ضرورت ایک سافٹ ویئر کی

شاکرالقادری

لائبریرین
اردو ویب پر جہاں بہت سے اہم پروجیکٹس پر کام ہو رہا ہے وہاں اس امر کی ضرورت ہے کہ ایک سافٹ ویئر اس نوعیت کا تیار کیا جائے جو کہ ان پیج کی طرز پر ایک لگیچر بیسڈ فانٹ کو ایک سے زیادہ (کئی) ٹکروں میں بٹی ہوئی صورت میں انتہائی سبک رفتاری سے استعمال کر سکے۔محفل کے پروگرامر حضرات متوجہ ہوں ۔۔۔۔۔ کوئی صاحب ایسے پروگرامرز کو یہاں ٹیگ کردے جو یہ کام کر سکتے ہوں
 

نبیل

تکنیکی معاون
شاکرالقادری صاحب آپ کی نظر میں اس سوفٹویر میں کیا خاص فیچر ہونی چاہیے۔ جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے محسن حجازی نے ایک مرتبہ بتایا تھا کہ فونٹ کو ترسیمہ جات کے سائز کے اعتبار سے مختلف فونٹ فائلوں میں تقسیم کرنا ممکن ہے جنہیں ایک ہی فونٹ فیملی کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ البتہ اس کا عملی تجربہ ابھی تک نہیں کیا گیا ہے۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
نبیل آپ کی توجہ کے لیے شکرگزار ہوں! ویسے تو میں نے تاج نستعلیق کو بھی ان پیج تھری میں ٹیسٹ کیا ہے لیکن کوئی بھی بڑے حجم کا فونٹ جو ایک ہی فائل کی صورت میں ہو وہ ان پیج میں بھاری ہو جاتا ہے اور اس کی سبک رفتاری وہ نہیں رہتی جو ان پیج کے بلٹ ان نوری نستعلیق اور فیض نستعلیق میں پائی جاتی ہے دوسری اہم خصوصیت کرننگ کی ہے ۔۔۔ان پیج کی خصوصیت یہ ہے کہ وہ اپنے بلٹ ان فانٹس کو اپنی انسٹالیشن ڈائریکری ہی سے اٹھاتا ہے اور یہ فانٹ کئی ٹکڑوں میں بٹے ہوئے ہوتے ہیں ۔۔ میرا خیال نہیں کہ ان ٹکڑوں میں سے ہر ایک ٹکڑا ایک مکمل فانٹ کے فیچرز کا حامل ہوگا ۔ یا ایک ہی فونٹ کو ایک فونٹ فیلمی کے تحت تقسیم کیا گیا ہوگا بلکہ یہ سافٹ ویئر کا اندونی نظام ہی کچھ ایسا ہے کہ وہ مطلوبہ لگیچرز کو مخصوص فائل سے حاصل کر لیتا ہے خیر یہ تو ٹینیکل باتیں ہیں کہ یہ کیسے ممکن ہوگا ۔۔ لیکن اس امکان کو رد بہر حال نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ہمارے سامنے ایک مثال موجود ہے۔ اور میری معلومات کے مطابق پاکستان میں ان پیج کے ڈیلر رحمان گرافکس والے اسی نوعیت کا ایک سافٹ ویئر ڈیولپ کر رہے ہیں کیونکہ انہیں ان پیج کی ڈیلر شپ میں کچھ مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے مجھ سے تاج نستعلیق کے لیے رابطہ کیا ہے اور شرط یہ رکھی ہے کہ اگر میں اس کی عوامی ریلیز کو روک دوں تو وہ اس فانٹ کو اپنے نئے سافٹ ویئر کے لیے خریدنا چاہتے ہیں لیکن میں نے عوامی ریلیز کو روکنے سے انکار کر دیا البتہ کمرشل استعمال کے اجازت نامہ ایک مناسب رقم کے عوض دینے کا عندیہ دیا ہے لیکن وہ شاید اس بات پر راضی نہیں ہیں۔ویسے تو یہاں پر hackerspk بھائی کی جانب سے ایک اچھا اردو ایڈیٹر بنا گیا ہے مجھے خاص طور پر اس کا ڈکشنری سسٹم پسند آیا ہے لیکن اس سافٹ ویئر کا ٹائپنگ ایریا لے آؤٹ کچھ بہتر نہیں میں نے ان سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ اس کے لیے کمرشل کنٹرولز کی ضرورت ہے جو خاصے مہنگے ہیں ۔۔ اگر وہ یہاں تشریف لائیں اور اس امکان پر تحقیق کریں کہ کسطرح فونٹس کو ٹکڑوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے ۔۔۔ کس طرح کرننگ کا فیچر شامل کیا جا سکتا ہے اور کسطرح اس کے ٹائپنگ ایریا کو بہتر بنایا جا سکتا ہے تو ۔۔۔۔ ہم اس طرح کے رفاہی کام کے لیے حسب توفیق فنڈز مہیا کر سکتے ہیں
 
