e=mc2 (نظم از عاطف بٹ)

رانا

محفلین
عاطف بٹ بھائی کے دھاگے استادوں کی بحث کے نظر ہوجاتے ہیں۔۔۔ ۔:)
بھائی پسند آئی تو ان کی نظم کی تعریف کریں۔۔۔ نہیں تو جانے دیں۔۔۔ :)
پسند تو بلا شک وشبہ کی گئی ہے۔ نظم کی ریٹنگ اس بات کی غماز ہے۔
میرے خیال میں تو یہ بونس ہے کہ عاطف بھائی کی نظم سے ایک معلوماتی گفتگو شروع ہوگئی جو ان کی نظم کے عنوان کے مطابق ہے۔ بہرحال اگر صاحب دھاگہ کی خواہش کے احترام گفتگو یہاں ختم بھی ہوجاتی ہے تو بھی مجھے اتنے میں ہی کافی مفید معلومات حاصل ہو گئیں۔ بہت شکریہ آپ کا قیصرانی صاحب اور zeesh بھائی۔
 

سید ذیشان

محفلین
عاطف بٹ بھائی کے دھاگے استادوں کی بحث کے نظر ہوجاتے ہیں۔۔۔ ۔:)
بھائی پسند آئی تو ان کی نظم کی تعریف کریں۔۔۔ نہیں تو جانے دیں۔۔۔ :)
اگر اس کائنات کو خدا کی شاعری تصور کر لیں تو سائنس علم عروض کی مانند ہے مختلف اصناف سخن کی بحروں کی کھوج میں رہتی ہے۔ اس لئے یہ سب بحث یہاں مناسب ہے ;)
 

احمد بلال

محفلین
یہ صوفیا کے ہاں ایک concept ہے۔ کہ تمام موجودات اصل میں ایک ہی ہیں۔ اور خدا کی ذات کے علاوہ کچھ بھی موجود نہیں۔ یہ بات اتنی سادہ نہیں کہ چند لائنوں میں اس کو سمجھایا جا سکے، کیونکہ اس پر کافی کتابیں لکھی گئی ہیں۔
حقیقت ایک ہے ہر شے کی خاکی ہو کہ نوری ہو
لہو خورشید کا ٹپکے اگر زرے کا دل چیریں
(علامہ اقبال)
 

قیصرانی

لائبریرین
یہ بھی بتا دیں کہ مادہ نور کی رفتار سے سفر کر سکتا ہے یانہیں یا کس حد تک کر سکتا ہے
ثابت شدہ سائنس کے مطابق مادہ روشنی یا نور کی رفتار کے 90 فیصد تک جا سکتا ہے اس سے زیادہ آگے نہیں کہ پر جل سکتے ہیں

دراصل سائنس کے مطابق جوں جوں رفتار روشنی کی رفتار کے قریب ہوتی جائے گی، مادے کا وزن بڑھتا جائے گا۔ 90 فیصد روشنی کی رفتار پر پہنچ کر مادہ اتنا بھاری ہو جائے گا کہ اسے حرکت میں رکھنے کے لئے موجود توانائی باقی نہیں رہے گی اور وغیرہ وغیرہ
 

احمد بلال

محفلین
اچھا خیال ہے، کیا اس سرخ کی گئی بات کی وضاحت کریں گے کہ مادہ رفتار بڑھا کر نور میں کیسے تبدیل ہوتا ہے؟ میرے خیال میں تو یہ بات درست نہیں ہے۔ اور آینسٹائن نے بھی ایسا کچھ نہیں کہا۔
یہ بات درست ہے ۔ آئنسٹائن نے ایسا ہی کہا ہے اور یہ نیچر میں ہوتا بھیہے
 

احمد بلال

محفلین
ثابت شدہ سائنس کے مطابق مادہ روشنی یا نور کی رفتار کے 90 فیصد تک جا سکتا ہے اس سے زیادہ آگے نہیں کہ پر جل سکتے ہیں

