نہ تو انجیل سے باقی ہے نہ تورات سے باقی ہے
دین باقی ہے تو قرآن کی آیات سے ہے
زندہ دل یوں تو ہیں اسلام کے سارے فرزند
ان کی رونق مگر آبادیء گجرات سے ہے
چاء پیتا ہوں تو ہو جاتا ہے ایماں تازہ
چاء نوشی مری دیرینہ روایات سے ہے
حقہ پیتا ہوں تو اڑ جاتے ہیں سکھوں کے دھوئیں
خالصہء جی کی قضا میری کرامات سے ہے

شاعر: مولانا ظفر علی خان
گجرات
یکم جولائی 7391 ء
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہہہ
کیا خوب شراکت ہے ۔۔۔۔۔۔۔
مولانا صاحب تو چائے کے کمال عاشق نکلے ۔۔۔۔۔۔۔
 
نہ تو انجیل سے باقی ہے نہ تورات سے باقی ہے
دین باقی ہے تو قرآن کی آیات سے ہے
زندہ دل یوں تو ہیں اسلام کے سارے فرزند
ان کی رونق مگر آبادیء گجرات سے ہے
چاء پیتا ہوں تو ہو جاتا ہے ایماں تازہ
چاء نوشی مری دیرینہ روایات سے ہے
حقہ پیتا ہوں تو اڑ جاتے ہیں سکھوں کے دھوئیں
خالصہء جی کی قضا میری کرامات سے ہے

شاعر: مولانا ظفر علی خان
گجرات
یکم جولائی 7391 ء

گل تے ٹھیک ای کیتی اے ظفر چاچو نے۔ :cool::cool:
 
Top