ملالہ کا ملال اور قوم کی دھمال

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
بزنس ٹول تو آپ اور میں بھی بن سکتے ہیں۔ مذہب بھی ہمارے ملک میں کمائی کا ذریعہ ہے۔ چندوں سے بہت کچھ ہو رہا ہے۔ ٹی وی پر پراڈکٹ بکوانے کے لئے مذہب کا سہارا لیا جاتا ہے۔
لیکن اگر ملالہ کی وجہ سے ایک بھی بچی پڑھ جائے، تو کیا یہ بہت بڑی بات نہیں ہو گی؟
بھیا جی، مذہب فراڈ کی کمائی کا ذریعہ بھی ہے اور اللہ کی رحمت اور بخشش کا ذریعہ بھی۔ بندوق سے قتل بھی ہو سکتا ہے اور کسی ڈاکو کیخلاف اپنی حفاظت بھی۔ صحیح ہے ایک بچی پڑھ جائے تو بالکل اچھا ہے لیکن ڈرون حملے بند کروا کے مذید جانیں بچ سکتی ہیں ۔ہزاروںمعصوم بچے بچیاں امریکہ کے ہاتھوں قتل ہونے سے بچ جائیں تو اچھا نہیں کیا؟
چندوں سے سو گنا فنڈز بھتوں یا گن پوائینٹ پرلی گئی قربانی کی کھالوں سے ۔ چندوں والے بس مفت میں بدنام ہیں۔ مت بھولیں کہ خود بخود چندہ دینے والوں کی مدد سے جامعیہ بنوریہ، جامعیہ اشرفیہ ، جامعیہ نعیمیہ اور رائیونڈ میں بھی لاکھوں طلبہ پڑھتے ہیں، وہ سارے کے سارے دہشت گرد نہیں ہیں ۔ اللہ حافظ
 

سید ذیشان

محفلین
بھیا جی، مذہب فراڈ ی کمائی کا زریعہ بھی ہے اور اللہ کی رحمت اور بخشش کا ذریعہ بھی۔ بندوق سے قتل بھی ہو سکتا ہے اور کسی ڈوکو کیخلاف اپنی حفاظت بھی۔ صحیح ہے ایک بچی پڑھ جائے تو بالکل اچھا ہے لیکن ڈرون حملے بند کروا کے مذید ہزاروںمعصوم بچے بچیاں امریکہ کے ہاتھوں قتل ہونے سے بچ جائیں تو اچھا نہیں کیا؟
چندوں سے سو گنا فنڈز بھتوں یا گن پوائینٹ پرلی گئی قربانی کی کھالوں سے ۔ چندوں والے مفت میں بدنام ہیں۔ مت بھولیں کہ خود بخود چندہ دینے والوں کی مدد سے جامعیہ بنوریہ، جامعیہ اشرفیہ ، جامعیہ نعیمیہ اور رائیونڈ میں بھی لاکھوں طلبہ پڑھتے ہیں، وہ سارے کے سارے دہشت گرد نہیں ہیں ۔ اللہ حافظ

ظاہری بات ہے ڈرون حملے میں معصوم بچے مرتے ہیں، جو کوئی بھی دل میں انسانیت کا درد رکھنے والا انسان برداشت نہیں کر سکتا۔ لیکن اس دھاگے میں ہم ملالہ پر بات کر رہے ہیں۔ اور ملک کے اندر 50 لاکھ سے زائد بچے ہیں جو کہ تعلیم سے محروم ہیں، میرے خیال میں پاکستان کے لئے اس سے بڑی ایمرجنسی کوئی نہیں ہو سکتی۔
 
