عمر سیف
محفلین
ہم نے دُنیا میں آ کے کیا دیکھا ؟؟
دیکھا جو کچھ، سو خواب سا دیکھا
دیکھا جو کچھ، سو خواب سا دیکھا
ہے تو انسان خاک کا پُتلا
ایک پانی کا بُلبلہ دیکھا
ایک پانی کا بُلبلہ دیکھا
خوب دیکھا جہاں کے خوباں کو
ایک تجھ سا نہ دوسرا دیکھا
ایک تجھ سا نہ دوسرا دیکھا
ایک دم پر ہوا نہ باندھ حباب
دم کو دم بھر یہاں ہوا دیکھا
دم کو دم بھر یہاں ہوا دیکھا
نہ ہوئے تیری خاکِ پا، ہم نے
خاک میں آپ کو ملا دیکھا
خاک میں آپ کو ملا دیکھا
اب نہ دیجئے ظفر کسی کو دل
کہ جسے دیکھا، بے وفا دیکھا
کہ جسے دیکھا، بے وفا دیکھا
بہادر شاہ ظفر