پروین شاکر غزل: دل پہ اک طرفہ قیامت کرنا : پروین شاکر

مغزل

محفلین
غزل
دل پہ اک طرفہ قیامت کرنا
مسکراتے ہوئے رخصت کرنا
اچھی آنکھیں جو ملی ہیں اُس کو
کچھ تو لازم ہوا وحشت کرنا
جرم کس کا تھا سزا کس کو ملی
کیا گئی بات پہ حجت کرنا
کون چاہے گا تمھیں میری طرح
اب کسی سے نہ محبّت کرنا
گھر کا دروازہ کھلا رکھا ہے
وقت مل جائے تو زحمت کرنا
پروین شاکر
فاتح بھائی کی وحشتوں کی نذر۔۔۔
 

عبدالحسیب

محفلین
غزل
دل پہ اک طرفہ قیامت کرنا
مسکراتے ہوئے رخصت کرنا
اچھی آنکھیں جو ملی ہیں اُس کو
کچھ تو لازم ہوا وحشت کرنا
جرم کس کا تھا سزا کس کو ملی
کیا گئی بات پہ حجت کرنا
کون چاہے گا تمھیں میری طرح
اب کسی سے نہ محبّت کرنا
گھر کا دروازہ کھلا رکھا ہے
وقت مل جائے تو زحمت کرنا
پروین شاکر
فاتح بھائی کی وحشتوں کی نذر۔۔۔

عمدہ پیشکش ۔۔۔
 
Top