"اللہ تعالیٰ آپ کو آسانیاں عطا فرمائے اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف عطا فرمائے۔"

محمد بلال اعظم

لائبریرین
اشفاق احمد صاحب نے فرمایا ہے:
"اللہ تعالیٰ آپ کو آسانیاں عطا فرمائے اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف عطا فرمائے۔"
یہ فقرہ ہرگز ہرگز معمولی نہیں ہے۔ لہٰذا میں چاہتا ہوں کہ آپ سب اپنی اپنی سوچ کے مطابق اس فقرے کے متعلق لکھیں۔
آئیے اس فقرے پہ بات چیت کرتے ہیں، اس سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
آ جائیے سب یہاں:

پہلے کچھ ٹیگنگ ہو جائے:
استادِ محترم الف عین (استادِ محترم میرے لئے آپ کی رائے کی بہت اہمیت ہو گی، اپنے تجربات کی روشنی میں لازمی ہمیں سمجھائیے گا۔)
محمد وارث صاحب، شاکرالقادری صاحب، عاطف بٹ صاحب، الف نظامی صاحب، محمد خلیل الرحمٰن صاحب، اشتیاق علی صاحب،
ابن سعید صاحب، حسیب نذیر گِل صاحب، فاتح صاحب، نیرنگ خیال صاحب، افضل حسین صاحب، زین صاحب، zeesh بھائی،
حسان خان صاحب۔ درویش خُراسانی صاحب، فرخ منظور صاحب، مزمل شیخ بسمل بھائی، مہدی نقوی حجاز بھائی، چھوٹاغالبؔ، نیلم آپی، تبسم آپی، سارہ خان صاحبہ، ملائکہ صاحبہ، نمرہ صاحبہ، فرحت کیانی صاحبہ، ناعمہ عزیز آپی، عائشہ عزیز آپی، محمداحمد بھائی، رانا صاحب، زحال مرزا بھائی، سیدہ شگفتہ صاحبہ، روحانی بابا صاحب، باباجی صاحب، برگ حنا آپی، محمود احمد غزنوی صاحب، احمد بلال بھائی، مدیحہ گیلانی صاحبہ، مہ جبین صاحبہ، شمشاد بھائی، ساجد بھائی، قرۃالعین اعوان صاحبہ، شاہد شاہنواز صاحب، محمد امین بھائی، نیلم آپی، مقدس آپی۔
 

عاطف بٹ

محفلین
واقعی یہ فقرہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ آسودہ حال ہونا اور آسودگی بانٹنا کتنی بڑی نعمت ہے، یہ وہی شخص جانتا ہے جس نے شدید الجھن، پریشانی اور مشکل سے راحت و سکون تک کا سفر طے کیا ہو۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
واقعی یہ فقرہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ آسودہ حال ہونا اور آسودگی بانٹنا کتنی بڑی نعمت ہے، یہ وہی شخص جانتا ہے جس نے شدید الجھن، پریشانی اور مشکل سے راحت و سکون تک کا سفر طے کیا ہو۔

اور میرے خیال میں آسودہ حالی اُسی کا مقدر بنتی ہے جو اپنے نصیب پہ خوش ہوتا ہے اور بقول واصف علی واصف صاحب "وہ شخص خوش نصیب ہے جو اپنے نصیب پہ خوش ہے۔"
 

ملائکہ

محفلین
اگر میں اسکو بہت پرسنل کرکے دیکھوں تو مجھے اس جملے سے یہ بات سمجھ آتی ہے کہ دوسرے انسانوں کو ہماری ذات سے comfort مل سکے مثلا کسی کو بیٹھنے کی جگہ دے کر بھی آسانی پیدا کرسکتے ہیں کسی کی کیلئے یا کسی کی آسائمنٹ میں مدد کرکے یا کسی بھی پریشان بندے کی پریشانی صرف سن کر بھی اسکا کتھارسس کرکے بھی آسانی پیدا کرسکتے ہیں کسی کی زندگی میں
 

