افغان عوام کی سرزمین پر قبضہ کرنے کا کوئ ارادہ نہيں ہے۔ امريکی حکومت کا اس خطے کے حوالے سے اپنی بالا دستی قائم کرنے کا نہ ہی کوئ عزم ہے اور نہ ہی کوئ کوشش۔ ہماری لڑائ، عزم اور تمام تر کاوشيں ان پرتشدد عناصر کے خلاف ہيں جو دنيا بھر ميں بے گناہ انسانوں کے ليے خطرہ بنے ہوئے ہيں۔ يہ کوئ اتفاق نہيں ہے کہ ہميں عالمی برادری، اقوام متحدہ اور سعودی عرب سميت اکثر اسلامی ممالک کی سپورٹ اور حمايت حاصل ہے۔ دوسری جانب آپ جن مجرموں کی حمايت کر رہے ہیں ان کی طرف سے جس مسخ شدہ نظريات کا پرچار کيا جا رہا ہے ان کو تو تمام اہم مسالک اور مذہبی رہنماؤں نے يکسر مسترد کر ديا ہے۔

کچھ عرصہ قبل 18 ممالک کے 250 سے زائد مذہبی سکالرز نے سيرت کانفرنس کے دوران دہشت گردی کی سوچ کی سخت مذمت کی ہے۔

يہ بات حيران کن ہے کہ بعض رائے دہندگان ابھی تک سرحد کے دونوں جانب طالبان اور دہشت گردوں کی کاروائيوں اور ان کے مجموعی رويے کے حوالے سے تذبذب اور ابہام کا شکار ہيں اور اس پر بحث کرتے رہتے ہيں۔ بدقسمتی سے يہ دہشت گرد اپنے طرزعمل کے ضمن ميں ايسے کسی مخمصے کا شکار نہيں ہيں۔ يہ اپنی مخصوص سوچ اور نظريے پر کامل اور پختہ يقین رکھتے ہیں۔

يہ اپنے آپريشنز کی تکميل ميں کسی قسم کی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہيں کرتے اور بے گناہ انسانوں کے خلاف جاری دہشت گردی کی مہم کو جاری رکھنے ميں انھيں کوئ پيشمانی نہيں ہے۔

خود کو انسانيت کے خير خواہ اور حريت پسند کہلوانے کے شوقين مجرموں کی جانب سے يہ ايک مربوط حکمت عملی اور تسلسل کے ساتھ جاری مہم کا حصہ ہے۔ آپ ان روزانہ کے واقعات کو نظرانداز کرنے پر کيونکر آمادہ ہيں؟

جو رائے دہندگان مخصوص واقعات کو بنياد بنا کر دہشت گردوں کی کاروائيوں کے حوالے سے شکوک اور شبہے کا اظہار کرتے ہیں انھيں چاہيے کہ وہ مجموعی صورت حال اور زمين پر موجود حقائق کا جائزہ لیں اور اس حقیقت کا ادراک کريں کہ بے گناہ شہريوں، عورتوں اور بچوں کی حفاظت ان کے لائحہ عمل کا حصہ نہيں ہے۔ اس کے برعکس وہ انسانی جانوں کے ضياع کے ہر موقع سے فائدہ اٹھاتے ہيں تا کہ ان تصاوير کے ذريعے اپنی خونی سوچ کا پرچار کريں اور اپنی صفوں ميں مزيد افراد کو شامل کريں۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 
Top