منیر نیازی اس شہرِ سنگ دل کو جلا دینا چاہیے

اس شہرِ سنگ دل کو جلا دینا چاہیے​
پھر اس کی خاک کو بھی اُڑا دینا چاہیے​
ملتی نہیں پناہ ہمیں جس زمین پر​
اک حشر اس زمیں پہ اٹھا دینا چاہیے​
حد سے گزر گئی ہے یہاں رسمِ قاہری​
اس دہر کو اب اس کی سزا دینا چاہیے​
اک تیز رعد جیسی صدا ہر مکان میں​
لوگوں کو ان کے گھر میں ڈرا دینا چاہیے​
گُم ہو چلے ہو تم تو بہت خود میں اے منیر​
دنیا کو کچھ تو اپنا پتا دینا چاہیے​
 

قیصرانی

لائبریرین
عنوان دیکھ کر سمجھ آیا کہ

ڈِگی کھوتی توں تے غصہ کمہیار تے

پھر اسے پوری طرح پڑھا تو بہت اچھا لگا۔ اچھی شئیرنگ ہے :)
 
بہت خوب !

اچھی غزل ہے۔

آخری شعر کو ذرا دیکھ لیجے "اتا" یا "پتہ" دونوں میں سے ایک کی گنجائش ہی بنتی ہے۔
میرے خیال میں تو یہ یہاں ایسے ہی استعمال ہوا ہے جیسے احمد اشدی کے مشہور گانے (کو کو کورینہ) میں ایک مصرہ ہے۔
"اتا پتہ معلوم نہیں"
 

فرخ منظور

لائبریرین
منیر نیازی کا بہت مشہور کلام ہے۔ میرے خیال میں آخری مصرع میں صرف "پتا" ہی ہے یعنی

گُم ہو چلے ہو تم تو بہت خود میں اے منیر
دنیا کو کچھ تو اپنا پتا دینا چاہیے
 

فاتح

لائبریرین

محمد بلال اعظم

لائبریرین
منیر نیازی صاحب کی کتاب "دشمنوں کے درمیان شام" میں یہ غزل شامل ہے اور دو اشعار میں مسئلہ ہے۔

ملتی نہیں امان ہمیں جس زمین پر
اک حشر اس زمیں پہ اٹھا دینا چاہیے
یہاں "امان" کی جگہ "پناہ" ہے۔
ملتی نہیں پناہ ہمیں جس زمین پر
اک حشر اس زمیں پہ اٹھا دینا چاہیے
گُم ہو چلے ہو تم تو بہت خود میں اے منیر
دنیا کو کچھ تو اپنا اتا پتا دینا چاہیے​
اور یہاں تو جیسے کہ اوپر بتا ہی دیا ہے "پتہ" آئے گا۔
 
منیر نیازی صاحب کی کتاب "دشمنوں کے درمیان شام" میں یہ غزل شامل ہے اور دو اشعار میں مسئلہ ہے۔

ملتی نہیں امان ہمیں جس زمین پر​
اک حشر اس زمیں پہ اٹھا دینا چاہیے​
یہاں "امان" کی جگہ "پناہ" ہے۔​
ملتی نہیں پناہ ہمیں جس زمین پر
اک حشر اس زمیں پہ اٹھا دینا چاہیے
گُم ہو چلے ہو تم تو بہت خود میں اے منیر​
دنیا کو کچھ تو اپنا اتا پتا دینا چاہیے​
اور یہاں تو جیسے کہ اوپر بتا ہی دیا ہے "پتہ" آئے گا۔
بہت شکریہ بلال۔اور یہ رہی تصیح شدہ غزل۔

اس شہرِ سنگ دل کو جلا دینا چاہیے
پھر اس کی خاک کو بھی اُڑا دینا چاہیے
ملتی نہیں پناہ ہمیں جس زمین پر
اک حشر اس زمیں پہ اٹھا دینا چاہیے
حد سے گزر گئی ہے یہاں رسمِ قاہری
اس دہر کو اب اس کی سزا دینا چاہیے
اک تیز رعد جیسی صدا ہر مکان میں
لوگوں کو ان کے گھر میں ڈرا دینا چاہیے
گُم ہو چلے ہو تم تو بہت خود میں اے منیر
دنیا کو کچھ تو اپنا پتہ دینا چاہیے​
 
Top