نیلم

محفلین
آج کل ہم لوگوں نے اپنی زندگی کچھ خود مشکل بنالی ہے،،اورکچھ لوگوں نے مشکل بنادی ہے،لوگ سمجھتےہیں کہ ہم دوسروں کے پیروں کے نیچےسے زمین کھینچ کراپنامحل تعمیرکرلیں گے....لیکن اےنظر کی خوش فہمی ایسا نہیں ہوتا،
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
اگر میں اسکو بہت پرسنل کرکے دیکھوں تو مجھے اس جملے سے یہ بات سمجھ آتی ہے کہ دوسرے انسانوں کو ہماری ذات سے comfort مل سکے مثلا کسی کو بیٹھنے کی جگہ دے کر بھی آسانی پیدا کرسکتے ہیں کسی کی کیلئے یا کسی کی آسائمنٹ میں مدد کرکے یا کسی بھی پریشان بندے کی پریشانی صرف سن کر بھی اسکا کتھارسس کرکے بھی آسانی پیدا کرسکتے ہیں کسی کی زندگی میں

یہ "کتھارسس" کیا ہوتا ہے یا ہوتی ہے؟
 

محمداحمد

لائبریرین
بھای جان اگر صرف اتنی ہی بات کرنی ہوتی اس فقرے پہ تو میں یہ دھاگہ ہی کیوں کھولتا، اتنی باتیں تو گوگل پہ بتا دیتا۔:cry:

بھیا۔۔۔۔! یہ بات تو میں نے صرف اپنے لئے کہی ہے۔ باقی دوست تو سیر حاصل گفتگو کریں گے نا اس موضوع پر۔ :)
 

ملائکہ

محفلین
یہ "کتھارسس" کیا ہوتا ہے یا ہوتی ہے؟
عام زبان میں کتھارسس catharsis کا مطلب ہے کہ جب انسان اپنے اندر کا غبار یا فرسٹریشن باہر نکال دے اب یا تو وہ اپنی پریشانی کسی کو بتا کر یہ غبار نکال دے یا چیخ چلا کر یا کوئی چیز توڑ کر لیکن catharsis کی ٹرم فلسفے میں کسی اور مقصد اور مفہوم کیلئے استعمال ہوتی ہے
 

شمشاد

لائبریرین
اللہ تعالٰی سے دعا کہ آسانیاں عطا فرمائے۔

ہر وہ جائز کام جو ہمیں کرنا مشکل لگتا ہے۔ وہ آسان ہو جائے۔ مثلاً آپ کو اس وقت کسی کام کے لیے رقم کی اشد ضرورت ہے اور آپ کہیں سے بھی اس کا بند و بست نہیں کر پا رہے۔ اتنے میں اللہ تعالٰی کوئی ایسا راستہ پیدا کر دیتا ہے جو آپ کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوتا اور وہ مشکل کام آپ کے لیے آسان ہو جاتا ہے۔ زندگی کے ہر موڑ پر آپ کو مشکلات پیش آتی ہیں اور اللہ تعالٰی اپنے فضل و کرم سے ان مشکلات کو آسان کر دے۔ یہ تو ہوا اللہ تعالٰی آسانیاں عطا فرمائے۔

جہاں تک آسانیاں تقسیم کرنے کا تعلق ہے تو ملائکہ (بھتیجی) کی بات سے کلی طور پر متفق ہوں کہ ہم دوسروں کے کام آ کر ان کی مشکلات کو آسانیوں میں بدلنے کا سبب بنیں اور یہ کام دامے درمے ورمے سخنے، کسی کی حوصلہ افزائی سے بھی ہو سکتا ہے۔ آپ کسی کو پریشانی کے عالم میں مسکرانے پر مجبور کر سکتے ہیں۔ الغرض کسی کی جائز مدد کر کے اس کے لیے آسانی پیدا کی جا سکتی ہے۔
 
فی زمانہ اس کا مطلب ہے جھوٹے وعدے کر کے بلند ترین مقام پہنچ کر ہر طرح کی آسائشیں اور طاقت حاصل کرنے کے بعد لوگوں کا گلا گھونٹ کر ان کی زندگیوں کو ان پر تنگ کر دیں۔
 
Top