دراصل سائنس کے مطابق جوں جوں رفتار روشنی کی رفتار کے قریب ہوتی جائے گی، مادے کا وزن بڑھتا جائے گا۔ 90 فیصد روشنی کی رفتار پر پہنچ کر مادہ اتنا بھاری ہو جائے گا کہ اسے حرکت میں رکھنے کے لئے موجود توانائی باقی نہیں رہے گی اور وغیرہ وغیرہ
90 فی صد والی بات درست ہے ۔ گو کہ مادہ سو فیصد نور کی رفتا رنہیں پا سکتا لیکن مادہ کا نور میں تبدیل ہونا سب اٹامک لیول پر نیوکلئیر ری ایکشنز میں پایا جاتا ہے اور نور کا مادے میں تبدیل ہونا بھی پایا جاتا ہے۔ اور یہ تبدیلی ہی نیوکلئیر ری ایککشنز کی بنیاد ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
90 فی صد والی بات درست ہے ۔ گو کہ مادہ سو فیصد نور کی رفتا رنہیں پا سکتا لیکن مادہ کا نور میں تبدیل ہونا سب اٹامک لیول پر نیوکلئیر ری ایکشنز میں پایا جاتا ہے اور نور کا مادے میں تبدیل ہونا بھی پایا جاتا ہے۔ اور یہ تبدیلی ہی نیوکلئیر ری ایککشنز کی بنیاد ہے۔
یہ شاید آپ اس حوالے سے کہہ رہے ہیں کہ جب ایک بھاری عنصر ٹوٹ کر دو نسبتاً ہلکے عناصر بناتا ہے تو ان بچوں کے وزن اور بھاری عنصر کے وزن کے درمیان جو فرق ہوتا ہے وہ توانائی بنتا ہے؟
 

سید ذیشان

محفلین
90 فی صد والی بات درست ہے ۔ گو کہ مادہ سو فیصد نور کی رفتا رنہیں پا سکتا لیکن مادہ کا نور میں تبدیل ہونا سب اٹامک لیول پر نیوکلئیر ری ایکشنز میں پایا جاتا ہے اور نور کا مادے میں تبدیل ہونا بھی پایا جاتا ہے۔ اور یہ تبدیلی ہی نیوکلئیر ری ایککشنز کی بنیاد ہے۔

90 فی صد سے بھی کئی زیادہ رفتار سے سفر کیا جا سکتا ہے۔ Large Hadron Collider جو کی جینیوا میں ہے اور اس کے علاوہ دوسرے پارٹیکل اکسیلیریٹرز میں پروٹون کو 99۔999٪ یا اس سے بھی کچھ زیادہ رفتار سے اکسیلیریٹ کیا جاتا ہے اور پھر ان کو آپس میں ٹکرایا جاتا ہے جس کے باعث مزید چھوٹے چھوٹے ذرات وجود میں آتے ہیں۔

آئنسٹائن کی ایکویشن سے سب متفق ہیں لیکن بحث اس بات پر ہو رہی ہے کہ کیا مادہ کو نور کی رفتار تک لے جانا ممکن ہے اور جیسا اس نظم میں کہا گیا کہ نور کی رفتار تک مادہ پہنچ کر خود نور بن جاتا ہے۔ تو ایسا نہیں ہوتا، یا کم از کم آینسٹائن کی تھیوری کے مطابق ایسا نہیں ہوتا۔
 

احمد بلال

محفلین
90 فی صد سے بھی کئی زیادہ رفتار سے سفر کیا جا سکتا ہے۔ Large Hadron Collider جو کی جینیوا میں ہے اور اس کے علاوہ دوسرے پارٹیکل اکسیلیریٹرز میں پروٹون کو 99۔999٪ یا اس سے بھی کچھ زیادہ رفتار سے اکسیلیریٹ کیا جاتا ہے اور پھر ان کو آپس میں ٹکرایا جاتا ہے جس کے باعث مزید چھوٹے چھوٹے ذرات وجود میں آتے ہیں۔

