دنیا جسے کہتے ہیں جادو کا کھلونا ہے - ندا فاضلی

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
دنیا جسے کہتے ہیں جادو کا کھلونا ہے
مل جائے تو مٹی ہے کھوجائے تو سونا ہے

اچھا سا کوئی موسم تنہا سا کوئی موسم
ہر وقت کا رونا تو بیکار کا رونا ہے

برسات کا بادل تو دیوانہ ہے کیا جانے
کس راہ سے بچنا ہے کس چھت کو بھگونا ہے

غم ہو کہ خوشی دونوں کچھ دیر کے ساتھ ہیں
پھر رستا ہی رستا ہے ہنسنا ہے نہ رونا ہے

ندا فاضلی
 
مدیر کی آخری تدوین:

مہ جبین

محفلین
غم ہو کہ خوشی دونوں کچھ دیر کے ساتھی ہیں
پھر رستا ہی رستا ہے ہنسنا ہے نہ رونا ہے

بہت اعلیٰ انتخاب ہے عینی
 

شمشاد خان

محفلین
اوپر جو غزل دی گئی ہے وہ مکمل نہیں ہے۔

دنیا جسے کہتے ہیں جادو کا کھلونا ہے
مل جائے تو مٹی ہے کھو جائے تو سونا ہے

اچھا سا کوئی موسم تنہا سا کوئی عالم
ہر وقت کا رونا تو بے کار کا رونا ہے

برسات کا بادل تو دیوانہ ہے کیا جانے
کس راہ سے بچنا ہے کس چھت کو بھگونا ہے

یہ وقت جو تیرا ہے یہ وقت جو میرا ہے
ہر گام پہ پہرا ہے پھر بھی اسے کھونا ہے

غم ہو کہ خوشی دونوں کچھ دور کے ساتھی ہیں
پھر رستہ ہی رستہ ہے ہنسنا ہے نہ رونا ہے

آوارہ مزاجی نے پھیلا دیا آنگن کو
آکاش کی چادر ہے دھرتی کا بچھونا ہے
(ندا فاضلی)
 

جا ن

محفلین
Top