اردو ایڈیٹر میں ایڈوانس فیچر جیسا کہ رولر وغیرہ ڈالنے کے لیے میری بھی hackerspk سے بات ہوئی تھی ، بلکہ میں نے مطعلقہ کنٹرول والی ویب سائیٹس سے بھی بات چیت کی تھی ، مسئلہ کنٹرول حاصل کرنے کا نہیں بلکہ اصل مسئلہ ہے کہ یہ کنٹرول Right To Left کی سپورٹ نہیں دیتے۔ اور ان کنٹرول بنانے والوں کے مطابق انکا ایسی کوئی سپورٹ دینے کا مستقبل میں بھی کوئی ارادہ نہیں۔

اب یا تو کچھ اور پروگرامر حضرات آگے آئیں ، اور کچھ زیادہ نہیں تو یہ چھوٹے چھوٹے کنٹرول ہی بنا دیں ، جن سے فائدہ اٹھا کر ایک معیاری سافٹ ویر بنایا جا سکے۔
 

موجو

لائبریرین
السلام علیکم
جناب شاکر القادری صاحب hackerspk صاحب والے پراجیکٹ کو ہی استعمال میں لے آیا جائے عبد الروف اعوان صاحب کا مشورہ صائب لگتا ہے۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
السلام علیکم
جناب شاکر القادری صاحب hackerspk صاحب والے پراجیکٹ کو ہی استعمال میں لے آیا جائے عبد الروف اعوان صاحب کا مشورہ صائب لگتا ہے۔

اب hackerspk بھائی یہاں آجائیں تو وہ اپنی رائے دیں گے میں تو خود انکے سافٹ ویئر کو پسند کرتا ہوں لیکن دیکھنا یہ ہے کہ اس میں مطلوبہ صلاحیتوں کا اضافہ ممکن ہے یا نہیں
 