U= United = متفقہ

مجھے سمجھ نہیں آئی آپ کیا کہنا چاہتے ہیں؟
u سے تو یونائٹڈ نیشن بھی شروع ہوتی ہے جو بالکل ہی" غیر سیاسی" ہے۔
u سے ہی پاکستانی حکمرانوں کے آقا کا نام شروع ہوتا ہے۔یونائیٹڈ سٹیٹس آف امریکہ
u سے ہی سابق پاکستانی آقا کا نام ہے۔یونائیٹڈ کنگڈم
اس لیے مجھے یہ تسلیم کرنے میں تھوڑی ہچکچاہٹ ہو رہی ہے کہ یہ غیر سیاسی ہوگی
 
یہاں پر ہی کیوں رکیں؟ یہ آیت بھی پڑھیں:

[9:5]. فَإِذَا انسَلَخَ الْأَشْهُرُ الْحُرُمُ فَاقْتُلُواْ الْمُشْرِكِينَ حَيْثُ وَجَدتُّمُوهُمْ وَخُذُوهُمْ وَاحْصُرُوهُمْ وَاقْعُدُواْ لَهُمْ كُلَّ مَرْصَدٍ فَإِن تَابُواْ وَأَقَامُواْ الصَّلاَةَ وَآتَوُاْ الزَّكَاةَ فَخَلُّواْ سَبِيلَهُمْ إِنَّ اللّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌO

. پھر جب حرمت والے مہینے گزر جائیں تو تم مشرکوں کو جہاں کہیں بھی پاؤ قتل کر دو اور اُنہیں گرفتار کر لو اور انہیں قید کر دو اور ہر گھات کی جگہ ان کی تاک میں بیٹھو، پس اگر وہ توبہ کر لیں اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ ادا کرنے لگیں تو ان کا راستہ چھوڑ دو۔ بیشک اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہےo
کیا اوبامہ نے ڈرون حملوں سے توبہ کر لی یا ملالہ نے اوبامہ کی حمایت سے توبہ کر لی۔ جب تک اوبامہ ڈرون حملوں اور نیٹو مسلمانوں کے قتل عام سے توبہ نہیں کرتے کون سا امن کون سی ملالہ ، کس کی ملالہ ؟ یہ تو کھلا نفق ہے کھلا تضاد ہے نا۔

فَتَرَى ٱلَّذِينَ فِى قُلُوبِهِم مَّرَضٌۭ يُسَٰرِعُونَ فِيهِمْ يَقُولُونَ نَخْشَىٰٓ أَن تُصِيبَنَا دَآئِرَةٌۭ ۚ فَعَسَى ٱللَّهُ أَن يَأْتِىَ بِٱلْفَتْحِ أَوْ أَمْرٍۢ مِّنْ عِندِهِۦ فَيُصْبِحُوا۟ عَلَىٰ مَآ أَسَرُّوا۟ فِىٓ أَنفُسِهِمْ نَٰدِمِينَ ﴿52﴾
ترجمہ: تو جن لوگوں کے دلوں میں (نفاق کا) مرض ہے تم ان کو دیکھو گے کہ ان میں دوڑ دوڑ کے ملے جاتے ہیں کہتے ہیں کہ ہمیں خوف ہے کہ کہیں ہم پر زمانے کی گردش نہ آجائے سو قریب ہے کہ اللہ فتح بھیجے یا اپنے ہاں سے کوئی اور امر (نازل فرمائے) پھر یہ اپنے دل کی باتوں پر جو چھپایا کرتے تھے پشیمان ہو کر رہ جائیں گے (سورۃ المائدہ،آیت52)
مغرب کی ساری کافر طاقتیں ملالہ کے لئے کیوں بے چین ہیں۔ ملالہ کے انکلوں کا ملک برطانیہ ڈرون حملے کیوں نہیں رکواتا۔ ملالہ کے واسطے اتنی فعال یو این او نے ڈرون حملوں کے خلاف کیا اقدام کئے ؟ کافروں کو دوست بنانا یا سمجھنا قران کی کھلی نفی ہے، اس سے کوئی فلاح نہیں پائی جا سکتی سوائے خود کو دھوکہ دینے کے۔

