907_78428194.jpg

بشکریہ:روزنامہ دنیا
 

شمشاد

لائبریرین
شکریہ جناب لیکن ہمارے رول ماڈل تو تین تین لاکھ کا ایک سوٹ پہنتے ہیں۔
13 لاکھ کا جوتا اور 13 لاکھ کا ہی بیگم صاحبہ کا پرس۔
 
یہ بندہ اچھے کالم لکھتا ہے۔۔۔ ۔میں کافی عرصے سے اسے پڑھ رہاہوں۔ پسندیدہ کالم نگار
ہاں بالکل۔یہ سیاست سے ہٹ کر سماجی موضوعات پر بھی بہت خوب لکھتا ہے اور اکثر لکھتا ہے۔ وگرنہ زیادہ تر کالم نگاروں کو تو سیاست کا بخار چڑھا ہوتا ہے صرف اور صرف سیاست
میرا بھی فیورٹ کالم نگار ہے
 

زبیر مرزا

محفلین
عامرخاکوانی نے سادہ طرززندگی کے بارے میں کالم اس لیے لکھ لیا کہ اُن کے کالم سادہ اورپُراثرہوتے ہیں بناء طنزوتنقیدکے
ایسے خیالات اورتحریروں کی اشد ضرورت ہے کہ فی زمانہ ہم ھل من مزید کی صداؤں میں گھرے ہوئے ہیں اور آسائشات کے لیے مرے جارہے ہیں
اب بات ہوجائےسادہ طرزحیات کی تو میں کراچی یونیورسٹی کے کچھ اساتذہ سے واقف ہوں جن میں رضوان اللہ خان کانام قابل ذکرہے
سادہ تین چارجوڑے کپڑے ،سائیکل کی سواری، کپڑے کا کتابوں کا تھیلا اور اُس میں ایک پیالہ لیے یہ شخص سادگی اور قناعت کی چلتی پھرتی مثال ہے
یہ بااخلاق بھی اور بامروت بھی تعلیم کے فروغ کے ساتھ ساتھ ماحول کوآلودگی سے بچانے میں پیش پیش -
یہ لوگ ہیں جو اپنے عمل سے سنت نبوی صلٰی اللہ علیہ وآلٰہ وسلم پرکاربند ہیں اور قناعت کے ساتھ زندگی بسرکررہے ہیں
اللہ تعالٰی ہم سب کو نمودنمائش اور اصراف سے بچائے اورزندگی کو سادگی سے گذارنے کی توفیق عطا فرمائے
 
میں سادہ شلوار قمیض پہنتا ہوں تو میرے دوست اکثر مجھ سے یہی شکوہ کرتے نظر آتے ہیں کہ تم یہ کیا پہنتے ہو۔آجکل ماڈرن دور ہے تم پینٹ شرٹ واسکٹ (اور پتہ نہیں کیا الا بلا قسم کے نام لیتے ہیں) پہنا کرو۔
میرا صرف ایک ہی جواب ہے"میں سادہ ہوں اور سادگی پسند ہوں"
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
میں سادہ شلوار قمیض پہنتا ہوں تو میرے دوست اکثر مجھ سے یہی شکوہ کرتے نظر آتے ہیں کہ تم یہ کیا پہنتے ہو۔آجکل ماڈرن دور ہے تم پینٹ شرٹ واسکٹ (اور پتہ نہیں کیا الا بلا قسم کے نام لیتے ہیں) پہنا کرو۔
میرا صرف ایک ہی جواب ہے"میں سادہ ہوں اور سادگی پسند ہوں"
تیرا مطلب ہے پینٹ پہننا سادگی نہیں ہے۔ :( جہاں تک میرا تجربہ ہے پینٹ شرٹ سستی ہے بنسبت شلوار قمیض کے۔ لاہور سے 150 تک کی ٹی-شرٹ مل جاتی اور سستی سی پینٹ بھی۔ جب کہ سستے سے سستا شلوار قمیض بھی اتنے کا نہیں آتا۔ :(
 

سید زبیر

محفلین
حسیب نذیر گِل ، میں کیا اور میری رائے کیا ۔میں لفظ اعتدال پر مکمل یقین رکھتا ہوں اور اسراف کرنے والے کو شیطان کا بھائی قرار دیا گیا ہے ۔ اسلامی تعلیمات یہی ہیں کہ انسان اپنی استطاعت کے مطابق بہترین کھائے اور پہنے مگر اسراف نہ کرے ۔ اور نہ ہی ایسی سادگی ہو کہ لوگ ترس کھا کر امداد دینے کےبارے میں سوچیں۔لباس آپ کے ذوق کی عکاسی کرتا ہے اور وقار میں اضافہ کرتا ہے یہ آپ جیسے نوجوانوں کے لیے بہت ضروری ہے ۔نوجوان کو خوش لباس ہی ہونا چاہئیے ۔مگر اعتدال اور اسراف مد نظر رہے
 