hackerspk

محفلین
السلام علیکم، میں نے کبھی ان اشیاء پر کام نہیں کیا۔ جتنی باتیں آپ بتا رہے ہیں۔ یہ سب رچ ٹیکسٹ باکس کنٹرول پر منحصر ہوں۔ مائکروسافٹ آفس کا اپنا کنٹرول بہت زبردست ہے۔ اگر اس جیسا کنٹرول مل جائے تو نہ صرف کرننگ کا مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے۔ بلکہ فونٹ جتنے بھی ہیوی ہوں، ان کی رفتار بہت مناسب رہے گی۔ کیونکہ یہ کنٹرول ایکس ایم ایل ڈیٹا بیس کی طرح کام کرتا ہے۔ اس طرح سپیل چیکر بھی بن جائے گا۔ مگر مسئلہ ایک اچھے کنٹرول کا ہے۔ جو ایڈوانس پروگرامرز ہی بنا سکتے ہیں۔ میں ایک ایسے بندے کو جانتا ہوں جو اوپس سورس کنٹرول بناتا رہتا ہے۔ اس سے بات کی جا سکتی ہے اگر وہ کوئی ایسا اچھا کنٹرول مہیا کر دے تو بات بن سکتی ہے۔ مگر مارکیٹ ریٹ کو دیکھیں ایک ایسا کنٹرول جو ہماری ضرورت پر پورا بھی نہیں اترتا دو ہزار ڈالر سے زائد کا ہے۔ وہ بندہ کیا ڈیمانڈ کرتا ہے، متفق ہوتا بھی ہے یا نہیں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ اس کو میں نے اردو او سی آر بنانے کے لیے کہا تھا مگر وہ زبان کے نہ آنے کی وجہ سے معذرت کر گیا۔ اس کو میں نے اردو او سی آر کے متعلق ایک تھیسیز بھی بھیجا تھا مگر اس نے کہا اس طریقے سے بہت زیادہ نوائز آئے گا۔ میرے سافٹ وئیر میں لگا آٹو کملیٹ کا آپشن اسی بندے کے ایک کنٹرول کو استعمال کر کے بنایا گیا ہے۔ بقول اس کے بڑے یعنی لارج ٹیکسٹ کو ہینڈل کرنا اس کا اصل گر ہے۔ مگر مسئلہ یہ ہے کہ اگر اس کو کسی دوسرے سے بنوا بھی لیا جائے تو ہم پھر بھی وہیں کے وہیں ہیں۔ یعنی خود کچھ نہیں جانتے۔ اس کو ابتدا سے پڑھا جائے اور پڑھنے کے لیے اوپن آفس کے کنٹرول کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ ایک لمبا عرصہ مثلا شاید سال سے بھی زائد اسکے لیے درکا ہو مگر جو کام ہو گا وہ سمجھ میں تو آئے گا۔ اور کنٹرول بننے کے بعد اس کو جس جگہ مرضی استعمال کریں۔ اس لیے ضرورت کنٹرول کی ہے تاکہ پھر سب لوگ اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔ انپیج کے کنٹرول کو بھی استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔ مگر وہ کنٹرول بہت برا ہے۔ انپیج والوں نے نہایت مہارت سے اسے مینج کیا ہوا ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
فانٹ کو مختلف حصوں میں تقسیم کرنا:
ترسیموں کے ابتدائی لفظ کے حساب سے فانٹ کو تقسیم کر دیا جائے۔
مثلا
ا تا ث ایک فائل
ج تا خ ایک فائل
د تا ژ ایک فائل
س تا ض ایک فائل
وغیرہ
جبکہ ہر فائل ایک اوپن ٹائپ یونیکوڈٍ فانٹ ہو۔

ٹیکسٹ باکس کنٹرول لاجک
جو بھی متن لکھا جائے اس میں رینڈرنگ کرتے ہوئے ترسیمہ کے ابتدائی لفظ سے متعلقہ فانٹ فائل کا تعین کر لیا جائے اور ترسیمہ اسی فائل کے فانٹ میں رینڈر کر دیا جائے۔
 

نعیم سعید

محفلین
شاکرالقادری صاحب آپ کی نظر میں اس سوفٹویر میں کیا خاص فیچر ہونی چاہیے۔ جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے محسن حجازی نے ایک مرتبہ بتایا تھا کہ فونٹ کو ترسیمہ جات کے سائز کے اعتبار سے مختلف فونٹ فائلوں میں تقسیم کرنا ممکن ہے جنہیں ایک ہی فونٹ فیملی کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ البتہ اس کا عملی تجربہ ابھی تک نہیں کیا گیا ہے۔
نبیل بھائی! محسن حجازی صاحب کے بتائیے ہوئے طریقہ کو تفصیل سے بتائیں کہ مختلف فونٹ فائلوں کو ایک ہی فونٹ فیملی کے طور پر کیسے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس پر عملی تجربہ ہونا تو بہت ضروری ہے۔ اگر یہ تجربہ کامیاب ہوتا ہے تو یہ ہماری بڑی کامیابی ہوگی۔
 