تقریباَ تمام پاکستانی طالبان ظالمان کسی نا کسی دوسرے خدا کے احکامات کو اللہ تعالی کے احکامات کے ساتھ ملاتے ہیں ، یعنی شرک کرتےہیں۔ مثال کے طور پر اللہ تعالی کا حکم ہے خمس اللہ تعالی کا حق ہے لیکن پتہ نہیں کس کی بات مان کر ڈھائی فی صد زکواۃ ادا کرتے ہیں۔ اپنے اس شرک کو چھپانے کے لئے طرح طرح کے حیلے بہانے اور تاویلات پیش کرتے ہیں۔ اب ان مشرکین کو کون قتل کرے گا۔ سود کا معاملہ ہو یا زکواۃ کا، یہ لوگ کسی اور خدا کی بات مان کر شرک کرتے ہیں۔ تو کون مشرکین ہے اور کون نہیں ؟؟؟

مزید ان طالبان ظالمان کو دیکھیں، پتہ نہیں اپنے کس خدا کی بات پر ایمان رکھ کر لڑکیوں کی تعلیم کے 800 سال سے خلاف ہیں۔ اللہ تعالی کے حکم "امرھم شوری بینھم" کو پس پشت ڈال کر جمہوریت کے خلاف ہیں۔ "امر بالمعروف و نہی عن المنکر " کو پس پشت ڈال کر، قانون سازی اور قانون کے نفاذ کے اداروںکو تباہ کردینا چاہتے ہیں۔ جن کے دلوں میں منافقت کا مرض ہے وہ بھاگ بھاگ کر ان ظالمان سے ملے جاتے ہیں ، ان ظالمان مشرکین درندوں کے خلاف کون اٹھے گا؟
 
نہ جانے کیا بات ہے کہ اردو محفل پر کم و بیش ایسی ہر بحث کے شرکاء دانستہ یا غیر دانستہ طور پر دائیں اور بائیں بازو میں بٹ جاتے ہیں اور بہت کم ہی لوگ غیر جانبدار رہ پاتے ہیں۔ پھر اس کے بعد بحث تو موضوع پر ہی ہوتی ہے لیکن بحث کا رُخ اور محرکات بدل جاتے ہیں ۔ اکثر گفتگو میں "حُبِ علی" کم اور "بُغضِ معاویہ" زیادہ والا معاملہ ہو جاتا ہے۔

میرا خیال ہے کہ اس بحث میں شریک سب لوگ ہی مسلمان ہیں اور تقریباً لوگ پاکستانی ہیں، سب ہی اپنے ہم وطنوں سے محبت بھی کرتے ہیں۔ ایسے میں زیرِ بحث موضوع کی تمام تر جزئیات پر غور کرنا چاہیے اور بات وہ کرنی چاہیے جو ٹھیک لگے چاہے وہ آپ کے نظریہ کے مخالف ہی جا رہی ہو۔ ملالہ یوسف زئی پر حملہ جس طبقے نے بھی کیا یقیناً انتہائی بزدلانہ فعل ہے اور اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ مغربی میڈیا اس بات کو اتنی اہمیت نہیں دیتا تو یقیناً یہاں موجود دوستوں کو آپس میں اس قدر اختلاف بھی نہیں ہوتا۔

مغربی میڈیا اس معاملے کو اتنی اہمیت دے رہا ہے اس کی وجہ بھی سب کو معلوم ہے کہ اگر مغرب ہمارے ہاں دہشت گردی کا رونا نہ روئے تو مغربی طاقتوں کی ہمارے معاملات میں مداخلت کا جواز ہی ختم ہوجائے۔ سو دہشت گردی اور اس کے بھرپور مذمت دونوں ہی کام انہوں نے اپنے ذمہ لئے ہوئے ہیں۔ رہے طالبان تو وہ جاہلوں کا ایک ٹولہ ہے جو پیسے کے لئے سب کچھ کرتا ہے۔ طالبان کا اپنا کوئی ایجنڈا نہیں ہے وہ سب کچھ پیسے کے لئے کرتے ہیں اور اچھے پیسے امریکہ بہادر سے زیادہ کون دے سکتا ہے۔ اگر آج بھی کوئی طالبان کی کاروائیوں اور خیالات کو مسلمانوں کی جانب منسوب کرتا ہے تو اُسے چاہیے کہ وہ اپنی اصلاح کرے۔

