بہادر شاہ ظفر

  1. فرخ منظور

    بہادر شاہ ظفر جگر کے ٹکڑے ہوئے جل کے دل کباب ہوا ۔ بہادر شاہ ظفر

    جگر کے ٹکڑے ہوئے جل کے دل کباب ہوا یہ عشق جان کو میرے کوئی عذاب ہوا کیا جو قتل مجھے تم نے خوب کام کیا کہ میں عذاب سے چھوٹا تمہیں ثواب ہوا کبھی تو شیفتہ اس نے کہا کبھی شیدا غرض کہ روز نیا اک مجھے خطاب ہوا پیوں نہ رشک سے خوں کیونکہ دم بہ دم اپنا کہ ساتھ غیر کے وہ آج ہم شراب ہوا تمہارے لب کے...
  2. سردار محمد نعیم

    بہادر شاہ ظفر کسی کو ہم نے یاں اپنا نہ پایا . . جسے پایا اسے بیگانہ پایا

    کسی کو ہم نے یاں اپنا نہ پایا جسے پایا اسے بیگانہ پایا کہاں ڈھونڈوں اسے کس طرح پاؤں کوئ بھی ڈھونڈنے والا نہ پایا اڑا کر آشیاں صرصر نے میرا کیا صاف اس قدر تنکا نہ پایا اسے پانا نہیں آساں کہ ہم نے نہ جب تک آپ کو کھویا نہ پایا دوائے درد دل پوچھوں میں کسی سے طبیب عشق کو ڈھونڈا نہ پایا...
  3. عاطف ملک

    بہادر شاہ ظفر ٹکڑے نہیں جگر کے ہیں اشکوں کے تار میں

    غزل ٹکڑے نہیں جگر کے ہیں اشکوں کے تار میں یہ لعل موتیوں کے پروئے ہیں ہار میں قطرے نہیں پسینہ کے ہیں زلفِ یار میں دُرّانی آگئے ہیں یہ مُلکِ تَتار میں سُرمہ نہیں لگا ہوا مژگانِ یار میں ہے زنگ سا لگا ہوا خنجر کی دھار میں ساقی شتاب دے مجھے تو بھر کے جامِ مے بیٹھا ہوں بے حواس نشہ کے اُتار میں ہم...
  4. عاطف ملک

    سیماب اکبر آبادی شاید جگہ نصیب ہو اس گل کے ہار میں۔۔۔سیماب اکبر آبادی

    غزل شاید جگہ نصیب ہو اس گل کے ہار میں میں پھول بن کے آؤں گا اب کی بہار میں کفنائے باغباں مجھے پھولوں کے ہار میں کچھ تو برا ہو دل مرا اب کی بہار میں گندھوا کے دل کو لائے ہیں پھولوں کے ہار میں یہ ہار ان کو نذر کریں گے بہار میں نچلا رہا نہ سوز دروں انتظار میں اس آگ نے سرنگ لگا دی مزار میں خلوت...
  5. عاطف ملک

    سنو! کل فیصلہ ہو گا

    مزاحیہ تو یہ اشعار کسی صورت نہیں ہیں لیکن پھر بھی اس زمرے میں ارسال کر رہا ہوں۔ منتظمین جہاں مناسب سمجھیں،اس لڑی کو منتقل کر دیں۔ ابن سعید بہادر شاہ ظفر کی روح سے معذرت کے ساتھ۔۔۔۔۔ سنو! کل فیصلہ ہو گا، اہا ہا ہا اہا ہا ہا اُسی پانامہ قضیے کا، اہا ہا ہا اہا ہا ہا ہر اک چینل پہ خبریں اک نیا...
  6. عاطف ملک

    پیروڈی:لگتا نہیں ہے جی مرا اجڑے دیار میں

    مجھے لگتا ہے آج شاعروں کیلیے اچھا دن نہیں ہے کہ میری مشقِ سخن کے چکر میں ان کی شاعری "تختہِ مشق" بنی ہوئی ہے۔ تمام محفلین کی خدمت میں اصلاحی اور تنقیدی رائے کی امید کے ساتھ پیش کر رہا ہوں۔ بہادر شاہ ظفر کی روح سے معذرت کے ساتھ: "لگتا نہیں ہے جی مرا اجڑے دیار میں" شاید سکون پا سکوں بیوی کی مار...
  7. فرحان محمد خان