نعیم سعید

محفلین
اردو ویب پر جہاں بہت سے اہم پروجیکٹس پر کام ہو رہا ہے وہاں اس امر کی ضرورت ہے کہ ایک سافٹ ویئر اس نوعیت کا تیار کیا جائے جو کہ ان پیج کی طرز پر ایک لگیچر بیسڈ فانٹ کو ایک سے زیادہ (کئی) ٹکروں میں بٹی ہوئی صورت میں انتہائی سبک رفتاری سے استعمال کر سکے۔محفل کے پروگرامر حضرات متوجہ ہوں ۔۔۔ ۔۔ کوئی صاحب ایسے پروگرامرز کو یہاں ٹیگ کردے جو یہ کام کر سکتے ہوں
شاکر بھائی! میری رائے میں کسی ٹیکسٹ ایڈیٹر کی تیاری ایک بہت لمبا کام لگتا ہے، اور جب دنیا کے بہترین ٹیکسٹ ایڈیٹرز (ورڈ، انڈیزائن، پیج بلس وغیرہ) میں اردو کی سپوٹ شامل کر دی گئی ہے توزیادہ بہتر نہیں کہ ہم اِن کے لیے کوئی ایسا پلگ اِن بنائیں، جس کے ذریعہ نستعلیقی فونٹس میں پائے جانے والے مسائل کو کنٹرول کیا جاسکے۔ اس کے لیے تصمیم، گارسہ اور میرعماد ہمارے لیے بہترین مثالی نمونے ہیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
جہاں تک ان پیج کا تعلق ہے تو اس کے نوری نستعلیق فونٹس میں اوپن ٹائپ ٹیبلز موجود نہیں ہیں اور ٹائپوگرافی کی تمام ترین لاجک پروگرام کے اندر ہی ہے۔ جب ہم اوپن ٹائپ فونٹس کا استعمال ورڈ، نوٹ پیڈ یا کسی دوسری ونڈوز یا لینکس کی اپلیکیشن میں کرتے ہیں تو یہی کام آپریٹنگ سسٹم کا اوپن ٹائپ انجن کرتا ہے۔ سادہ ٹیکسٹ ایریا اور رچ ٹیکسٹ ایریا بھی آپریٹنگ سسٹم میں دستیاب ہوتے ہیں۔ عام ٹیکسٹ ایریاز میں اردو سپورٹ فراہم کرنا آسان ہے، لیکن اگر آپریٹنگ سسٹم کے اوپن ٹائپ سکرپٹنگ انجن کو بائی پاس کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کے لیے بالکل نئے سرے سے پورا فونٹ انجن خود سے لکھنے پڑا گے۔ اس سلسلے میں کسی مہنگے کمرشل ٹیکسٹ ایریا کنٹرول سے بھی مدد نہیں مل سکے گی۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
فانٹ کو مختلف حصوں میں تقسیم کرنا:
ترسیموں کے ابتدائی لفظ کے حساب سے فانٹ کو تقسیم کر دیا جائے۔
مثلا
ا تا ث ایک فائل
ج تا خ ایک فائل
د تا ژ ایک فائل
س تا ض ایک فائل
وغیرہ
جبکہ ہر فائل ایک اوپن ٹائپ یونیکوڈٍ فانٹ ہو۔

ٹیکسٹ باکس کنٹرول لاجک
جو بھی متن لکھا جائے اس میں رینڈرنگ کرتے ہوئے ترسیمہ کے ابتدائی لفظ سے متعلقہ فانٹ فائل کا تعین کر لیا جائے اور ترسیمہ اسی فائل کے فانٹ میں رینڈر کر دیا جائے۔

شاکرالقادری صاحب، میرا خیال ہے کہ محسن حجازی نے حروف تہجی کی ترتیب کی بجائے ترسیمہ جات کے سائز کے اعتبار سے انہیں مختلف فونٹ فائلوں میں تقسیم کرنے کا ذکر کیا تھا۔ یعنی ایک سے تین حروف والے ترسیمہ جات کا ایک فونٹ، چار حروف ترسیمہ جات کا علیحدہ فونٹ و علی ہذا القیاس۔ اس سے یہ فائدہ ضرور ہو سکتا ہے کہ فونٹ فائلوں کا سائز قدرے کم ہو جائے گا اور پرفارمنس بہتر ہو جائے گی لیکن کرننگ پر کنٹرول اس طریقے سے بھی حاصل نہیں ہوگا۔

نبیل بھائی! محسن حجازی صاحب کے بتائیے ہوئے طریقہ کو تفصیل سے بتائیں کہ مختلف فونٹ فائلوں کو ایک ہی فونٹ فیملی کے طور پر کیسے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس پر عملی تجربہ ہونا تو بہت ضروری ہے۔ اگر یہ تجربہ کامیاب ہوتا ہے تو یہ ہماری بڑی کامیابی ہوگی۔