ڈرون حملوں میں امریکہ اپنے دشمنوں کو نشانہ بناتا ہے، ہمارے ہاں دہشت گردی پھیلانے والوں سے اُسےکوئی واسطہ نہیں ہے۔

معاملات بہت زیادہ پیچیدہ ہیں، آپس میں لڑنے سے کوئی فائدہ نہیں۔ ہمارا مسئلہ نہ تو طالبان ہیں نہ ہی امریکہ بلکہ ہمارے حکمران ہیں جو پاکستان سے مخلص نہیں ہیں۔
سب سے متوازن بات کہی ہے آپ نے۔
 

ساجد

محفلین
یہاں پر ہی کیوں رکیں؟ یہ آیت بھی پڑھیں:


[9:5]. فَإِذَا انسَلَخَ الْأَشْهُرُ الْحُرُمُ فَاقْتُلُواْ الْمُشْرِكِينَ حَيْثُ وَجَدتُّمُوهُمْ وَخُذُوهُمْ وَاحْصُرُوهُمْ وَاقْعُدُواْ لَهُمْ كُلَّ مَرْصَدٍ فَإِن تَابُواْ وَأَقَامُواْ الصَّلاَةَ وَآتَوُاْ الزَّكَاةَ فَخَلُّواْ سَبِيلَهُمْ إِنَّ اللّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌO


. پھر جب حرمت والے مہینے گزر جائیں تو تم مشرکوں کو جہاں کہیں بھی پاؤ قتل کر دو اور اُنہیں گرفتار کر لو اور انہیں قید کر دو اور ہر گھات کی جگہ ان کی تاک میں بیٹھو، پس اگر وہ توبہ کر لیں اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ ادا کرنے لگیں تو ان کا راستہ چھوڑ دو۔ بیشک اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہےo


تقریباَ تمام پاکستانی طالبان ظالمان کسی نا کسی دوسرے خدا کے احکامات کو اللہ تعالی کے احکامات کے ساتھ ملاتے ہیں ، یعنی شرک کرتےہیں۔ مثال کے طور پر اللہ تعالی کا حکم ہے خمس اللہ تعالی کا حق ہے لیکن پتہ نہیں کس کی بات مان کر ڈھائی فی صد زکواۃ ادا کرتے ہیں۔ اپنے اس شرک کو چھپانے کے لئے طرح طرح کے حیلے بہانے اور تاویلات پیش کرتے ہیں۔ اب ان مشرکین کو کون قتل کرے گا۔ سود کا معاملہ ہو یا زکواۃ کا، یہ لوگ کسی اور خدا کی بات مان کر شرک کرتے ہیں۔ تو کون مشرکین ہے اور کون نہیں ؟؟؟

مزید ان طالبان ظالمان کو دیکھیں، پتہ نہیں اپنے کس خدا کی بات پر ایمان رکھ کر لڑکیوں کی تعلیم کے 800 سال سے خلاف ہیں۔ اللہ تعالی کے حکم "امرھم شوری بینھم" کو پس پشت ڈال کر جمہوریت کے خلاف ہیں۔ "امر بالمعروف و نہی عن المنکر " کو پس پشت ڈال کر، قانون سازی اور قانون کے نفاذ کے اداروںکو تباہ کردینا چاہتے ہیں۔ جن کے دلوں میں منافقت کا مرض ہے وہ بھاگ بھاگ کر ان ظالمان سے ملے جاتے ہیں ، ان ظالمان مشرکین درندوں کے خلاف کون اٹھے گا؟
فاروق سرور صاحب ، دوسروں کے عقائد کے حوالے سے ان پر شرک کی فتوی بازی اور قتل و غارت گری کی ترغیب کے لئے قرآنی آیات کا بے محل استعمال کرنےسے پرہیز کریں۔:)
 