پپو

محفلین
شکریہ جناب لیکن ہمارے رول ماڈل تو تین تین لاکھ کا ایک سوٹ پہنتے ہیں۔
13 لاکھ کا جوتا اور 13 لاکھ کا ہی بیگم صاحبہ کا پرس۔
شمشاد بھائی وہ ہمارے رول ماڈل نہیں ہیں
ہمارے رول ماڈل تو پیوند لگے کپڑے بھی پہنتے تھے اگر خدا نے دیا ہے تو آپکے جسم و جاں پر نظر آنا چاہیے مگر اسراف نہیں
 
تیرا مطلب ہے پینٹ پہننا سادگی نہیں ہے۔ :( جہاں تک میرا تجربہ ہے پینٹ شرٹ سستی ہے بنسبت شلوار قمیض کے۔ لاہور سے 150 تک کی ٹی-شرٹ مل جاتی اور سستی سی پینٹ بھی۔ جب کہ سستے سے سستا شلوار قمیض بھی اتنے کا نہیں آتا۔ :(
سب سے پہلی بات ہر کسی کے نزدیک سادگی کی اپنی اپنی تعریف ہے
میں کب کہتا ہوں پینٹ پہننا سادگی نہیں۔اور ویسے بھی جس شرٹ کی تم بات کررہے ہو( 150 والی) کیا اسے پہن کر بندہ کسی دعوت وغیرہ میں شرکت کرسکتا ہے؟
میں اپنے ایک 1000 والے شلوار قمیض سے بغیر کسی جھجھک کے ہر جگہ جاسکتا ہوں
اور رہی بات شلوار قمیض کی تو یہ بات بھی بالکل بجا ہے کہ لازمی نہیں کہ شلوارر قمیض ہی سادگی کیلیے بہترین چیز ہے۔آپ کئی لوگوں کو دیکھیں گے کہ اتنے کا سوٹ نہیں ہوتا جتنے پیسے صرف کڑھائی پر خرچ کردیے جاتے ہیں۔میں نے آج تک کڑھائی والا قمیض نہیں پہنا۔
اور شلوار قمیض ویسے بھی پاکستان کا قومی لباس ہے دوسرا اس میں میرے جیسا بندہ خود کو آرام دہ محسوس کرتا ہے جبکہ میں کسی جینز پہنے آدمی کو دیکھوں تو میری ہنسی نکل آتی ہے
اور آخر میں وہی بات آجاتی ہے اپنی پسند ناپسند کی۔مجھے جینز کی پینٹ سخت ناپسند ہے میں نے آج تک نہیں پہنی اور نہ ہی پہننے کا کوئی ارادہ ہے
 
حسیب نذیر گِل ، میں کیا اور میری رائے کیا ۔میں لفظ اعتدال پر مکمل یقین رکھتا ہوں اور اسراف کرنے والے کو شیطان کا بھائی قرار دیا گیا ہے ۔ اسلامی تعلیمات یہی ہیں کہ انسان اپنی استطاعت کے مطابق بہترین کھائے اور پہنے مگر اسراف نہ کرے ۔ اور نہ ہی ایسی سادگی ہو کہ لوگ ترس کھا کر امداد دینے کےبارے میں سوچیں۔لباس آپ کے ذوق کی عکاسی کرتا ہے اور وقار میں اضافہ کرتا ہے یہ آپ جیسے نوجوانوں کے لیے بہت ضروری ہے ۔نوجوان کو خوش لباس ہی ہونا چاہئیے ۔مگر اعتدال اور اسراف مد نظر رہے
بالکل درست کہا آپ نے۔۔۔
اگر کسی کو پینٹ شرٹ یا شلوار قمیض پسند ہے تو ایک حد میں رہ کر پیسہ خرچ کرنا چاہئیے۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ٹیگ کرنے کا شکریہ

اس کالم کو پڑھ کے احمد فراز صاحب یاد آ گئے کہ

ہم سے درویشوں کے گھر آؤ تو یاروں کی طرح​
ہر جگہ خس خانہ و برفاب مت دیکھا کرو​
مانگے تانگے کی قبائیں دیر تک رہتی نہیں​
یار لوگوں کے لقب القاب مت دیکھا کرو​

مادیت پرستی ہماری رگوں میں خون بن کے دوڑ رہی ہے۔ چھوٹے طبقے سے لے کر امراء تک سب ہی اس چیز کا شکار ہیں۔
 

باباجی

محفلین
بہت خوب تحریر
آجکل کا دور تو برانڈ کانشیئس لوگوں کا دور ہے

اور ایسے لوگ واقعی رول ماڈل ہیں
میانہ روی کا عملی نمونہ ہیں
لیکن چند ہی لوگ ہیں جو ان کی دیکھا دیکھی سادگی اپناتے ہیں
 

نایاب

لائبریرین
اک اچھی غیر محسوس طریقے سے سادگی جو کہ " سنت رسول " ہے پر ابھارتی بہترین تحریر ۔
لباس سادہ صاف ستھرا بے شک پیوند لگا ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت شکریہ شریک محفل کرنے پر
 
Top