برادرم نعیم سعید، اس بات کا جواب تو محسن حجازی ہی دے سکیں گے۔ انہیں فیس بک پر ڈھونڈ کر ان سے اس کی بابت دریافت کیا جا سکتا ہے۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
نعیم بھائی! پلگ ان والی بات اپنی جگہ بجا ہے اور اس سے پہلے ہم اس پر کئی بار بات بھی کر چکے لیکن سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ لکھے کون؟ ۔۔۔
الف نظامی بھائی! آپ کی تجویز بہت آسان سادہ اور سمجھ میں آنے والی لگتی ہے ۔۔۔ کیوں نہ ہم تجرباتی طور پر کوئ سا فونٹ استعمال کرتے ہوئے اس کی دو کاپیاں بنا لیں اور ان کا نام رکھیں
فونٹ نمبر ۱
فونٹ نمبر ۲
اب ہم ایک تجرباتی متن جو ایک پیرا گراف پر مشتمل ہو کے ترسیموں کو ان دونوں فونٹوں میں بانٹ لیں نمبر ۱ کے ترسیمے دو میں موجود نہ ہوں اور نمبر۲ کے ترسیمے ایک میں موجود نہ ہوں ۔۔
اب hackerspk بھائی کے ایڈیٹر ابجد کی لاجک میں آپ کی تجویز کردہ لاجک کے مطابق ترمیم کریں اور دیکھیں کہ کیا عملدرآمد ہوتا ہے؟ اس کے بعد فونٹس کو ٹکڑو میں بانٹے کا کام تو آسانی سے ہو سکتا ہے ۔۔

نبیل بھائی! حروف تہجی یا سائز کے اعتبار سے فونٹ کو ٹکڑوں میں بانٹنا ممکن ہے ۔۔۔ جہاں تک ان پیج والوں کی تقسیم ہے انہوں نے کسی بھی ٹکڑے میں دو تین سو سے زیادہ ترسیمے نہیں رکھے ہوئے اس طرح انہوں نے اپنے فانٹس کو بہت زیادہ ٹکڑوں میں بانٹا ہوا ہے جس کی وجہ سے انکی پرفارمنس بہت اعلی ہے ۔۔۔ حروف تہجی یا سائز کے اعتبار سے تقسیم کیا جائے گا تو دونوں صورتوں میں کوئی ٹکڑا بہت کم حجم کا ہوگا اور کوئی زیادہ حجم کا ۔۔ حجم یکساں رکھنا ممکن نہیں ہوگا ۔۔۔ حروف تہجی کے اعتبار سے حروف کی تعداد کے مطابق فائلیں بنیں گی جبکہ سائز کے اعتبار سے آٹھ دس فائلیں لیکن ان میں بھی ججم کا بہت زیادہ فرق ہوگا ۔۔۔ کوئی ایسی تقسیم دریافت ہونا چاہیئے جو ٹکروں کے حجم کو بھی کنٹرول کر سکے اور سافٹ ویئر کی لاجک لکھنے میں بھی آسان ہو
 

