کیری لوگر بل کا متن

موجو

لائبریرین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
لیجیے جناب کیری لوگر بل کا متن کا اردو ترجمہ حاضر خدمت ہے پڑھیے اور سر دھنیے
کل محترمہ ہیلری کلنٹن صاحبہ نے بھی فرمایا کہ مخالفت کرنے والے اسے پہلے پڑھ لیں تو ہم مخالفت اور موافقت والوں سب کے لیے یہ متن فراہم کر رہے ہیں۔
گزارش کریں گے کہ عالی جناب فواد صاحب سے کہ وہ بھی ائیں اور اپنے جادو بھرے الفاط سے ہماری انکھوں، کانوں اور عقل کو جلا بخشیں۔

kerrybill.gif

kerrybill2.gif

kerrybill3.gif

kerrybill4.gif

kerrybill5.gif

kerrybill6.gif

kerrybill7.gif

kerrybill8.gif
 

محسن حجازی

محفلین
فوج تو سخت خلاف ہے۔ دیکھتے ہیں کہ یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔ زرداری صاحب نے بھی اپنی کابینہ کو سخت دفاع کا حکم دے رکھا ہے۔
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

يہ امريکی کانگريس کی ذمہ داری اور حق ہے کہ وہ ايسے اقدامات، اہداف اور حدود کا تعين کرے جس سے امريکی ٹيکس دہندگان کے پيسوں کو ضائع ہونے سے بچايا جا سکے۔ کيری لوگر بل بھی اس اصول اور ضابطے سے بلاتر نہیں ہے۔

مختلف فورمز پر حکومتی نمايندوں اور عہديداروں کی جانب سے کسی بھی بل يا معاہدے کے مختلف پہلوؤں پر بحث اور تکرار کوئ غير معمولی بات نہيں ہے۔ يہ ايک صحت مند رجحان ہے اور ايک ايسی تعميری بحث کی يقينی طور پر حوصلہ افزائ کی جانی چاہيے جس کے نتيجے ميں تمام متعلقہ فريقين کے ليے بہتر نتائج حاصل کيے جا سکيں۔

ليکن پاکستانی ميڈيا خاص طور پر کچھ ٹاک شوز پر جس طريقے سے پاکستانی عوام کی بہبود کے لیے دی جانے والی مالی امداد کو مصالحہ سے بھرپور روايتی سازشی کہانی کے رنگ ميں پيش کيا جارہا ہے وہ يقينی طور پر افسوس ناک ہے۔

يہ کوئ پہلا موقع نہيں ہے کہ امريکی حکومت نے پاکستان کے ليے امدادی پيکج کی منظوری دی ہے۔

سال 1951 سے لے کر اب تک يوايس ايڈ کی جانب سے صرف تعليم، صحت اور معيشت کے ضمن ميں پاکستان کو جو مجموعی امداد دی گئ ہے وہ 7 بلين ڈالرز ہے۔

پاکستان کو ترقياتی کاموں کے ضمن ميں سب سے زیادہ امداد دينے والا ملک امريکہ ہے۔ دوسرے نمبر پر جاپان اور تيسرے نمبر پر برطانيہ ہے۔ اس کے بعد جرمنی، فرانس اور ہالينڈ کا نمبر آتا ہے۔

جہاں تک اس بل سے متعلق شرائط کے حوالے سے اعتراضات اور بے بنياد تنقيد کا سوال ہے تو اس ضمن ميں واضح کر دوں کہ ان حدود اور ضوابط کی بنيادی اساس امريکی حکومت کی جانب سے ايک منتخب جمہوری حکومت اور پاکستان کے اداروں کے لیے حمايت کو اجاگر کرنا ہے۔

موجودہ امريکی انتظاميہ امداد سے متعلق احتساب اور انتظامی معاملات پر خصوصی توجہ دے رہی ہے تا کہ عام پاکستانيوں پر اس امداد کے فعال اور مثبت اثرات کو يقينی بنايا جا سکے۔ يہ کوششيں اور اقدامات اس عمومی تاثر کو مد نظر رکھ کر کيے گئے ہيں جس کے مطابق امدادی پيکج تک عام آدمی کی رسائ کے ليے کرپشن اور ديگر حائل رکاوٹوں کے ضمن ميں موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 
فواد بھائی آپ کون ہیں ؟؟؟؟؟؟؟؟ ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کیا ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ اور آپ دونوں کا یوايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ سے کیا ٹعلق ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

فواد بھائی آپ کون ہیں ؟؟؟؟؟؟؟؟ ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کیا ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ اور آپ دونوں کا یوايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ سے کیا ٹعلق ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ميرا تعلق يو – ايس – اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ سے ہے اور ميں ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کے ممبر کی حيثيت سے مختلف اردو فورمز پر امريکی پاليسی کے حوالے سے اٹھائے جانے والے سوالات کا جواب ديتا ہوں۔

ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کا مقصد امريکہ کی خارجہ پاليسی کے ليے حمايت حاصل کرنا نہيں ہے بلکہ انٹرنيٹ پر موجود قياس آرائيوں اور افواہوں سے ہٹ کرمختلف موضوعات پر امريکی حکومت کا موقف آپ تک پہنچانا ہے۔ ميں آپ سے کبھی بھی امريکہ کی تعريف کرنے کو نہيں کہوں گا ليکن انصاف کا تقاضا يہی ہے کہ کسی بھی ايشو پر اپنی رائے قائم کرنے سے پہلے ہر نقطہ نظر کے حوالے سے دلائل اور اعداد وشمار ديکھيں۔ يہی ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کے قيام کا مقصد ہے۔

ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کے ممبران ميں صرف اردو ہی نہيں بلکہ عربی اور فارسی زبان کے ماہرين بھی شامل ہيں۔ حال ہی ميں ايم – ايس – اين – بی – سی نے ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم پر ايک فيچر بھی دکھايا تھا جو آپ اس ويب لنک پر ديکھ سکتے ہيں۔

http://www.msnbc.msn.com/id/22425001/vp/24857710#24857710


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 

arifkarim

معطل
جب فوجی امداد کی بات آتی رہی تو فوج کبھی مخالف نہ تھی!!!

اصل میں حکومت جعلی خیالی ردی (ڈالرز ) کے بدلے مملکت پاکستان کے حقیقی ذخائر سونا، چاندی، کوئلہ، تیل وغیرہ امریکی دجالی طاقتوں کو دینا چاہتی ہے بالکل ویسے ہی جیسے پرانی حکومتیں کرتی آئی ہیں۔ اور بالکل روائیتی طور پر فواد صاحب جیسے امریکی محبوب اس سود و قرض میں دبی چھپی ’’مدد‘‘ کو بہت اعلیٰ پایہ کی انسانیت قرار دے رہے ہیں۔ جب اس مدد (جو کہ ملکی ذخائر کیساتھ اعلیٰ پائے کی ڈکیتی ہے) کے بدخوار نتائج کچھ سالوں تک برآمت ہوں گے تو پاکستانی عوام روائیتی طور پر اپنے لیڈران پر ملامت کرے گی جو اُس وقت بیرون ممالک میں عیش و خوش زندگی گزار رہے ہوں گے۔ :laughing:
 

arifkarim

معطل
جی ہاں کل سے پی پی کے لیڈران ٹاک شوز میں اپوزیشن لیڈران سے لڑرہے ہیں۔

رزق حلال عبادت ہے۔ ان نام نہاد لیڈران کیلئے قوم کے نام پر اپنے لئے غیروں سے بھیک مانگنا رزق حلال ہے، سو اسکے لئے لڑنا انکے لئے عبادت ہے! :shameonyou:
 

دوست

محفلین
اس بل کی وہی شروع والی دو تین شرائط ہی قابل اعتراض ہیں جبکہ باقی احتساب وغیرہ کی باتیں اور سول حکومت کی بالادستی کی باتوں‌ پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ یہ جو ہر شخص تک رسائی فراہم کرنے والی بات ہے اس کی کی تعریف میں کسی کو بھی گھسیٹا جاسکتا ہے۔
 

راشد احمد

محفلین
یہ پیپلزپارٹی کو کیوں بے عزتی کرانے کا شوق ہے
جب سے زرداری آیا ہے کبھی اپنی پارٹی کو
نواز شریف سے وعدوں پر بے عزت کرتا ہے،
کبھی ججوں پر،
کبھی پنجاب حکومت گرانےپر،
کبھی آئی ایس آئی کو وزارت داخلہ کی تحویل میں دینے پر،
کبھی سترہویں ترمیم پر
کبھی این‌آر او پر
کبھی پٹرول پر
کبھی چینی پر
کبھی آٹا پر
کبھی امریکہ کی‌خوشنودی پر
کبھی زرداری کے دوروں پر

ڈیڑھ سال میں ان کی بے عزتی ہی بے عزتی ہورہی ہے
 

ساجد

محفلین
زیک کی بات قابل غور ہے کہ جب تک فوجی امداد یا فوجی حکومت کے ذریعے امداد ملتی رہی تو فوج نے مخالفت نہیں کی۔
زیک ، اس سے بھی اہم سوال یہ بنتا ہے کہ امریکہ فوجی حکمرانوں کو امداد دیتا کیوں رہا؟ ساری دنیا میں جمہوریت کا مبلغ امریکہ، آئین توڑنے والوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے والوں کے لئیے اپنے خزانے کیوں لٹاتا رہا؟
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

اکثر فورمز پر پاکستان کے لیے امريکی امداد کے حوالے سے جو الزامات اور تحفظات ميں نے ماضی ميں پڑھے ہيں ان کی بنياد اس تاثر پر مبنی ہے کہ امريکی حکومتيں پاکستان ميں عوام کی بجائے افراد اور مختلف ليڈروں سے انکی انفرادی حيثيت ميں تعلقات استوار کرنے کو فوقيت ديتی رہی ہيں۔

