سمتیں
محمد خلیل الرحمٰن

مشرِق، مغرِب، شِمال ، جُنوب
سِمتوں کے یہ نام ہیں خُوب


اُوپر اللہ ، نیچے ہم
ہم پر اُس کا ہے یہ کرم

دُنیا ہم کو پیاری سی
اُس نے ہی رہنے کو دی

سُورج مشرِق سے نِکلے
شام کو مغرِب میں ڈوبے

صبح سویرے اُٹھّو سب
سُورج کو پھِر دیکھو جب

ہاتھ اپنے پھیلاؤ گے
سَمتوں کو یوں پاؤ گے

مشرِق میں سورج دیکھو
پیٹھ کے پیچھے مغرِب ہو

داہنے ہاتھ جنوب ہے
سَمت یہ کیسی خوب ہے

قطبِ جنوبی کی یہ سَمت
نقشے کی نچلی یہ سَمت

بائیں ہاتھ شِمال ہے
بھولنا اب تو محال ہے

قطبِ شمالی کی یہ سَمت
تارہٗ قطبی کی یہ سَمت

رات کے بھٹکے راہی کا
رہبر ہے قطبی تارا

رات جب اِس کو دیکھو گے
سَمتوں کو بھی سیکھو گے​
 
آخری تدوین:

جیہ

لائبریرین
بہت خوب جناب والا!

مگر آپ اسے اصلاحِ سخن میں کیوں پوسٹ کرتے ہیں۔ گوشۂ اطفال میں کیوں نہیں؟
 

نایاب

لائبریرین
بہت خوب ۔۔۔۔۔۔۔ بچوں کے لیئے سمتوں کی شناخت آسان و دل چسپ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ کرے زور قلم و فکر اور زیادہ ۔۔۔۔۔ آمین
 

ملائکہ

محفلین
واہ زبردست انکل ۔۔۔۔بچوں کو اس سے سمتیں بھی یاد ہوجائیں گی اور اردو بھی بہتر ہوگی
 

جیہ

لائبریرین
کوئی نقص نہیں بس کسی نے بتایا انہیں کہ سمت میں کوئی عروضی مسئلہ ہے، ارے بچوں کو عروض سے کیا لینا۔ :)
 
ماشاءاللہ بہت خوب!
پہلے شعر میں کیا نقص ہے؟
کوئی نقص نہیں بس کسی نے بتایا انہیں کہ سمت میں کوئی عروضی مسئلہ ہے، ارے بچوں کو عروض سے کیا لینا۔ :)
ارے نہیں محمد اسامہ سَرسَری بھائی اور جیہ بہنا!

عروضی غلطی کوئی نہیں، بس استادِ محترم کا خیال ہوا کہ یہ ذرا مشکل ہے لہٰذا اسے نکال دیا ہے۔
 

جیہ

لائبریرین
خلیل بن احمد اگر مجھے مل جاتا نا تو خوب لڑتی اس سے ۔ کہ کیوں عروض کا ڈول ڈالا اس نے۔ اچھی بھلی شاعری تھی ۔ فعولن فعولن فع کے گردان سے میرا منہ اور دماغ دونوں سوکھتے ہیں۔ :)
 
خلیل بن احمد اگر مجھے مل جاتا نا تو خوب لڑتی اس سے ۔ کہ کیوں عروض کا ڈول ڈالا اس نے۔ اچھی بھلی شاعری تھی ۔ فعولن فعولن فع کے گردان سے میرا منہ اور دماغ دونوں سوکھتے ہیں۔ :)
اف فوہ کہاں تھیں آپ بہنا!
ہم نے ایک عدد مضمون لکھ مارا عروض کے بغیر شاعری سکھانے کے لیے، ملاحظہ فرمائیے اور استدعا ہے کہ پورا پڑھ ڈالیے۔ آپ کو پسند آئے گا۔
شاعر ی سیکھنے کا بنیادی قاعدہ
 
جان کی امان پاؤن تو ایک لفظ کہوں۔
مدیروں کے یہاں کسی کی خیریت نہیں ہوتی ۔معذرت کے ساتھ۔
اُوپر اللہ ، نیچے ہم
ہم پر اُس کا ہے یہ کرم
مذکورہ بالا شعرمیں پہلامصرع قابل گرفت اور توجہ ہے۔
قرآن میں ہے۔ نحن اقرب من حبل الورید۔ میں تمہاری شہ رگ سے بھی قریب ہوں۔
خداکے لئے کسی جا کامتعین کرنا ازروئے شرع بلاامتیاز ہرمسلک میں کفرہے
 
سمتیں
محمد خلیل الرحمٰن

مشرِق، مغرِب، شِمال ، جُنوب
سِمتوں کے یہ نام ہیں خُوب


اُوپر اللہ ، نیچے ہم
ہم پر اُس کا ہے یہ کرم

دُنیا ہم کو پیاری سی
اُس نے ہی رہنے کو دی

سُورج مشرِق سے نِکلے
شام کو مغرِب میں ڈوبے

صبح سویرے اُٹھّو سب
سُورج کو پھِر دیکھو جب

ہاتھ اپنے پھیلاؤ گے
سَمتوں کو یوں پاؤ گے

مشرِق میں سورج دیکھو
پیٹھ کے پیچھے مغرِب ہو

داہنے ہاتھ جنوب ہے
سَمت یہ کیسی خوب ہے

قطبِ جنوبی کی یہ سَمت
نقشے کی نچلی یہ سَمت

بائیں ہاتھ شِمال ہے
بھولنا اب تو محال ہے

قطبِ شمالی کی یہ سَمت
تارہٗ قطبی کی یہ سَمت

رات کے بھٹکے راہی کا
رہبر ہے قطبی تارا

رات جب اِس کو دیکھو گے
سَمتوں کو بھی سیکھو گے​
واہ واہ
زبردست!
مجھے بھی شوق ہے بچوں کے لیے لکھنے کا آپ کی نظموں سے مدد ملے گی۔
 
Top