arifkarim

معطل
شاکر بھائی! میری رائے میں کسی ٹیکسٹ ایڈیٹر کی تیاری ایک بہت لمبا کام لگتا ہے، اور جب دنیا کے بہترین ٹیکسٹ ایڈیٹرز (ورڈ، انڈیزائن، پیج بلس وغیرہ) میں اردو کی سپوٹ شامل کر دی گئی ہے توزیادہ بہتر نہیں کہ ہم اِن کے لیے کوئی ایسا پلگ اِن بنائیں، جس کے ذریعہ نستعلیقی فونٹس میں پائے جانے والے مسائل کو کنٹرول کیا جاسکے۔ اس کے لیے تصمیم، گارسہ اور میرعماد ہمارے لیے بہترین مثالی نمونے ہیں۔
100 فیصد متفق۔ یہی مشورہ خاکسار نے ایک ایسی پارٹی کو دیا تھا جو کہ انپیج کی ’’ٹکر‘‘ کا سافٹوئیر بنانے کی خواہش رکھتی تھی۔ جب پہلے سے ان ڈیزائن اور مائکروسافٹ ورڈ جیسے ہوائی جہاز موجود ہیں تو پھر نئے سرے سے انپیج جیسا پہیا ایجاد کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ :biggrin:
ان ڈیزائن اور ورڈ میں کامیاب پلگ ان کا تجربہ ہم تصمیم اور میر عماد کی شکل میں دیکھ چکے ہیں۔ یہ دونوں پلگ ان ڈیزائن اور ورڈ کی بلٹ ان فنکشنیلٹی کو استعمال کرتے ہوئے کسٹم فانٹ فارمیٹ ہونے کے باوجود اوپن ٹائپ اسٹینڈرڈ ہی میں رینڈر ہوتے ہیں۔ تصمیم اور میر عماد کے فانٹس اوپن ٹائپ نہیں ہوتے بلکہ پلگ ان انکو ہمہ وقت کسٹم فانٹ فائلوں سے اٹھاتا ہے۔ فانٹ کی پراگرامنگ فانٹ کے اندر وولٹ کے ذریعہ کرنے کی بجائے سیدھا پلگ ان میں کی جاتی ہے۔ گارسہ نامی ایرانی سافٹوئیر تو اس حد تک گیا کہ ورڈ 2003 کو مکمل ریورس انجینئر کرکے اسمیں کیلک 2010 کے تمام فیچرز کا اضافہ کردیا:
http://www.sinasoft.com/Garce.htm
الغرض اگر نیت اور وسائل موجود ہوں تو شاکر بھائی کی خواہش پر مبنی پلگ ان وغیرہ بنایا جا سکتا ہے جو لگیچر بیسڈ نستعلیق کی رفتار کو تیز کر سکے۔ فانٹ ٹیسٹنگ کے دوران مجھے جو اس سست رفتار کی ایک خاص وجہ سمجھ آئی تھی وہ ان فانٹس کا ایک نستعلیق کیریکٹر فانٹ پر بنیاد ہونا ہے۔ اگر ہم انہی لگیچرز کو کسی نسخ فانٹ پر لاد دیں تو رفتار میں نمایاں فرق واضح ہو جاتاہے۔ پاک نوری نستعلیق جو کہ آجکل کسی عوامی سردخانے میں پڑا ہوگا میں نستعلیق نما کی بنیاد استعمال ہوئی تھی اور اسکی رفتار اسکے ناظمین کے مطابق نستعلیقی کیریکٹر پر مبنی فانٹس سے بہتر تھی۔
 

نعیم سعید

محفلین
پروفیشنل لیول کا ٹیکسٹ ایڈیٹر بنانا اتنا آسان ہوتا تو یقینا اب تک بہت سے پروگرام مارکیٹ میں آچکے ہوتے۔
ویسے آپ دوستوں کی معلومات میں ایک اضافہ اور بھی کردوں، ’’ان پیج‘‘بھی سو فیصد نئی ایجاد نہیں ہے۔ یہ کارنامہ بھی ’’کوارک ایکسپریس ورژن ۴‘‘ کا سورس مفت ہاتھ لگنے کی صورت میں سرانجام پاسکا تھا۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
پروفیشنل لیول کا ٹیکسٹ ایڈیٹر بنانا اتنا آسان ہوتا تو یقینا اب تک بہت سے پروگرام مارکیٹ میں آچکے ہوتے۔
ویسے آپ دوستوں کی معلومات میں ایک اضافہ اور بھی کردوں، ’’ان پیج‘‘بھی سو فیصد نئی ایجاد نہیں ہے۔ یہ کارنامہ بھی ’’کوارک ایکسپریس ورژن ۴‘‘ کا سورس مفت ہاتھ لگنے کی صورت میں سرانجام پاسکا تھا۔

:eek:
 

نبیل

تکنیکی معاون
برادرم نعیم سعید، یہ تو آپ نے نئی بات بتائی ہے۔ لیکن عجیب بات ہے کہ ابھی تک کوارک ایکسپریس میں اردو ڈیسک ٹاپ پبلشنگ ممکن نہیں ہے اور اکیلا ان پیج ہی گزشتہ کئی عشرے سے اس مارکیٹ پر چھایا ہوا ہے۔
 

نعیم سعید

محفلین
جی نبیل بھائی! جن باوثوق ذرائع سے یہ بات مجھ تک پہنچی ہے، حیرت کے باوجود مجھے بھی یقین کرنا ہی پڑا تھا۔ پروگرام کے سورس پر کام کر کے اردو کے قابل بنایا گیا تھا، اور یہ محنت بھی ایک ایرانی پروگرامر نے کی تھی۔
 
Top