حال ہی کانگريس سے منظور ہونے والے کيری لوگر بل ميں پاکستان کے عوام کو جو پيغام ديا گيا ہے وہ بالکل واضح اور صاف ہے۔ ہم پاکستان کے عوام اور ان کے منتخب نمايندوں اور اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

امريکی سيکرٹری آف اسٹيٹ ہيلری کلنٹن نے بھی اپنے حاليہ بيان ميں اسی بات کی اہميت کو اجاگر کيا

"پاکستان کے عوام کی مدد کے لیے يہ کانگريس کی جانب سے ايک مخلصانہ کاوش ہے جسے میری اور صدر اوبامہ کی مکمل حمايت بھی حاصل ہے۔ ہم ايک باہم شراکت اور اتحاد کے تحت کوششيں کر رہے ہيں جس کی وسعت محض حکومتوں تک محدود نہيں ہے بلکہ اس ميں سول سوسائٹی، نجی سيکٹر اور امريکہ ميں مقيم انتہائ متحرک پاکستانی کميونٹی بھی شامل ہے۔ ہم پاکستانی عوام کے ساتھ براہراست تعلقات کے ليے تعليمی اور ثقافتی تبادلے، سکالرشپس اور پيشہ ورانہ روابط کے ذريعے اپنی کاوشوں ميں اضافہ کر رہے ہيں۔"

پاکستانی حکومت نے بھی امريکی حکومت کی کوششوں کو تسليم کر کے اس کی حمايت کی ہے۔ پاکستان کے وزير خارجہ شاہ محمود قريشی نے اپنے بيان ميں اسی بات پر زور ديا۔

"امريکی کانگريس اور امريکی انتظاميہ نے کيری لوگر بل کے ذريعے جس ديرپا اشتراک کا عہد کيا ہے وہ پاکستان کی عوام اور پاکستان کی حکومت کے ساتھ ہے۔ يہ ايک طويل المدت اور ديرپا اشتراک ہے اور ميرے خيال ميں اس سے پاکستان ميں معيار زندگی اور معاشرتی پيمانوں ميں بہتری ميں مدد ملے گی۔"

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 

arifkarim

معطل
زیک کی بات قابل غور ہے کہ جب تک فوجی امداد یا فوجی حکومت کے ذریعے امداد ملتی رہی تو فوج نے مخالفت نہیں کی۔
زیک ، اس سے بھی اہم سوال یہ بنتا ہے کہ امریکہ فوجی حکمرانوں کو امداد دیتا کیوں رہا؟ ساری دنیا میں جمہوریت کا مبلغ امریکہ، آئین توڑنے والوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے والوں کے لئیے اپنے خزانے کیوں لٹاتا رہا؟

آپکو کسنے کہہ دیا کہ امریکہ میں جمہوریت ہے؟!:eek:
 

موجو

لائبریرین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
امریکا حکومت پاکستان کے ساتھ اس صورت میں‌تعاون جاری رکھے گا کہ پاکستان جوہری ہتھیاروں سے متعلق مواد کی منتقلی کے نیٹ ورک کو منہدم کرنے میں‌کردار ادا کرے، اس سے متعلق معلومات فراہم کرے یا پاکستان قومی رفاقت جو اس نیٹ ورک کے ساتھ ہے ان تک براہ راست رسائی دے،
اس بل کا آغاز ہی ڈائریکٹ ایک ایسا ایشو سے ہورہا ہے جس کے ذریعے امریکہ جسے چاہتا ہے شاطرانہ طور پر نتھی کردیتا ہے۔ اور پھر اس کے مختلف مراحل کے بعد اس پر حملہ کردیتا ہے یہ تو زیادہ دور کی بات بھی نہیں ہے ابھی عراق میں امریکی موجود ہیں۔ امریکہ کی یہ تاریخ رہی ہے کہ
جس نے اس کا ساتھ دیا اِ‌س نے اُ س پہ وار کیا ہے


اس بل کی وہی شروع والی دو تین شرائط ہی قابل اعتراض ہیں جبکہ باقی احتساب وغیرہ کی باتیں اور سول حکومت کی بالادستی کی باتوں‌ پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ یہ جو ہر شخص تک رسائی فراہم کرنے والی بات ہے اس کی کی تعریف میں کسی کو بھی گھسیٹا جاسکتا ہے۔
 

اشتیاق علی

لائبریرین
پر پھر بھی امریکہ پہلے تو پاکستان کے ایٹمی طاقت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا ۔بعد میں کوئی حال وال والی بات کرے گا۔ مجھے ایک بات یاد آگئی
کہ دھوکہ ہمیشہ ہی خوبصورت لگتا ہے۔
 

موجو

لائبریرین
السلام علیکم
جس نے اس کا ساتھ نہیں دیا اسے سول نیوکلیر ٹیکنالوجی حاصل ہوتی
وہ اپنے فیصلے خود کرسکتا ہے، اور اس کا امریکہ کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتا
 
Top