    بہادر شاہ ظفر

    وہ سو سو اٹھکھٹوں سے گھر سے باہر دو قدم نکلے
  8. محمد تابش صدیقی

    بہادر شاہ ظفر غزل: بھری ہے دل میں جو حسرت کہوں تو کس سے کہوں

    بھری ہے دل میں جو حسرت کہوں تو کس سے کہوں سنے ہے کون مصیبت کہوں تو کس سے کہوں جو تو ہو صاف تو کچھ میں بھی صاف تجھ سے کہوں ترے ہے دل میں کدورت کہوں تو کس سے کہوں نہ کوہ کن ہے نہ مجنوں کہ تھے مرے ہمدرد میں اپنا درد ِمحبت کہوں تو کس سے کہوں دل اس کو آپ دیا آپ ہی پشیماں ہوں کہ سچ ہے اپنی ندامت...
  9. فرخ منظور

    بہادر شاہ ظفر یہ بزم میں نہیں ساقی شراب اڑتی ہے ۔ بہادر شاہ ظفر

    یہ بزم میں نہیں ساقی شراب اڑتی ہے ہماری دولتِ عمرِ شباب اڑتی ہے عرق فشاں گلِ رخسار آج ہیں کس کے صبا، چمن میں جو بوئے گلاب اڑتی ہے کرے ہے قتل ہزاروں کو تیری تیغِ نگاہ نہ اس کا مٹتا ہے جوہر، نہ آب اڑتی ہے تجھے سناتا ہوں میں اپنا گر فسانۂ غم تو نیند بھی تری اے مستِ خواب، اڑتی ہے جلایا تُو نے...
  10. طارق شاہ

    بہادر شاہ ظفر ::::: جانِ عالم ہو، کوئی کیونکر جُدا رکھّے تمھیں :::::Bahadur Shah Zafar

    غزل بہادر شاہ ظفؔر جانِ عالم ہو، کوئی کیونکر جُدا رکھّے تمھیں زندگی ہے اے بُتو تم سے، خُدا رکھّے تمھیں خود نُما ہو تم، کوئی پردے میں کیا رکھّے تمھیں وہ رکھے درپردہ ، جو دِل میں چُھپا رکھے تمھیں حضرتِ دِل! کیا کروں میں خُو ہے اُلٹی آپ کی ! تم اُسی سے رہتے ہو خوش، جو خفا رکھّے تمھیں تم تو ہو...
  11. طارق شاہ

    بہادر شاہ ظفر ::::: عجب روِش سے اُنھیں ہم گلے لگا کے ہنسے ::::: Bahadur Shah Zafar

    غزلِ عجب روِش سے اُنھیں ہم گلے لگا کے ہنسے کہ گُل تمام گلِستاں میں کِھلکِھلا کے ہنسے جنھیں ہے شرم وحیا اِس ہنسی پہ روتے ہیں وہ بے حیا ہے ہنسی پر جو بے حیا کے ہنسے غم والم مِرا اُن کی خوشی کا باعث ہے کہ جب ہنسے وہ، مجھے خُوب سا رُلا کے ہنسے نِکالا چارہ گروں نے جو ذکر مرہم کا تو خُوب...
  12. طارق شاہ

    بہادر شاہ ظفر ::::: گُلشن میں جب ادا سے وہ رنگِیں ادا ہنسے ::::: Bahadur Shah Zafar

    غزلِ گُلشن میں جب ادا سے وہ رنگِیں ادا ہنسے غُنچے کا مُنہ ہے کیا کہ جو پھر اے صبا ہنسے دِیوانے کو نہیں تِرے پروا، کہ اے پری ! دِیوانگی پہ میری کوئی روئے یا ہنسے روئے غمِ فِراق میں برسوں ہم، اے فلک گر وصل کی خوشی میں کبھی اِک ذرا ہنسے چارہ کرے اگر تِرے بِیمارِ عِشق کا تدبِیرِ چارہ ساز...
  13. فرخ منظور