آئنسٹائن کی ایکویشن سے سب متفق ہیں لیکن بحث اس بات پر ہو رہی ہے کہ کیا مادہ کو نور کی رفتار تک لے جانا ممکن ہے اور جیسا اس نظم میں کہا گیا کہ نور کی رفتار تک مادہ پہنچ کر خود نور بن جاتا ہے۔ تو ایسا نہیں ہوتا، یا کم از کم آینسٹائن کی تھیوری کے مطابق ایسا نہیں ہوتا۔
اچھا! پھر کیا ہوتا ہے۔ میں آپ کی بات سمجھ نہیں سکا۔ ویسے پروٹون بھی تو مادہ ہی ہے اور 99۔999 فیصدتقریبا سو 100 ہی ہوا۔
 

سید ذیشان

محفلین
اچھا! پھر کیا ہوتا ہے۔ میں آپ کی بات سمجھ نہیں سکا۔ ویسے پروٹون بھی تو مادہ ہی ہے اور 99۔999 فیصدتقریبا سو 100 ہی ہوا۔
100 فی صد تک پہنچانے کے لئے اتنی توانائی چاہیے جتنی پوری کائنات میں موجود نہیں۔ 9۔999 اور سو فیصد میں لفظی طور پر زمین آسمان کا فرق ہے۔ ہوتا یہ ہے کہ کچھ زرات آپس میں ٹکرانتے ہیں اور وہ نئے ذرات میں تبدیل ہو جاتے ہیں لیکن کچھ توانائی بھی پیدا ہوتی ہے کیونکہ ٹکرانے والے ذرات اور نئے بننے والے ذرات کی کثافت میں فرق ہوتا ہے اور وہ فرق توانائی سے پورا ہوتا ہے۔
اس تصویر کو دیکھیں جو وکیبیڈیا سے حاصل کی گئی ہے:
220px-Deuterium-tritium_fusion.svg.png
 

قیصرانی

لائبریرین
ایک اور مسئلہ بھی ہے کہ اٹامک اور سب اٹامک لیول میں قوانین کا بہت فرق ہے۔ یعنی جس رفتار تک سب اٹامک پارٹیکل جا سکتے ہیں، وہ عام ایٹموں کے لئے ممکن نہیں :) لیکن بیک وقت ایٹم اور سب پارٹیکل ذرات کے لئے اپنا وجود برقرار رکھنا بھی الگ سے ممکن نہیں ہوتا۔ یہ پیدا ہوتے ہیں اور فناء ہو جاتے ہیں
 

عاطف بٹ

محفلین
عاطف بٹ بھائی کے دھاگے استادوں کی بحث کے نظر ہوجاتے ہیں۔۔۔ ۔:)
بھائی پسند آئی تو ان کی نظم کی تعریف کریں۔۔۔ نہیں تو جانے دیں۔۔۔ :)
میں بھی ابھی بیٹھا آسمان کی طرف منہ کر کے یہی کہہ رہا تھا کہ یا اللہ ایسا تو کوئی جرم اب تک نہیں کیا تھا جس کی پاداش میں میرے ساتھ یہ سب ہورہا ہے کہ میرے ہر "دھاگے" کو باقاعدہ "شلوار" بنا دیا جاتا ہے۔ :p
 

قیصرانی

لائبریرین
میں بھی ابھی بیٹھا آسمان کی طرف منہ کر کے یہی کہہ رہا تھا کہ یا اللہ ایسا تو کوئی جرم اب تک نہیں کیا تھا جس کی پاداش میں میرے ساتھ یہ سب ہورہا ہے کہ میرے ہر "دھاگے" کو باقاعدہ "شلوار" بنا دیا جاتا ہے۔ :p
تہہ دل سے معذرت خواہ ہوں :)
 
Top