فاروق سرور صاحب ، دوسروں کے عقائد کے حوالے سے ان پر شرک کی فتوی بازی اور قتل و غارت گری کی ترغیب کے لئے قرآنی آیات کا بے محل استعمال کرنےسے پرہیز کریں۔:)

میں نے تو ان آیات کے پیش کرنے والوں کا اقتباس پیش کیا ہے ۔ آپ چونکہ ذاتی عناد میں مبتلا ہیں اس لئے آپ کو دوسرے افراد کی پیش کی ہوئی آیات میری پیشکش نظر آرہی ہیں۔ پیچھے جا کر پڑھئے کہ یہ آیات کس نے پیش کی تھیں ۔۔۔۔ اور ذاتی عناد سے چھٹکارا حاصل کیجئے۔
 
یہاں پر ہی کیوں رکیں؟ یہ آیت بھی پڑھیں:

[9:5]. فَإِذَا انسَلَخَ الْأَشْهُرُ الْحُرُمُ فَاقْتُلُواْ الْمُشْرِكِينَ حَيْثُ وَجَدتُّمُوهُمْ وَخُذُوهُمْ وَاحْصُرُوهُمْ وَاقْعُدُواْ لَهُمْ كُلَّ مَرْصَدٍ فَإِن تَابُواْ وَأَقَامُواْ الصَّلاَةَ وَآتَوُاْ الزَّكَاةَ فَخَلُّواْ سَبِيلَهُمْ إِنَّ اللّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌO

. پھر جب حرمت والے مہینے گزر جائیں تو تم مشرکوں کو جہاں کہیں بھی پاؤ قتل کر دو اور اُنہیں گرفتار کر لو اور انہیں قید کر دو اور ہر گھات کی جگہ ان کی تاک میں بیٹھو، پس اگر وہ توبہ کر لیں اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ ادا کرنے لگیں تو ان کا راستہ چھوڑ دو۔ بیشک اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہےo

تدوین: اس آیت کو پیش کرنے کا مقصد یہ تھا کہ ہر آیت کا سیاق و سباق ہوتا ہے۔ اگر اس آیت کو ہم بغیر سیاق و سباق کے پڑھیں تو پھر ہم سب لوگون کو سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر مشرکین کی تاک میں بیٹھ کر ان پر حملے کرنے چائیں نہ کہ مشرکین کے بنائے ہوئے کمپیوٹر اور انٹرنیٹ استعمال کرنا چاہیے۔
جو آیتیں جنگ کے زمانے کی ہیں ان کا اطلاق امن کے زمانے پر نہیں ہوتا۔ اسی طرح یہود و نصاریٰ سے دوستی والی آیت کا بھی سیاق و سباق ہے۔ وگرنہ حضرت علی جیسے انسان کیا کسی یہودی کے باغات میں کھیتی باڑی کرتے اور ان کے معاوضے سے اپنے گھر والوں کو کھلاتے۔
اور کیا حضور(ص) ان کو خطوط لکھتے کہ آپ کو ہر طرح کی مذہبی آزادی حاصل ہے۔

خاص طور پر ساجد کے لئے اقتباس۔
 

ساجد

محفلین
میرا خیال ہے اب اس دھاگے کی ضرورت نہیں رہی ۔ کوئی کفر کے فتوے دینے لگا ہے تو کوئی قتل کے لئے قرآنی آیات کی غلط تاویل دے رہا ہے۔
آپ سب کا بہت شکریہ۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top