    غمزہ وہ برسرِ بے داد آیا ۔ بہادر شاہ ظفر

    غمزہ وہ برسرِ بے داد آیا مژدہ اے مرگ کہ جلّاد آیا دہنِ تنگ جو یاد آیا مجھے تنگ کیا کیا دلِ ناشاد آیا عشق میں تیشۂ آخر کے سوا کچھ ترے کام نہ فرہاد آیا بلبلو دیکھو چمن میں اتنا نہ کرو شور کہ صّیاد آیا بول اٹھا دیکھ کے مجنوں مجھ کو یہ تو کوئی مرا استاد آیا اُڑ گئے ہوش مرے ناصح کے سامنے جب وہ...
  14. ع

    بے قراری تجھے اے دل کبھی ایسی تو نہ تھی

    بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی جیسی اب ہے تری محفل کبھی ایسی تو نہ تھی لے گیا چھین کے آج ترا صبر و قرار بے قراری تجھے اے دل کبھی ایسی تو نہ تھی ان کی آنکھوں نے خدا جانے کیا کیا جادو کہ طبیعت مری مائل کبھی ایسی تو نہ تھی
  15. فرخ منظور

    بہادر شاہ ظفر یارِ دیرینہ ہے پر روز ہے وہ یار نیا ۔ بہادر شاہ ظفر

    یارِ دیرینہ ہے پر روز ہے وہ یار نیا ہر ستم اس کا نیا اس کا ہے ہر پیار نیا نئی انداز کا ہے دامِ بلا طرۂ یار روز ہے ایک نہ اک اس میں گرفتار نیا تیری ہاں میں ہے نہیں اور نہیں میں ہے ہاں تیرا اقرار نیا ہے ترا انکار نیا کیسے بیدرد دلِ آزار کو دل ہم نے دیا روز ہے درد نیا، روز اک آزار نیا کیا قیامت...
  16. فرخ منظور

    بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی ۔ مہدی حسن

    بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی ۔ مہدی حسن کلام: بہادر شاہ ظفر
  17. محمدعمرفاروق

    بہادر شاہ ظفر آشنا ہو تو آشنا سمجھے

    آشنا ہو تو آشنا سمجھے ہو جو نا آشنا تو کیا سمجھے ہم اسی کو بھلا سمجھتے ہیں آپ کو جو کوئی بُرا سمجھے وصل ہے تو جو سمجھے اُس سے وصل تو جدا ہے اگر جدا سمجھے زہر دیوے جو اپنے ہاتھ سے تو تیرا بیمار غم دوا سمجھے تو ہی کعبہ میں تو ہی بتکدہ میں ہے وہ مشرک جو دوسرا سمجھے ہو وہ بیگانہ ایک عالم...
  18. محمدعمرفاروق

    بہادر شاہ ظفر آئے ساڈے ہونٹوں اوتے آخر جاں نمانی ڑا

    جو جو گلاں سردی دوتاں وِچ اے دل جانی ڑا ہوتی لاج تو ڈب ہی مردی ترتی پھر کر پانی ڑا حوراں پریاں جک وِچ دبہیں بہتی سے ان نیونال پر کوئی سانوں خیر نہ آیا سو نڑاں لو سادا سانی ڑا اچھی لیتے گھبرا ساڈی اک دن بھی نا پُچھتا حال آئے ساڈے ہونٹوں اوتے آخر جاں نمانی ڑا میں بھی تینڈے سنگ چلوں گی بیٹھ...
  19. محمدعمرفاروق

    بہادر شاہ ظفر کاٹتے دن ہیں جو ہم باعث غم گن گن کے

    کاٹتے دن ہیں جو ہم باعث غم گن گن کے شب بھی کرتے ہیں بسر تاروں کو ہم گن گن کے کوئے جاناں کی زمیں اپنے پکڑتی ہے پائنوں ہم ظفر اسلئیے رکھتے ہیں قدم گن گن کے
  20. طارق شاہ

    بہادر شاہ ظفر آگے پہنچاتےتھے واں تک خط وپیغام کو دوست ۔ ( بہادر شاہ ظفر )

    غزلِ بہادر شاہ ظفر آگے پہنچاتےتھے واں تک خط وپیغام کو دوست اب تو دُنیا میں رہا کوئی نہیں نام کو دوست دوست یک رنگ کہاں جبکہ زمانہ ہو دورنگ کہ وہی صبح کو دشمن ہے، جو ہے شام کو دوست میرے نزدیک ہے واللہَ ! وہ دشمن اپنا جانتا جو کہ ہے اُس کافرِ خود کام کو دوست دوستی تجھ سے جو اے دشمنِ آرام...
Top